Tag: ریلوے

  • چھ ٹرینیں نجی شعبے میں دینے کے لیے ٹینڈر جاری

    چھ ٹرینیں نجی شعبے میں دینے کے لیے ٹینڈر جاری

    کراچی:محکمہ ریلوے نے چھ ٹرینیں نجی شعبے میں دینے کے لیے ٹینڈر جار ی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلوے نے خسارے میں چلنے والی چھ ٹریوں کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے، جناح ، ہزارہ ایکسپریس، فرید ایکسپریس ،خوشحال خاں خٹک ایکسپریس، شاہ لطیف ایکسپریس اور لاثانی ایکسپریس کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نئی متعارف کرائی جانے والی تیز رفتار جناح ایکسپریس اور شاہ لطیف ایکسپریس کو بھی نجی شعبے میں دینے کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے، جناح ایکسپریس اور شاہ لطیف ایکسپریس خسارے کی وجہ سے ریلوے پر مالی بوجھ ہیں۔

    واضح رہے کہ محکمہ ریلوے ہزارہ اور فرید ایکسپریس پہلے بھی نجی شعبے کے تحت چلانے کا ناکام تجربہ کر چکا ہے، پہلے نجی شعبے کو دی گئی ٹرینوں سے بھی ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

  • پاکستان ریلویز کی ٹرینوں میں کھٹملوں کے ساتھ لال بیگ بھی راج کرنے لگے

    پاکستان ریلویز کی ٹرینوں میں کھٹملوں کے ساتھ لال بیگ بھی راج کرنے لگے

    کراچی: پاکستان ریلویز کی ٹرینوں میں کھٹملوں کے ساتھ لال بیگ بھی راج کرنے لگے ہیں، قراقرم ایکسپریس کی بزنس کلاس میں مسافر لال بیگوں سے پریشان ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قراقرم ایکسپریس کی بزنس کلاس کے 5 ہزار روپے سے زائد کا ٹکٹ خریدنے کے باوجود مسافر سکون سے سو نہیں سکتے، ریلوے انتظامیہ کی غفلت کے باعث قراقرم ایکسپریس کی بزنس کلاس کوچ میں لال بیگوں نے مسافروں کو پریشان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق کراچی سے لاہور جانے والی قراقرم ایکسپریس کی چودہ نمبر بوگی کے مسافروں نے اپنے کمپارٹمنٹ سے باہر رات گزاری، بچے اور خواتین بھی کوچ کے باہر سفر کرنے پر مجبور ہوئے۔

    ریل گاڑی سے سفر کرنے پر شیخ رشید نے جرمن سفیر کا شکریہ ادا کیا

    پاکستان ریلوے کی بوگیوں میں کھٹملوں کے بعد اب لال بیگوں نے بھی جگہ بنانا شروع کر دی، بزنس کلاس کے مسافروں نے محکمہ ریلویز سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہزاروں روپے دینے کے باوجود ٹرینوں میں سکون کا سفر نہیں کر پاتے۔

    مسافروں کا کہنا تھا کہ کوچ کی سیٹوں کے اندر کھٹمل اور لال بیگ بڑی تعداد میں پھرتے ہیں، جن کی وجہ سے نیند نہیں ہو پاتی، شکایت لے کر ٹرین منیجر کے پاس گئے تو وہ چادر تان کر سو رہے تھے، ایسی بزنس کلاس سہولت تو دنیا میں کہیں نہیں۔

