Tag: رینجرز

  • پولیس، رینجرز پرحملوں میں کالعدم تنظیم کےدہشتگرد ملوث رہےہیں، محمدحسین

    پولیس، رینجرز پرحملوں میں کالعدم تنظیم کےدہشتگرد ملوث رہےہیں، محمدحسین

    کراچی: متحدہ قومی موؤمنٹ کے رہنما محمد حیسن کا کہنا ہے منظم سازش کے تحت سانحہ صفوراکاالزام ایم کیو ایم پرعائد کیا گیا، پولیس، رینجرز پر حملوں میں کالعدم تنظیم کے دہشتگرد ملوث رہےہیں۔

    خورشید بیگم سیکریٹریٹ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن محمد حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف نئی سازش کی جا رہی ہے، انکا کہنا تھا کہ رینجرز کے اس دعویٰ کو مسترد کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے کارکنان نے ان کی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔

    انکا کہنا تھا کہ پولیس حکام اپنی رپورٹس میں اعلان کر چکے ہیں کہ حملوں میں کالعدم تنظمیں ملوث ہیں، بے گناہ کارکنان کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنا ماورائے آئین ہے۔

    محمد حسین کا کہنا تھا کہ اگر کسی پر کوئی الزام ہے بھی تو اسے عدالت میں ثابت کیا جائے، اس سے قبل بھی ایم کیو ایم پر سانحہ صفورا، پروین رحمان، ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کا الزام لگایا گیا جو غلط ثابت ہوا۔

  • متحدہ کارکن آفتاب احمد کی موت : رینجرزکے چاراہلکارمعطل

    متحدہ کارکن آفتاب احمد کی موت : رینجرزکے چاراہلکارمعطل

    کراچی : ایم کیو ایم کے کارکن آفتاب احمد کی دوران حراست ہلاکت کے معاملے پرچار رینجرز اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوسناک ہے، مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر آفتاب احمد کی گزشتہ تین مئی کو دوران حراست انتقال پر رینجرز نے چار اہلکاروں کو تحقیقات کے بعد معطل کردیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوسناک ہے، مکمل انکوائری کی جائے گی، ان کا کہناتھا کہ قیام امن میں رینجرز کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر آفتاب احمد کو یکم مئی کو فیڈرل بی ایریا سے گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں عدالت نے انہیں نوے روز کیلئے جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کیا تھا۔

    منگل تین مئی کی صبح انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا جہاں وہ دوران علاج انتقال کر گئے تھے۔

    ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے عہدیداران نے رینجرزاہلکاروں کے خلاف کارروائی کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امیدہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حکم کے مطابق آفتاب احمد کی شہادت پر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔

     

  • کراچی آپریشن کے دو سال مکمل، تفصیلی رپورٹ جاری

    کراچی آپریشن کے دو سال مکمل، تفصیلی رپورٹ جاری

    کراچی: سندھ رینجرز نے کراچی آپریشن  کے دو سال مکمل ہونے پر اپنی کارروائیوں کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا دو سال کے دوران  848  ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو سال سے جاری رہنے والے کراچی آپریشن کی رپورٹ رینجرز کی جانب سے جاری کردی گئی ہے، رینجرز کی رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں اور لیاری گینگ وار کے 848 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔

    اعلامیے میں‌ کہا گیا ہے کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز نے 7224 ( سات ہزار دو سو چوبیس) افرا د کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے، مزید قانونی چارہ جوئی کے لئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، رینجرز کے مطابق تمام تر کارروائیاں بلاتفریق کی گئی ہیں۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے ارد گرد ہونے والی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فور ی طور پر رینجرز ہیلپ لائن 1101 ، واٹس واپ نمبر 236996-0316 ، قریبی چیک پوسٹ یا پھر ای میل کے زریعے دیں تاکہ امن و امان کو مستقل بنیادوں پر بحال کیا جاسکے، اطلاع دینے والے کا نام ہمیشہ کی طرح صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

    سپریم کورٹ کراچی بد امنی کیس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی میں مختلف جماعتوں ، گروپوں اور گینگز کے خلاف  ٹارگٹڈ  آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جو تاحال جاری ہے، آپریشن کے ابتداء کے بعد سے شہر قائد میں امن وامان کی صورتحال میں  کافی بہتری آئی ہے مگر شہر میں جاری جرائم پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔

    مزید پڑھیں      کراچی آپریشن سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈاکٹرعشرت العباد

