Tag: رینجرز آپریشن

  • حساس ادارے کی سربراہی میں آپریشن، کراچی میں ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی ذخیرہ شدہ اشیا برآمد

    حساس ادارے کی سربراہی میں آپریشن، کراچی میں ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی ذخیرہ شدہ اشیا برآمد

    اسلام آباد: حساس ادارے کی سربراہی میں سندھ میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف آپریشن میں ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی ذخیرہ شدہ اشیا برآمد کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ، پولیس اور حساس اداروں کی ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے ذخیرہ اندوزوں اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر سندھ اور کراچی میں کارروائیاں جاری ہیں۔

    حساس ادارے نے ضلعی انتظامیہ کیماڑی کے ہمراہ موچکو میں گرینڈ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی ذخیرہ شدہ اشیا برآمد کر لیں، چھاپے کے دوران برآمد بوریوں کی تعداد ساڑھے چار لاکھ سے زائد تھی، انٹیلجنس بیسڈ آپریشن میں حساس ادارے کے افسران نے بذات خود آپریشن کو لیڈ کیا۔

    کچے کے ڈاکوؤں کو بھیجا جانے والا بھاری اسلحہ

    رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں بھی برآمد کیں، اندرون سندھ میں جدید ترین اسلحے کے بھاری ذخیرے کی برآمدگی ہوئی ہے، میرپور ماتھیلو ضلع گھوٹکی سے ہتھیار سپلائی کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ملزمان کی نشان دہی پر گھوٹکی پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے خانپور، تحصیل خان گڑھ ضلع گھوٹکی میں واقع اکبر سومرو کے گھر پر چھاپا مار کر جدید ترین اسلحہ اور گولہ بارود کا بھاری ذخیرہ برآمد کر لیا گیا ہے، خفیہ معلومات کے مطابق ہتھیاروں اور گولہ بارود کا یہ بڑا ذخیرہ کچے کے علاقے میں پہنچایا جانے والا تھا۔

    برآمد شدہ ہتھیاروں میں اینٹی ایئر کرافٹ گن، راکٹ لانچر، ایس ایم جیز اور پستول وغیرہ شامل ہیں، ان ہتھیاروں میں ہزاروں کی تعداد میں استعمال ہونے والا ایمونیشن بھی آپریشن کے دوران قبضہ میں لیا گیا، اطلاعات کے مطابق یہ اسلحہ اور گولہ بارود پولیس اور رینجرز کے جاری مشترکہ آپریشن کے خلاف کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کے استعمال میں لایا جانا تھا۔

    اسلحے کے اتنے بڑے ذخیرے کی برآمدگی کچے کے علاقے کے جرائم پیشہ افراد کی سپلائی لائن کے لیے سنگین دھچکا اور بڑا نقصان ہے، پاکستان رینجرز اور پولیس نے سندھ کے کچے کے ڈاکوؤں کے خاتمے کے لیے کمر کس لی ہے، متعدد انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کے دوران کئی سہولت کار بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں، جن سے اسلحہ ایمونیشن بھی برآمد ہوا۔

    کھاد کی ذخیرہ اندوزی

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوابشاہ میں بھی ایک بڑی کامیابی ملی ہے، محکمہ زراعت اور پرائس کنٹرول حکام نے زیڈ ایچ کیو کی قیادت میں ضلع نوابشاہ سے 830 ملین روپے کی کھاد کے 111,335 تھیلے برآمد کیے۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محمدی ٹاؤن، زیرو پوائنٹ سٹی نوابشاہ میں واقع کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے مختلف گوداموں پر چھاپے مار کر 111,335 تھیلے ڈی اے پی، نیپ، یوریا، سرسبز اور سبزیاں برآمد کر لیں، ان ذخیرہ کردہ اجناس کی مالیت تقریباً 830 ملین روپے ہے، ان ریکوریوں میں ڈی اے پی 37500 تھیلے، سرسبز 18100 تھیلے، این اے پی 8100 تھیلے اور یوریا 10000 تھیلے شامل ہیں، مذکورہ کھاد متعلقہ حکام کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر ذخیرہ کی گئی تھی۔

    غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس

    رینجرز اور واٹر بورڈ کا غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خلاف مشترکہ آپریشن بھی جاری ہے، ڈی جی رینجرز سندھ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف آپریشن رینجرز اور پولیس واٹر بورڈ کے ساتھ مل کر سینٹرل، غربی، جنوبی اور شرقی اضلاع میں جاری ہے، 47 غیر قانونی ہائیڈرنٹس سیل کر دیے گئے ہیں اور 29 کیسز درج کرائے گئے ہیں۔

    43 ملزموں کو گرفتار کرکے 66 باؤزر بھی ضبط کیے گئے ہیں، کراچی میں پرائیویٹ 4500 واٹر ٹینکرز چل رہے ہیں، غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے آپریشن کے دوران 54 کیسز درج کرائے گئے، آپریشن کے دوران 33 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

