Tag: رینجرز اختیارات

  • سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں مزید توسیع کردی

    سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں مزید توسیع کردی

    کراچی: سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں مزید توسیع کردی ہے، رینجرز کو پولیس کے دئیے گئے اختیارات میں 90 روز کی توسیع کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 90 روز کی توسیع کردی، رینجرز اختیارات میں توسیع محکمہ داخلہ کی سفارش پر کی گئی جس کی منظوری وزیراعلیٰ سندھ نے دے دی۔

    رینجرز اختیارات میں توسیع 6 اپریل سے 4 جولائی 2019 تک کی گئی ہے، محکمہ داخلہ سندھ نے مراسلے کے ذریعے وفاقی وزارت داخلہ کو آگاہ کردیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: رینجرز کے اختیارات میں 90 دن کی توسیع، نوٹی فکیشن جاری

    خصوصی اختیارات میں توسیع انسداد دہشت گردی کی شق 4 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رینجرز اختیارات میں توسیع 5 اپریل تک کی گئی تھی۔

  • رینجرز اختیارات، وفاق نے سندھ حکومت کا نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    رینجرز اختیارات، وفاق نے سندھ حکومت کا نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    کراچی :  وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو دیئے گئے مشروط اختیارات اور تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے انسداد دہشت گردی کے قانون کے منافی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز اختیارات پر وفاق اور صوبے میں ایک بار پھر ٹھن گئی ہے اور صوبہ سندھ کی جانب سے رینجرز کو دیئے گئے مخصوص لیکن مشروط اختیارات کو وفاقی وزارت داخلہ نے مسترد کرتے ہوئے اسے آئین کے منافی قرار دیا ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز کو اختیارات اے ٹی اے 1997 کے تحت تفویض کیے گئے جس کے بعد رینجرز کے قیام میں 90 روز کی توسیع کی گئی جب کہ مخصوص شرائط کے ساتھ رینجرز کو اختیارات دینے کی سندھ حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔

     وزارت داخلہ کا موقف ہے کہ انسداد دہشت گردی قانون پر کسی قسم کی قدغن نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی اس قانون کی متعلقہ شقوں کو جزوی طورپرعلیحدہ یا بدلا جا سکتا ہے اس لیے صوبائی حکومت کی سفارشات کا قانون کے دائرہ کار میں ہونا ضروری ہے اوررینجرزاختیارات کے سلسلے میں تجاویزمتعلقہ قانون کے زمرے میں نہیں آتیں۔

    واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے میں رینجرز اختیارات سے متعلق سندھ حکومت کی تجویز کردہ شرائط کو نوٹی فکیشن کا حصہ نہیں بنایا گیا بلکہ رینجرز کو پرانے اختیارات غیرمشروط طور پرتفویض کردیے گئے ہیں جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ایک مرتبہ پھر رینجرز کے مخصوص اختیارات پروفاق اور سندھ حکومت آمنے سامنے آگئی ہیں۔

    واضح رہے رینجرز کو تین ماہ کے لیے انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں تا ہم جب سے سندھ حکومت اور ان کے رفقاء کے خلاف کارروائیوں کا آغاز ہوا ہے تب سے سندھ حکومت رینجرزاختیارات کی معیاد پوری ہونے کے باوجود توسیع میں حجت سے کام لیتی آئی ہے۔

    تاہم اس بارسندھ کابینہ میں مرتب کی گئی سفارشات کی بنیاد پر رینجرز کو محدود اختیارات دینے کا عندیہ دیا گیا اور انسداد دہشت گردی کے قانون کے کچھ جز کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی تھی جسے وفاقی وزارت داخلہ نے مسترد کردیا گیا ہے۔

  • رینجرز اختیارات میں توسیع نہیں کی گئی تو تاجروں کے ہمراہ احتجاج کریں گے، مفتی نعیم

    رینجرز اختیارات میں توسیع نہیں کی گئی تو تاجروں کے ہمراہ احتجاج کریں گے، مفتی نعیم

    کراچی : جامعہ بنوریہ کے مہتمم اعلیٰ مفتی نعیم نے کہا ہے کہ اگر سندھ حکومت نے رینجرز اختیارات میں توسیع نہیں کی گئی تو تاجر برادری کے ساتھ مل کر بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔

    مفتی نعیم نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں  امن و امان فوج، رینجرز اور پولیس کی کوششوں سے بحال ہوا ہے جس کے لیے رینجرز کے سپاہیوں نے شہادتیں بھی دیں اور کئی زخمی بھی ہوئے جس کے بعد کراچی کی روشنیاں بحال ہوئیں


