Tag: ریکوڈک منصوبے

  • ریکوڈک منصوبے میں بڑی پیشرفت، عالمی مالیاتی اداروں کی 6 بلین ڈالر فنڈنگ کا اعلان

    ریکوڈک منصوبے میں بڑی پیشرفت، عالمی مالیاتی اداروں کی 6 بلین ڈالر فنڈنگ کا اعلان

    اسلام آباد :‌ امریکا، جاپان اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں نے ریکوڈک منصوبے کیلئے 6 بلین ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے ریکوڈک منصوبے کے لیے درکار فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔

    حکام نے بتایا امریکا، جاپان اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں نے ریکوڈک پروجیکٹ کے لیے 6 بلین ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے، اس پیکیج میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور ورلڈ بینک کی جانب سے 1.05 بلین ڈالر کی منظوری پہلے ہی دی جاچکی ہے۔

    اے ڈی بی کا کہنا تھا کہ ریکوڈک منصوبہ عالمی سطح پر تانبے کی کمی کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا جبکہ یہ منصوبہ پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے، علاقائی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

    ماہرین کا نے کہا ہے کہ کہ ریکوڈک کے معدنی ذخائر پاکستانی معیشت کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کا سنگ میل ثابت ہوں گے۔

    ایس آئی ایف سی کی معاونت سے اس منصوبے کی بروقت تکمیل نہ صرف قومی معیشت کو سہارا دے گی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی معدنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں بھی مددگار ہوگی۔

  • ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

    ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں، جس میں بتایا کہ پہلے مرحلے میں 3 لاکھ اونس سونے اور 2 لاکھ ٹن تانبے کا ہدف مقرر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے وقفہ سوالات میں وفاقی حکومت نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔

    وزیر پٹرولیم ڈویژن علی پرویز ملک نے قومی اسمبلی کے اجلاس کوبتایا ریکوڈک میں پہلے مرحلے کی پیدوار کا آغاز 2028 سے ہوگا، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ اونس سونے اور 2 لاکھ ٹن تانبے کا ہدف مقرر ہے۔

    علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے کی پیداوار 2034 سے شروع ہوگی دوسرے مرحلے کےلئے سالانہ 5 لاکھ اونس سونا اور 4 لاکھ ٹن سالانہ نکالا جائے گا، یہ مغربی پاکستان کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے جس کی مالیت 75 ارب ڈالر ہے۔

    وزیر پٹرولیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ریکوڈک منصوبے کےلئے کاکنج کی کل مدت 37 سال ہے، اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے سرمایہ کاری 100 ارب ڈالر تک جا سکتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ریکوڈک میں بلوچستان کو ٹیکسز اور رائلٹی کے علاؤہ 25 فیصد شیئر دیا گیا، بلوچستان کو پہلے سال رائلٹی کی مد میں 50 لاکھ اور دوسرے سال 75 لاکھ ڈالر رائلٹی کی مد میں دیئے جبکہ تیسرے سال اور کمرشل پیداوار تک بلوچستان کو سالانہ ایک کروڑ ڈالر ملیں گے اور پیشگی ادائیگی کی زیادہ سے زیادہ رقم 5 کروڑ ڈالر ہے۔

    وزیر پٹرولیم ڈویژن کا کہنا تھا کہ ریکوڈک منصوبے کے تحت سہولیات کی فراہمی پر اب تک 53 لاکھ ڈالر خرچ کئے گئے اور تعمیراتی مرحلے کے حوالے سے بلوچستان کو 10 ملین ڈالر کی پیشگی ادائیگی کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ تعمیراتی کام اور منصوبے پر عملدرآمد سے 7500 ملازمتیں پیدا ہوں گی اور 2028 تک بلوچستان کو۔مجموعی طور پر 50 ملین ڈالر ملیں گے جس کے بعد رائلٹی شروع ہوگی۔

    ریکوڈک منصوبے میں سعودی عرب کی جانب سے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی، دونوں ممالک سرمایہ کاری کے لئے ملکر کام کر رہی ہیں۔

  • ریکوڈک منصوبے سے 13.1 ملین ٹن تانبا اور 17.9 ملین اونس سونے کے ذخائر ملنے کی توقع

    ریکوڈک منصوبے سے 13.1 ملین ٹن تانبا اور 17.9 ملین اونس سونے کے ذخائر ملنے کی توقع

    اسلام آباد : ریکوڈک منصوبے سے 13.1 ملین ٹن تانبا اور 17.9 ملین اونس سونے کے ذخائر ملنے کی توقع ہے، منصوبے کی ترقی سے بلوچستان کی مقامی آبادی کو فائدہ پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا۔

    پاکستان منرلزانویسٹمنٹ فورم آٹھ تا نو اپریل کواسلام آباد میں منعقد ہوگی، فورم کا ایک حصہ معدنی نمائش پرمبنی ہوگا جس میں عالمی کمپنیاں شریک ہوں گی۔

    او جی ڈی سی ایل نے اس منصوبے کیلیے چھ سو ستائیس ملین ڈالراضافی فنڈنگ کی منظوری دے دی ہے۔