  • ریلوے کے پاس 38 کینال جگہ موجود، وزیر اعظم فیصلہ کریں گے کیا کرنا ہے: شیخ رشید

    ریلوے کے پاس 38 کینال جگہ موجود، وزیر اعظم فیصلہ کریں گے کیا کرنا ہے: شیخ رشید

    کراچی: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کراچی میں جتنی بھی اہم جائیدادیں ہیں ان کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، اپنی زمین سندھ حکومت کو دیں گے، ہمارے پاس 38 کینال جگہ موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے افسران کی میٹنگ کے بعد فیصلہ کیا اپنی زمین سندھ حکومت کو دیں گے، 31 کینال زمین خالی کروالی، 5 کینال خالی کروانا باقی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کراچی میں جتنی بھی اہم جائیدادیں ہیں ان کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، پراپرٹی واپس لینے کے فیصلے کا مقصد ریلوے کی آمدن میں اضافہ کیا جا سکے۔ ہمارے پاس 38 کینال جگہ موجود ہے اور یہ زمینیں کس طرح استعمال ہوں گی فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جو افسر اہل ہیں وہ ریلوے میں کام کر رہے ہیں، کراچی ریلوے کی شہ رگ ہے۔ میں نے 2 یونیورسٹیاں راولپنڈی میں بنائی ہیں۔ سندھ میں ریلوے یونیورسٹی ایم ایل ون کے تحت بنے گی۔ حکومت سے مل کر اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے جا رہے ہیں۔ ریلوے کے اسپتالوں کو پرائیوٹائز کیا جائے گا۔ ایم ایل ون سے ایک لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 4 ارب روپے خسارہ کم کیا، رواں سال 6 ارب کم کریں گے۔ 40 ارب روپے پنشن کی مد میں ریلوے اپنی جیب سے دیتی ہے۔ ریلوے کو سبسڈی ملے گی تو اس کو بھی ختم کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور سے ذمہ دار افسران کا تبادلہ کراچی کر رہے ہیں، ایم ایل ون کراچی سمیت پورے ملک کی ضرورت ہے۔ کوئی نئی ٹرین چلانے کے لیے ہمارے پاس گنجائش ہی نہیں ہے۔ کوئی ہم سے ٹرین کرائے پر لینا چاہتا ہے تو بے شک لے لے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے ٹرین چلانے جا رہے ہیں، ٹرین چلنے سے اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

  • ’آڈٹ رپورٹ جمع کرادیں گے، چیف جسٹس جوبات کرتے ہیں درست کرتے ہیں‘

    ’آڈٹ رپورٹ جمع کرادیں گے، چیف جسٹس جوبات کرتے ہیں درست کرتے ہیں‘

    کراچی: وزیرریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آڈٹ رپورٹ ہماری نہیں 2017 کی ہے، چیف جسٹس جوبات کرتے ہیں درست کرتے ہیں، ہماری آڈٹ رپورٹ 30جون کے بعد جمع کرادی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاورپلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے 24نئی ٹرین چلائیں، 70لاکھ مسافروں کا اضافہ کیا، سانحہ تیزگام کے بعد ہٹائے گئے حکام میں سینئر افسران بھی شامل ہیں، عدالت نے 15دن کے بعد ایم ایل ون کی بھی رپورٹ مانگی ہے، ٹرینوں کی رفتار 80سے بڑھاکر160کلو میٹر فی گھنٹہ پر لے جارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون کے لیے سپریم کورٹ نے ہدایت کی جو اچھی بات ہے، ایم ایل ون سے متعلق اسدعمر کو رپورٹ جمع کراچکے ہیں، ٹینڈر حکومت کی جانب سے ہی جاری کیا جانا چاہے، ایم ایل ون پشاور سے کراچی تک نیا ٹریک ہوگا اور 8گھنٹے میں مسافر پہنچےگا، ایم ایل ون بلٹ ٹرین چلانے کے قابل نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ نے شیخ رشید سے 2 ہفتے میں ریلوے کا بزنس پلان طلب کرلیا

    انہوں نے بتایا کہ ایم ایل ون بھی چین کے تعاون سے مکمل کیا جاسکتا ہے، ایم ایل ون کے انتظار میں ریل ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف گئی، ریلوے میں کرپشن ختم نہیں کرسکتا تو کم ضرور کروں گا، ٹی ایف اے کے ملازمین کی حکم امتناع کے بعد نشاندہی اور کارروائی ہوگی، ایم ایل ون آجائے تو ہمیں ہائی پر وفائل ایڈوائزر چاہیے ہوں گے۔

