Tag: زراعت

پاکستان کی معیشت میں زراعت کو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے

زراعت کے حوالے سے تمام خبریں

  • 140 لیٹر پانی سے تیار ہونے والا کافی کا ایک کپ

    140 لیٹر پانی سے تیار ہونے والا کافی کا ایک کپ

    کیا آپ روزانہ صبح اٹھ کر کافی پیتے ہیں؟ تو کیا آپ جانتے ہیں آپ کی ایک کپ کافی میں کتنا پانی شامل ہوتا ہے؟ شاید آپ کہیں کہ ایک کپ، لیکن درحقیقت آپ کی ایک کپ کافی میں 140 لیٹر پانی شامل ہوتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق ایک کپ کافی میں استعمال ہونے والے بیجوں کو اگانے، تیار کرنے اور منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے 140 لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔

    درحقیقت زراعت پانی استعمال کرنے والا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ زمین پر موجود صاف پانی کا 70 فیصد حصہ زراعت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ گویا آپ کے سامنے رکھی کھانے پینے کی کوئی بھی شے کئی سو لیٹر پانی سے اگائی گئی۔

    جب ہم کوئی کھانے پینے کی شے پھینکتے یا ضائع کرتے ہیں تو اس کئی سو لیٹر پانی کو بھی ضائع کرتے ہیں جو کسی بھی طرح ایک احسن عمل نہیں ہے۔

    صرف کافی ہی نہیں ہر خوردنی شے بے تحاشہ پانی کے استعمال کے بعد اس حالت میں ہمارے سامنے ہوتی ہے کہ اسے کھایا جاسکے۔ جیسے گائے کا ایک کلو گوشت 15 ہزار 415 لیٹر پانی کے استعمال کے بعد حاصل ہوتا ہے۔

    اسی طرح ایک سیب 70 لیٹر پانی کے استعمال کے بعد تیار ہوتا ہے۔

    پانی کا اس قدر استعمال کرنے میں زراعت واحد شعبہ نہیں، فیشن انڈسٹری بھی کچھ اسی طرح پانی استعمال کرتی ہے۔

    فیشن کی صنعت ایک سال میں اتنا پانی استعمال کرتی ہے کہ اس سے اولمپک سائز کے 3 کروڑ 20 لاکھ سوئمنگ پولز بھرے جا سکتے ہیں۔

    آپ کے روزمرہ استعمال کی ایک سادی ٹی شرٹ بنانے میں 2 ہزار 720 لیٹر جبکہ ایک جینز بنانے میں 10 ہزار لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پانی بچانے اور ماحول دوست بننے کے لیے ضروری ہے کہ مختلف اشیا کو کم سے کم خریدا جائے اور پھینکنے کے بجائے کسی اور طرح استعمال کیا جائے۔

  • دوران زراعت  پانی کا ضیاع ایک اہم مسئلہ ہے: فواد چوہدری

    دوران زراعت  پانی کا ضیاع ایک اہم مسئلہ ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ دوران زراعت  پانی کا ضیاع ایک اہم مسئلہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مستقبل کی سوچ رکھی، حکومت کاوعدہ ہےسائنس اورٹیکنالوجی کےساتھ آگے بڑھنا ہے.

    فواد چوہدری نے کہا کہ پانی سے بیماریوں کےعلاج پر800 ملین ڈالرخرچ کررہے ہیں، لیبارٹریز کو کمرشلائز کر رہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ چاہے کسی بھی ادارے میں تعینات ہوں، میں عوام سے ووٹ لےکرآیاہوں، میرا فرض ہے کہ ہمیشہ مزدور کے ساتھ کھڑارہوں، کوئی خوش ہو یا ناراض میں یونینز کے ساتھ ہوں.

    مزید پڑھیں: حمزہ شہباز اور زرداری کی گرفتاری روشن مستقبل کی نشانی ہے، فواد چوہدری

    انھوں نے کہا کہ یہ بہت اہم وزارت ہے، دنیا کے دیگر ممالک میں اسی خصوصی اہمیت دی جاتی ہے، یہاں لوگوں کو اب پتا چلا ہے کہ ایسی بھی کوئی وزارت ہے.