    ریکوڈک کان کنی منصوبہ سینتیس سالہ دورانیے پر مشتمل ہے، منصوبے کے پہلے مرحلے میں پانچ اعشاریہ چھ بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

    پہلے مرحلے میں 2028 تک 45 ملین ٹن سالانہ پیداوارکا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    منصوبے سے تیرہ اعشاریہ ایک ملین ٹن تانبا اور سترہ اعشاریہ نو ملین اونس سونے کے ذخائر حاصل ہوں گے، ریکوڈک کی ترقی سے بلوچستان کی مقامی آبادی کو فائدہ پہنچے گا۔

  • سعودی عرب کی پاکستان کو بڑی پیشکش

    سعودی عرب کی پاکستان کو بڑی پیشکش

    اسلام آباد : سعودی عرب کی جانب سے ریکوڈک میں 15فیصد شیئرز خریدنے کی پیشکش کردی گئی ، منصوبےکی 50 فیصد ملکیت بیرک گولڈ، 25 فیصد وفاقی حکومت کے 3 اداروں اور 25 فیصد بلوچستان کی ہے۔

    ایس آئی ایف سی کی بدولت سعودی عرب نے ریکوڈک منصوبے میں 15فیصد شیئرز خریدنےکی پیشکش کردی ، سعودی عرب نے ریکوڈک مائننگ پروجیکٹ کےارد گردسڑک کی تعمیر کیلئے گرانٹ دینےکی پیشکش بھی کی ہے۔

    ایس آئی ایف سی نے پیشکش کی منظوری دے دی اور حتمی فیصلہ کابینہ کمیٹی برائےبین الحکومتی لین دین کےسپرد کر دیا ، کابینہ کمیٹی کے تحت قائم کی گئی مذاکراتی کمیٹی قیمتوں کی دریافت کا جائزہ لے گی اور مذاکراتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیےمنارا منرلز سےرابطہ کرے گی۔

    ریکوڈک منصوبےکی 50فیصد ملکیت بیرک گولڈ،25 فیصدوفاقی حکومت کے3اداروں اور 25 فیصدبلوچستان کی ہے ، بیرک گولڈ منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی دسمبر 2024ء تک مکمل ہو گی اور پہلی پیداوار 2028ء تک متوقع ہے۔

    پاکستان جون 2025 تک سعودی عرب سےکان کنی اورزراعت میں 5 ارب ڈالرتک کی سرمایہ کاری کی توقع رکھتا ہے

    پاکستان نےسعودی عرب کےمنافع کی واپسی کےخدشات دورکرتےہوئے یقین دلایا کہ سعودی سرمایہ کاروں کو فوقیت دی جائے گی ، جس کیلئےاسٹیٹ بینک آف پاکستان کوسعودی کمپنیوں کی منافع کی واپسی میں ترجیح دینےکی ہدایت دی گئی ہے۔

    ریکوڈک منصوبےکےکمرشل آپریشن شروع ہونےکےبعدمشترکہ سرمایہ کاری سےملحقہ بلاکس میں بھی ترقی ہوگی۔

    پاکستان اورسعودی عرب کےممکنہ معاہدے سےاقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے اور بلوچستان کے نوجوانوں کوروزگارکےمواقع ملیں گے۔

    Urdu News Saudi Arabia- سعودی عرب اردو نیوز 

  • ریکوڈک منصوبے کی دوبارہ سے فعالی سے بلوچستان کی عوام میں خوشی کی لہر

    ریکوڈک منصوبے کی دوبارہ سے فعالی سے بلوچستان کی عوام میں خوشی کی لہر

    کوئٹہ: ریکوڈک منصوبے کی دوبارہ سے فعالی سےبلوچستان کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، منصوبے سے بلوچستان اور ضلع چاغی کے مقامی افراد کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ریکوڈک منصوبہ چاغی کی عوام کے تابناک مستقبل کی جانب احسن قدم ہے، ریکوڈک منصوبے کی دوبارہ سے فعالی سےبلوچستان کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    منصوبہ کوک کندی اور ضلع چاغی کے مقام پر شروع کیا گیا ، ریکوڈک منصوبے سے بلوچستان اور ضلع چاغی کے مقامی افراد کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    دالبندین کے شہری کہتے ہیں کہ ریکوڈک کا کام ضرور ہونا چاہیے، یہ ہمارے علاقے کے لیے بہت اہم ہے، اچھا ہے لوگوں کو ریکوڈک کے ذریعے روزگار ملے گا، سب خوش ہوں گے۔

    شہری کا کہنا تھا کہ ریکوڈک پروجیکٹ پورے بلوچستان اور خاص کر چاغی کے لیے بہت اہم ہے، یہ پراجیکٹ جب چلے گا تو سب لوگوں کو اس سے فائدہ ہو گا، بہت خوشی ہوئی یہ پراجیکٹ جب شروع ہوگا تو ہمارا علاقہ بھی ترقی کرے گا ، یہ پراجیکٹ بہت خوش آئند ہے۔