    شیخ رشید کا پروگرام میں کہنا تھا کہ ایم ایل ون منظور ہوجائے تو وزیراعظم سے کہیں گے 3اہم ایڈوائز ردیں، ریلوے کی ایک مرلہ زمین بھی کسی کو نہیں دی، 32 کلومیٹر کے سی آر لوگوں سے خالی کرائی ہے، 6کلومیٹر میں بڑا مسئلہ ہے، 6 کلومیٹر کی زمین خالی کرانے کے لیے ہمیں سندھ حکومت کی ضرورت ہوگی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے خسارہ بڑھ سکتا ہے: شیخ رشید

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے خسارہ بڑھ سکتا ہے: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے خسارہ بھی بڑھ سکتا ہے، گزشتہ سال ریلوے کا 6 ارب روپے کا خسارہ کم کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سال کے اختتام تک 4 سے 6 ارب روپے کا خسارہ کم کرلیں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ کا خسارہ نہیں بتا سکتے البتہ ایک سال کا خسارہ بتا سکتے ہیں۔ گزشتہ سال بھی 40 ارب میں سے 6 ارب روپے کا خسارہ کم کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پشاور طور خم ریلوے کا پی سی ون تیار کیا جا رہا ہے، اس منصوبے کو 5 سال میں مکمل کیا جائے گا۔ ریلوے سالانہ 38 ارب روپے پنشنرز کو خود دیتا ہے۔ وفاق یہ ذمہ اٹھالے خسارہ صرف 4 ارب کا رہ جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے بھی خسارہ بڑھ سکتا ہے، پشاور سے طور خم تک ٹریک جو انگریزوں نے بنایا تھا وہ ٹوٹ چکا ہے۔ جلد چین کے اشتراک سے نئے ریلوے کے منصوبے پر کام شروع ہوگا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دنیا فریٹ ٹرین سے کمائی کرتی ہے، پاکستان کی واحد ریلوے ہے جو مسافر ٹرین سے بھی کمائی کر رہی ہے، ریلوے کی آمدن میں گزشتہ سال 10 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریلوے کے تمام سسٹم کو کمپیوٹرائزڈ کرنے جا رہے ہیں۔ ملک میں ترقی کے لیے ایم ایل ون منصوبہ انتہائی اہم ہے، اس منصوبے سے 1 لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔

  • مزید 2 ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو گئیں

    مزید 2 ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو گئیں

    کراچی/فیصل آباد: ریل حادثات رکنے میں نہیں آ رہے، دو مزید ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو گئی ہیں، ایک حادثہ سندھ کے شہر کوٹری جب کہ دوسرا پنجاب کے شہر فیصل آباد میں پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال ایکسپریس کو سندھ کے ضلع جام شورو کے تعلقہ کوٹری میں حادثہ پیش آ گیا ہے، ریل کی 2 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جس کے باعث ڈاؤن ٹریک بلاک ہو گیا ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق علامہ اقبال ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سے اترنے کے واقعے میں تمام مسافر محفوظ رہے، ریلوے حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بوگیوں کو پٹری پر رکھ کر ریل گاڑی کو روانہ کر دیا، کراچی آنے والا ٹرین اپنے ٹریک پر بحال ہو گیا۔

    سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا

    ادھر فیصل آباد میں بھی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کا انجن پٹری سے اتر گیا، ریلوے انتظامیہ نے بتایا کہ انجن کو واپس پٹری پر لانے کا کام جاری ہے۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں متعدد بار ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر چکی ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں ریل کی پٹریوں پر آئے روز ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو رہی ہیں، پٹری سے ریل کے اترنے کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے وزیر ریلوے کو بھی اس کے لیے نشانہ بنایا گیا کہ جب سے شیخ رشید وزیر بنے ہیں تب سے حادثات بڑھ گئے ہیں، تاہم شیخ رشید نے کہا تھا کہ سب سے کم حادثات ان کے دور میں ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا، جہاں ملک کے مختلف علاقوں میں ریل گاڑیوں کو حادثات پیش آئے وہاں صرف سندھ کے ضلع سکھر کی حدود میں 2 درجن سے زائد حادثے ہوئے۔

  • شالیمار ایکسپریس کی بوگیاں چلتی ٹرین سے الگ ہوگئیں

    شالیمار ایکسپریس کی بوگیاں چلتی ٹرین سے الگ ہوگئیں

    نواب شاہ: کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس کی 3 بوگیاں چلتی ٹرین سے الگ ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسافروں سے بھری شالیمار ایکسپریس کراچی سے لاہور جارہی تھی کہ نواب شاہ میں میونسپل اسکول کے قریب چلتی ٹرین سے 3 بوگیاں الگ ہوگئیں۔

    بوگیاں ٹرین سے الگ ہونے کے معاملے کو تکنیکی خرابی قرار دیا جارہا ہے جب کہ اطلاع ملنے پر ریلوے پولیس ،حکام اور ٹرین مکینیکل عملہ موقع پر پہنچ گیا۔

    ٹرین کا اس وقت مرمتی کام جاری ہے جس کی وجہ سے ٹریک پر ٹرینوں کی روانی معطل کردی گئی ہے، بوگیاں ٹرین سے الگ ہونے پر مسافروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور وہ فوری مدد کے لیے حکام اور اپنے پیاروں سے رابطہ کرتے رہے۔

    شالیمار ایکسپریس صبح 6 بجے کراچی کینٹ سے لاہور کے لیے روانہ ہوتی ہے تاہم دھند کے باعث ٹرینوں کی آمد و رفت تاخیر کا شکا ہے۔

  • سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا

    سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا

    سکھر: سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا ہے، جہاں ملک کے مختلف علاقوں میں ریل گاڑیوں کو حادثات پیش آئے وہاں سندھ کے ضلع سکھر کی حدود میں بھی 2 درجن سے زائد حادثے ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2019 میں ریلوے حادثات نے مسافروں کو خوف میں مبتلا رکھا، سفر غیر محفوظ ہونے کے باعث ریلوے کے ذریعے سفر کرنے میں کمی پائی گئی، ریلوے حکام حادثات پر کنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے علی محمد شر کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے دسمبر تک ریلوے سکھر ڈویژن کی حدود میں ڈی ایس ریلوے سکھر کے ریکارڈ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ رواں سال کے دوران 30 سے زائد چھوٹے بڑے ریلوے کے حادثات پیش آئے، جن میں سو سے زائد انسانی جانیں لقمۂ اجل بنیں جب کہ کئی افراد کو معذوری کا سامنا کرنا پڑا، دوسری طرف ریلوے حکام افسوس اور معذرت کے علاہ کچھ نہ کر سکے۔

    رواں سال محکمہ ریلوے کی لاپرواہی کے سبب سب سے بڑا حادثہ تیز گام ایکسپریس کو پیش آیا، یہ سانحہ اکتوبر میں ہوا جس میں 75 جانیں ضایع ہوئیں، دوسرا بڑا حادثہ اکبر ایکسپریس کو پیش آیا جس نے 21 جانوں کا چراغ گُل کیا، اس حادثے میں 100 افراد ذخمی ہوئے تھے۔

    اسی طرح رواں سال ریلوے پھاٹک نہ ہونے کے باعث بھی 26 لوگ پٹریوں پر زندگی کی بازی ہارے، حسب روایت ریل گاڑیوں کا پٹریوں سے اترنا بھی معمول بنا رہا۔

