Tag: ریلیف

  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دے دیا گیا

    بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دے دیا گیا

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ برائے سال 26-2025 پیش کرتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کے خصوصی بجٹ اجلاس میں اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان کر دیا ہے۔

    وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام ٹیکس سیلبز میں کمی کر دی گئی ہے۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ سالانہ 6 سے 12 لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کر دی گئی ہے۔

    12 لاکھ آمدن پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کر کے 6 ہزار کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ 22 لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد جب کہ 22 سے 32 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا خصوصی بجٹ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہو رہا ہے جب کہ بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کا احتجاج بھی جاری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-pakistan/

  • آج بتاؤں گا کمزور طبقے کو کس طرح ریلیف دیتے ہیں، وزیر خزانہ

    آج بتاؤں گا کمزور طبقے کو کس طرح ریلیف دیتے ہیں، وزیر خزانہ

     وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وہ کروڑ نوکریوں کے نعرے کے حق میں نہیں آج بتائیں گے کہ غریب کو کس طرح ریلیف دے سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار عید کے موقع پر اقتصادی سروے جاری کیا گیا ہے۔ اس اقتصادی سروے میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریوں کے نعروں کے حق میں نہیں۔ آج بتاؤں گا کہ کمزور طبقے کو کس طرح ریلیف دے سکتے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا معیشت میں بتدریج بہتری آنے لگی ہے اور درست سمت میں جا رہے ہیں۔ رواں مالی سال معیشت کی شرح نمو 2.7 فیصد رہی اور مہنگائی میں اضافے کی شرح ریکارڈ کم ہوئی جب کہ شرح سود 22 سے گر کر 11 فیصد پر آگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیکج نہیں روکیں گے تو معاشی نظام بہتر کیسے ہوگا۔ سب سے پہلے مسائل کو جڑ سے اکھاڑنا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد پائیدار معاشی استحکام ہے۔ اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس تقریباً 2 ارب ڈالر ہوگیا۔ دو سال میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر اضافہ ہوا۔ ٹیکس فائلر کی تعداد دگنی ہوگئی اور ٹیکس وصولی میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی پانچ سال کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔

    محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ گاڑیوں کی صنعت میں 40، خدمات میں 2.9، فوڈ سروسز میں 2.1، زراعت میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑی فصلوں کی پیداوار 13.5 فیصد سے کم رہی اور تعمیراتی شعبے میں 6.6 فیصد اضافہ ہوا تاہم لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں کمی آئی۔

    وزیر خزانہ نے بتایا توانائی سیکٹر اصلاحات سے ریکوری تاریخی رہی۔ 43 وزارتوں اور 400 ملحقہ اداروں میں ملازمین کی تعداد کم کریں گے۔ پاسکو کرپشن کا گڑھ تھا اسے ختم کرنے جارہے ہیں۔ فوڈ اسٹوریج سے آڑھتی کا کردار ختم کر دیا جائے گا، جس سے کسان کو اس کی فصل کی بہتر قیمت ملے گی۔

    واضح رہیے کہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ آج شام پیش کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

    بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-salary-and-pension-hike-proposed-for-govt-employees/

  • پٹرول، ڈیزل کتنا سستا ہونا چاہیے تھا، عوام کو کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا؟

    پٹرول، ڈیزل کتنا سستا ہونا چاہیے تھا، عوام کو کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا؟

    حکومت کی جانب سے اگلے 15 دن کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو کتنے ریلیف سے محروم رکھا گیا تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    حکومت نے اگلے 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی گئی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔

    حکومت نے اس بار شہریوں کو پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا۔ اس کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول پر ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر کمی بنتی تھی لیکن قیمت برقرار رکھی گئی۔ جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 09 پیسے فی لیٹر کمی ہونی چاہیے تھی، لیکن صرف 2 روپے کمی کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالرز کی ایڈجسٹمنٹ پٹرول کی قیمت کم کرنے میں رکاوٹ بن گئی۔ جب کہ ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ اور فریٹ مارجن میں اضافے سے ہائی اسپیڈ ڈیزل مزید سستا نہ کیا جاسکا۔

    ذرائع کے مطابق پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر بڑھ کر ایک روپے 34 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 9 پیسے تھی۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 84 پیسے فی لیٹر بڑھ کر اب 85 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے جب کہ اس سے قبل ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ صرف ایک پیسہ تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فریٹ مارجن میں ایک روپے 55 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا جبکہ ایکسٹرا مارجن میں 30 پیسے فی لیٹر کی کمی ہوئی۔ تاہم پٹرول پر فریٹ مارجن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی، ڈسٹری بیوشن اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی زیرو شرح برقرار ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/petroleum-products-prices-government-announced/