    نوکنڈی کے شہری نے کہا کہ ریکوڈک پراجیکٹ کمیٹی بیٹھی ہے، ان کے منصوبے کے مطابق کام جاری ہے، ریکوڈک پراجیکٹ شروع ہو رہا ہے بہت اچھی بات ہے ہمارے لوگوں کو روزگار ملے گا، اس پراجیکٹ کے بارے میں لوگ کافی تعریفیں کر رہے ہیں۔

    شہری کا کہنا تھا کہ فائدے کی بات ہے، باہر کے لوگ آئیں گے اور ہمارے تعلیم یافتہ لوگوں کو روزگار ملے گا، بہت خوش ہیں ریکوڈک پراجیکٹ دوبارہ شروع ہو چکا اس سے ہمارے علاقے میں ترقی ہو گی اور روزگار آئے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ سرکاری افسران نےیقین دلایا ہے جتنی بھی خرید و فروخت ہوگی، ہمارے علاقے سے ہوگی اور ہمارے تاجروں کو ترجیح دی جائے گی۔

  • ریکوڈک منصوبے کا تاریخی معاہدہ حتمی  طور پر طے پاگیا

    ریکوڈک منصوبے کا تاریخی معاہدہ حتمی طور پر طے پاگیا

    کوئٹہ : ریکو ڈک منصوبے کا تاریخی معاہدہ حتمی طورطے پاگیا ، ریکو ڈک معاہدہ 16 دسمبر 2022 سے نافذالعمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی حکومت کی جانب سے کہا گہا ہے کہ ریکو ڈک منصوبے کا تاریخی معاہدہ حتمی طورطے پا گیا۔

    حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بیرونی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہے ، جس پر مجموعی لاگت 8 ارب ڈالر آئے گی۔

    معاہدہ پر منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن کے نمائندے نے دستخط اور حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی نمائندے نے معاہدے پر دستخط کیے۔

    معاہدے پردستخط سے پاکستان پر بین الاقوامی عدالت کیجانب سے عائد6.5ارب ڈالرکاجرمانہ بھی غیر موثرہوگیا۔

    ریکو ڈک معاہدہ 16 دسمبر 2022 سے نافذالعمل ہوگا، کمپنی کام کا آغاز فوری طور پرکرے گا۔

    معاہدہ پر منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن کے نمائندے نے دستخط اور حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی نمائندے نے معاہدے پر دستخط کیے۔

  • چیف جسٹس کا ریکوڈک منصوبے پر باقاعدہ اتھارٹی اور حکومتی پالیسی بنانے کا مشورہ

    چیف جسٹس کا ریکوڈک منصوبے پر باقاعدہ اتھارٹی اور حکومتی پالیسی بنانے کا مشورہ

    اسلام آباد : چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریکوڈک منصوبے پر باقاعدہ اتھارٹی اور حکومتی پالیسی بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پالیسی بن جائے گی تو عدالت کیلئے فیصلےمیں آسانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ریکوڈک منصوبےمیں10ارب ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، منصوبے سےعالمی سرمایہ کاروں کی ہچکچاہٹ ختم اورسرمایہ آئے گا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا مطمئن نہ کر سکے مخصوص کمپنی کیلئےحکومت نئی قانون سازی کیوں کر رہی ہے؟ بار بار ڈرایا جا رہا ہے منصوبہ 15 دسمبر تک طے نہ ہواتو10 ارب ڈالر کا بوجھ پڑ جائے گا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالت کو ڈرا نہیں رہا اگر 10 ارب ڈالر کا جرمانہ پڑ گیا تو قوم ہی بھگتے گی، حکومت بلوچستان کو اس معاہدے میں برابر کی حصہ دار ہے۔

    چیف جسٹس عمر عطابندیال کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کوئی بہت مضبوط اتھارٹی نہیں ہے، ریکوڈک معاہدہ اور اس کے بعد پورے منصوبے کی نگرانی کون کرے گا؟

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سی پیک طرز کی اتھارٹی بنائیں جو ریکوڈک منصوبےکا جائزہ لیتی رہے،دوبارہ ریکوڈک منصوبے کو تباہ ہونے نہیں دینا چاہتے، ریکوڈک معاہدے میں ابھی بھی4.5 ارب ڈالرکا بوجھ ہے۔

    جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ آپ آسانی کیلئے رولز میں نرمی کر سکتے ہیں لیکن اپنا معیار نہیں گرا سکتے، ریکوڈک سےملحقہ علاقوں میں آبادی کےحقوق بھی متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔

    چیف جسٹس نے ریکوڈک منصوبے پرباقاعدہ اتھارٹی اور حکومتی پالیسی بنانےکامشورہ دیتے ہوئے کہا ریکوڈک منصوبے کا پچھلا معاہدہ مخصوص کمپنی کیلئے رولز میں نرمی پرکالعدم ہوا، دی جانے والی چھوٹ ،رولزمیں نرمی کوپالیسی کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، چیف جسٹس

    جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ ایک بار پالیسی بن جائے گی تو عدالت کیلئےفیصلےمیں آسانی ہو گی، عالمی سرمایہ کاروں کیلئےملک کی یکساں پالیسی سےشفافیت آئے گی۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی۔