Tag: رینجرز

  • ٹارگٹ کلراورگینگ وارسمیت چھ ملزمان گرفتار ،اسلحہ برآمد

    ٹارگٹ کلراورگینگ وارسمیت چھ ملزمان گرفتار ،اسلحہ برآمد

    کراچی : مختلف علاقوں میں رینجرزاور پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں، ٹارگٹ کلر اورگینگ وار سمیت چھ ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کھارادر میں رینجرز نے کارروائی کرکے عسکری ونگ کے ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا، ترجمان رینجرز کے مطابق ٹارگٹ کلر عدنان عرف اے ڈی نے دوران تفتیش 17 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے جن میں گینگ وار کے کارندے اور فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ شامل ہے۔

    ترجمان کاکہنا ہے کہ ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ اس نے عسکری ونگ کے عابد عرف چیئرمین کی ہدایت پر را کے تربیت یافتہ دہشت گردرشید احمد کو حیدرآباد میں اپنے گھر میں پناہ دی۔عدالت نے ملزم کو نوے روز کیلئے تحویل میں دیدیا۔

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائی کرکے گینگ وار سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    پولیس کے مطابق اورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود ملیر ندی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے کے بعد تین ڈکیتوں کوگرفتار کرکے اسلحہ اور لوٹا ہوا سامان برآمدکرلیا۔

    کھارا در پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد لیاری گینگ وار کے دو ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    کلفٹن کے علاقے میں پولیس نے گذشتہ سال لانڈھی تھانے پر حملے اور کریکر بم حملے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم نے فلیٹوں پر قبضہ کرکے انہیں فروخت کیا تھا۔

  • ایم کیوایم رہنما واسع جلیل کےکراچی پہنچے پر رینجرز کی تفتیش

    ایم کیوایم رہنما واسع جلیل کےکراچی پہنچے پر رینجرز کی تفتیش

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے رہنماءواسع جلیل دس ماہ بعد لندن سے کراچی پہنچے کہ رینجرز نے ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق واسع جلیل سے مختلف معاملات سے متعلق سوالات کئے گئے اور کچھ دیر بعد انہیں جانے کی اجازت دیدی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت ہوئی تو انہیں دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔

    واسع جلیل کراچی میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے مقدمے اور روڈ بلاک کرنے اور لاوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمے میں نامزد ہیں۔

  • رینجرز اور سی ٹی ڈی سے مقابلے : پانچ دہشت گرد ہلاک

    رینجرز اور سی ٹی ڈی سے مقابلے : پانچ دہشت گرد ہلاک

    کراچی : سپر ہائی وے پر رینجرز نے کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے تین کارندے اور لیاری میں مقابلے میں گینگ وار کے دو کارندے مارے گئے ۔

     سی ٹی ڈی پولیس نے محمد خان کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے دس افراد کو گرفتار کرکے گھر میں موجود بھاری مقدارمیں بارودی مواد اور تیار رکشہ برآمد کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق سپر ہائی وے نادرن بائی پاس کے قریب رینجرز نے مشتبہ افراد کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تو ملزمان نے فائرنگ کردی، جوابی فائرنگ سے تین دہشت گرد مارے گئے، جن کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا ہے، جبکہ چوتھا ملزم اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق مارے گئے ملزمان کی شناخت شمشیر خان ، عطاء اللہ عرف پٹھان اور ظہیر عرف فقیر کے نام سے ہوئی ہے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، جو ٹارگٹ کلنگ، پولیس اہلکاروں کے قتل، بھتہ خوری، گینگ ریپ، اور رینجرز پر ہونے والے بم حملوں میں مطلوب تھے ۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرز نے گل محمد لین لیاری میں کارروائی کرکے مقابلے میں دو ملزمان ہلاک کردیئے، ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار کے بابا لاڈلہ گروپ سے ہے ۔

    ہلاک ملزمان کی شناخت عادل عرف رند عرف سلمان ور معید کے ناموں سے ہوئی ۔ ملزمان پولیس، رینجرز اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ، دستی بم حملوں، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری میں بھی ملوث تھے ۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا۔

    ترجمان کے مطابق مقابلے میں ایک رینجرز اہلکار زخمی بھی ہوا۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس نے ناردرن بائی پاس محمد خان کالونی میں مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی۔

