اسلام آباد : حکومت نے سرکاری ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ کرلیا اور وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین کی ریگولرائزیشن کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی۔
حکومت نے وفاقی ڈیلی ویجرز، کنٹریکٹ، کنٹیجنٹ پیڈ ورکرزکو ریگولر کرنےکا فیصلہ کرلیا اور میڈیکل بورڈ ان ویلیڈیشن پالیسی کے تحت آنیوالےملازمین کو بھی ریگولر کرنے کی تجویز دی۔
اپ ڈیٹ: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے سرکاری ملازمین کی مستقلی کی خبروں کی تردید کر دی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ریگولرائزیشن سے متعلق چلنے والے میمورنڈم جعلی ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے کوئی میمورنڈم جاری نہیں ہوا۔
وفاقی حکومت نے ملازمین کی ریگولرائزیشن کیلئے جامع اور شفاف عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اورقانون و انصاف کے نمائندے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں : تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری
کمیٹی وفاقی اداروں میں اہل ملازمین کے کیسز کا جائزہ لے گی، اس حوالے سے ٹی او آرز بھی جاری کیا۔
کمیٹی ریگولرائزیشن کے لئے معیار پرپورا اترنے والے کیسز کی سفارش کرے گی ، کمیٹی میرٹ اورشفافیت کے تحت بروقت کام مکمل کرے گی۔
تمام وزارتوں کو اہل ملازمین کی لسٹیں کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ، کمیٹی ہر پندرہ دن بعد رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
ریگولرائزیشن کی ہدایات کوقومی انتظامی ترجیح کےطور پر لیا جائےگا اور جاری ہدایات پرعدم عملدرآمد کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا۔