    واضح رہے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ، ڈاکٹر عاصم  اور ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپوں کے دوران ہونے والی گرفتاریوں کو اہم ترین کامیابیوں میں شمار کیا جارہا ہے۔

     

  • سندھ رینجرز کی جانب سے طلباء کی حفاظت کےلئے اپیلی کیشن متعارف

    سندھ رینجرز کی جانب سے طلباء کی حفاظت کےلئے اپیلی کیشن متعارف

    کراچی : تعلیمی اداروں میں سیکورٹی نظام کو موثر بنانے کے لئے رینجرز کی جانب سے کالج پروٹیکشن موبائل اپیلی کیشن متعارف کروادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو اور رینجرز کے کرنل قیصر نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شہر میں تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کو موثر بنانے کے لئے ایپلی کیشن متعارف کرائی جارہی ہے۔

    اس موقع پر کرنل قیصر نے بتایا کہ تعلیمی اداروں میں دہشت گردی کے ممکنہ حملوں کی روک تھام کے لئے سافٹ وئیر ایپلی کیشن متعارف کرائی جارہی ہے،جس کے زریعے دہشت گردی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس سسٹم کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی کے تین ہزار اسکول اور کالجز کا ڈیٹا جمع کیا جاچکا ہے، سسٹم کو وقت کے ساتھ مزید وسیع کیا جائےگا، کسی بھی شکایت پر فوری رسپارنس کے لئے مختلف ونگز پر ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    سیکورٹی کو موثر بنانے کے لئے کراچی کو 60 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر ایک حصے کی ذمہ داری اس کے علاقائی ونگ کے سپرد کی گئی، طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے 15 مقامات پر ونگز کی سطح پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں، جو فوری رسپانس کے لئے اقدامات کریں گے۔

    تعلیمی اداروں کے مالکان کسی بھی مشکل کی صورت میں اس سسٹم پر ایک میسج چھوڑ دے گا، جو گروپ میں موجود تمام افراد کےعلاوہ کمپنی کمانڈرز،سیکٹر کمانڈرز اور ونگ کمانڈرز کے موبائل پر بھی موصول ہوجائے گا، پیغام موصول ہونے کے بعد سیکورٹی ادارے کی جانب سے فوری ایکشن لیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ شہر قائد میں 15 ہزار سے زائد تعلیمی ادارے موجود ہیں، غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ جلد از جلد قریبی رینجرز چوکی پر جاکر رجسٹریشن کو مکمل کروالیں تاکہ شہر میں امن و امان کو یقینی بنایا جاسکے۔

    جلد اس سسٹم کے دائرے کو وسیع کر کے عوامی مقامات، تفریح گاہوں، شاپنگ مالز اور اسپتالوں میں متعارف کرایا جائے گا تاکہ عوام کا جان و مال ہر صورت یقینی بنایا جاسکے۔

    اس موقع پر مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور رینجرز ایک پیچ پر ہیں، کراچی آپریشن میں سندھ پولیس اور رینجرز نے امن و امان بحال کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سسٹم سب سے پہلے صوبہ سندھ میں متعارف کروایا گیا ہے اوراس سسٹم کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت لاگو کیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ رینجرز ہمارا اپنا ادارہ ہے اور اپنے اداروں کے سامنے اپنے تحفظات رکھنا جرم نہیں ہے ۔

    قبل ازیں رینجرز کی جانب سے عوام کے لئے دیگرسہولیات متعارف کروائی گئی ہیں، جن کے ذریعے عوام اپنے ارد گرد ہونے والے واقعات کی رپورٹ درج کراتے ہیں۔

  • کراچی آپریشن پوری آب و تاب کے ساتھ جاری رہے گا،رینجرز

    کراچی آپریشن پوری آب و تاب کے ساتھ جاری رہے گا،رینجرز

    کراچی: رینجرزہیڈ کوارٹرمیں ہونے والے ایک اجلاس میں کراچی آپریشن کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز ہیڈ کوارٹر میں ڈی جی رینجرز کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں تمام سیکٹر کمانڈرز اورونگ کمانڈرز نے شرکت کی.اجلاس میں کراچی آپریشن کاباریک بینی سے جائزہ لیاگیا۔

    رینجرز کے ترجمان کے مطابق اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیاگیا۔اجلاس میں عزم ظاہر کیا گیا کہ قانون اورانصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئےدہشت گردوں کا بلاامتیازتعاقب جاری رہےگا۔

