برطانیہ میں ایک ڈرائیور نے دل دہلا دینے والی حرکت کرتے ہوئے تیز رفتار ٹرین کے سامنے سے اپنی گاڑی گزاری، پولیس نے مذکورہ شخص کو پکڑ کر روڈ سیفٹی اور ٹریفک قوانین کا کورس کروایا۔
یہ دل دہلا دینے والا واقعہ برطانیہ میں پیش آیا جس کی فوٹیج ٹرین پر لگے کیمرے میں ریکارڈ ہوگئی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک اوپن ریلوے کراسنگ پر، جس کے ارد گرد کوئی حفاظتی بیریئرز نہیں، ایک ڈرائیور تیز رفتار ٹرین آنے کے باوجود اپنی گاڑی لے کر جارہا ہے۔
ڈرائیو نے صرف چند سیکنڈز کے فرق سے اپنی گاڑی وہاں سے گزاری جس کے بعد ٹرین تیزی سے وہاں سے گزری۔
⚠️ NEAR MISS ⚠️
This is the moment a car driver at an open #LevelCrossing (farm crossing with no barriers) made the dangerous assumption that because one train had passed that it was safe to cross. It wasn’t!
یہ ویڈیو برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کو موصول ہوئی جس کے بعد انہوں نے مذکورہ ڈرائیور کو ڈھونڈ کر اس کے سامنے 2 راستے رکھے۔
انہوں نے کہا کہ یا تو وہ پولیس کو 100 پاؤنڈز کا جرمانہ ادا کرے، یا پھر 87 پاؤنڈز کا ٹریفک قوانین اور روڈ سیفٹی آگاہی کا کورس مکمل کرے، شہری نے کورس کرنے میں عافیت جانی۔
بعد ازاں پولیس نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی اور لوگوں کو اس حوالے سے خطرات سے کھیلنے سے باز رہنے اور محتاط رہنے کی تاکید کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملک میں اس طرح کے 6 ہزار اوپن کراسنگ ہیں اور یہ ہماری ڈیوٹی ہے کہ ایسی گزر گاہوں کی جانچ کی جائے اور وہاں موجود ممکنہ خطرات میں کمی لائی جائے۔
لاہور : وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کراسنگ کےباعث حادثات میں نظام کی غلطی نہیں ملی ریلوےکراسنگ پر ریفلیکٹر لگانے کےمنصوبے پرکام کر رہے ہیں۔
وہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے بتایا کہ 3 سال میں پھاٹک پر حادثات میں 80 افراد جاں بحق ہوئے، ریلوے کراسنگ پراب ہمیں کچھ فیصلےکرنا پڑیں گے اور ریلوےکراسنگ کے لیے بی اوٹی کی بنیاد پر منصوبوں پرغور جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغیرگارڈ کے ریلوے پھاٹک کی تعداد 2470 ہے، گیٹ عملےکےاخراجات کی ذمےداری صوبائی حکومتوں کی ہے جس سے متعلق صوبائی حکومتوں کو خطوط بھی لکھے اور وزرائے اعلیٰ سے ذاتی طور پر بھی ملا لیکن سوائے پنجاب حکومت کےکہیں سےتعاون نہیں ملا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا وفاق کی جانب سے خطوط لکھنے اور دباؤ ڈالنے کے باوجود صوبائی حکومتوں 3 سال میں کہیں بھی ریلوے کراسنگ نہیں بنائی اس معاملے میں صوبائی حکومتوں کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
وفاقی وزیر برائے ریلوے کا کہنا تھا کہ تین سال کےدوران ٹرینوں کی تعداد اور رفتار بڑھائی گئی ہے اسی طرح ریلوے کراسنگ کےانتظامات پر25 ارب روپے خرچ کریں گے نئےنظام سےگیٹ کیپر، گارڈ اور ڈرائیور میں رابطہ ہوگا ٹرینوں میں جی پی ایس نظام لگانے پر غور کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران دو سے زائد ٹرین حادثوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے ہیں یہ حادثات ریلوے کراسنگ پر ٹرین کی آمد کے وقت پھاٹک بند نہ ہونے کی وجہ سے پیش آئے تھے۔