    سی ٹی ڈی گارڈن کے انچارج علی رضاکے مطابق کارروائی کے دوران دس دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ بارودی مواد سے تیار رکشہ بھی برآمد ہوا ہے ۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق جس گھر سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا وہاں سے بھاری مقدار میں بارود سے بھرے بیگ بھی برآمد ہوئے ہیں۔ سی ٹی ڈی حکام اس کارروائی کو کامیابی قراردے رہے ہیں۔

  • اغواء کاروں اور دہشت گردوں سمیت دس ملزمان گرفتار

    اغواء کاروں اور دہشت گردوں سمیت دس ملزمان گرفتار

    کراچی : رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کرکے کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں اوراغواءکاروں سمیت دس ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرز نے حسن اسکوائر کے علاقے میں ٹارگٹڈ کارروائی کے دوران سات اغواکار وں کو گرفتارکیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان کے قبضے سے چار ایس ایم جیز، سات بلٹ پروف جیکٹس، اور ایک گاڑی برآمد کی گئیں ۔

     ترجمان کے مطابق کارروائی اغوا کار گینگ کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی۔

    ترجمان کے مطابق رینجرزنے سہراب گوٹھ، انچولی اور کیماڑی کے علاقوں میں کارروائی کرکے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے تین ملزمان کو گرفتار کیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھیبرآمد کیا گیا ۔

  • رینجرزکی کارروائی، کورنگی سے سیاسی جماعت کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    رینجرزکی کارروائی، کورنگی سے سیاسی جماعت کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رینجرز کی ٹارگٹڈ کارروائیاں جار ی ہیں، جس میں ٹارگٹ کلر سمیت نوملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی آپریشن میں تیزی آگئی ہے، ٹارگٹ کلر اور بھتہ خوروں سمیت نوملزمان دھر لئے گئے۔ ترجمان رینجرز کے مطابق کورنگی سے ٹارگٹ کلرارشدعرف اسدچھوٹو کو گرفتارکرلیا۔

    ملزم سیاسی جماعت کےعسکری ونگ کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا رکن ہے۔ملزم نے قتل اوربھتہ خوری کی وارداتوں کااعتراف کیا ہے۔

    دوسری جانب رینجرز نے ڈیفنس سے ملزم نعیم خان کو گرفتارکرلیا جو سیکیورٹی کمپنی کااسلحہ لوگوں کو کرائے پردیتاتھا، ترجمان رینجرز کے مطابق دونوں ملزمان کو عدالت سےنوے روزکیلئے تحویل میں لےلیاگیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رام سوامی اور کھارادر سے ٹارگٹ کلر سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا، گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق مختلف جماعتوں کے عسکری ونگز سے ہے۔

    رینجرز نےایک اور کارروائی میں مختلف علاقوں قائد آباد، اسحاق جوکھیو گوٹھ اور سولجر بازار میں کارروائی کرکے ڈاکواور بھتہ خوروں سمیت چار ملزمان کوگرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

  • فائرنگ سے میں دوافراد جاں بحق، نوملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    فائرنگ سے میں دوافراد جاں بحق، نوملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد جاں بحق ہوگئے ، رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے بعد 9 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    پولیس کے مطابق کلفٹن نیلم کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے حیدر نامی شخص جاں بحق ہوگیا، پولیس کے مطابق مقتول سنار کا کام کرتا تھا۔

    قیوم آباد کے علاقے میں بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جان کی بازی ہارگیا، مقتول کی شناخت ابراہیم کے نام سے ہوئی ہے۔ دوسری جانب رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 9 ملزمان کو گرفتا ر کرکے اسلحہ برآمدکرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزمان میں کالعدم تنظیموں کے کارندے اور عسکری گروپ کے ملزمان بھی شامل ہیں۔

    رینجرز کے مطابق کارروائیاں ملیر، کورنگی، ایف سی ایریا، ریکسر لائن اور عبداللہ چورنگی کے علاقوں میں کی گئیں۔

  • سال 2015 : پاکستان میں ہونے والے اہم واقعات و خبروں پر ایک نظر

    سال 2015 : پاکستان میں ہونے والے اہم واقعات و خبروں پر ایک نظر

    کراچی : ہر سال کئی اتار چڑھاؤ کے ساتھ گزر جاتا ہے،تاہم اس سال کو سیاسی تنازعات کا سال قرار دیا جا سکتاہے، سال دوہزار پندرہ میں پاکستان میں ہو نے والے اہم واقعات میں سے چند واقعات اور خبروں کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق اس سال سیاسی اتار چڑہاؤ دیکھنے میں آیا۔

