Tag: رینجرز کی مدد

  • انتظامیہ نے بجلی چوروں کیخلاف رینجرز کی مدد مانگ لی

    انتظامیہ نے بجلی چوروں کیخلاف رینجرز کی مدد مانگ لی

    لاہور: لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی انتظامیہ نے ڈیڈ، ڈیفالٹرز اور بجلی چوروں کیخلاف رینجرز کی مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے بجلی چوروں کیخلاف رینجرز کی مدد مانگ لی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں اوکاڑہ سرکل میں رینجرز معاونت کرے گی، لیسکو کی جانب سے ٹاپ 100 ڈیفالٹرز کے خلاف آپریشن ہو گا۔

    جارہ کردی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اوکاڑہ سرکل  کے سرحدی دور دراز گاؤں میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن ہو گا، آپریشن میں لیسکو اسٹاف کے ساتھ رینجرز بھی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق لیسکو انتظامیہ رینجرز کے ہمراہ اوکاڑہ  کے بعد قصور، شیخوپورہ، ننکانہ سرکل تھری نارنگ منڈی میں بھی آپریشن کرےگی، جس کے لیے لیسکو افسران سے ڈیفالٹرز کی فہرستیں 2 روز میں مانگ لی گئیں ہیں۔

  • شہری ایمرجنسی کی صورت میں کس طرح رینجرز کی مدد حاصل کرسکتے ہیں؟ جانیے

    شہری ایمرجنسی کی صورت میں کس طرح رینجرز کی مدد حاصل کرسکتے ہیں؟ جانیے

    شہری کسی ایمرجنسی میں کس طرح پاکستان رینجرز سندھ کی مدد حاصل کرسکتے ہیں، اس سلسلے میں ڈی ایس آر مظر عباس نے اہم تفصیلات بتادیں۔

    پاکستان رینجرز سندھ کے جوان شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر وقت کوشاں ہیں، رینجرز کی ایمرجنسی ہیلپ لائن 1101 کسی بھی ناگہانی صورتحال پر کال موصول ہونے کے بعد شہریوں کی مدد کرتی ہے۔

    کسی شہری کو کوئی ایمرجنسی درپیش ہو تو وہ رینجرز ہیلپ لرائن 1101 پر فون کرسکتا ہے، رینجرز ہیڈ کوارٹر میں قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم شہریوں کی مدد کے لیے کام کرتا ہے۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں مانیٹرنگ کے لیے کئی اسکرین موجود ہیں جبکہ یہاں کراچی کا روٹ میپ لگا ہوا ہے، مختلف علاقوں کی سی سی ٹی وی سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

    پاکستان رینجرز سندھ کے ڈی ایس آر مظہر عباس کا کہنا تھا کہ سندھ رینجرز کا 1101 مددگار سیل ایک کوئیک رسپانس فورس ہے جیسے ہی ہمیں کوئی شکایتی کال موصول ہوتی ہے، ہم فوری طور پر رسپانس کرتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ہمارا رسپانس ٹائم 3 سے 5 منٹ ہے، کئی میڈیم ہیں جن کے ذریعے رابطہ کیا جاسکتا ہے، یعنی 1101 پر واٹس ایپ کرسکتے ہیں، میسج، ای میل کرسکتے ہیں، اس کے علاوہ ایس او ایس ایپلی کیشن بھی موجود ہے۔

    مظہر عباس نے بتایا کہ ہم شکایات کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں جیسے کہ ایک حصے پر فوری عمل درکار ہوتا ہے۔

    مختلف علاقوں میں گشت کرنے والی موبائل ویجلنس ٹیم کو کال کی جاتی ہے اور وہ شکایت کے مقام پر جاکر ایکشن کرتی ہے جبکہ کچھ کالز پر گراؤنڈ ویری فیکیشن کی ضرورت پڑتی ہے، جس کے لیے ہم زمینی حقائق معلوم کرتے ہیں۔