    سندھ اور کراچی کے عوام کو ذخیرہ اندوزوں، مجرموں، غیر قانونی ہائیڈرنٹس سے نجات دلوانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عزم کا اظہار کیا ہے، غیر قانونی طور پر فارن کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے گروہ بھی قانون کی زد میں آ چکے ہیں۔

  • رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائی : 10 ملزمان گرفتار، اسلحہ و منشیات برآمد

    رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائی : 10 ملزمان گرفتار، اسلحہ و منشیات برآمد

    رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے10ملزمان کو گرفتار کرلیا، تاج کمپلیکس اور بس اسٹینڈ کے اطراف سرچ آپریشن کرکے مشکوک افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی ٹیم نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کی ہے اس دوران 10ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    اس حوالے سے ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارروائی سعودآباد، فیروزآباد، ماڈل کالونی، عوامی کالونی میں کی گئی، گرفتار ملزمان بھتہ خوری، ڈکیتی، اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی میں ملوث ہیں،

    ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزمان سے اسلحہ،ایمونیشن، مسروقہ سامان اور منشیات بھی برآمد ہوئی ہے، ملزمان کو قانونی کارروائی کیلئے متعلقہ تھانے کی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب رینجرز اہلکاروں نے صدر کے علاقے تاج کمپلیکس اور اس سے ملحقہ بس اسٹینڈ کےاطراف سرچ آپریشن کیا۔

    ذرائع کے مطابق بارہ سے زائد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر سوار اہلکاروں نے آپریشن میں حصہ لیا، آپریشن کے دوران مخصوص مقامات کے داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے گئے تھے۔

    خفیہ اطلاعات پر مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے اور مشکوک افراد کی تلاشی لی گئی، حراست میں لیے گئے مشکوک افراد کی بائیومیٹرک مشین کے ذریعے کوائف کی چیکنگ کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق مشتبہ گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کا موقع پر ریکارڈ بھی چیک کیا جارہا ہے، مذکورہ آپریشن محرم الحرام پر امن و امان کے قیام حوالے سے کیا جارہا ہے۔

  • رینجرز آپریشن : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل کراچی میں ہوگا

    رینجرز آپریشن : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل کراچی میں ہوگا

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس 23 ستمبر کو کراچی میں ہو گا۔ کمیٹی اجلاس کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔ کمیٹی اجلاس چیف سیکرٹری سندھ کے دفتر میں ہو گا۔

    اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ کراچی آپریشن میں گرفتار کیے گئے 6 ہزارافراد اور تفتیش کے بعد ان کی رہائی سے متعلق کمیٹی ارکان کو بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں آفتاب احمد کی رینجرز حراست کے دوران ہلاکت اور تفتیش سے متعلق پیش رفت سے بھی ارکان کو آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ساؤتھ ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کی ویب سائٹ حوالہ بھی دیا جائے گا، جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ کراچی میں رینجرز کی جانب سے انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی.

    اجلاس میں لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی کمیٹی ارکان کو آگاہ کیا جائے گا۔ کمیٹی میں نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے گجر نالہ کے اطراف سے بے گھر افراد کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا جبکہ انسانی حقوق کی کمیٹی اجلاس میں دیگر امور بھی زیرغورآئیں گے.

     

  • کراچی:منگھو پیرکنواری کالونی میں رینجرزکاآپریشن،مشتبہ افراد زیرحراست

    کراچی:منگھو پیرکنواری کالونی میں رینجرزکاآپریشن،مشتبہ افراد زیرحراست

    کراچی کےعلاقےمنگھو پیرکنواری کالونی میں رینجرزکاآپریشن جاری ہے کارروائی میں ایک ہزارسےزائد اہلکارشریک ہیں ۔بیس مشتبہ افراد حراست میں لے لئے گئے۔ کراچی میں پولیس اور رینجرز کی ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں۔

    منگھوپیرکنواری کالونی میں کالعدم تنظیم کے ارکان کی موجودگی کی اطلاع پر رینجرزکی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن کا آغاز کیا۔ آپریشن کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔جن سے اسلحہ اور منشیات بر آمد ہوئی،۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق آپریشن میں خواتین اہلکار اور کمانڈوز بھی شامل ہیں آپریشن میں سراغ رساں کتوں سے بھی مدد لی جا رہی ہےایک ہزار سے زائد اہلکاروں نے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کرکے گھر گھر تلاشی لی۔ علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب لیاری کے علاقے لیاقت کالونی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مار کر کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے قاری سراج اور اسکے ساتھی سابق پولیس اہلکار سرور بلوچ کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف اور پستولیں برآمد کی گئیں ہیں۔ ملزمان اٹھائیس افراد کے قتل میں ملوث ہیں۔