    رینجرز قیادت نے اعادہ کیا کہ دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا اور کراچی کےامن کو برقراررکھنے کے لیے اپنی پوری صلاحیتیں بروئےکارلائیں گے۔

    یاد رہے حال ہی میں متحدہ قومی مومنٹ اپنے کارکن کی زیرِحراست ہلاکت پر کراچی میں یوم سوگ منایاتھا اوراپنے کارکنان کی ماورائےعدالت قتل پرعالمی قوتوں کوخطوط بھی لکھ رہی ہے۔

    جسے ملک کے کئی حلقے کراچی آپریشن پر اثراندازہونے کی کوشش کہہ رہے ہیں۔

  • آفتاب احمد کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل، ملوث رینجرز اہلکار معطل

    آفتاب احمد کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل، ملوث رینجرز اہلکار معطل

    کراچی: ترجمان رینجرز کے مطابق آفتاب احمد کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے. یہ کمیٹی آفتاب احمد کی موت کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی، جبکہ فوری طور پہ واقعہ میں مبینہ طور پہ ملوث اہلکاروں کو بھی معطل کر دیاگیا ہے۔

    یاد رہےآفتاب احمد ایم کیو ایم کے کارکن اور ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر تھے، جنہیں چار روز قبل رینجرز نے ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔پیر کی رات تشویشناک حالت میں ہسپتال لائے گئےجہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئے تھے۔

    رینجرز کا کہنا تھا کہ ان کی موت ہسپتال میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے واقعہ کا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ آفتاب احمد کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ان کے جسم پر تشدد کےواضع نشانات موجود تھے۔

    اس سے قبل سندھ میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن بھی میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ کر چکے تھے.انہوں نے اسمبلی کے فلور پہ اس واقعہ کی بھرپور مذمت بھی کی تھی.

    واضع رہے متحدہ قومی موومنٹ آج اپنے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر کراچی سمیت ملک بھر میں یوم سوگ منارہی ہے۔اس موقع پرملک بھرمیں کاروبازی مراکز، عمارتوں، چوراہوں، بازاروں ، گلیوں اور دکانوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے ، سیاہ بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔اورقرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کیئے جائیں گے۔

    رینجرز کی جانب سے واقعہ کی تحقیاقت پر کمیٹی کی تشکیل احسن قدم ہے.جس سے ایم کیو ایم میں پائی جانے والی بے چینی اور کراچی اآپریشن پر اٹھائے گئے تلخ سوالات میں کمی متوقع ہے.

  • فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق، خواجہ اظہار الحسن

    فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے آرڈینیٹر آفتاب احمد آج صبح رینجرز کی حراست میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    سندھ اسمبلی سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ آفتاب احمد ایم کیوایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کوآرڈینیٹر تھےجنہیں چند روز قبل رینجرز نے فیڈرل بی ایریا میں واقع ان کی رہائش گاہ  سے گرفتار کیا گیا تھا، آج صبح چار بجےانتقال کرگئے ہیں۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کا کہنا تھا کہ انہوں نے سندھ اسمبلی میں بھرپور احتجاج کیا ہے اوروہ اس سانحہ کی آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کرتے ہیں جس کے لیےفی الفور میڈیکل بورڈ تشکیل دیاجائے جوکہ آفتاب احمد کی زیرِ حراست ہلاکت کی وجہ کا تعین کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم کراچی میں امن کے خواہاں ہیں۔ ہم نے ہی سب پہلے آپریشن کا مطالبہ کیا تھا اوربھرپورحمایت بھی کی لیکن زیرِ حراست ہلاکتیں جاری آپریشن پرسوالیہ نشان بنتی جا رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے واقعات کے سدباب کے لیے فوری اقدام کریں گے۔تاکہ شہریوں میں پائی جانے والی بے چینی کا ازالہ ہو سکے۔

    ایم کیو ایم کے اعلامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والے کارکن کی نماز جنازہ آج شام بجے نمائش چورنگی پہ ادا کی جائے گی, ترجمان ایم کیو ایم نےکارکنان و ہمدردوں کو بڑی تعداد میں شرکت کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

  • ملتان سے گرفتار لیاری گینگ وار کے کارندے کا 20 افراد کے قتل کا اعتراف.

    ملتان سے گرفتار لیاری گینگ وار کے کارندے کا 20 افراد کے قتل کا اعتراف.

