Tag: ریگولیٹری ڈیوٹی

  • کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافے کا امکان

    کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی وزرات خزانہ نے درآمد کیے جانے والے خوردنی تیل (کوکنگ آئل) پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کوکنگ آئل مزید مہنگا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے امپورٹ کیے جانے والے کوکنگ آئل پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ کوکنگ آئل پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی، خوردنی تیل پر فی الحال 2 فیصد ایڈیشنل امپورٹ ڈیوٹی اور 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے۔

    دوسری جانب مقامی سطح پر خوردنی تیل کی 40 کلو گرام کی قیمت 7 ہزار روپے مقرر کی جائے گی۔

    امپورٹڈ کوکنگ آئل پر ڈیوٹی بڑھانے سے اس کی قیمت میں اضافہ ہوگا جس سے اس کے صارفین پر بوجھ پڑے گا۔

  • مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور بری خبر

    مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور بری خبر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت درآمدی خوردنی تیل پر پانچ فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق درآمدی خوردنی تیل کی قیمت میں کمی کے باعث ٹیکسز بڑھا کر مقامی پیداوارکو تحفظ فراہم کیا جائےگا۔

    ذرائع کے مطابق پہلے ہی درآمدی خوردنی تیل پر دوفیصد ایڈیشنل امپورٹ ڈیوٹی اور سترہ فیصد سیلز ٹیکس بھی عائد ہے، خوردنی تیل پر ٹیکسز عائد سے تیل درآمد کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

    مقامی سطح پر خوردنی تیل کی چالیس کلو گرام کی قیمت سات ہزار روپے مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، وقامی سطح پر خوردنی تیل میں خودکفالت حاصل کر کے برآمد بھی کیا جائے سکے گا۔

     ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے مقامی سطح پر چھ لاکھ ایکڑ پر سورج مکھی اور کینولا کاشت کیا جائے گا۔

    مقامی سطح پر خوردنی تیل کی پیداوار بڑھا کر دو ہزار تیس تک سالانہ سات ارب ڈالر سے زائد کی بچت کی جا سکے گی۔

  • سیکڑوں پرتعیش اشیاء پر 5 تا35 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد

    سیکڑوں پرتعیش اشیاء پر 5 تا35 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے 508 درآمدی اشیاء پر 5 سے 35 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی، اضافی ڈیوٹی کی حامل اشیاء کی فہرست بندرگاہوں اور ائیرپورٹس کو ارسال کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ کے دو ماہ بعد ہی منی بجٹ آگیا، ایف بی آر نے مہنگائی کا ایک اور بم عوام پر گرادیا، سیکڑوں لگژری آئٹمز پر پانچ سے پینتیس فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق یہ ڈیوٹی کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس کے علاوہ ہوگی، ریگولیٹری ڈیوٹی وصولی کے لیے اشیاء کی فہرست ملکی بندر گاہوں اور ایئر پورٹس کو بھیج دی گئی ہے۔

    بجٹ سے ہٹ کر گاڑیوں اور اسلحے پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، درآمد شدہ کھانے پینے کی اشیاء استعمال کرنے والوں کے لیے بھی بری خبر ہے کہ امپورٹڈ ٹن فوڈ یعنی ڈبوں میں بند خوراک کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں پانچ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

    اس اقدام سے الیکٹرانک، الیکٹرک، کھانے پینے کی اشیاء اور میک اپ کا سامان بھی مہنگا ہوگا، علاوہ ازیں کپڑے، جوتے، مشروبات، جانوروں کی خوراک، پرفیومز، منرل واٹر،انرجی ڈرنکس پر بھی ڈیوٹی بڑھادی گئی ہے۔

    مزید ازاں درآمدی کراکری، کچن آئٹمز، سگار، تمباکو، سرامکس اور باتھ روم فٹنگز پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 15 سے بڑھا کر 20 فیصد کردی گئی ہے۔