Tag: ریو 2016

  • ریو اولمپکس میں کامیابی حاصل کرنے والی مسلمان خواتین

    ریو اولمپکس میں کامیابی حاصل کرنے والی مسلمان خواتین

    ریو ڈی جنیرو: ریو اولمپکس 2016 میں جہاں کئی ریکارڈز بنے وہاں خواتین نے بھی بے شمار ریکارڈز قائم کیے۔ رواں برس اولمپکس میں 14 مسلمان خواتین ایسی ہیں جنہوں نے میڈلز جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کیا۔

    :زازیرا زپرکل، قازقستان

    5

    قازقستان کی 22 سالہ زازیرا نے 69 کے جی مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :کیمیا علی زادہ، ایران

    9

    اولمپکس میں میڈل جیتنے والی ایران کی پہلی خاتون کھلاڑی کیمیا علی زادہ نے تائی کوانڈو کے مقابلہ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ وہ کہتی ہیں کہ میری کامیابی ایرانی خواتین کے حوصلے کو مہمیز کرے گی اور امید ہے کہ اگلے اولمپکس میں ہم گولڈ میڈل جیتیں گے۔

    :دلیلہ محمد، امریکا

    1

    امریکن ایتھلیٹ دلیلہ محمد نے ریو 2016 میں 400 میٹر کی ریس میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

    :ابتہاج محمد، امریکا

    7

    امریکن کھلاڑی 30 سالہ ابتہاج محمد نے شمشیر زنی کے مقابلہ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ جیتنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکن دستہ میں ایک اقلیتی کھلاڑی کی حیثیت سے شریک ہونے کے باعث بہت پرجوش تھیں۔ ان کی یہ کامیابی دیگر مسلمان نوجوانوں کو بھی اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے کی طرف مائل کرے گی۔

    :سارہ احمد، مصر

    8

    مصر کی ویٹ لفٹر سارہ احمد نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ وہ مصر کی جانب سے میڈل جیتنے والی پہلی کھلاڑی اور عرب ممالک کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے ویٹ لفٹنگ میں کوئی اولمپک تمغہ جیتا ہے۔

    :ہادیہ وہبہ، مصر

    10

    مصر کی ایک اور خاتون کھلاڑی 23 سالہ ہادیہ وہبہ ہیں جنہوں نے 57 کے جی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

    :مجلندا کلمندی، کوسوو

    2

    مجلندا کلمندی جوڈو مقابلوں میں فتح حاصل کر کے اپنے ملک کی پہلی گولڈ میڈل جیتنے والی کھلاڑی بن گئیں۔

    :ماریہ سٹیڈنک، آذر بائیجان

    4

    آذر بائیجان سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ماریہ نے فری اسٹائل 48 کے جی کے مقابلہ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :پاٹیمٹ ابکرووا، آذر بائیجان

    11

    آذر بائیجان کی 21 سالہ پاٹیمٹ ابکرووا نے وومینز تائی کوانڈو میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :نور تاتار، ترکی

    14

    ترکی کی 24 سالہ نور تاتار نے تائی کوانڈو کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :عالیہ مصطفینہ، روس

    3

    جمناسٹک کے مقابلوں کی کھلاڑی 21 سالہ مصطفینہ نے ریو اولمپکس میں برانز، سلور اور گولڈ کے تمغہ حاصل کیے۔

    :انس بوبکر، تیونس

    12

    تیونس کی کھلاڑی انس نے شمشیر زنی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ اپنی فتح کو انہوں نے تمام عرب خواتین کے نام کردیا۔

    :مروا امری، تیونس

    13

    تیونس کی ایک اور کھلاڑی مروا عمری نے ریسلنگ کےمقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

    :سری وہیونی اگستنی، انڈونیشیا

    6

    انڈونیشیا کی 22 سالہ اگستنی نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

  • ریو 2016: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    ریو 2016: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    آپ کے خیال میں کسی ہوٹل میں کتنا کھانا ضائع ہوتا ہوگا؟

    سینکڑوں ٹن؟ ہزاروں ٹن؟

    آج کل برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اولمپک مقابلے چل رہے ہیں جس میں شرکت کے لیے 18 ہزار کھلاڑی، کوچ اور حکام شریک ہیں اور ان کی رہائش ’اولمپک ویلج‘ میں ہے۔

    rio-2
    اولمپک ویلج

    آپ کے خیال میں ان 18 ہزار افراد کا پیٹ بھرنے کے بعد وہاں کتنا کھانا ضائع ہوتا ہوگا؟

    یقیناً اتنی مقدار جسے آپ شمار بھی نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: برازیل کی فضائی و آبی آلودگی کے باعث کھلاڑیوں کی صحت کو سخت خطرہ

    اب اس مقدار کو 3 سے ضرب دے دیں یعنی ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور عشائیہ۔ ضائع شدہ کھانے کی مقدار یقیناً اندازوں سے بھی کہیں زیادہ ہوگی۔

