Tag: زرمبادلہ ذخائر

  • پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر14 ارب 80 کروڑ ڈالرز کی حد سے تجاوز کرگئے

    پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر14 ارب 80 کروڑ ڈالرز کی حد سے تجاوز کرگئے

    کراچی: ملکی زرمبادلہ ذخائر میں تین کروڑ اسی لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائرکا حجم آٹھ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوگیا جبکہ ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر کا حجم چودہ ارب اٹھاسی کروڑاکیاون لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق دوست ممالک نے پاکستان کے مسلسل کم ہوتے زرمبادلہ ذخائر کو سنبھالا دے دیا، اکتیس جنوری کو ختم ہوئے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں تین کروڑ اسی لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائرکا حجم آٹھ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    [bs-quote quote=”مرکزی بینک کے ذخائرکا حجم آٹھ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوگیا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر کا حجم چودہ ارب اٹھاسی کروڑاکیاون لاکھ ڈالرہوگیا، کمرشل بینکوں کے پاس چھ ارب انہترکروڑ چھبیس لاکھ ڈالر ہیں ۔

    ماہرین کے مطابق دوست ممالک سے ملنے والی رقم کے باعث زرمبادلہ ذخائر میں ہوتی مسلسل کمی کو بریک لگ گیا ہے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ روپے کی قدر میں بہتری کا باعث بنتا ہے۔

    اس سے قبل چوبیس جنوری کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر کا حجم چودہ ارب اسی کروڑ ڈالر ہوگیا تھا، مرکزی بینک کے پاس آٹھ ارب پندرہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالراور کمرشل بینکوں کے پاس چھ ارب چونسٹھ کروڑ ڈالر موجود تھے۔

    خیال رہے پاکستان کو سعودی عرب سے تین ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں، متحدہ عرب امارات سے پیکج کے تحت اب تک دو ارب ڈالر ملےہیں، پاکستان کو رواں ماہ مزید ایک ارب ڈالرمل جائیں گے۔

    اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا یہ رقم زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی کو روکنے کیلئے دی گئی ہے، یہ رقم امداد نہیں بلکہ سرمایہ کاری ہے، اس پرسالانہ تین فیصد منافع دینا ہوگا۔

  • سال 2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے  ، موڈیز

    سال 2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے ، موڈیز

    نیویارک : موڈیزکاکہنا ہےکہ معیشت کو بیرونی خدشات لاحق ہیں ، حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ا صلاحات وقت کی ضرورت ہیں، معاشی اصلاحات مشکل اقدام ہیں تاہم یہ ہی معشیت میں بہتری کا باعث بنیں گی، 2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیزکی پاکستان پررپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا ہے پاکستانی معیشت کوبیرونی خدشات لاحق ہیں، پاکستان کےپاس قرضوں کی واپسی کی یقین دہانی کم ہوگئی، بیرونی دباؤکی وجہ بڑھاہواجاری کھاتوں کا خسارہ ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ خسارےکےباعث زرمبادلہ ذخائرمیں مسلسل کمی ہورہی ہے، زرمبادلہ کےذخائرمیں جلدبہتری کی امیدنہیں، زرمبادلہ ذخائرمیں کمی سے  قرض ادائیگی کی صلاحیت منفی ہورہی ہے، خسارے میں کمی کیلئے درآمدات کم کرنا ہوں گی کم ہوتے زر مبادلہ ذخائر معاشی خدشات کو بڑھاوا دیتے ہیں کرنسی کی قدر بھی دباؤ کا شکار ہوجاتی ہے۔

    [bs-quote quote=”2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اکنامک اسٹرنتھ معتدل ہے ، صنعتی اورزری طاقت بہت کم جبکہ دیگرخدشات بھی لاحق ہیں، جاری کھاتوں کےخسارے میں نمایاں کمی متوقع نہیں اور آئی ایم ایف نےکم از کم سطح 3ماہ کےدرآمدی کےبرابررکھی ہے۔