    کراچی: ملتان سے گرفتار ہونے والے لیاری گینگ وارکے کارندے نے دورانِ تفتیش دو پولیس انسپکٹروں سمیت 20 افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان سے گرفتار ہونے والے لیاری گینگ وارکے کارندے جاوید عرف جیدا سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے، دورانِ تفتیش ملزم نے پولیس افسران سمیت 20 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

    امن کی بحالی کے لئے کراچی میں جاری آپریشن میں تیزی آتی جارہی ہے،آپریشن کے شروع ہوتے ہی جن دہشت گردوں نے گرفتاری سے بچنے کے لئےدوسرے شہروں کا رخ کیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی سے ایسے مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے دیگر شہروں میں بھی چھاپے مارہے ہیں۔

    لیاری گینگ وار کے کارندے جاوید عرف جیدا نے ملتان میں پناہ لے رکھی تھی۔ ملزم نے گرفتاری کے بعد ہولناک انکشافات کرتے ہوئے دو پولیس اہلکاروں سمیت 20 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ملزم سابق پولیس اہلکار ہے۔وہ گینگ وار کارندوں کو اسلحہ چلانے کی بھی تربیت دیتا تھا۔پولیس ملازمت کے دوران ملزم پولیس کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں کی پیشگی اطلاع گینگ وار کو دیا کرتا تھا۔اور پولیس کی ہر نقل و حرکت سے لیاری گینگ وار کارندوں کو آگاہ کرتا تھا۔
    ملزم نے یہ بھی اعتراف کیا کہ لیاری گینگ وار کے دہشت گرد کو بچانے کے لئے اس نے اپنے ہی بہنوئی پولیس انسپکٹر اصغر اعوان کو بھی قتل کیا۔

    ملزم نے دورانِ تفتیش یہ بھی بتایا کہ اس کا ایک بیٹا قتل کے الزام میں گرفتار ہےجبکہ دوسرا بیٹا مقابلہ کے دوران رینجرز کے ہاتھوں مارا جا چکا ہے۔

  • لیاری اورتین ہٹی سے عزیرگروپ کے کارندوں سمیت 8 ملزمان گرفتار

    لیاری اورتین ہٹی سے عزیرگروپ کے کارندوں سمیت 8 ملزمان گرفتار

    کراچی : رینجرز نے سرچ آپریشن کرکےعذیر بلوچ کے چار گینگسٹر کوگرفتارکرلیا۔جبکہ تین ہٹی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ٹارگٹڈ کارروائی کر کے 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری کھڈا مارکیٹ میں رینجرزنے سرچ آپریشن کیا۔ رینجرزنے کارروائی کے دوران عزیر بلوچ گروپ سے تعلق رکھنے والے چار گینگسٹر کوگرفتارکیا۔

    ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمدہوا۔ ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیاہے۔ علاوہ ازیں کراچی کے علاقے تین ہٹی سے 4 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں جنہیں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے ملزم کی نشاندہی پر حراست میں لیا گیا۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ حراست میں لئے گئے افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے اور چائنا کٹنگ ماسٹر مائنڈ چنوں ماما کے قریبی ساتھی ہیں۔

     

  • رابطہ کمیٹی کی شاہد پاشا کا90 دن کے ریمانڈ لئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت

    رابطہ کمیٹی کی شاہد پاشا کا90 دن کے ریمانڈ لئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ڈپٹی کنوینرشاہد پاشا کا90 دن کا ریمانڈ لئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ عوام ایم کیوایم پر مسلسل اعتماد کااظہارکررہےہیں، اسٹیبلشمنٹ اس مینڈیٹ کوتسلیم کرنے سے انکاری ہے،ایم کیوایم کومسلسل ریاستی جبروتشددکانشانہ بنایاجارہا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ شاہد پاشا کو فی الفوررہا کیاجائے۔جھوٹے مقدمات ، الزامات اورگرفتاریوں کاسلسلہ بند کیاجائے۔

    واضح رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علی الصبح گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر شاہد پاشا کو حراست میں لیا گیا۔

    رینجرز نے ایم کیو ایم رہنما شاہد پاشا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جب کہ اس موقع پر رینجرز کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کے لئے اسے 90 روز کے لئے تحویل میں دیا جائے۔ عدالت نے رینجرز کی درخواست منظور کرتے ہوئے شاہد پاشا کو 90 روزہ ریمانڈر پر رینجرز کے حوالے کردیا۔