Tag: رینجرز

  • کراچی : قانون نافذ کرنےو الے اداروں کی کارروائیاں،14افرادگرفتار

    کراچی : قانون نافذ کرنےو الے اداروں کی کارروائیاں،14افرادگرفتار

    کراچی : شہرقائد کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز کی کارروائیاں کے دوران چودہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر دس میں رینجرز نے رہائشی اپارٹمنٹ الکرم اسکوائر کا محاصرہ کرکے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا.ملزمان کوتفتیش کےلیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا.

    دوسری جانب پریڈی پولیس نے صدر کے علاقے میں واقع مختلف ہوٹلوں میں چھاپے مار کردس مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے تھانے منتقل کر دیا.

    ادھر لیاری کے علاقے سینگولین میں رینجرز کی کارروائی کےدوران فائرنگ کےتبادلے میں گینگ وار کا اہم ملزم ہلاک جبکہ ایک اہلکار بھی زخمی ہوگیا.

  • نو منتخب وزیر اعلیٰ وقت پر دفتر پہنچ گئے، دیر سے آنے والوں پر برہم

    نو منتخب وزیر اعلیٰ وقت پر دفتر پہنچ گئے، دیر سے آنے والوں پر برہم

    کراچی: سندھ میں تبدیلی کی پہلی کرن دکھائی دے گئی۔ نو منتخب وزیر اعلیٰ نے سندھ سیکریٹریٹ میں قائم کیمپ آفس فعال کردیا اور 9 بجتے ہی نیو سندھ سیکریٹریٹ پہنچ گئے۔ وزیر اعلیٰ وزرا، مشیران اور اسٹاف کی عدم حاضری پر برہم ہوگئے اور وارننگ جاری کردی۔

    وقت کے پابند، سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ 9 بجتے ہی دفتر میں حاضر ہوگئے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ جب سیکریٹریٹ پہنچے تو خاکروب صفائی میں مصروف تھے۔ وقت پر دفتر پہنچنے والوں میں پہلے مشیر سعید غنی جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری طحہٰ فاروقی شامل تھے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کی بے نظیر بھٹو کے مزار پر فاتحہ خوانی *

    چیف سیکریٹری صدیق میمن وزیر اعلیٰ کے پہنچنے کے بعد دفتر آئے۔ وزیر اعلیٰ وزرا اور دیگر اسٹاف کی عدم موجودگی پر برہم ہوگئے اور وارننگ جاری کردی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی وقت کیمپ آفس کا دورہ کر سکتا ہوں۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے پہنچتے ہی سندھ سیکریٹریٹ میں افسران کا اجلاس طلب کرلیا۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی نے امن و امان پر بریفنگ دی۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ کی تقلید میں مشیر سعید غنی 9 بجے اپنے دفتر پہنچے تو محکمہ محنت کے کئی افسران کو غیر حاضر پایا۔ انہوں نے وقت پر دفتر نہ آنے والوں کو خبردار کیا کہ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    مراد علی شاہ پر قسمت کی دیوی کیسے مہربان ہوئی؟ *

    وزیر صحت سکندر میندھرو نے بھی صبح سویرے اچانک سول اسپتال کا دورہ کیا۔ وہ اسپتال پہنچے تو بیشتر ملازمین کو غیر حاضر پایا۔

    واضح رہے کہ نو منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کل رات گئے دبئی سے کراچی پہنچے ہیں۔ وہ آج ممکنہ طور پر رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا اعلان کرسکتے ہیں۔

  • لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ : گزشتہ روز رینجرز پر ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں 4 نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں رینجرز اہلکار اسلم سیال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، 19 گھنٹے بعد درج ہونے والے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پڑھیں :    لاڑکانہ :کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق،سیاسی شخصیات کی مذمت

    دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے الزام میں لاڑکانہ اور قمبر سے 10 سے رائد مشکوک افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، یاد رہے گزشتہ روز لاڑکانہ کے مقام پر نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ راہگیروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کسی علاقے کی بات نہیں،کرمنل کے پیچھے ہر جگہ جائیں گے،ڈی جی رینجرز

    گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد وزیر اعظم پاکستان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے رینجرز پر حملے کی مذمت اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے ملاقات کر کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی اور دہشت گردوں کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کیں۔

    ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے جاں بحق ہونے والے اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’واقعے کی تفتیش جاری ہے اس دہشت گردی میں کون ملوث ہے کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم تفتیش پر مختلف پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’دہشت گرد چاہیے جس علاقے میں ہوں اُن کاپیچھا کریں گے اور اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیں گے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : اب ممکن نہیں کہ رینجرز کو اختیارات نہ دیے جائیں ، چودھری نثار علی خان

