Tag: ریکوڈک

  • ریکو ڈک سے سونے اور تانبے کی پیداوار کب شروع ہوگی؟ مارک برسٹو کا اہم انٹرویو

    ریکو ڈک سے سونے اور تانبے کی پیداوار کب شروع ہوگی؟ مارک برسٹو کا اہم انٹرویو

    اسلام آباد: بیرک گولڈ کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو مارک برسٹو نے کہا ہے کہ ریکو ڈک میں کام رواں سال شروع ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مارک برسٹو نے بلوم برگ کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ریکوڈک میں کام رواں سال شروع ہونے کا امکان ہے، اور 2028 سے پیداوار شروع ہو جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ بیرک گولڈ نے ریکوڈک سے سونا اور تانبہ نکالنے کے منصوبے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے، ریکوڈک منصوبہ پاکستان کو کان کنی کے عالمی نقشے پر اہم ملکوں میں شامل کر دے گا، یہ پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا اور بلوچستان پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ریکو ڈک بلوچستان سونا تانبہ

    واضح رہے کہ ریکو ڈک کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے، جس کی کان کنی کے پراجیکٹ کا 50 فی صد بیرک، 25 فی صد وفاقی حکومتِ پاکستان کی تین سرکاری کمپنیوں (آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ)، 15 فی صد بغیر کسی سرمایہ کاری کے حکومتِ بلوچستان کا حصہ ہے، جس میں وفاقی حکومت سرمایہ کاری کرے گی ور 10 فی صد فری کیری بنیاد پر بلوچستان کی ملکیت ہے، یعنی اس حصے میں سرمایہ کاری پراجیکٹ کرے گا۔


    امریکی ٹیرف کے ایشیائی ممالک پر کیا اثرات ہوں گے؟ رپورٹ جاری


    بیرک کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہونا (یعنی سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے موافق رائے ملنا اور ضروری قانون سازی) ریکوڈک منصوبے کو ایک بین الاقوامی معیار کا طویل المدتی منصوبہ بنانے کی طرف پہلا قدم ہے، جس سے بیرک کے تانبہ نکالنے کے پورٹ فولیو میں نمایاں اضافہ ہوگا اور پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو کئی نسلوں تک خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔

    پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم


    پاکستان میں منرل انویسٹمنٹ فورم کا کامیاب انعقاد کیا گیا ہے، جس میں غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں پیسہ لگانے کے لیے پرجوش نظر آئے، ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کے لیے تعمیراتی خدمات دینے کو تیار ہیں، ان کی جانب سے مزید معدنیات کی تلاش کے لیے پارٹنرشپ کی پیش کش کا اظہار بھی کیا گیا۔

    امریکی کمپنی کی ترجمان نے کہا فورم کا انعقاد پاک امریکا تعلقات کے لیے بھی غیر معمولی ثابت ہوا ہے، ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے نمائندے رسل ہاورڈ نے کہا ریکوڈک میں سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر ہیں، جو 286 کلومیٹر علاقے پر محیط ہیں، 29 کلومیٹر رقبے پر جیو تکنیکی ڈرلنگ ہو چکی ہے، اور دوہزار اٹھائیس میں سونا اور تانبہ نکالنا شروع کر دیں گے۔

    امریکی تاجروں کو پاکستانی معدنیات میں سرمایہ کاری کی پیش کش کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں وسیع مواقع ہیں، امریکی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے، امریکی وفد سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کہا ٹرمپ انتظامیہ سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے سینئرعہدیدار ایرک مائیر نے کہا امریکی انتظامیہ منرل ڈیولپمنٹ پر پاکستان سے تعاون کی خواہاں ہے۔

  • ریکوڈک سرمایہ کاری، سعودی کمپنی کی جانب سے بڑی خبر

    ریکوڈک سرمایہ کاری، سعودی کمپنی کی جانب سے بڑی خبر

    اسلام آباد: سعودی کمپنی منارا منرل ریکوڈک میں 10 سے 20 فی صد کی سرمایہ کاری کرے گی۔

    برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق سونے اور تانبے کے ذخائر میں سرمایہ کاری مائننگ فنڈ ’منارا منرل‘ کی جانب سے 500 ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق منارا منرل حکومت پاکستان کے شیئرز خریدنے کی پلاننگ کر رہا ہے، اس سلسلے میں منارا منرل کے ایگزیکوٹیوز نے گزشتہ سال مئی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    منارا منرلز 25 کھرب 9 ارب روپے (9 بلین ڈالر) کے کمپلیکس کا 10 سے 20 فی صد حصہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے، جسے کینیڈا کے ’بیرک گولڈ‘ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے، مائننگ فنڈ حکومت پاکستان سے ایکویٹی حصص خریدے گا، جو کہ منصوبے کی 25 فی صد یعنی 500 ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی مالک ہے۔