    خیال رہے کہ 11 جون 2019 کو اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز اور زرداری کی گرفتاری روشن مستقبل کی نشانی ہے، حمزہ شہباز نے 26 ملین ڈالر پاکستان سے باہر بھیجے ، پاکستان کو لوٹنے والے اب لمبے عرصے کے لئے جیلوں میں ہیں۔

  • زرعی پیداوار میں جینیاتی تبدیلیوں سے کینسر پھیل سکتا ہے: سیکریٹری فوڈ ریسرچ

    زرعی پیداوار میں جینیاتی تبدیلیوں سے کینسر پھیل سکتا ہے: سیکریٹری فوڈ ریسرچ

    اسلام آباد: سیکریٹری فوڈ ریسرچ ہاشم پوپلزئی نے کہا ہے کہ زرعی پیداوار میں جینیاتی تبدیلیوں سے کینسر پھیل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے غذائی تحفظ کا راؤ اجمل کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں زرعی پیداوار کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بحث کی گئی۔

    چیئرمین کمیٹی راؤ اجمل نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال روکا جا رہا ہے، دنیا بھر میں جینیٹک موڈیفائیڈ فصلیں کاشت کی جا رہی ہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ قائمہ کمیٹی غذائی تحفظ اور ملکی کاشت کاروں کی جنگ لڑ رہی ہے۔

    اجلاس میں وفاقی سیکریٹری وزارتِ غذائی تحفظ ہاشم پوپلزئی نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی، انھوں نے کہا کہ جینیٹک موڈیفائیڈ فصلوں کی کاشت پر کچھ تحفظات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  جدید ٹیکنالوجی خصوصاً زراعت میں چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں: شاہ محمود

    سیکریٹری فوڈریسرچ کا کہنا تھا کہ جی ایم ٹیکنالوجی کے استعمال سے کینسر پھیل سکتا ہے، جی ایم ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والی پیسٹی سائیڈ کینسر کا سبب بنتی ہیں۔

    ہاشم پوپلزئی نے بریفنگ میں بتایا کہ اگر ہم زرعی پیداوار کے لیے جی ایم ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے تو اس سے ہماری ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کی ہے، اب جی ایم ٹیکنالوجی کے معاملے پر وزیر اعظم سے ہدایات کا انتظار ہے۔

  • کسان خوشحال ہوگا توملک ترقی کرے گا‘ وزیراعلیٰ پنجاب

    کسان خوشحال ہوگا توملک ترقی کرے گا‘ وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کا کہنا ہے کہ زرعی شعبہ معیشت کی مضبوطی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ شعبہ زراعت کی ترقی، کسانوں کی خوشحالی ہمارا مشن ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ زرعی شعبہ معیشت کی مضبوطی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، کسان خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے، زرعی شعبے کے لیے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سرٹیفائیڈ کاٹن سیڈ مہیا کرنے کی منظوری دی جا چکی ہے، سرٹیفائیڈ کاٹن سیڈ سے کپاس کی پیداوار میں بہتری آئے گی۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ جعلی زرعی ادویات تیاروفروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا، جعلی زرعی ادویات کے ناسورکو ختم کریں گے۔

    سابق ادوارمیں‌ ترقی کے نام پرجنوبی پنجاب کے ساتھ دھوکا دیا گیا، عثمان بزدار

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت عمل پر یقین رکھتی ہے، سابق دور میں خوشحالی اور ترقی کے نام پر دھوکا دیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈرامے بازیوں کا دور گزرچکا ہے ماضی میں حکومتوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا، سابق دور حکومت میں ترقی اور خوشحالی کے نام پر دھوکا کیا گیا۔

  • زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    کراچی: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے آل پاکستان چیمبرزآف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنا چاہتی ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، حکومت سنبھالی تو بڑے تجارتی خسارے کا سامنا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے روپے کی قدر مصنوعی طریقے سے روکی ہوئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے 1300 ارب تک پہنچ چکے ہیں، زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی، ہماری فضائی حدود اورایل او سی کی خلاف ورزی کی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح پیغام دیا ہم پر حملہ ہوا تو دفاع کا حق رکھتے ہیں، بھارتی جارحیت سے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ معلوم تھا کہ بھارت میں الیکشن سے پہلے پاکستان میں جارحیت ہوگی، پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر2 بھارتی طیارے مار گرائے۔

    سی پیک سے چین اور پاکستان کے تعلقات میں مزید وسعت آئی ہے‘ شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے آئندہ مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے، اب دونوں ملکوں کے سربراہ سی پیک پلس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

  • پاک بھارت ممکنہ جنگ: پوری دنیا بھوک سے مرجائے گی

    پاک بھارت ممکنہ جنگ: پوری دنیا بھوک سے مرجائے گی

    پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ کئی روز سے سخت کشیدگی دیکھی جارہی ہے جو آج بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کے بعد کئی گنا بڑھ گئی، دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر کھڑے دکھائی دیتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں جنگ کی صورت میں ہونے والے نقصانات کس قدر تباہ کن ہوں گے؟

