Tag: رینجرز حملہ

  • رینجرز حملے میں دہشت گرد بھی زخمی ہونے کا انکشاف، فرار ہونے میں کیسے کامیاب ہوا؟

    رینجرز حملے میں دہشت گرد بھی زخمی ہونے کا انکشاف، فرار ہونے میں کیسے کامیاب ہوا؟

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی گاڑی پر بم دھماکے کے واقعے میں خود دہشت گرد کے بھی زخمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن کراچی میں رینجرز پر حملے کے واقعے کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، تحقیقاتی اداروں نے حملے کی مزید اہم فوٹیجز حاصل کر لیں۔

    دھماکے میں موٹر سائیکل لانے والا دہشت گرد بھی زخمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد نے روڈ کی دوسری جانب جا کر ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق جب دھماکا ہوا تو اس کے نتیجے میں دہشت گرد کے سر پر بھی معمولی زخم آئے، زخمی ہونے کے بعد دہشت گرد نے ایک راہ گیر سے لفٹ مانگی تھی۔

    کراچی: رینجرز پر حملے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    زخمی دہشت گرد کو لفٹ دینے والے شہری نے تحقیقاتی اداروں کو بیان دیا کہ دہشت گرد نے مجھے کہا دھماکے میں زخمی ہوا ہوں، کچھ آگے چھوڑ دو، تھوڑا آگے جا کر دہشت گرد موٹر سائیکل سے اتر گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سے اترنے کے بعد دہشت گرد ایک بلڈنگ میں گیا تھا، دوسری طرف شہری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پشتون لہجے میں بات کر رہا تھا۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں 2 رینجرز اہل کار جاں بحق جب کہ 8 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • سندھ: دہشت گردی سے متعلق قانون کا 24 سال بعد پہلی بار استعمال

    سندھ: دہشت گردی سے متعلق قانون کا 24 سال بعد پہلی بار استعمال

    کراچی: دہشت گردوں کے سرپرستوں کے خلاف بنے قانون کا صوبہ سندھ میں 24 سال بعد پہلی بار استعمال ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز پر حملے کے مقدمے میں 21 آئی کی دفعہ کا پہلی بار استعمال کیا ہے۔

    1997 سے موجود قانون کی اس دفعہ کا استعمال سندھ میں پہلی بار کیا گیا ہے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ اس سے قبل پولیس 109 کی دفعہ استعمال کرتی تھی جو قابل ضمانت تھی۔

    عمر شاہد کا کہنا تھا کہ 21 آئی دفعہ نا قابل ضمانت ہے، اس دفعہ کے استعمال سے اب دہشت گردوں کے سرپرستوں کا محاسبہ ہو سکے گا، اور دہشت گرد جن کی ایما پر کارروائیاں کرتے ہیں انھیں بھی کٹہرے میں لایا جا سکے گا۔

    یاد رہے کہ منگل کو اورنگی ٹاؤن کراچی میں رینجرز موبائل پر حملے کا مقدمہ درج کیا گیا، تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ دھماکا کالعدم علیحدگی پسند تنظیموں اور متحدہ لندن کی مشترکہ کارروائی ہو سکتی ہے۔

    سی ٹی ڈی میں درج ایف آئی آر میں دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں، تفتیشی ٹیموں نے منگل کو دھماکے کی جگہ کا دورہ بھی کیا۔

    تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ بارود کی نوعیت کا جائزہ لے کر دہشت گرد گروپ کی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، موٹر سائیکل لانے والے دہشت گردوں کی عمر 25 سے 30 سال کے درمیان لگتی ہے۔