    رینجرز کا ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ

    کراچی کے علاقے عزیزآباد میں رینجرز نے گیارہ مارچ کو سرچ آپریشن کیا اور متحدہ قومی موومنٹ کے سیاسی مرکز نائن زیرو اوراس سے ملحقہ علاقے کے راستے بند کرکے تلاشی لی گئی،آپریشن کے دوران کچھ گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں۔

    آپریشن کے دوران متحدہ کے اہم رہنما عامرخان سمیت کئی کارکنوں کوتحویل میں لے لیا گیا جبکہ وہاں سے غیرملکی اسلحہ بھی برآمد ہوا، ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ آپریشن مکمل معلومات کی بنیاد پرکیا گیا۔ نائن زیرو کے اردگرد بیریئر لگا کراکیس گلیاں بند کی گئی تھیں۔

    کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کی گرفتاری

    مارچ کی 14 تاریخ کو اسلام آباد بینظیرانٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ملک کی نامور ماڈل آیان علی کو گرفتار کر کے 5 لاکھ امریکی ڈالربرآمد کرلئے گئے۔

    ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق ماڈل آیان علی کو نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے دبئی جاتے ہوئے بے نظیرانٹرنشنل ائیرپورٹ پر منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    سامان کی تلاشی کے دوران بیگ کے خفیہ خانوں سے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم برآمد کی گئی تھی۔ کسٹم حکام نے ملزمہ کو حراست میں لے کر اسے کسٹم ہاؤس منتقل کردیا تھا

    ڈاکٹر عاصم حسین کرپشن کے الزام میں گرفتار

    چیئرمین سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن اور پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر و سابق سینیٹر ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے الزام میں 26 اگست کو کراچی سے سادہ لباس اہلکاروں نے حراست میں لیا۔

    ڈاکٹر عاصم حسین کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں وائس چانسلرز کیلئے انٹرویوز کر رہے تھے۔

    ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اوراسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے ہیں۔

    سابق حکومت میں وہ وفاقی وزیر پیٹرولیم تھے۔ بعد ازاں رینجرز نے عدالت سے ان کا 90 روزہ ریمانڈ حاصل کیا،دوران تفتیش ڈاکٹر عاصم حسین نے کئی اہم انکشافات کئے۔

    تا ہم اب وہ نیب کی حراست میں ہیں۔ اور ان کے خلاف مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    قتل کے مجرم صولت مرزا کو پھانسی دے دی گئی

    کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس کا مرکزی مجرم صولت مرزا 12 مئی کو اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا

    ،مچھ جیل میں صولت مرزا کو پھانسی دے دی گئی، سولہ سال سے سزائے موت کے منتظر قیدی صولت مرزا کی رحم کی تمام اپیلیں مسترد ہونے کے بعد علی الصبح مچھ جیل میں پھانسی دی گئی۔

    عدالت نے صولت مرزا کو انیس سو ستانوے میں سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہدحامد کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی۔

    واضح رہے کہ صولت مرزا کی پھانسی اس سےقبل دو بار موخر ہوئی، صولت مرزا کو پہلی بار انیس مارچ کو پھانسی دی جانی تھی،جو اسی شب جیل سےصولت مرزا کے سنسنی خیز انکشافات پر مؤخرکردی گئی تھی۔

    آصف علی زرداری کا پاک فوج کیخلاف بیان

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے 16 جون کو پشاور میں پیپلزپارٹی کے پی کے عہدیداروں کی تقریب میں پاک فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کردار کشی مت کرو، سرحدوں پر آپ کو للکارا جا رہا ہے۔ ہم آپ کا ساتھ دینا چاہتے ہیں، تنگ کیا گیا تو جرنیلوں کا کچا چٹھا کھول دوں گا۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں بھی جنگ لڑنا آتی ہے ، آپ کوتین سال رہنا ہے ، ہمیں ہمیشہ یہاں رہنا ہے ، ہمیں تنگ کرنے کی کوشش کی تو ہم بھی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگرہم کھڑے ہوئے تو فاٹا سے کراچی تک بند ہوگا، جب تک چاہیں گے ملک بند رہےگا۔ آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کمزورنہیں لیکن ابھی ہماراوقت نہیں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک اشارے پرلوگوں کی جان لےلی جاتی ہے، ہمارےپاس ایسے لوگ ہیں جوکبھی بکے ہیں نہ کبھی بکیں گے،ہم نے جسے وکٹ دی ہوئی ہےاسےکھیلنے تودو،اسے ملک کی معیشت ٹھیک کرنےد و۔