    واضح رہے سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ عبداللہ مراد نے کہا ہے کہ ’’رینجرز 1989 سے سندھ میں موجود ہے اختیارات کا معاملہ ایک دو روز آگے پیچھے ہو تو اس پر واویلہ شروع ہوجاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’خصوصی اختیارات اور رینجرز کے سندھ میں قیام کے حوالے سے معاملہ ایک دو روز میں مشاورت کے بعد حل ہوجائے گا‘‘۔

  • لاڑکانہ :کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق،سیاسی شخصیات کی مذمت

    لاڑکانہ :کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق،سیاسی شخصیات کی مذمت

    لاڑکانہ : صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں میروخان چوک کے قریب کریکر دھماکے میں رینجرز کا 1 اہلکار جاں بحق جبکہ رینجرز کے چار اہلکاروں سمیت دو راہگیر زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں میروخان چوک کے قریب کریکر دھماکے میں رینجرز کاایک اہلکار جاں بحق اور چار اہلکاروں سمیت دو راہگیرزخمی ہوگئے،دھماکے میں رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب گاڑی کو نشانہ بنایاگیا.

    دھماکے میں زخمی ہونے والے پانچ اہلکاروں سمیت دو راہگیروں کو چانڈکا میڈیکل اسپتال منتقل کیا گیاتھا،زخمیوں میں رینجرز کے ایک اہلکار کی حالت تشویش ناک تھی جسے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا،لیکن دوران علاج رینجرز اہلکار جاں بحق ہوگیا.

    دھماکے کے بعد سیکورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا،ذرائع کےمطابق دو مشتبہ افراد کوحراست میں لیاگیا.

    حملے میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیاجائے گا،ڈی جی رینجرز سندھ

    نماز جنازہ میں ڈی جی رینجرز ،ڈی آئی جی،کمشنر،ایس ایس پیزسمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی،نماز جنازہ کے موقع پر شہید اہلکار کے اہلخانہ غم سے نڈھال تھے.

    ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر نے کہا کہ دہشت گردی میں کون ملوث ہے ابھی کہنا قبل از وقت ہوگا،انہوں نے کہا کہ ملزمان کو جلدگرفتار کرلیاجائےگا.

    میجر جنرل بلال اکبر نے کہا کہ مجرم جہاں بھی ہوں پولیس کے ساتھ کارروائی کی جائے گی،ان کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں کارروائی کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومت دونوں کی حمایت حاصل ہے.

    ڈی جی رینجرز سندھ کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات امن وامان کی صورت حال کو خراب کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی.

    وزیراعظم نوازشریف کی لاڑکانہ حملے کی مذمت

    وزیراعظم نوازشریف کی لاڑکانہ میں رینجرز پر ہونے والےحملےکی شدید مذمت کی اور حملے میں شہید ہونےوالے اہلکار کے بلند درجات کے لیے دعا کی.

    وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اللہ تعالی پسماندگان کو نقصان برداشت کرنے کا حوصلہ دے،انہوں نے حملے میں زخمی ہونےوالے اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی.

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کا نوٹس لے لیااور آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی،وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی کو ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا.

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاڑکانہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کو بزدلانہ کارروائی قراردے دیا.

  • قائد ایم کیو ایم سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں ایف آئی آر درج

    قائد ایم کیو ایم سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں ایف آئی آر درج

    کراچی : ایم کیو ایم کے قائد سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف عزیز آباد تھانے میں ایک اور مقدمہ نمبر205/16رینجرز کے سب انسپکٹر عبدالمجید کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد اور ارکان رابطہ کمیٹی کے خلاف ایک اور مقدمہ تھانہ عزیر آباد میں رینجرز کے سب انسپکٹر عبدالمجید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،مقدمے میں ایم کیو ایم کے قائد,فاروق ستار,حنید لاکھانی,امین الحق,قمر منصور،محفوظ یار خان,عارف خان,شاہد پاشا،اظہار احمد خان،رکن الدین,کاظم رضا سمیت پچاس سے 60 افراد شامل ہیں.

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق قائد ایم کیو ایم نے اپنے خطاب میں تاجر برادری اور ریاستی اداروں کے خلاف باغیانہ، نفرت آمیز،اشتعال انگیز,نازیبا اور غلیظ زبان استعمال کی ہے انہوں نے پارٹی کارکنان کو بغاوت پر اکسایا،تاجر برادری سے ذبردستی بھتہ وصولی کی ہدایات کیں اور ریاستی اداروں سے منسلک شخصیات کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں.