    سنہ 2007 میں امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں کی جانب سے کی جانے والی ایک مشترکہ تحقیق کے مطابق پاک بھارت جنگ میں اگر 100 نیوکلیئر ہتھیاروں کا استعمال کیا جائے (یعنی دونوں ممالک کے مشترکہ نیوکلیائی ہتھیاروں کا نصف)، تو 2 کروڑ 21 لاکھ لوگ براہ راست اس کی زد میں آ کر موت کا شکار ہوجائیں گے۔

    ہلاکتوں کی یہ تعداد دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی ہلاکتوں کی نصف ہے۔ یہ ہلاکتیں صرف پہلے ہفتے میں ہوں گی اور مرنے والے تابکاری اور آتش زدگی کا شکار ہوں گے۔

    اوزون کی تہہ غائب ہوجائے گی

    انٹرنیشنل فزیشن فار دا پریوینشن آف نیوکلیئر وار کی سنہ 2013 میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پاک بھارت جنگ میں نیوکلیئر ہتھیار استعمال ہوں گے اور یہ ہتھیار دنیا کی نصف اوزون تہہ کو غائب کردیں گے۔

    اوزون تہہ زمین کی فضا سے 15 تا 55 کلومیٹر اوپر حفاظتی تہہ ہے جو سورج کی مضر اور تابکار شعاعوں کو زمین پر آنے سے روک دیتی ہے۔ اوزون تہہ کی بربادی سے پوری دنیا کی زراعت شدید طور پر متاثر ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق ہتھیاروں کے استعمال سے گاڑھا دھواں پوری زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا جو کئی عشروں تک قائم رہے گا۔ اس دھوئیں کی وجہ سے زمین کی 40 فیصد زراعت ختم ہوجائے گی۔

    موسمیاتی تبدیلیوں اور تابکاری کے باعث زراعت کے متاثر ہونے سے دنیا کے 2 ارب افراد بھوک اور قحط کا شکار ہوجائیں گے۔

    برفانی دور جیسے حالات

    پاک بھارت ممکنہ جنگ میں نیوکلیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد ان کا دھواں زمین کی فضا کے اوپر ایک تہہ بنا لے گا جو سورج کی روشنی کو زمین پر آنے سے روک دے گا۔ یہاں سے زمین پر سرد موسم کا آغاز ہوجائے گا جسے ‘نیوکلیئر ونٹر‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس وقت زمین پر آئس ایج یعنی برفانی دور جیسے حالات پیدا ہوجائیں گے۔ یہ موسم بالواسطہ زراعت کو متاثر کرے گا۔

    سورج کی حرارت اور روشنی کی عدم موجودگی سے بچی کھچی زراعت میں بھی کمی آتی جائے گی یوں قحط کی صورتحال مزید خوفناک ہوجائے گی۔

    پڑوسی ممالک بھی براہ راست زد میں آئیں گے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بھارت پر نیوکلیئر حملہ اور بھارت کا پاکستان پر حملہ خود ان کے اپنے علاقوں کو بھی متاثر کرے گا۔ دوسری جانب افغانستان کے سرحدی علاقے بھی ان حملوں سے براہ راست متاثر ہوں گے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت سے متصل ممالک میں بھی ہلاکتیں ہونے کا خدشہ ہوگا جبکہ تابکاری سے لاکھوں لوگ متاثر ہوں گے۔

  • پنجاب حکومت نے زرعی پالیسی کا اعلان کردیا

    پنجاب حکومت نے زرعی پالیسی کا اعلان کردیا

    لاہور: پنجاب حکومت نے زرعی پالیسی کا اعلان کردیا، صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان کا کہنا ہے کہ کاشت کاروں کے منافع میں اضافہ کے لیے دیہی خواتین اور نوجوانوں کو شامل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر زراعت ملک نعمان لنگڑیال کا کہنا تھا کہ زراعت ہماری معیشت کا سب سے اہم اور بڑا شعبہ ہے، 100 دن کے حکومتی ایجنڈے میں بھی زرعی پالیسی کو شامل کیا گیا تھا۔

    انہوں نے زرعی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زرعی پالیسی کی تشکیل میں سب سے مشاورت کی گئی۔ زرعی پالیسی بنانے میں یو ایس ایڈ کے ماہرین کی معاونت حاصل رہی۔

    وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ پنجاب کابینہ زرعی پالیسی کی منظوری دے چکی ہے، زرعی پیداوار کے معیار اور مانگ میں اضافہ سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ کاشت کاروں کے منافع میں اضافہ کے لیے دیہی خواتین اور نوجوانوں کو شامل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مستقل پیداوار میں اضافہ کریں گے، وسائل پیداوار اور لیبر کے بہترین استعمال سے فائدہ ہوگا، ’توقع ہے کہ زرعی پالیسی سے سالانہ 4 سے 5 فیصد ترقی ہوگی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت زراعت اور فوڈ پراسیسنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت زرعی شعبے کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے صوبائی حکومتوں کو تمام ممکنہ معاونت فراہم کرے گی۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ زرعی شعبے کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے زرعی شعبے کو مزید مستحکم کرنے کے لیے صوبوں سے ایک ہفتے کے اندر سفارشات بھی طلب کی تھیں۔

  • رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی

    رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی

    اسلام آباد: رواں سیزن ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن سے 8 لاکھ بیلز کم رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں 8 لاکھ 27 ہزار بیلز کی کمی دیکھی گئی۔

    رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 6 لاکھ بیلز رہا جبکہ گزشتہ سیزن میں کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 14 لاکھ بیلز سے زائد رہا تھا۔

    رواں سیزن کی پیداوار میں سے ٹیکسٹائل کمپنیوں نے 90 لاکھ بیلز جبکہ برآمد کنندگان نے 1 لاکھ بیلز خریدیں۔

    خیال رہے کہ موجوہ حکومت نے پہلے ہی سال میں کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی، کپاس پر ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگیا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    ماہرین کے مطابق ٹیکسوں میں مراعات سے ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

  • وزیرِ اعظم عمران خان نے آلو کی قیمتوں میں کمی کا نوٹس لے لیا

    وزیرِ اعظم عمران خان نے آلو کی قیمتوں میں کمی کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے آلو کی قیمتوں میں کمی کا نوٹس لے لیا، اس سلسلے میں وزیرِ اعظم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اہم ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم نے آلو کی قیمتوں کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اہم ملاقات کی ہے۔

    [bs-quote quote=”ضرورت پڑی تو پنجاب حکومت کاشت کاروں سے آلو خریدے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیر اعظم کی ہدایت”][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو خصوصی اقدامات کی ہدایت کر دی، کہا کہ آلو کے کاشت کاروں کے مسائل 5 دن میں حل کیے جائیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے عثمان بزدار سے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو پنجاب حکومت کاشت کاروں سے آلو خریدے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم کی ہدایت پر کاشت کاروں کے مسائل حل کرنے کے لیے اجلاس طلب کر لیا گیا، اجلاس پیر کو منعقد ہوگا، جس کی صدارت وزیرِ خوراک کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، بھرپور توجہ دی جائے، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

    خیال رہے کہ پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اسے بھرپور توجہ دی جائے اور کاشت کاروں کی کاروباری لاگت بڑھنے نہ دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کاشت کاروں کو جدید طریقوں کی طرف راغب کیا جائے تو ملکی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ بڑھایا جا سکتا ہے، ماضی میں شعبہ زراعت کو مسلسل نظر انداز کیا گیا۔

  • زراعت کے شعبے میں چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، وزیرِ اعظم

    زراعت کے شعبے میں چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت زراعت کے شعبے میں چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا رہی ہے، زراعت کے شعبے کی بحالی پی ٹی آئی حکومت کا منشور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت لائیو اسٹاک اور زراعت سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرِ اعظم کو لائیو اسٹاک اور زراعت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم کل کرتارپور سے واپسی پر سیالکوٹ کا دورہ کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ چین نے پاکستان کو زراعت میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، زراعت میں ترقی ملکی جی ڈی پی کے اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔

    وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے میں ریسرچ اور جدید ترین آلات متعارف کرائے جائیں گے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان نے سیالکوٹ میں علامہ اقبال یونی ورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، وہ کل کرتارپور سے واپسی پر سیالکوٹ کا دورہ کریں گے۔

    سیالکوٹ دورے کے موقع پر وزیرِ اعظم علامہ اقبال یونی ورسٹی کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، وزیرِ اعظم علامہ اقبال نالج پارک کا بھی افتتاح کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں ماحول دوست سیاحت کی بے پناہ گنجائش ہے، وزیرِ اعظم عمران خان


    وزیرِ اعظم عمران خان کے ان دونوں منصوبوں سے وسطی پنجاب کے عوام مستفید ہو سکیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ پاکستان میں ماحول دوست سیاحت کو فروغ دینے کی بے پناہ گنجائش موجود ہے۔ جنوب میں ہمارے ساحلوں سے شمال کے مرغزاروں تک یہ سرزمین سیاحت کی بھرپور تاریخ سے بھری پڑی ہے۔