Tag: رینجرز کے اختیارات

  • قانون کے تحت رینجرز اب بھی با اختیار ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    قانون کے تحت رینجرز اب بھی با اختیار ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات کا کوئی مسئلہ نہیں، رینجرز کے معاملات میں ایک دو تین کی تاخیر ہوئی ہے آرٹیکل 147 کے تحت رینجرز کے پاس اب بھی اختیارات ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپوسینٹر کراچی میں ضیاء الدین یونیورسٹی کے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ جو ہمارے آئینی حق ہیں گیس کے سلسلے میں وہ سندھ کے لوگوں کو ملنا چائیے سندھ 70 فیصد گیس فراہم کرتا ہے۔

    یونیورسٹی کے چودھویں کانووکیشن کی تقریب میں 383 طلبہ وطالبات کو اسناد تفویض کی گئیں اسناد حاصل کرنے والوں میں ایم فل ایم بی بی ایس بائیو میڈیکل انجینیئرنگ سمیت مختلف شعبہ جات میں ڈپلومہ کرنے والے طلبہ شامل تھے. طلبہ وطالبات کو سونے اور طلائی تمغوں سے بھی نوازا گیا۔

    تقریب میں ضیاءالدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹرعاصم کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا.ڈاکٹر عاصم کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوتو خراب معاشرہ تشکیل.پاتا ہے، طلبہ ضیاءالدین یونیورسٹی کی وراثت کوآگے لے کر چلیں گے اور مستقبل میں کامیاب ہوں گے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب، اسکولوں کی چھٹیاں ایجنڈے میں شامل

    سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب، اسکولوں کی چھٹیاں ایجنڈے میں شامل

    کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس کل صبح 10بجے طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں اسکول کے بچوں کی سردیوں کی چھٹیوں اور رینجرز کے اختیارات کے معاملات کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ متنازعہ اقلیتی بل کی شقوں پر بھی بحث کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی کی ہدایت پر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے طلب کرلیا ہے۔

    سندھ اسمبلی اجلاس کےایجنڈے کی کاپی اے آر وائی نیوزنےحاصل کرلی، اجلاس میں 4 پینل آف چیئرمینز کا اعلان کیا جائے گا، محکمہ اینٹی کرپشن سےمتعلق سوالات کےجوابات بھی دیئےجائیں گے۔

    اس کے علاوہ نصرت سحرعباسی کی تحریک التواء اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، اجلاس میں سندھ زکٰوۃ اورعشر ترمیمی بل بھی شامل کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں نقطہ اعتراض پر رینجرز اختیارات کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا، تعلیمی اداروں میں بچوں کی سردیوں کی چھٹیوں کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    علاوہ ازیں اجلاس میں متنازعہ اقلیتی بل کی شقوں میں بحث کے بعد ترامیم کا بھی امکان ہے۔

  • سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے اختیارات آج رات بارہ بجے ختم ہوجائیں گے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے
    محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کو 90 روز کیلئےخصوصی اختیارات دینےکی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت آج رات ختم ہو رہی ہے اس حوالے سے سندھ حکومت تاحال خاموش ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کو اختیارات گزشتہ سال اٹھارہ اکتوبر کو نوّے دن کیلئے دیئے گئے تھے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرزاختیارات کی  سمری وزیراعلیٰ کو ارسال کردی۔ رینجر کو 1997 کےانسداد دہشتگردی ایکٹ 4 کے تحت اختیارات دینے کی تجویز دی گئی ہے.

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق رینجرزاختیارات کی مدت آج  15 جنوری کی رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی،
    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ اجلاس میں کل رینجرز کے اختیارات کامعاملہ زیرغور لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کی توثیق متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ رینجرز کو90 روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔

    سندھ حکومت کی ٹال مٹول پر سیاسی جماعتوں نے تشویش ظاہر کردی۔ پی ٹی آئی نے رینجرز اختیارات میں طویل مدت کی توسیع کا مطالبہ کر دیا۔ پاک سرزمین پارٹی نے رینجرزاختیارات پرسندھ حکومت کی خاموشی کو بارگین حربہ قرار دے دیا۔

    ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔

  • وفاقی حکومت نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    وفاقی حکومت نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی قیادت تو دبئی میں موجود ہے لیکن اسلام آباد میں سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ ہوگیا۔ وفاقی حکومت خصوصی اختیارات استعمال کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی چوکیاں خالی ہیں، اسنیپ چیکنگ ختم کردی گئی،ان اقدامات کے بعد سندھ میں رینجرز کےہیڈ کوارٹرز میں محدود ہونے کے بعد وفاق نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وفاق کے پاس سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کرنے کا اختیا ر موجود ہے۔

    وفاق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے چوبیس گھنٹوں میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی تو وفاقی حکومت نوٹیفیکشن جاری کر کے سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کر دے گی۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی رینجرز کا معاملہ زیر غور رہا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت رینجرز اختیارات سے متعلق اپنا اختیار کسی بھی وقت استعمال کر سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت سندھ نے تین دن گزرنے کے بعد بھی تاحال رینجرز کے اختیارات میں اضافے کی سمری منظور نہیں کی ہے۔

    اس حوالے سے پیپلز پارٹی کا مرکزی اجلاس دبئی میں منعقد کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ پارٹی قیادت سے مشورے کیلیے دبئی پہنچ گئے ہیں۔

    آصف زرداری نے دوروزہ اجلاس میں صوبائی کابینہ، رحمان ملک اور لطیف کھوسہ سمیت سینئررہنماؤں کو بھی مشاورت اورتجاویزکیلئے دبئی طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں رینجرز کو اختیارات دینے کا معاملہ ہاٹ فیورٹ رہے گا، اجلاس میں آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج اور عمران خان کی تحریک پر بھی تبادلہ خیال کیاجائےگا۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت پانامہ لیکس پر وفاق کے خلاف اگلا قدم اٹھانے سے متعلق بھی اہم اعلان کر سکتی ہے۔