  • اہلیان کراچی کو بجلی کے نرخ میں ریلیف ملنے کا امکان

    اہلیان کراچی کو بجلی کے نرخ میں ریلیف ملنے کا امکان

    اسلام آباد : کے الیکٹرک نے اہلیان کراچی سے اربوں روپے کی اضافی وصولی کا اعتراف کرلیا، صارفین سے بلوں میں وصول کی گئی اضافی رقم واپس کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی صارفین سے اضافی وصول کی گئی رقم واپس کرنے کیلئے نیپرا میں درخواست داخل کی گئی ہے۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ کراچی کو بجلی کی قیمت میں 4 روپے98پیسے فی یونٹ ریلیف ملے گا، کے الیکٹرک کی درخواست پر نیپرا 15جنوری کو سماعت کرے گا۔

    رپورٹ کے مطابق درخواست کی سماعت کے موقع پر نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر اضافی وصولی کی حتمی رقم کا تعین کرے گا۔

  • پی آئی اے کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    پی آئی اے کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    شدید بحران کا شکار  پی آئی اے کو نئی لائف لائن مل گئی، نگراں وزیر اعظم اور وزیر نجکاری اس پر قابو پانے کے لیے متحرک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کیلئے 20 ارب روپےکا نیا قرض اور حکومتی قرض 6 ماہ کیلئے ری شیڈول کرنے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ پی آئی اے کو نیا قرض دینے کیلئے وزارت خزانہ نے کمرشل بینکوں کو ہدایات جاری کی ہے،  پی آئی اے کو قرض دلانے کیلئے وزیر اعظم آفس سے بھی سفارش کرائی گئی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نیشنل بینک، بینک آف پنجاب سمیت 8 کمرشل بینک پی آئی اے کو نیا قرض دینگے، پی آئی اے نے حکومتی گارنٹی پر کمرشل بینکوں سے 260 ارب روپے کا قرض لے رکھا ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری ہونے تک حکومتی قرض 6 ماہ کیلئے ری شیڈول کیا جائے گا، اس سےقبل پی آئی اے کا حکومتی قرض 2 سال کیلئے ری شیڈول کرنے کا پلان تھا، پی آئی اے کی جانب سے 2 ماہ کے دوران 40 ارب روپے قرض لینے کیلئے درخواست کی گئی۔

  • ایمان مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

    ایمان مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا ہے، عدالت نے کہا کہ سیکرٹری، آئی جی ، ڈی جی ایف آئی ایمان مزاری کو گرفتار نہیں کریں گے۔

    عدالت نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ، پولیس اور ایف آئی اے کسی صوبے کی گرفتاری میں معاونت نہیں کریں گے، ایمان مزاری کو اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ لے جانے کو یقینی بنائیں۔

    حکم نامے کے مطابق سیکرٹری داخلہ ایمان مزاری کیخلاف مقدمات سے متعلق تک صوبوں سے تفصیلات مانگ کر آگاہ کریں، ایس ایس پی آپریشنزکے مطابق اسلام آباد میں ایمان مزاری کیخلاف تین مقدمے درج ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے مطابق ایمان مزاری اسلام آباد کے دومقدمات میں ضمانت پر ہے۔

    پٹشنرکی والدہ نے کہا تیسرے مقدمے میں ضمانت کی صورت میں پھرگرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت سے 16 مئی والے فواد چوہدری کیس کا آرڈرکرنے کی استدعا کی گئی۔

  • حالات کیسے بھی ہوں عوام کو ریلیف دیا جائے گا، شرجیل میمن

    حالات کیسے بھی ہوں عوام کو ریلیف دیا جائے گا، شرجیل میمن

    کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ حالات کیسے بھی ہوں لوگوں کو ریلیف دیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ کہا کہ سندھ حکومت نے عوام کو میڈیکل سہولیات فراہم کی ہیں، یونٹس گھر گھر اور محلے محلے بھیج کر علاج کر رہے ہیں، ملک میں اس وقت مہنگائی کا ایک طوفان چل رہا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر پٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے، سندھ حکومت سوچ رہی ہے کس طرح عوام کو ریلیف فراہم کریں، عوام کو بنیادی طبی سہولیات اسپتال اور گھر پر مہیا کیا جارہا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دوران بھی سندھ نے ریلیف کے کام کیے،  حالات کیسے بھی ہوں لوگوں کو ریلیف دیا جائےگا، سندھ بھر میں 21 لاکھ افراد کو گھر بنا کر دے رہے ہیں، خواتین کو  بھی مالکانہ حقوق فراہم کر رہے ہیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ خواتین کو امپاور کرنے کیلئے کہیں بھی کام نہیں ہورہا، صرف تنقید کی جاتی ہے، تنقید کرنے والوں کا مقصد صرف سیاست چمکانا ہے۔