    *بغیر اختیارات کے رینجرز کو چوراہوں پر کھڑا نہیں کر سکتے، چوہدری نثار


    انہوں نے کہا کہ مجھے رات بھر تاجروں کے فون آتے رہے ہیں جن کا کہنا تھا کہ رینجرز کے آپریشن کے باعث ہم آزادانہ اور بے خوف کاروبار کرنے کے قابل ہوئے ہیں اور اگر سندھ حکومت نے رینجرز کو اختیارات نہیں دیئے تو ہم اپنا کاروبار بند کر دیں گے یاپھر کہیں اور منتقل ہوجائیں گے۔


    *مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال


    معروف مذہبی شخصیت مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ تاجروں کی گواہی ایک طرف میں بھی کراچی کا شہری ہونے کی حیثیت سے دیکھتا ہوں کہ رینجرز کی کارروائیوں کے باعث شہر میں امن قائم ہوا ہے اس لیے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت سندھ فی الفور رینجرز اختیارات میں توسیع کرے ورنہ تاجر براداری کے ساتھ مل کر بھرپوراحتجاج کریں گے۔


    رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا*


    دوسری جانب سندھ حکومت 15 اپریل سے رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی معیاد ختم ہونے کے بعد  دوبارہ  تو سیع کرنے میں جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہتی اور آج وزیر اعلیٰ سندھ نے ایک اہم میٹنگ کے بعد یہ معاملہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دریں اثناء صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی نعیم نے مطالبہ کیا کہ مشال قتل جیسے واقعات کو روکنےکے لیےقانون سازی کی جائے اور بے بنیاد الزام لگانے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانون وضع کیے جائیں کیوں کہ توہین رسالت کا الزام ثابت کیے بغیر کسی کو قتل کرنا جائزنہیں بلکہ بذات خود یہ اقدام اہانت مذہب سے زیادہ بڑا جرم ہے۔

  • رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا

    رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا

    کراچی : سندھ حکومت نے رینجرز اختیارات کا معاملہ کابینہ میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے جو 21 اپریل کو بلائے جانے کا امکان ہے جہاں پنجاب میں رینجرز کو حاصل اختیارات کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت آج ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں سیکرٹری قانون سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور وزیراعلیٰ کو اس آئینی اور قانونی معاملے بریفنگ بھی دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو اپنی کابینہ میں زیر بحث لانا چاہتے ہیں اورمتفقہ طور پر کوئی لائحہ عمل طے کرنا چاہتے ہیں۔

    صوبائی وزیر قانون سندھ ضیاءالحسن لنجار نے رینجرز اختیارات کا معاملہ سندھ کابینہ اجلاس میں لے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئیں کے تحت رینجرز اختیارات پر سندھ حکومت مشاورت کر سکتی ہے جس سے مراد سندھ کابینہ ہی ہے اس لیے کابینہ اس معاملے پر جو فیصلہ دے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔

    خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سندھ میں رینجرز کو اختیارات پنجاب کی طرح پر تفویض کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت نے جو نوٹیفیکیشن جاری کیا اس سے استفادہ کیا جائے گا اور پنجاب میں حاصل اختیارات سندھ میں بھی دیئے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹرارباب چانڈیو کا کہنا ہے کہ سانگھڑ میں ضمنی انتخاب ہونے جا رہے ہیں جہاں سندھ کے وزراء مصروف ہیں اس لیے سندھ کابینہ کا اجلاس 21 اپریل کو بلایا جائے گا اور رینجرز اختیارات پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی معیاد 15 اپریل کو ختم ہو چکی ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے ابھی تک توسیع نہیں کی گئی ہے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا اور اب یہ معاملہ سندھ کابینہ میں زیر بحث لایا جائے گا۔

     

  • مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال

    مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات پر سیاست انتہائی حساس معاملہ ہے اور اس میں کسی بھی کسی قسم کی سیاسی مداخلت برسوں کی محنت پر پانی پھیر دے گی۔

    چیئرمین مصطفی کمال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل سیاسی مداخلت کرکے پولیس کے ادارے کو برباد کردیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پولیس امن عامہ کے قیام کے اولین فرض کو نبھانے کے قابل نہیں رہی جس خمیازہ کراچی کے عوام نے بھگتا۔


    *کراچی : رینجرز اختیارات ختم ہوئے 60گھنٹے گزر گئے


    انہوں نے کہا کہ رینجرز کے سپاہیوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر شہر میں امن قائم کیا لیکن اقتدار کے بھوکوں کو شاید یہ پسند نہیں آیا اس لیے ہر تین ماہ بعد رینجرز کے اختیارات کی معیاد پوری ہونے کے بعد اس
    معاملے کو پچیدہ اور حساس بنا دیا جاتا ہے جس سے سندھ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔


