سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ دنوں صدارتی مباحثے میں ناکامی کے بعد جوبائیڈن کی زبان ایک پھر لڑکھڑا گئی، اپنی نائب صدر کو ٹرمپ کہہ ڈالا، اس سے قبل وہ خود کو عورت بھی قرار دے چکے ہیں۔
اپنی زندگی کی 81 بہاریں دیکھنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کی عمر ملک کے رائے دہندگان کے لئے تشویش اور شرمندگی کا باعث بنی ہوئی ہے، وہ آئے دن کوئی نہ کوئی ایسا بیان جاری کرتے ہیں جو جگ ہنسائی کا باعث بن جاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس بار بھی ان کی زبان لڑکھڑائی اور اور انہوں نے نائب صدر کملا ہیرس اور اپنے حریف صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے نام آپس میں ملادیے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کو صدارتی مہم سے دستبردار ہونے کے لیے ان کی اپنی جماعت ڈیموکریٹس کے ارکان کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا بھی ہے۔
صدارتی مباحثے میں ہزیمت سامنا کرنے کے باوجود جوبائیڈن ذہنی طور پر اس بات کا فیصلہ کرچکے ہیں کہ وہ اپنی صدارتی مہم سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، ان کو یقین ہے کہ اس بار بھی وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست سے دوچار کرنے اہلیت رکھتے ہیں۔
مباحثے کے بعد اپنی پہلی نیوز کانفرنس میں صدر جوبائیڈن کا کملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پکارنے سے صدارتی مہم کو مزید دھچکہ لگا ہے۔
ایک رپورٹر نے جب اُن کی نائب صدر کملا ہیرس پر اعتماد سے متعلق سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’دیکھیں، اگر نائب صدر ٹرمپ صدر بننے کی اہلیت نہ رکھتیں تو میں اُن کو بطور نائب صدر کبھی نہ چُنتا۔‘نیوز کانفرنس کے دوران صدر بائیڈن بار بار کھانستے بھی رہے۔
یاد رہے کہ صدر جوبائیڈن اس سے قبل خود کو ایک ’عورت‘ قرار دے چکے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ’صدر پوتن‘ کہہ کر مخاطب کیا۔