  • کراچی: رینجرز اور پولیس کی کارروائیاں،پانچ ملزمان گرفتار

    کراچی: رینجرز اور پولیس کی کارروائیاں،پانچ ملزمان گرفتار

    کراچی : شہر قائد میں رینجرز اور پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے ٹارگٹ کلر سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیاگیا.

    تفصیلات کے مطابق رات گئے رینجرز نےکراچی کے علاقے عزیز آباد بلاک ایٹ مینارہ مسجد کے اطراف کی گلیوں کا محاصرہ کر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کی اوراس دوران مشتبہ گھر وں کی تلاشی لیتے ہوئے دومشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا،زیر حراست افراد کو تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا.

    دوسری جانب ملیرسعود آباد کے علاقے میں واقع آر سی گراؤنڈ کے قریب بھی رات گئے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے سیاسی جماعت سے وابستہ دو کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا،ذرائع کے مطابق بعد ازاں دونوں افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاگیا.

    ادھر پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک مبینہ ٹارگٹ کلر ندیم عرف بابے کو گرفتار کر لیا،ایس پی انویسٹی گیشنزاختر فاروق کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سیاسی جماعت کا سابق علاقائی ذمہ دار ہے اور اس نے دوران تفتیش بھتہ وصولی کے ساتھ ساتھ آٹھ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے.

  • کراچی میں رینجرز کی کارروائی،اسلحے کابڑا ذخیرہ برآمد

    کراچی میں رینجرز کی کارروائی،اسلحے کابڑا ذخیرہ برآمد

    کراچی کے علاقے شاہ فیصل اور برنس روڈ کے قریب رینجرز کی کارروائیاں، زمین میں چھپایاگیا اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلی گئیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر شاہ فیصل کالونی ملیر کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئیے سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کے زیر استعمال خطرناک اسلحے کا ایک بہت بڑا ذخیرہ قبضے میں لے لیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق برآمد کیے گئے اسلحہ میں ایک عدد آر پی جی سیون، آٹھ عدد راکٹ لانچر بمعہ سات عدد فیوز، تین عددہیوی مشین گن بمعہ 1820 راؤنڈ، اور پانچ میگزین، ایک عدد رائفل جی تھری، بمعہ 1105 راؤنڈ، اور دو عدد میگزین، آٹھ عد ایس ایم جیز بمعہ 1018 راؤنڈ، اور 12 میگزین، دو عدد سیون ایم ایم رائفل بمعہ 250 راؤنڈ اور ایک میگزین، 12 بور رائفل کے 17 کارتوس اور دو عددواکی ٹاکی سیٹ شامل ہیں، برآمد کیاگیا اسلحہ اور ایمونیشن شہر میں بدامنی پھیلانے اور ٹارگٹ کلنگ میں استعمال ہونا تھا ۔

    Rangers

    رینجرز نے برنس روڈ میں سیکٹر آفس کے قریب ٹارگٹڈ کارروائی کی جہاں زمین میں چھپایا گیا اسلحہ اورگولیاں برآمد کی گئیں، رینجرز ذرائع کے مطابق زمین سے نکلنے والے اسلحہ میں 14 ہتھیار اور آٹھ ہزار سے زائد گولیاں ہیں ، رینجرز حکام کے مطابق کاررائی گرفتار ملزم کی نشاندھی میں کی گئی۔

  • اختیارات ختم : رینجرز نے کراچی میں اسنیپ چیکنگ روک دی

    اختیارات ختم : رینجرز نے کراچی میں اسنیپ چیکنگ روک دی

    کراچی : رینجرز نے کراچی کے داخلی وخارجی راستوں پرچیکنگ کا سلسلہ روک دیا، تجاوزات کے خلاف مہم میں سیکورٹی دینے سے بھی معذرت کا اظہار کردیا، چیکنگ کا سلسلہ رینجرز اختیارات ختم ہونے پرروکا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا معاملہ پھر سے التواء کا شکار ہوگیا۔ سندھ حکومت کی ٹال مٹول پر رینجرز نے سیکیورٹی معاملات سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز نے کراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر اسنیپ چیکنگ روک دی ہے اور شہر کی اہم تنصیبات پر تعینات رینجرز اہلکاروں کو بھی جلد واپس بلالیا جائے گا۔ اب کسی گاڑی کورینجرز اہلکار روک کرچیک نہیں کریں گے۔

    دوسری طرف رینجرز نے کراچی میں تجاوزات ہٹانے کےکام میں سیکورٹی فراہم کرنے سے بھی معذرت کا اظہار کردیاہے۔

    سندھ کے وزیربلدیات نے ڈپٹی کمشنر سینٹرل کو ہدایت جاری کی ہے کہ گجر نالے پر صفائی کا کام تیز کیا جائے، ضرورت ہو تو رینجرزاور پولیس سے بھی مدد لیں۔