    *اختیارات ختم،چوکیاں خالی،آپریشن نہیں کرسکتے،سندھ رینجرز


    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ رینجرز اختیارات پر سیاست کرکے عوام کی سیکیورٹی سے کھیلا جارہا ہے اس لیے سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رینجرز اختیارات کامعاملہ آج ہی حل کیا جائے اور اختیارات نہ دیئے گئے تو دہشت گرد اپنی کارروائیوں کے لیے آزاد ہوجائیں گے اور اگر کوئی واقعہ ہوا تو وزیراعلٰی سندھ ذمے دار ہوں گے۔

  • رینجرز اختیارات، لوگ معاملے کو اچھال کر زندہ رہنا چاہتے ہیں، چانڈیو

    رینجرز اختیارات، لوگ معاملے کو اچھال کر زندہ رہنا چاہتے ہیں، چانڈیو

    حیدرآباد: مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ رینجرزکےاختیارات کامعاملہ جلد حل ہوجائےگا مگر ایک جماعت اس معاملے کو سیاست کی نذر کرکے خود کو زندہ رکھنا چاہتی ہے۔

    حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ رینجرز اختیارات کا معاملہ ایک دو روز میں حل ہوجائے گا، کچھ لوگ اس معاملے پر سیاست کرکے خود کو زندہ رکھنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں، آج بھی ایک جماعت ہے جو کچھ نہیں کرسکتی وہ اس معاملے کو سیاست کی نظر کرنے پر تلا ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم نے قربانی دی، قربانیاں دینے کے باوجود دہشت گردوں کی حمایت کی جائے تو سب کو تکلیف ہوگی اور ساری کوشش رائیگاں جائے گی۔

    پڑھیں: ’’ رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی ‘‘

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی دہشت گردوں کے حمایتی ہیں، وہ یاد رکھیں کہ حمایت دشمنی میں بھی تبدیل ہوسکتی ہے، یہ کیسی سیاست ہے کہ تحفظات بیان کرنے پر غداری کا الزام لگادیا جائے اور خود کو محب وطن ثابت کرنے کے لیے وزیر داخلہ کی تعریف کی جائے۔ مشیر اطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ ن لیگ میں کبھی بھی وفاق کاچہرہ نہیں دیکھا اور حکومت نےاداروں کوحدودمیں رہ کام کرنےکااشارہ نہیں دیا۔

  • رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    کراچی : تحریک انصاف نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں مزید توسیع کیلئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی، مذکورہ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے جمع کرائی۔ قرارداد میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی مدت ختم ہوئے دو روز ہوگئے ہیں، لیکن اب تک سندھ حکومت اختیارات میں مزید توسیع کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے تاحال سمری نہیں بھیجی گئی ہے۔

    صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی کے رہنما اور ممبر رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کے حوالے قرار داد جمع کرادی ہے، قرارداد رول 256 کے تحت سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو خصوصی اختیارات 3 ماہ کے بجائے طویل مدت تک کے لیے دیئے جائیں، رینجرز کو خصوصی اختیارات سندھ بھر کے لئے دیئے جائیں اور اختیارات کو کراچی تک محدودنہ رکھا جائے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی آپریشن میں رینجرز کی قربانیوں اور کاوشوں کی وجہ سے شہر قائد میں امن قائم ہوا۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    رینجرز کواس سے قبل 90  روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔ ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ  نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری پر دستخط کردیے

    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری پر دستخط کردیے

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے رینجرز کے ایک سال قیام اور اختیارات میں‌ تین ماہ کی توسیع کی سمری پر دستخط کردیے
    رینجرز اختیارات میں مزید ایک سال کی توسیع کردی گئی، نئے وزیر اعلی نے سمری پر دستخط کردیے جس کے مطابق اندرون سندھ کاراروائی کے اختیارات نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کے اختیارات میں مزید ایک سال کی توسیع کردی گئی لیکن کارروائی کے اختیارات صرف کراچی تک محدود ہوں گے، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے رینجرز اختیارات کے توسیع کی سمری پر دستخط کرکے وفاق کو آگاہ کردیا۔

    رینجرز کو کراچی میں نوے دن کے لیے اختیارات دے دئیے گئے ہیں، جس کے مطابق اندرون سندھ کاراروائی کے اختیارات نہیں ہوں گے جبکہ خصوصی اختیارات میں توسیع کا اطلاق انیس جولائی سے ہی ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے دبئی ملاقات کے بعد وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کابینہ اراکین کے ساتھ ایک گھنٹے تک رینجرز اختیارات کے معاملے کا جائزہ لیا اور مشاورت کے بعد سمری منظور کی۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے رینجرز اختیارات کو صرف کراچی تک محدود کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے شہروں میں جب کراچی جیسے حالات ہوئے تب دیکھیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے لاڑکانہ میں رینجرز کی گاڑی پر حملہ کرکے 1 رینجرز اہلکار کو شہید اور 4 اہلکاروں کو زخمی کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا تھا کہ رینجرز کرمنل کا پیچھا کرتے ہوئے ہر علاقے میں جائے گی۔

  • سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع، اندرون سندھ کارروائی نہیں‌ کرسکے گی

    سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع، اندرون سندھ کارروائی نہیں‌ کرسکے گی

    کراچی : نو منتخب وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے رینجرز کے قیام میں ایک سال اور خصوصی اختیارات میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات میں سندھ۔ ،وفاق اور رینجرز میں جاری تناؤ اور ابہام کو منتخب وزیر اعلیٰ نے رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات میں توسیع کرکے دور کردیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے رینجرز اختیارا ت کی سمری پر دستخط کر کے سمری منظور کر لی ہے جس کے مطابق رینجرز کے سندھ میں قیام میں ایک سال کی جب کہ خصوصی اختیارات میں تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے،واضح رہے رینجرز کو خصوصی اختیارات صرف کراچی تک محدود ہوں گے اور اس کا اطلاق 19 جولائی 2016 سے ہو گا۔

    واضح رہے رینجرز اختیارات میں وفاق اور سندھ میں سرد جنگ کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب رینجرز نے نیب کی مدد سے سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی فائلیں ضبط کر لیں تھیں جس کے بعد گزشتہ برس دسمبر میں صوبائی حکومت نے وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی اور پھر کچھ شرائط پر رینجرز کو اختیارات دینے پر راضی ہو گئی تھی اس حوالے سے سندھ اسمبلی میں دو قرادایں بھی منظور کیں تھیں۔

    تا ہم اس بار یہ کشیدگی سندھ حکومت کے ایک اہم رکن کے دست راست اسد کھرل کی گرفتاری کے وقت بڑھی جب رینجرز کی حراست سے سندھ پولیس نے اسد کھرل اور طارق سیال کو رہا کروالیا تھا یہ معاملہ اپنے عروج پر تھا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ حکومت کے وزیراعلیٰ کو ہٹا کر نئے وزیر اعلیٰ اور نئی ٹیم کا اعلان کیا جس نے آتے ہی اس مسئلے کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اس فیصلے کے بعد رینجرز اور وفاق سے سندھ حکومت کی بڑھتی دوریاں کم ہو پا تی ہیں یا یہ خلیج مزید طول پکڑتی ہے،تا ہم اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ سندھ کے نو منتخب وزیر اعلیٰ کا یہ پہلا قدم باہمی ہم آہنگی اور اداروں کے درمیان خوش گوار تعلقات کا باعث بنے گا۔

     

  • رینجرزاختیارات بحال کرنے کے لیے تاجروں کاسندھ حکومت کو72گھنٹےکاالٹی میٹم

    رینجرزاختیارات بحال کرنے کے لیے تاجروں کاسندھ حکومت کو72گھنٹےکاالٹی میٹم

    کراچی : انجمن کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے رینجرزکی اختیارات میں توسیع کے لیے حکومت سندھ کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے،انہوں نے کہا اگر وزیر اعلیٰ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی تو وزیر اعلی ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق انجمن آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے اعلان کیا ہے کہ اگر سندھ حکومت نے 72 گھنٹے کے دوران رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہیں کی گئی تو کراچی کے تمام تاجر وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور بے اختیار رینجرز کے بجائے پاکستانی فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کریں گے۔

    چیئرمین عتیق میر نے حکومت کو متنبہ کیا کہ رینجرز کو غیرفعال کیا توتاجر برداری صوبےمیں فوج کی تعیناتی کامطالبہ کرےگی،کراچی میں بڑی مدت کے بعد امن و امان قائم ہوا ہے بھتہ خوروں سے جان چھوٹی ہے اور لوگ اپنے اہل خانہ کے سمیت بلا خوف و خطر خریداری میں مصروف ہیں جس کے باعث کاروباری حلقوں نے سُکھ کا سانس لیا ہے۔

    اس موقع پر عتیق میر نے تاجروں کی جانب سے سندھ حکومت کو پیغام دیا کہ امن وامان کی بہترصورتحال کیخلاف نامناسب فیصلےسےگریزکیاجائے اور بھتہ خوروں،ٹارگٹ کلرز،اغواکاروں کاراستہ دوبارہ کھولنے کی کوشش نہ کیا جائے۔

    ماضی کے جھروکے سے : تاجربرادری کا رینجرز اختیارات بحالی کے حق میں سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان

    یاد رہے اس سے قبل سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو اختیارات دینے سے لیل و حجت سے کام لینے پر انجمن آل کراچی تاجر اتحاد نے گزشتہ برس دسمبر میں بھی سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کیا تھا تا ہم پچھلی بار سندھ حکومت نے وفاق سے کئی ناکام مزاکراتوں کے بعد بادل نخواستہ رینجرز اختیارات میں توسیع پر آمادہ ہو گئی تھی۔