    شرجیل میمن نے بتایا کہ تھرپارکر سے کوئلہ نکالا جارہا ہے جو بجلی بحران حل کر سکتا ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت سستی بجلی کیلئے تھر سے کوئلہ نکال رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت نے اچھا کام کیا ہے تو اس کو سراہنا چاہیے، ہمارا جینا اور مرنا اسی ملک میں ہے، ہمیں بہت سی چیزیں بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ مسائل کو حل کرنے کیلئے سب کو ایک قوم بننا پڑےگا، بلاول بھٹو پورے پاکستان کو متحد ہونے کا نعرہ دے رہے ہیں، پوری دنیا میں پاکستان کا بہتر تشخص اجاگر کرنا چاہیے۔

  • پیٹرول کی قیمتیں: حکومت نے عوام کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا

    پیٹرول کی قیمتیں: حکومت نے عوام کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے 31 اکتوبر تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد عوام پیٹرول کی قیمت میں بڑے ریلیف سے محروم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے شہریوں کو پیٹرول کی قیمت میں بڑے ریلیف سے محروم کردیا، وفاقی حکومت نے پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 14 روپے 84 پیسے بڑھا دی۔

    حکومت نے پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 47 روپے 26 پیسے کردی گئی، پیٹرول پر لیوی بڑھانے سے صارفین 14 روپے 84 پیسے کے ریلیف سے محروم ہوگئے۔

    اس سے قبل پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 32 روپے 42 پیسے عائد تھی، پیٹرول 14 روپے 84 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی ورکنگ کی گئی تھی۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 44 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 4 پیسے اضافے کی تجویز تھی، لائٹ ڈیزل 8 روپے 41 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز تھی۔

    حکومت نے 31 اکتوبر تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

  • قرض کی ادائیگی: پیرس کلب کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

    قرض کی ادائیگی: پیرس کلب کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

    پیرس: پیرس کلب نے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مہلت دینے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو باضابطہ طور پر ان ممالک میں شامل کر لیا گیا ہے جو قرض کی ادائیگی میں تاخیر کرسکتے ہیں۔قرضوں کی ادائیگی میں مہلت جی 20 قرض ریلیف ڈیل کے تحت ممکن ہوئی ہے۔

    پیرس کلب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یکم مئی سے 31 دسمبر 2020 تک پاکستان کا قرض موخر کر دیا گیا ہے، سہولت سے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف مل سکےگا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کا قرض موخر کیاگیا،جی 20 ممالک بھی قرضوں کو موخرکرنے کی توثیق کرچکے ہیں۔

    جی 20 گروپ اور فرانسیسی وزارت خزانہ کی معاونت سے کام کرنے والے پیرس کلب نے رواں سال اپریل میں 77 غریب ترین ممالک کی جانب سے رواں سال قرض کی ادائیگیوں کو روکنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی تاکہ وہ ممالک کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کرسکیں۔

    پیرس کلب کے مطابق تازہ ترین معاہدے کے تحت 12 ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف مل سکے گا۔قرضوں میں ریلیف کے حوالے سے کل 30 ممالک نے درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں پاکستان نے جی 20 ممالک سے مزید کسی قسم کے مراعاتی قرض نہ لینے کی یقین دہانی کے ساتھ قرض کی ادائیگی میں ریلیف کی دخواست کی تھی۔

  • معیشت کے استحکام کے بعد توجہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر ہے،وزیراعظم

    معیشت کے استحکام کے بعد توجہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ معیشت کے استحکام کے بعد توجہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔ ممبران نے درپیش مسائل اور ترقیاتی منصوبوں کی ضرورتوں سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نہایت مشکل اور نامساعدمعاشی حالات میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالی، معیشت کے استحکام کے بعد توجہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو کے لیے انتظامی طور پر ہرممکنہ اقدام اٹھا رہی ہے، طلب ورسد سے متعلق جامع منصوبہ بندی پر توجہ دی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں بجلی وگیس منصوبوں میں سیاسی وابستگیوں کو بنیاد بنایا جاتا تھا، غلط پالیسیوں کی وجہ سے نقصانات پر قابوکی کوشش کر رہے ہیں، پاکستان میں سیاحتی شعبے کو ترقی دینےکی بے انتہا صلاحیت موجود ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع اور دیگرمعاشی فوائدحاصل کریں گے، قدرتی حسن اور ماحولیات کا تحفظ بھی یقینی بنایا جا سکےگا۔