    بیرک گولڈ کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے گزشتہ ہفتے ریاض میں کہا تھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو بدل دے گا، سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری پورے منصوبے کے لیے اچھی ہوگی۔ دوسری جانب کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ بھی پاکستان میں ابتدائی طور پر ساڑھے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ریکوڈیک منصوبے کا پہلا فیز 2028 تک پروڈکشن شروع کر دے گا، پاکستان کا ریکوڈک پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی تانبے کی کانوں میں سے ایک ہوگی۔ ریکوڈک بلوچستان میں ضلع چاغی کے علاقے میں ایران و افغانستان کی سرحدوں سے نزدیک ایک علاقہ ہے، جہاں دنیا کے عظیم ترین سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔

  • سعودی عرب کی 80 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری : پاکستانی معشیت کے لئے بڑی خبر

    سعودی عرب کی 80 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری : پاکستانی معشیت کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : ریکوڈک میں سعودی عرب کی 80 کروڑ ڈالرسرمایہ کاری کے معاہدے کے حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اہم سنگ میل عبور ہونے کے قریب ہے، ذرائع نے بتایا کہ ریکوڈک میں سعودی عرب کی 80 کروڑ ڈالرسرمایہ کاری کا معاہدہ رواں ہفتے ہوگا، معاہدے کے تحت 65 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت 15 کروڑ ڈالر گرانٹ چاغی میں ڈیولپمنٹ کیلئےخرچ ہو گی،معاہدہ طے پانا آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کیلئے معاون ثابت ہو گا۔

    سعودی عرب کی سرمایہ کاری ،قرض رول اوور کے بعد چین قرض رول اوور کرے گا۔

    وزیراعظم کوآج ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے وزارت توانائی حکام بریفنگ دیں گے ، سعودیہ سے سرمایہ کاری لانے میں ایس آئی ایف سی نے کردار ادا کیا۔

    اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایم کے 15 فیصد شیئرز فروخت ہوں گے ، ایس آئی ایف سی نے سعودی عرب سے سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا۔

    پاکستان نے ریکوڈک میں سعودیہ کی سرمایہ کاری کیلئے 90 کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا، سعودیہ سے ریکوڈک میں سرمایہ کاری ایک ہی ٹرانچ میں موصول ہوگی۔

    وزیراعظم کو بریفنگ کے بعد حتمی منظوری کےلئے آئندہ وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش ہو گا ، سعودیہ ریکوڈک کے ایکسپلوریشن لیزبلاک 6 اور بلاک 8 میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔

    سعودیہ سے ریکوڈک میں مجموعی سرمایہ کاری کا تخمینہ 10 ارب ڈالر تک لگایا جا رہاہے تاہم سرمایہ کاری ہونے سے دونوں ممالک میں تعلقات مزید استوار ہوں گے۔

    ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے سعودی عرب کیساتھ 8 ماہ سے بات چیت چل رہی تھی۔

  • سعودی عرب کی آئندہ ماہ ریکوڈک میں ایک بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری  متوقع

    سعودی عرب کی آئندہ ماہ ریکوڈک میں ایک بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع

    اسلام آباد : بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ میں آئندہ ماہ ایک ارب ڈالر تک کی سعودی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی آئندہ ماہ ریکوڈک میں ایک بلین ڈالرزکی سرمایہ کاری جلد متوقع ہیں، سعودی سرمایہ کاری کیلئے ایس آئی ایف سی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

    سعودی سرمایہ کاری کی ہموار تکمیل کیلئے وزیر اعظم وزارت خزانہ کی کمیٹی بنائیں گے ، کمیٹی میں پاکستان کی جانب سے تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں گے۔

    سعودی عرب کی سرمایہ کاری سےملک میں مزیدغیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی، دونوں ممالک معدینات کےشعبےمیں مزید سرمایہ کاری کے معاہدوں پربھی دستخط کریں گے۔

