Tag: ریچھنی

  • ننھے ریچھ کو سلائیڈنگ سکھاتی ماں کی ویڈیو وائرل

    ننھے ریچھ کو سلائیڈنگ سکھاتی ماں کی ویڈیو وائرل

    سوشل میڈیا پر جانوروں کی مختلف ویڈیوز سامنے آتی رہتی ہیں جن میں وہ کبھی شرارتیں کرتے اور کبھی کھیلتے کودتے دکھائی دیتے ہیں، ایسی ہی مادہ ریچھ اور اس کے بچے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ریچھنی اپنے بچے کو سلائیڈ لینا سکھا رہی ہے۔

    یہ ویڈیو امریکی ریاست شمالی کیرولینا کے ایک اسکول کے پلے گراؤنڈ میں ریکارڈ کی گئی جہاں پلے گراؤنڈ خالی دیکھ کر ریچھنی اپنے بچے کو لے کر وہاں داخل ہوگئی۔

    ریچھنی نے پہلے خود بڑی سلائیڈ پر جھول کر بچے کو بتایا اس کے بعد اسے چھوٹی سلائیڈ سے آنے کی ترغیب دینے لگی۔ جب ننھا ریچھ وہاں سے جھول کر نیچے آگیا تو ماں نے اسے سینے سے لگا لیا۔

    اس دوران دونوں خوشی سے چلاتے بھی رہے۔

    اسکول کے اندر موجود ٹیچرز نے یہ سارا واقعہ اپنے موبائل فونز میں ریکارڈ کرلیا، وہ اس منظر کو دیکھ کر بے حد خوش اور حیران تھے۔

    بعد ازاں اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے ٹیچرز نے کہا کہ اس وقت اسکول بچوں سے خالی تھا، اگر اس وقت اسکول میں بچے ہوتے تو وہ حفاظتی اقدامات کرنے کو ترجیح دیتے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو پر صارفین نے بھی مسرت آمیز حیرت کا اظہار کیا۔

  • آبدوز پر چڑھنے والی ریچھنی اور اس کے بچے کو فوجی اہلکاروں نے گولی ماردی

    آبدوز پر چڑھنے والی ریچھنی اور اس کے بچے کو فوجی اہلکاروں نے گولی ماردی

    روس کی بحری فوج کے اہلکاروں نے ایک ریچھنی اور اس کے بچے کو اس وقت گولی مار دی جب وہ ان کی ایٹمی آبدوز پر چڑھ آئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں، جو واقعے کے وقت وہاں موجود عینی شاہد نے بنائی، دیکھا جاسکتا ہے کہ ریچھنی اور اس کا بچہ پانی میں تیرتے ہوئے ایٹمی آبدوز کے قریب آئے اور سستانے کے لیے اس کے عرشے پر چڑھ گئے۔

    بعد ازاں فوجی اہلکار ان دونوں کو گولی مار کر ہلاک کردیتے ہیں۔

    روسی بحری فوج کے ترجمان کی جانب سے وضاحت دی گئی ہے کہ ریچھنی اور اس کا بچہ نہ صرف آبدوز کے عملے بلکہ قریب موجود گاؤں کے رہائشیوں کے لیے بھی ایک خطرہ تھے۔

    ایک مقامی اخبار کے مطابق ریچھنی زخمی حالت میں تھی اور اس کی موت کا اندیشہ تھا، ماں کے بغیر ننھے ریچھ نہایت غصہ ور ہوجاتے ہیں لہٰذا اس صورتحال سے بچنے کے لیے دونوں کو گولی مار دی گئی۔

    اخبار میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ یہ ریچھ اکثر قریبی گاؤں میں گھس جاتے ہیں اور مقامی افراد ان سے پریشان تھے۔

    روس کے مذکورہ علاقے میں بھورے ریچھوں کی آبادی بہت زیادہ ہے اور ان کی تعداد لگ بھگ 14 ہزار ہے، یہ انسانوں پر صرف اسی وقت حملہ کرتے ہیں جب انہیں انسانوں سے خطرہ محسوس ہوتا ہے۔