Tag: ریڈ زون میں داخلے

  • عمران خان نے سول نافرمانی ختم کردی

    عمران خان نے سول نافرمانی ختم کردی

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سول نافرمانی ختم کرکے اپنی رہائش گاہ کے بجلی کے بل ادا کردیے۔

    آئیسکو حکام نے تصدیق کی ہے کہ عمران خان نے اپنی رہائش گاہ کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کردی ہے جس کے بعد ان کی بنی گالہ رہائش گاہ کی بجلی بحال کر دی گئی۔ عمران خان نے بجلی کے دو بلوں کی مد میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 36 ہزار745روپے ادا کیے۔

    آزادی مارچ اور دھرنے کے دوران عمران خان نے سول نافرمانی کا اعلان کرتے ہوئے بجلی کے بلوں کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ان کی رہائش گاہ کی بجلی منقطع کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ سول نا فرمانی کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سے نہ بجلی کے بل دیں گے نہ ٹیکس دیں گے،سول نافرمانی کی کال عوام کے لئے دے رہا ہوں۔ جبکہ عمران خان کے جانب سے سول نافرمانی کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج بھی کیا گیا تھا۔

  • سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی جانب سے ریڈ زون میں داخلے اور سول نافرمانی کے اعلان کے خلاف درخواست کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کاشف سلمانی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کے اعلان سے ملک میں خانہ جنگی کا خطرہ ہے، عمران خان کے احتجاج سے جہاں پاکستانی معیشت تباہ ہو رہی وہاں بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے شرکاءکو ریڈ زون میں داخل ہونے سے نہ روکا گیا تو تیسری قوت فائدہ اٹھائے گی۔ملک میں بڑی مشکل سے جمہوریت بحال ہوئی ہے، اگر انتظامی مشینری نے اپنی ذمہ داری پوری نہ کی تو جمہوریت ڈی ریل ہونے کے خدشات ہیں۔

    لہذاعدالت خون خرابہ روکنے کے لیے حکومت کو حکم دے کہ عمران خان کو ریڈ زون میں داخلے سے روکے جبکہ سول نافرمانی کے اعلان پر سخت کارروائی کی جائے ۔

    ہائی کورٹ آفس کی جانب سے کیس کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت کی متفرق درخواست پر اعتراض عائد کیا تاہم عدالت نے سماعت کے بعد کیس کے روزانہ کی بنیادوں پر سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