    بیرِک کے چیف ایگزیکٹیو مارک برسٹو نے کہا ہے کہ "ریکوڈِک دنیا میں تانبے کے سونے کے غیر ترقی یافتہ منصوبوں میں سے ایک ہے، جس کا مقصد 2028 میں کان کنی شروع کرنا ہے، جو ایک جاری فزیبلٹی اسٹڈی سے مشروط ہے۔’

    گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن کے درمیان ریکوڈک پراجیکٹ پر 8 بلین ڈالر کے تاریخی معاہدے پر دستخط ہوئے ھے۔

    ریکوڈک دنیا کی سب سے بڑی غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کی کانوں میں سے ایک ہے، یہ منصوبہ 2011 سے روکے جانے کے بعد دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔

  • ریکوڈک میں سعودی عرب بڑی سرمایہ کاری کے لیے تیار

    ریکوڈک میں سعودی عرب بڑی سرمایہ کاری کے لیے تیار

    اسلام آباد: ریکوڈک میں سعودی عرب کی جانب سے 1 بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کیے جانے کا امکان ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کے شئیرز سعودیہ عرب کو فروخت کیے جائیں گے، سعودیہ عرب کی جانب سے سرمایہ کاری آئندہ ماہ میں کیے جانے کی تیاریاں ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ سعودیہ عرب کی ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے وزیراعظم کمیٹی تشکیل دیں گے اس کمیٹی میں وزارت خزانہ، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، وزارت توانائی کے حکام شامل ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کو کمیٹی کی تشکیل کیلئے وزارت خزانہ اور توانائی کی سمری ارسال کی جائے گی، کمیٹی تشکیل کے بعد کمیٹی ممبران حتمی بات چیت کیلئے سعودی عرب روانہ ہوں گے جس کے بعد پاکستان اور سعودیہ عرب کے درمیان حکومتی معاہدہ ہو گا۔

  • ‘ریکوڈک سے کم از کم 40 سال تک تانبا اور سونا نکالا جاسکے گا’

    ‘ریکوڈک سے کم از کم 40 سال تک تانبا اور سونا نکالا جاسکے گا’

    اسلام آباد : بیرک گولڈ کا کہنا ہے ریکوڈک سے کم از کم چالیس سال تک تانبا اور سونا نکالا جاسکے گا اور  ساڑھے سات ہزار ملازمتیں دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ریکوڈک اورسیندک منصوبے کی کامیابی ملک کے روشن مستقبل کی مثال ہے، ترجمان بیرک گولڈ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان منرلز سمٹ کو بیرک گولڈ اسپانسر کر رہا ہے، بیرک گولڈ پاکستان میں اپنی ذیلی کمپنی ریکوڈک مائننگ کمپنی کے ذریعے کام کرے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کا مائن میں حصہ 50 فیصد اہم اثاثے کا آپریٹر ہوگا، وفاقی حکومت کے سرکاری اداروں کے 25 فیصد حکومت بلوچستان کے 25 فیصد شیئر ہوں گے۔

    بیرک گولڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ریکوڈ ک سے کم از کم 40 سال تک تانبا اور سونا نکالا جاسکے گا اور منصوبے کی تعمیر کے دوران 7500افراد کو ملازمت دی جائے گی جبکہ پیداوار شروع ہونے کے بعد 4,000 افراد کو ملازمتیں دی جائیں گی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ 2024کے آخر تک ریکوڈک کی فزیبلٹی اسٹڈی اپ ڈیٹ کومکمل کرنے کا ہدف ہے، 2028تک بلوچستان کی سونے تانبے کی کان سے پیداوار شروع کرنے کا ہدف ہے۔

    خیال رہے ریکوڈک منصوبے سے ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور پراجیکٹ کی کامیابی سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے بے شمارمواقع پیدا ہوں گے۔

  • ریکوڈک کے پاس 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر ہیں

    ریکوڈک کے پاس 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر ہیں

    ریکوڈک منصوبہ خوش حال بلوچستان کا ضامن پاکستان کا ایک اہم ترین منصوبہ ہے، ریکو ڈک ٹیٹھیان بیلٹ کا ایک ارضیاتی خطہ ہے، اور اس کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے۔

    ریکوڈک کے پاس 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر ہیں، اس منصوبے کی تنظیم نو کا کام دسمبر 2022 میں پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے، جو ریکوڈک کو بین الاقوامی معیار کا طویل المدتی منصوبہ بنانے کی طرف پہلا قدم ہے۔