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ بعد میں وہ موقع نہ ملنےکاگلہ کریں۔

    قصور میں بچوں کے ساتھ ذیادتی کی ویڈیو کا شرمناک واقعہ

    پنجاب کے شہر قصور میں حسین خان والا دیہات میں ایک مقامی گروہ کے ملزمان دوسو چھیاسی کمسن بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا نےکے بعد ان کی وڈیو بناکر بلیک میلنگ کررہے تھے۔

    یہ سلسلہ دو ہزار نو سے جاری تھا، یہ واقعہ ملکی تاریخ میں بچوں کے ساتھ زیادتی کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ وڈیو کلپس کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے ملزمان کیخلاف کارروائی کی ۔

     کارروائی کے دوران چھ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ جن کو بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر انتہائی کمزور کیس بناکر عدلیہ میں پیش کرنے سے ملزمان کو با آسانی ضمانتیں مل گئیں تھیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے کمیٹی قائم کردی تھی۔اور بعد ازاں قصور ویڈیو اسکینڈل کی جوڈیشل انکوائری کا اعلان کیا تھا۔

    معروف سماجی رہنما سبین محمود کا قتل

    ممتاز سماجی رہنما اور معروف این جی او کی ڈائریکٹر سبین محمود کو مورخہ 24 اپریل کو کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

    این جی او دی سیکنڈ فلور (ٹی ٹو ایف) کی ڈائریکٹر سبین محمود اپنی والدہ کے ساتھ رات نو بجے ڈیفنس فیز ٹومیں اپنے دفتر سے گھر جانے کے لئے نکلی تھیں کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔

    سبین محمود کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا جا رہا تھا تاہم انہوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔

    فائرنگ کے واقعے میں سبین کی والدہ بھی زخمی ہوئی تھیں، پولیس نے سبین محمود قتل کیس میں اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کیخلاف مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کوئی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشت گردی تھی، فیکٹری کو آگ بھتہ نہ دینے پر لگائی گئی۔ یہ رپورٹ سات فروری کو منظر عام پرآئی۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یہ اتفاقی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشت گردی تھی، گرفتارملزم نے دورانِ تفتیش اس بات کا انکشاف کیا کہ سیاسی جماعت کے اعلیٰ عہدیدار نے فیکٹری مالکان سے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا۔

    فیکٹری مالکان بات کرنے گئے تو اعلیٰ عہدیدار نے لاتعلقی ظاہر کی، تلخ کلامی کے بعد اس سے پارٹی کی ذمہ داریاں واپس لے لی گئیں اور بھتہ نہ ملنے پر کیمیکل پھینک کر علی انٹرپرائزز کو آگ لگادی۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت کے ایک وزیر نے فیکٹری مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرایا، سابق وزیراعظم نے مالکان کی ضمانت کرائی، تاہم دباؤ پر پیچھے ہٹ گئے۔

    فرنٹ مین نے کیس ختم کرانے کیلئے فیکٹری مالکان سے پندرہ کروڑ روپے لئے۔ جی آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کےایم سی کا سینیٹری ورکر اور سیاسی جماعت کا کارکن ہے۔

    عدالت نے رینجرز کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اچانک پاکستان آمد

    مورخہ 25 دسمبر کو بھارتی وزیراعظم افغانستان کے دورے پر تھے اور انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو فون پرسالگرہ کی مبارک باد پیش کی۔

    مودی نے اپنے ٹویٹرپیغام میں خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ وزیراعظم میاں نواز شریف سے لاہور میں ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ لاہور پہنچنے پر وزیر اعظم نواز شریف نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔

    بعد ازاں وہ وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ جاتی امراء پہنچے اور وزیر اعظم کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کو نواز شریف کی نواسی کی شادی کی مبارکباد دی۔

     بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی وزیراعظم نوازشریف سے مختصر ملاقات کے بعد وطن واپسی کیلئے جاتی امراء سے ایئرپورٹ کیلئے روانہ ہو گئے۔

    سیکیریٹری خارجہ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کے دورے کو خیرسگالی کا دورہ قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے نوازشریف سے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیراعظم نوازشریف نے انہیں خوش دلی کے ساتھ خوش آمدید کہا۔

    مردان میں خود کش دھماکہ، 26 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

    مردان میں مورخہ 29 دسمبر کو نادرا کے دفتر میں خود کش دھماکہ ہوا ، جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    مردان میں نادرا کے دفتر کے گیٹ پر ہونے والا دھماکہ اتنا شدید تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے میں آٹھ سے دس کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا.