    برازیل میں ایک طرف تو 21.4 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، صرف ریو ڈی جنیرو میں 56 ہزار افراد بے گھر ہیں اور سڑکوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان میں سے 340 بچے ہیں، جبکہ دوسری طرف اولمپک ویلج میں صرف ایک دن میں 12 ٹن خوراک ضائع ہورہی ہے۔

    rio-1

    اب اس کھانے کا کیا کیا جائے؟ معروف اطالوی شیف مسیمو بترا نے اس کا بہترین حل تجویز کیا۔

    بترا اٹلی میں ایک ریستوران اوشتریا فرانچسکانا کے مالک ہیں اور رواں سال ان کے ریستوران کو دنیا کے بہترین ریستوران کا اعزاز مل چکا ہے۔ وہ آج کل اولمپک میں شریک کھلاڑیوں کو بہترین ذائقوں سے روشناس کروانے کی کوششوں میں مصروف ماہرین اور شیفس کی رہنمائی کے لیے ریو ڈی جنیرو میں مقیم ہیں۔

    انہوں نے ضائع شدہ کھانے کو ری سائیکل کر کے بے گھر افراد تک پہنچانے کا منصوبہ پیش کیا۔ اس منصوبے کو بے حد پسند کیا گیا اور اس پر کام شروع کردیا گیا جس کے بعد ایک روز قبل ضائع شدہ کھانے کو مختلف مشینوں کے ذریعہ پیک کر کے اولمپک ویلج کے آس پاس بے گھر افراد میں تقسیم کردیا گیا۔

    rio-3

    اس سے قبل یہ کھانا کچرے اور کوڑے دانوں میں پھینکا جارہا تھا اور اس کی وجہ اعلیٰ حکام سے اس منصوبے کی منظوری اور وسائل کی عدم دستیابی تھی۔

    بترا پچھلے 2 مہینوں سے اس خیال پر کام کر رہے تھے اور ان کے مطابق برازیلین صدر ڈیلما روسیف نے اس منصوبے کے لیے حامی بہت رد و کد کے بعد بھری۔ ’شاید وہ ہم پر بھروسہ نہیں کر پا رہی تھیں‘ انہوں نے بتایا۔

    ان کے اس کام میں ا کئی امریکی شیفس بھی شامل ہیں جبکہ کئی افراد رضاکارانہ طور پر کام کر رہے ہیں اور ان کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

    ایک اندازے کے بعد اولمپک کھیلوں کے اختتام تک 19 ہزار کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہوں گے۔

  • ریو اولمپکس 2016: صحافیوں کی بس پر فائرنگ، 2 صحافی زخمی

    ریو اولمپکس 2016: صحافیوں کی بس پر فائرنگ، 2 صحافی زخمی

    ریو ڈی جنیرو: برازیل میں جاری ریو اولمپکس 2016 میں نامعلوم افراد کی جانب سے صحافیوں کی بس پر فائرنگ کردی گئی جس سے بس کے شیشے ٹوٹ گئے۔ فائرنگ سے 2 صحافی معمولی زخمی ہوگئے۔

    حکام کے مطابق بس میں سوار صحافی باسکٹ بال میچ کی کوریج کے بعد واپس آرہے تھے۔ بس میں کل 12 افراد سوار تھے جن میں 4 مقامی اور 8 غیر ملکی صحافی شامل تھے۔ زخمی ہونے والا ایک ترک اور ایک بیلا روس کا صحافی ہے جنہیں شیشہ لگنے سے زخم آئے ہیں۔

    rio-2

    واقعہ کے بعد فوری طور پر بس کو پولیس کے حفاظتی دستے میں میڈیا سینٹر پہنچا دیا گیا۔

    ریو 2016: فضائی و آبی آلودگی کے باعث کھلاڑیوں کی صحت کو سخت خطرہ *

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریو ڈی جنیرو میں ڈیوڈورو سے بارا تک کے سفر کے دوران بس پر کوئی چیز پھینکی گئی جس سے بس کے شیشے ٹوٹے تاہم سیکیورٹی ایجنسیاں واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہیں اور ان کی رپورٹ کے بعد ہی مزید بات کی جاسکتی ہے۔

    rio-3

    بس میں سوار ارجنٹینا کے ایک صحافی کے مطابق جب یہ واقعہ ہوا تو سب بس کے فرش پر لیٹ گئے اور خود کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اندازہ نہیں کر سکے کہ بس کو نشانہ بنانے والی گولیاں تھیں یا پتھر۔

    ایرانی دستے کی معذور قائد لوگوں کی توجہ کا مرکز *

    واضح رہے کہ اولمپکس کے انعقاد سے قبل ہی منتظمین کو دہشت گردانہ حملوں سے خبردار کیا جا چکا ہے۔ اس سے ایک روز قبل ڈیوڈورا کے ایک ہوٹل میں عارضی طور قائم میڈیا روم پر بھی فائرنگ کی گئی اور ایک گولی چھت کو توڑتی ہوئی ایک میڈیا کارکن کے قریب گری۔

    rio-4

    اسی روز مینز سائیکل روڈ ریس میں فنشنگ لائن کے قریب حکام نے دھماکہ خیز مواد برآمد کیا۔

    ایک اور واقعہ میں کوپکے بانا پیلس ہوٹل کے قریب مشکوک پیکٹ دھماکے سے پھٹ گیا۔ واقعہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