    اس سے بیرک کے تانبہ نکالنے کے پورٹ فولیو میں نمایاں اضافے ہوگا اور آنے والی نسلیں اس سے مستفید ہو سکیں گی، بیرک پراجیکٹ 2010 کی فزیبلٹی رپورٹ 2011 میں کی جانے والی پراجیکٹ توسیع کی فزیبلٹی رپورٹ کو اپڈیٹ کر رہی ہے، جو 2024 تک مکمل ہو جائیں گی اور 2028 تک باقاعدہ کان کنی کے آغاز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    ریکوڈک کان کی عمر 40 سال ہوگی اور آن سائٹ پراسیسنگ سے اعلیٰ معیار کے تانبے اور سونے کا کنسنٹریٹ حاصل کیا جائے گا، آن سائٹ پراسیسنگ سے سالانہ 80 ملین ٹن خام دھات کی پراسیسنگ کی جا سکے گی۔

    ریکوڈک منصوبہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، بلکہ ملک کے پس ماندہ صوبے بلوچستان میں ترقی کا نیا باب کھولے گا، معاشی فوائد کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اس منصوبے سے مقامی معیشت کو فروغ ملے گا اور کان میں صوبائی شراکت داری کو مکمل تحفظ حاصل ہوگا، بلوچستان کو کسی بھی قسم کی مالیاتی سرمایہ کاری کیے بغیر 35 فی صد منافع، رائلٹی، ڈیوڈنڈ اور دیگر مراعات حاصل ہوں گی۔

    تانبا قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز جیسے سولر پینلز، ونڈ ٹربائنز اور الیکٹرک گاڑیوں کا ایک اہم جزو ہے، اس منصوبے سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

    ریکوڈک بلوچستان کے لیے اپنی معیشت اور معاشرے کو تبدیل کرنے کا سنہری موقع ہے، یہ منصوبہ بلوچستان کو ایک خوش حال اور پرامن صوبہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی اور استحکام میں مثبت کردار اداکرے گا۔

  • ریکوڈک اور دیگر مائن اور منرلز منصوبوں پر متعلقہ حکام کے اہم پیغامات

    ریکوڈک اور دیگر مائن اور منرلز منصوبوں پر متعلقہ حکام کے اہم پیغامات

    اسلام آباد: پاکستان معاشی پرواز کے لیے بھرپور طور پر تیار ہو چکا ہے، ریکوڈک اور دیگر مائن اور منرلز منصوبوں پر کام کرنے والے متعلقہ حکام کے اہم پیغامات نے اس تیاری پر روشنی ڈالی ہے۔

    چیف ایگزیکٹو آفیسر بیرک نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ریکوڈک ذخائر دنیا کے وسیع پیمانے پر دریافت کیے گئے کاپر اور گولڈ کے ذخائر ہیں، اور پاکستان قدرتی خزانوں اور معدنیات سے مالا مال سرزمین ہے۔

    مسٹر مارک برسٹو کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت پاکستان بالخصوص بلوچستان میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بے انتہا فروغ ملے گا، میں حکومت پاکستان اور بلوچستان کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کے فروغ اور منصوبوں پر کام کر رہا ہوں۔

    منیجنگ ڈائریکٹر جی ایچ پی ایل مسعود نبی نے کہا پاکستان میں معدنیات کثیر تعداد میں ہیں بلکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی کشش کا باعث ہیں، معدنیات کے استعمال کو صحیح طور پر بروئے کار لانے کے لیے ہم ایک تاریخی منرل سمٹ کا انعقاد کرنے جا رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے فروغ کے لیے یہ سمٹ ایک بہترین پلیٹ فارم ہوگا، جس میں معدنی وسائل سے متعلق بات چیت بھی کی جائے گی۔

    زمین کی گہرائیوں سے چمکتے ہوئے خزانے، پاکستان کے لیے روشن مستقبل کی نوید

    کنٹری منیجر ریکوڈک مائننگ کمپنی علی احسان کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان یکم اگست کو پاکستان منرل سمٹ کا انعقاد کرنے جا رہی ہے، ایس آئی ایف سی کے زیر اہتمام یہ پہلا سمٹ ہے جس میں ہمارا بھر پور تعاون موجود ہے۔

    سینیٹر مصد ق ملک نے کہا یکم اگست کو اسلام آباد میں معدنیات کی اہمیت اور ان کے فروغ سے متعلق سمٹ کر رہے ہیں، جس میں دنیا بھر بالخصوص یو اے ای، سعودی عرب اور دیگر ممالک سے سرمایہ کاروں کی شرکت ہوگی، انھوں نے کہا دنیا میں ایک خاموش انقلاب آ رہا ہے، اس انقلاب کا گہرا تعلق نادر اور نایاب معدنیات اور ذخائر سے منسلک ہے۔

  • سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا

    سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریکوڈک معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس میں 5 رکنی بنچ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا گیا۔

    اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کیس میں بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی، معدنی وسائل کی ترقی کے لیے سندھ اور خیبر پختونخواہ کی حکومت قانون بنا چکی ہے۔ صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر سکتے ہیں، ریکوڈک معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ ماہرین کی رائے لے کر ہی وفاقی و صوبائی حکومت نے معاہدہ کیا، بلوچستان اسمبلی کو معاہدے پر اعتماد میں لیا گیا تھا، منتخب عوامی نمائندوں نے معاہدے پر کوئی اعتراض نہیں کیا، نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں۔

    فیصلے کے مطابق ریکوڈک معاہدہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درست ہے، کمپنی نے یقین دلایا کہ مزدوروں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا، ریکوڈک منصوبے سے سماجی منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔ وکیل نے یقین دہانی کروائی کہ اسکل ڈویلپمنٹ کے لیے منصوبے شروع کیے جائیں گے، بیرک کمپنی نے یقین دلایا ہے کہ تنخواہوں کے قانون پر مکمل عمل ہوگا۔

    اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ معاہدے میں کوئی غیر قانونی شق نہیں، فارن انویسٹمنٹ بل صرف بیرک گولڈ کے لیے نہیں ہے، بل ہر اس کمپنی کے لیے ہے جو 500 ملین ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کرے گی۔

  • چاغی میں تانبے اور سونے کی کان کا تنازع حل

    چاغی میں تانبے اور سونے کی کان کا تنازع حل

    اسلام آباد: بلوچستان کے علاقے چاغی میں تانبے اور سونے کی کانوں کی ترقی سے متعلق کاپر کمپنی سے جاری تنازع حل ہو گیا، حکومت پاکستان، بلوچستان حکومت، اور بیرک گولڈ کارپوریشن میں معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    دستخط کی اس تقریب میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے شرکت کی، ریکوڈک پروجیکٹ کو پاکستانی اداروں، بیرک گولڈ کے ذریعے بحال اور تیار کیا جائے گا۔

    50 فی صد حصہ بیرک گولڈ کے پاس رہے گا، جب کہ 50 فی صد شیئر ہولڈنگ پاکستان کی ملکیت ہوگی، یہ شیئر وفاق اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کے درمیان مساوی طور پر تقسیم ہوگا، وفاق کا 25 فی صد شیئر 3 سرکاری اداروں میں یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا، جن میں آئل اینڈگیس کارپوریشن، پاکستان پیٹرولیم، اور گورنمنٹ ہولڈنگز لمیٹڈ شامل ہیں۔

    ریکوڈک: وزیر اعظم کی جانب سے قوم کے لیے بہت بڑی خوش خبری

    بلوچستان کا حصہ ایک کمپنی کے پاس ہوگا، اس کمپنی کی مکمل ملکیت حکومت بلوچستان کے کنٹرول میں ہے، بلوچستان کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے ایک حصے کے طور پر منصوبے کے لیے بلوچستان کا حصہ سرمایہ، آپریٹنگ غرض تمام اخراجات وفاق برداشت کرے گی، اور حکومت بلوچستان مائنز کی ترقی پر کوئی خرچ نہیں اٹھائے گی۔

    اس منصوبے کے لیے بلوچستان میں تقریباً 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کی جائے گی، سرمایہ کاری سے 8000 سے زائد نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، یہ منصوبہ بلوچستان کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا وصول کنندہ بنا دے گا۔

    ریکوڈک معاہدے پر 25 فی صد حصہ بلوچستان کا ہوگا: شوکت ترین

    ریکوڈک منصوبہ دنیا میں بڑے تانبے، سونے کی کان کنی منصوبوں میں سے ایک ہوگا، یہ معاہدہ 3 سال کے دوران کئی ادوار کی بات چیت کے بعد طے پایا ہے، اگست 2019 میں وزیر اعظم نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی تھی، جس میں وفاقی، صوبائی حکومتوں کو بین الاقوامی مشیروں کی مدد حاصل تھی۔

    خیال رہے کہ اب حکومت اس معاہدے کو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے سامنے بھی پیش کرے گی۔