لاہور: لودھراں میں اسکول کے بچوں سے بھرے دو چنگ چی رکشا اور ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی، چھ بچوں کی تدفین کردی گئی، پولیس نے ٹرین ڈرائیور اور پھاٹک کے ذمہ دار ملازم کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق لودھراں میں انتظامی غفلت اور رکشا ڈرائیور کی عجلت نے علم کے 7 متوالوں اور دو افراد کو ابدی نیند سلا دیا، لودھراں تھانہ سٹی کی حدود میں بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ پر اسکول کے بچوں سے بھرے 2 چنگ چی رکشا کو ہزارہ ایکسپریس نے روند ڈالا۔
ذرائع کے مطابق ٹرین کی آمد پر لوکل اور کمپیوٹرائزڈ پھاٹک بند نہ ہو سکے اور دھند کے باعث رکشا ڈرائیوروں کو بھی ٹرین کی آمد کا احساس کا نہ ہوا۔
پولیس کے مطابق رکشا پٹریوں میں پھنس گیا تھا، واقعے کے بعد ٹرین کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کو سمہ سٹہ اسٹیشن پر حراست میں لے لیا گیا۔
حادثے میں دوسرے رکشا ڈرائیور سمیت 10 افراد زخمی بھی ہوئے، اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
بعد ازاں ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو پہلے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل کیا اور بعد ازاں شدید زخمیوں کو وکٹوریا ہسپتال بہاولپور منتقل کردیا گیا۔
ہمیں کچھ نہیں چاہیے صرف ہمارے بچے لادو،مائیں پھوٹ پھوٹ کر روتی رہیں
حادثے کے بعد مائیں پھوٹ پھوٹ کر روتی رہیں، حواس کھو بیٹھیں (دیکھیں ویڈیو) اور اپنے بچوں کی واپسی کا مطالبہ کرتی رہیں، ایک ماں نے کہا مجھے کچھ نہیں چاہیے مجھے صرف میرا بچہ واپس لادو، ایک ماں نے کہا کہ انڈر پاس کیوں تعمیر نہیں ہوا؟ کسی ماں نے کہا پھاٹک کیوں کھلا ہوا تھا اور کسی ماں نے حکومت انڈر پاس تعمیر نہ ہونے پر مورد الزام ٹھہرایا۔
ماؤں کے بلک بلک کر رونے کا منظر دیکھ کر وہاں موجود افراد کے بھی آنسو نکل آئے، ورثا نے کہا کہ حکومتی شخصیت آنے تک جنازے نہیں اٹھائیں گے۔
وزیراعظم نے 14 برس قبل جلسہ عام کرکے ترقیاتی کام اور انڈر پاس کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا۔
پاکستانی تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کا لودھران کو ڈھائی ارب روپے کا پیکیج دینے کا اعلان کہاں گیا؟والدین پوچھتے ہیں کہ لودھراں ترقیاتی پیکیج کہاں ہے۔
ایک شہری نے کہا کہ اگریہ فلائی اوور یا انڈر پاس بنا ہوا ہوتا تو یہ حادثہ نہ ہوتا، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہماری حکومت ہی ہمارے بچوں کی قاتل ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے کی انوکھی منطق
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لودھراں ٹرین حادثے پر نئی منطق پیش کردی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین یا امریکا نہیں، ہم اپنے وسائل کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک رکشا ٹرین کی زد میں آیا اور دوسرا چلتی ٹرین سے ٹکرایا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق سگنل اپ اور گیٹ کھلا تھا، ٹرین کونہیں گزرنا چاہیئے تھا، پھاٹک کھلا تھا، ٹرین ڈرئیور نے ہارن نہیں بجایا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 160 کلو میٹر کی رفتار سے ٹرین چلانی ہے تو لیول کراسنگ ختم کرنا ہوں گے۔
اٹک میں بھی پھاٹک کھلے ہونے پر حادثہ، ٹرک ٹرین کی زد میں آگیا
دریں اثنا جھنگ پھاٹک پر ایک گاڑی ٹرین کی زد میں آگئی جس کے باعث 3 افراد زخمی ہوگئی۔
نمائندہ اٹک محمد صدیق کے مطابق پنڈی سے ملتان جانے والی ایکسپریس جھنگ کے قریب ایک ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گاڑی کے ڈرائیور سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