    دھماکے سے نادرا کی عمارت کی دیوارگر گئی اور دروازہ تباہ ہوگیا جبکہ ارد گرد کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

  • رینجرزاورسی ٹی ڈی کے چھاپے، تین ٹارگٹ کلر گرفتار، اہم انکشافات

    رینجرزاورسی ٹی ڈی کے چھاپے، تین ٹارگٹ کلر گرفتار، اہم انکشافات

    کراچی : رینجرز نے کراچی کے علاقے برنس روڈ پر کارروائی کرکے پندرہ افراد کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر گرفتار کرلیا، جبکہ سی ٹی ڈی نے ملیر جمعہ گوٹھ سے دو ٹارگٹ کلرز کو حراست میں لے لیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کبوتر چوک برنس روڈ کے قریب رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلر عظمت حسین کو گرفتار کرلیا.

    رینجرز حکام کے مطابق گرفتار ملزم نے پندرہ افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے، جن میں مختلف جماعتوں کے کارکنان ، پولیس اہلکار اور وکلاء بھی شامل ہیں.

    رینجرز حکام کے مطابق گرفتار ملزم نے دوران تفتیش اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ساتھی جماعت کیلئے بھتہ اکھٹا کرنے اور کھالیں جمع کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس نے ملیر جمعہ گوٹھ کے قریب کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا.

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کارروائی کے دوران دو ملزمان گرفتار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی گرفتاری کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں، ابتدائی طور پر ملزمان نے چار افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

  • وفاق کوسندھ حکومت کی سمری مسترد کرنے کااختیارنہیں، قمر زمان کائرہ

    وفاق کوسندھ حکومت کی سمری مسترد کرنے کااختیارنہیں، قمر زمان کائرہ

    لاہور: پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس سندھ حکومت کی سمری مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں، آئینی مینڈیٹ کے ذریعے اداروں کو کام کرنے دیا جائے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیر اعظم خود کو بادشاہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ جو چاہیں فیصلہ کرتے پھریں، رینجرز کے سندھ اور دیگر صوبوں کے حوالے سے تضادات پر سب کی نظر ہے، فوج، رینجرز سمیت تمام ادار ے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو بہتر ہے۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آئینی حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہیے، وزیر داخلہ اگر پریس کانفرنس نہ کرتے تو معاملہ اتنا خراب نہ ہوتا۔

    انھوں نے کہا آئینی مینڈیٹ کے ذریعے اداروں کو کام کرنے دیا جائے۔۔ماضی میں بھی عدالتوں کو ہمارے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹرعاصم کیس، رینجرز کی قانونی مشاورت مکمل

    ڈاکٹرعاصم کیس، رینجرز کی قانونی مشاورت مکمل

    کراچی : رینجرز کی جانب سے ڈاکٹرعاصم پر تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کرنےکاامکان ہے، اس کے نتیجےمیں سندھ حکومت کااختیارختم ہوجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم کیس پر رینجرز کی قانونی مشاورت مکمل ڈاکٹر عاصم کے خلاف تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت رینجرز کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کا امکان ہے۔

    مقدمہ ایف آئی اے کی کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ یا کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے میں درج کیا جاسکتا ہے وفاقی ادارےمیں مقدمے کی صورت میں سندھ حکومت کے پاس اختیار نہیں رہے گا۔

    مقدمہ انسداددہشت گردی عدالت کے بجائے خصوصی عدالتوں میں چلایاجاسکے گا اربوں روپے کے اوگرا اسکینڈل سے ڈاکٹر عاصم کا نام نکالنے اور تحقیقاتی رپورٹ میں ردوبدل پربھی رینجرزکا تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    زرائع کےمطابق وفاقی حکومت رینجرزکوتحفظ پاکستان قانون کےتحت عمل کرنےکا کہہ سکتی ہے،اس قانون کے تحت رینجرز کےپاس گرفتاری ا ور تفتیش کا اختیار موجود ہے۔