     

  • سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں 77روز کی توسیع کردی

    سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں 77روز کی توسیع کردی

    کراچی : رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کردی گئی وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ سندھ کی سمری منظورکرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رینجرز کے اختیارات میں ستتر دن کی توسیع کی ہے، وزارت داخلہ نے رینجرز اختیارات میں نوے روز کی توسیع کی سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی تھی۔

    وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے سمری پر دستخط کردئیے، محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق رینجرز کے خصوصی اختیارات میں ستتر دن کی مزید ترسیع کردی گئی ہے۔

    رینجرز اختیارات کی سمری توثیق کے لئے وزرات داخلہ کو بھیجی جائے گی۔ کراچی میں رینجرز کے خصوصی اختیارات مدت تین مئی کو ختم ہوگئی تھی

    سمری کی منظوری سے رینجرزکو گرفتاری اورتحقیقات کےخصوصی اختیارات حاصل ہوں گے۔

    یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کی کارروائیوں پر سندھ حکومت کے تحفظات پر پہلے دو مرتبہ رینجرز کو اختیارات دینے کا معاملہ لٹک گیا تھا اوروفاق کو رینجرز کےاختیارات کیلئے مداخلت کرنا پڑی تھی۔

    حکومت سندھ نے فروری میں رینجرز اختیارات میں تین ماہ کی توسیع کی تھی۔ اس سے قبل گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن کی پیش رفت کے بارے میں گفتگو کی گئی۔

    ڈی جی رینجرز نے وزیراعلیٰ کو سندھ میں حالیہ گرفتاریوں کے متعلق معلومات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ مذکورہ ملزمان کے پکڑے جانے کے بعد جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز کو اس حوالے سے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے رینجرز کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

     

  • رینجرز کے اختیارات صرف کراچی تک محدود ، سندھ حکومت کی وضاحت

    رینجرز کے اختیارات صرف کراچی تک محدود ، سندھ حکومت کی وضاحت

    کراچی : سندھ حکومت نے وضاحت کی ہے کہ وفاقی حکومت انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت سندھ حکومت کو کراچی میں رینجرز کی تعیناتی کی اجازت دیتی ہے یہ تاثر غلط ہے کہ سندھ حکومت نے صرف اس مرتبہ رینجرز کو اختیارات صرف کراچی کیلئے دیئے ہیں۔

    ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت خلوص نیت کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان کو کامیاب کرنے کیلئے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی ہے، جس کی سندھ اسمبلی سے مزید توسیع کرائی جائے گی ۔

    ترجمان کے مطابق سندھ حکومت کراچی سمیت صوبے بھر میں امن و امان بحال کرنے کیلئے سنجیدہ ہے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ شاید فوجی قیادت اور سندھ حکومت ایک پیج پر نہیں ہے جو بلکہ غلط اور بے بنیاد ہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ہمیشہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کرنے پر سندھ حکومت کی تعریف کی ہے۔

    ترجمان کے مطابق سندھ حکومت کی نیت پر شک کرنا زیادتی ہوگی، کراچی میں امن و امان کی بحالی میں رینجرز کی خدمات اور قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

  • سندھ رینجرزکے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

    سندھ رینجرزکے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

    کراچی : سندھ رینجرز کے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں صرف ایک ماہ کی مشروط توسیع کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں رینجرز کے نوٹی فکیشن پر مشاورت کافی دیر جاری رہی، وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ عشرت العباد کو ٹیلی فون کرکے ان سے مشاورت کی۔

    رینجرز کے اختیارات اور قیام میں توسیع سندھ اسمبلی کی منظوری سے مشروط ہے،رینجرز کے اختیارات میں توسیع میں تجدید سندھ اسمبلی سے آرٹیکل 147کے تحت لی جائے گی۔

    رینجرز کواغواء بھتہ خوری اور دیگر جرائم کیخلاف ایکشن کا اختیار دیا گیا ہے، چھاپے گرفتاریاں اور تحقیقات کا اختیار بھی حاصل ہوگا، رینجرز کو اختیارات سیکشن 5 کے تحت  دیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔

    سابق صدر نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انھیں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی ہدایت کی تھی۔

    آصف علی زرداری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ سول اور ملٹری تعلقات ملک اور قوم کے مفادات میں ہیں جن کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کا کردار قابل تحسین ہے۔

  • رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اس وقت اسمبلی سیشن میں نہیں ہے قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں کہ اختیارات میں اضافے کیلئے کونسا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الاظہر گارڈن میں سانحہ صفورا کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئی آئینی ترامیم کے تحت اختیارات میں اضافہ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اب اختیارات میں اضافے اس طرح ہوں اس پر مشاورت جاری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا سانحہ صفورا کے ملزمان انتہائی تعلیم یافتہ ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہم نے ثبوت فراہم کردیئے اب عدالت کا فرض ہے کہ ملزمان کو سخت سزا دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طرح سے لوگوں کی آمد کے سلسلے کو روکنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں لوگوں کی آمد کا سلسلہ اسی طرح جاری ر ہا تو حکومت کیلئے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کی فراہمی بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے وفاق کا کام ہے بجلی فراہم کرنا ہم نے بجلی کے اداروں کیخلاف ایکشن لیا تو مرکزی حکومت شور مچائے گی۔

    انھوں نے الاظہر گارڈن کی سیکیورٹی میں اضافے کی بھی ہدایت کی