  • شدید دھند کے باعث ریلوے کا عوام کو سہولت پہنچانے میں بڑی کامیابی

    شدید دھند کے باعث ریلوے کا عوام کو سہولت پہنچانے میں بڑی کامیابی

    راولپنڈی: پنجاب میں سڑکوں پر شدید دھند کے باعث ریلوے نے عوام کو نہایت کام یابی سے سہولت پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں دھند کے باعث کئی ہفتوں سے مرکزی شاہراہیں بند کی جا رہی ہیں، جس کے باعث عوام کو نقل و حرکت میں شدید رکاوٹ درپیش ہے، تاہم پاکستان ریلوے نے مسلسل ٹرینوں کے ذریعے عوام کو سہولت یاب کیا۔

    اس سلسلے میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایک تازہ ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ سڑکوں پر دھند کی وجہ سے ریلوے پر مسافروں کا انحصار بڑھ گیا ہے، شدید دھند میں بھی روز 138 ٹرینیں عوام کے اعتماد پر پورا اتر رہی ہیں، ہم نے کرسمس اسپیشل ٹرین کو 10 جنوری تک جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    شیخ رشید نے بتایا کہ انھوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ایک درخواست بھی کی ہے جو ریلوے ملازمین کے گریڈ سے متعلق ہے، انھوں نے کہا کہ ہم ریلوے کے اپنے وسائل سے ایک سے 16 کے ملازمین کا گریڈ بڑھانا چاہتے ہیں۔ وزیر ریلوے نے ریلوے کے عارضی ملازمین کے سلسلے میں بھی بیان دیتے ہوئے کہا کہ عدلتی فیصلے کے بعد ریلوے کے تمام ٹی ایل اے (ٹیمپوریری لیبر ایمپلائیز) ملازمین کو کنفرم کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ اگست کے اختتام پر شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ریلوے کے ٹی ایل اے ملازمین سے متعلق فیصلے کا اختیار دیا تھا، جس کے بعد انھوں نے ان ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • وزارت ریلوے کا ریلوے اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ

    وزارت ریلوے کا ریلوے اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارتِ ریلوے نے ریلوے کے تمام اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے اسپتالوں کی اپ گریڈیشن سے متعلق مشاورت شروع کر دی۔ وفاقی وزیر نے اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں ریلوے کے اسپتالوں میں سہولتیں بڑھانے پر مشاورت کی گئی، اور وزارت ریلوے کی جانب سے معاونت پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ شیخ رشید نے موجودہ حکومت میں ریلوے وزارت سنبھالتے ہی عندیہ دیا تھا کہ ریلوے کے اسپتالوں اور اسکولوں کی نج کاری کے لیے ہم تیار ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریلوے اسپورٹس کی گرانٹ 5 کروڑ، 4 نئی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    پانچ دن قبل شیخ رشید نے لاہور میں ریلوے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ریلوے اسپورٹس کی گرانٹ 5 کروڑ کی جا رہی ہے، انھوں نے کہا کہ آیندہ سال اسپورٹس گرانٹ 10 کروڑ روپے کر دی جائے گی، ریل کی نوکریوں میں کھلاڑیوں کا کوٹہ ہوگا، کھلاڑیوں کی تقرریاں میرٹ پر کی جائیں گی۔

    انھوں نے تقریب میں کہا کہ نئے سال میرا ہدف ہے کہ فریٹ اور ٹریک پر کام کیا جائے، اور ریلوے کی زمینیں استعمال میں لائی جائیں، مسافروں کے لیے اسٹیشن اور سہولتوں کو مزید بہتر بنایا جائے، 4 نئی ٹرینیں چلانے اور 4 نئی فریٹ ٹرینوں کی پیش کش بھی کرنے جا رہے ہیں، 7 ٹرینیں نجی سیکٹرز کو دینے جا رہے ہیں، جب کہ ایم ایل ون کا اس شان سے افتتاح کریں گے کہ میرے بعد بھی یاد رہے گا۔