    رینجرزذرائع کے مطابق وزیربلدیات سندھ کے اس حکم کو رینجرز کے دائرہ اختیار سے بالاتر قرار دے دیا گیاہے ۔

    رینجرز ذرائع نے کہا ہے کہ یہ کام ہمارے زمرہ اختیار میں نہیں آتے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے خصوصی اختیارات میں توسیع میں ہر بار ٹال مٹول اور بہانوں کے باعث رینجرز کا یہ ردعمل سامنے آرہا ہے، جس سے شہر میں امن و امان اور سیکیورٹی کی صورتحال ایک بار پھر خدشات کا شکار ہوجائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ پیر اور منگل کی درمیانی شب رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہوچکی ہے اور سندھ حکومت نے تا حال رینجرز کے اختیارمیں توسیع کی منظوری نہیں دی ہے۔

     

  • سیاسی جماعت کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ترجمان رینجرز

    سیاسی جماعت کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ترجمان رینجرز

    کراچی : سندھ رینجرز کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے کراچی کی ایک سیاسی جماعت اپنے کارکن ریاض الحق کے ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے رینجرز پر الزامات عائد کررہی ہے جو کہ بے بنیاد ہیں۔

    ترجمان رینجرز نے مزید کہا ہے کہ سیاسی جماعت کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات سراسر بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں، ان الزامات کا مقصد شہر کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے عوام میں منفی تاثر پیدا کرنا ہے۔

    ترجمان رینجرز نے سیاسی جماعت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بے بنیاد الزامات لگا کر کراچی آپریشن پر شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔

    Press

    واضح رہے کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی جانب سے رینجرز پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ حیدر عباس رضوی کے کوارڈینیٹر اور ہمارے کارکن ریاض الحق کو گزشتہ سال مئی میں ان کے گھر سے گرفتار کر کے لاپتہ کردیا گیا تھا جبکہ اہل خانہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے گرفتاری کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرادی تھی تاہم بعد ازاں ریاض الحق کی تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی۔

    یاد رہے دو روز قبل سندھ ہائی کورٹ میں ریاض الحق گمشدگی کیس کی سماعت کے دوران جج نے متعلقہ اداروں اور سیکریٹری سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے گمشدگی کے حوالے سے جواب طلب کیا ہے۔

     

  • رینجرز چوکیوں پر حملہ کیس ،شواہد نہ ملنے پر ملزم بری

    رینجرز چوکیوں پر حملہ کیس ،شواہد نہ ملنے پر ملزم بری

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رینجرز چوکیوں پر حملہ کیس کی سماعت، ملزم اسد کو شواہد نہ ملنے پر باعزت بری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز چوکیوں کے الزام میں گرفتار ملزم اسد کو آج پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا دورانِ سماعت پولیس کی جانب سے عدالت کو یہ بتایا گیا کہ اس کیس میں ملزم کی موجودگی کے حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    پولیس کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی، جس میں ملزم حبیب پاگل، ریحان اور دیگر ملزمان کو مفرور قرار دیتے ہوئے ملزم اسد کے خلاف مقدمہ داخل دفتر کرلیا گیا ہے، جج نے رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزم اسد کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے رواں سال کراچی کے مختلف علاقوں لیاقت آباد، کورنگی ناظم آباد میں رینجرزکی چوکیوں پر نامعلوم افراد کی جانب سے کریکر حملے کیے گیے تھے، ان حملوں کے بعد رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں سے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    پڑھیں :    رینجرزچوکیوں پرحملوں میں ملوث ملزمان کا اعتراف جرم

     اس ضمن میں ایم کیو ایم عسکری ونگ کے تین اراکین سید احسن عرف ایس پی، عبد اللہ صدیق عرف پاگل،اسد اللہ صدیقی کو نارتھ ناظم آباد سے جبکہ ایم کیو ایم شاہ فیصل کے کارکن کامران عرف کامو کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق نارتھ ناظم آباد سے گرفتار ملزمان نے مختلف چوکیوں پر حملوں کا اعتراف کیا اور انکشاف کیا تھا کہ اس حوالے سے شہر میں 6 رکنی گروپ کام کررہا ہے، بعدازاں ملزمان کی نشاندہی پر رینجرز نے شاہ فیصل سے کامران نامی شخص کو گرفتار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : رینجرز کی شاہ فیصل میں کارروائی، کریکر حملوں میں ملوث ملزم گرفتار

     انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مزید تفتیش کے لیے ملزمان کو 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا تھا ، ملزم اسدکے ساتھی تاحال زیر تفتیش ہیں جبکہ شاہ فیصل سے گرفتار کامران نامی شخص 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے پاس موجود ہے۔