    موڈیز کے مطابق رواں مالی سال معاشی شرح نمو 4.3سے 4.7تک رہےگی اور آئندہ مالی سال میں معاشی شرح نمومیں اضافہ متوقع ہے جبکہ ، 2020میں معاشی شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کاامکان ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے، موڈیز

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کےبیرونی قرضوں کاحجم جی ڈی پی کا 72فیصدہوگیا اور 2020تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے ، مستقبل میں پاکستان کی معاشی شرح نمو میں بہتر ی متوقع ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ بجلی فراہمی ،انفرااسٹرکچراورامن وامان کی صورتحال بہترہوئی اور سی پیک منصوبہ معاشی ترقی میں اضافے کاباعث بن رہاہے۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں کمی پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر دباؤ کا باعث بن رہی ہے، رپورٹ

    زرمبادلہ ذخائر میں کمی پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر دباؤ کا باعث بن رہی ہے، رپورٹ

    اسلام آباد : ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر دباؤ کا باعث بن رہی ہے، زر مبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے اکنامک ڈیویلپمنٹ آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    جولائی سے اکتوبر کے دوران ملکی کرنسی کی قدر میں چودہ فیصد کی کمی ہوئی ہے، جس کے باعث مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔

    گزشتہ چار ماہ میں مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، ملک میں افراط زر کی شرح چھ اعشاریہ آٹھ فیصد رہی اے ڈی بی نے جنوبی ایشیا کے لئے معاشی ترقی کی شرح رواں سال سات فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ چین اور بھارت کی معاشی شرح نمو گزشتہ سال سے زائد رہنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے یہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کو بھی پورا نہیں کر سکتے، آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات پاکستان کے لیے مسائل میں کمی کا باعث بنے گا۔

    اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم مجموعی قرضوں کا پینتیس فیصد ہے، گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 2 اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، رواں مالی سال کی دوسری سہماہی میں بیرونی قرضوں کی شرح جی ڈی پی کا69.9 فیصد ہوگئی ہے۔

  • پر امن اتنخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی، چین پاکستان کی مدد کو آگیا

    پر امن اتنخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی، چین پاکستان کی مدد کو آگیا

    اسلام آباد : شفاف اور پر امن اتنخابات کے بعد غیرملکی مالیاتی اداروں کا اعتماد بھی بحال ہوگیا اور چین پاکستان کی مدد کو آگیا، چین پاکستان کو آسان شرائط پر قرض فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد جہاں پاکستان میں برادری کا اعتماد بحال ہوا وہیں غیرملکی مالیاتی اداروں کا اعتماد بھی بحال ہونے لگا، چین پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالہ دینے کے لئے دو ارب ڈالر کا آسان قرضہ دے گا۔

    ذرائع کے مطابق دو ارب ڈالر میں ایک ارب ڈالر دو اگست تک ملکی خزانے میں نظر آنا شروع ہوجائیں گے، چین کی طرف سے ملنے والے اس رقم کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائر دس ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق دو ارب ڈالر کی آمد سے روپے کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے ۔

    الیکشن 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی واضع برتری کے بعد سے روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی بڑی کامیابی ، معیشت میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے


    منی مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے چین کی جانب سے پیکج ملنے کے بعد ڈالر مزید سستا ہوگا، آسان قرض کے حصول کی کوشش کافی عرصے سے جاری تھی تاہم چین کی جانب سے مثبت جواب اب ملا ہے۔

    دوسری جانب  پاکستان میں پرامن انتخابات اور پی ٹی آئی کی کامیابی نے معیشت پر اچھے اثرات مرتب کرنا شروع کر دئیے، ڈالر کی رفتارکو بریک لگ گئے جبکہ سونے کی قیمت بھی کم ہوگئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر17 ارب60 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئے

    ملکی زرمبادلہ ذخائر17 ارب60 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئے

    کراچی : زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ نہ رک سکا، گیارہ مئی کو ختم ہونے والی کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں تین اعشاریہ دو چھ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب60 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں چھتیس کروڑ اکتالیس لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، کمی کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائرکا حجم سترہ ارب چھ کروڑستر لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا حجم دس ارب اناسی کروڑ نواسی لاکھ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے پاس6 ارب 26 کروڑ اکیاسی لاکھ ڈالر ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ذخائر میں کمی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔


    مزید پڑھیں : دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے  آغاز میں پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا تھا، جو دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق زرمبادلہ ذخائر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ملکی معیشت کی بیرونی کمزوریوں کی عکاس ہے، غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کےباعث زرمبادلہ ذخائر پر مزید دباؤ بڑھے گا اور روپے کی قدر میں بھی مزید گراوٹ متوقع ہے۔

    گذشتہ ماہ کے آخر میں غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے، فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں 16کروڑ40 لاکھ  ڈالر کی کمی

    زرمبادلہ ذخائر میں 16کروڑ40 لاکھ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد : زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، ایک ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں مزید سولہ کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال کےاختتام تک پاکستان کو تین ارب ڈالرسے زائد کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں کمی کاسلسلہ نہ رکا، چھ اپریل کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں سولہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔

    کمی کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا حجم گیارہ ارب تینتالیس کروڑ تیراسی لاکھ ڈالر ہوگیا ہے۔

    گزشتہ چار ماہ سے زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، رواں سال جون تک حکومت کو مزید تین ارب تیس کروڑ ڈالر غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کی مدمیں ادا کرنے ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے: رپورٹ


    معاشی ماہرین کےمطابق زرمبادلہ ذخائر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ملکی معیشت کی بیرونی کمزوریوں کی عکاس ہے، غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کےباعث زرمبادلہ ذخائر  پر مزید دباؤ بڑھے گا اور روپے کی قدر میں بھی مزید گراوٹ متوقع ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے۔ فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں22کروڑ 70لاکھ ڈالر کی کمی

    زرمبادلہ ذخائر میں22کروڑ 70لاکھ ڈالر کی کمی

    کراچی : ملکی زر مبادلہ ذخائرمیں کمی کاسلسلہ نہ رکا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر تیرہ ارب ڈالر سےبھی کم ہوگئے، غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق نو فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں بائیس کروڑ ستر لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، کمی کے بعدمرکزی بینک کے ذخائر کا حجم بارہ ارب تیراسی کروڑ چالیس لاکھ ڈالررہ گیا ہے۔

    اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں نو ہفتے سے مسلسل کمی ہورہی ہے، زرمبادلہ ذخائر میں ہوتی کمی کی وجہ غیر ملکی ادائیگیاں اور قرضے ہیں، ملک پر واجب الادا قرضوں کا حجم نواسی ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔


    مزید پڑھیں :  قرضوں اور سود کی ادائیگی حکومت نے مزید 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ لے لیا 


    دوسری جانب جولائی تا جنوری صرف ایک ارب اڑتالیس کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ملک میں آئی، غیر ملکی سرمایہ کاری میں 66 فیصد چینی سرمایہ کاری ہے۔ چینی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    معاشی ماہرین کے مطابق زرمبادلہ ذخائر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ملکی معیشت کی بیرونی کمزوریوں کی عکاس ہے، غیر ملکی قرضوں کے ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ ذخائرمیں کمی کا سلسلہ جاری رہنےکا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی‘ اسد عمر

    زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی‘ اسد عمر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20 کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی جبکہ 3ہفتے پہلے ہی حکومت نے ڈھائی ارب ڈالرکا قرضہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ تاریخ کا سب سےبڑا کشکول بھی موجودہ دورحکومت میں چھوٹا پڑگیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ 3 ہفتے پہلے ہی حکومت نے ڈھائی ارب ڈالرکا قرضہ لیا تھا، حکومت قرض کا ایک ارب ڈالرخرچ بھی کرچکی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ نئی معاشی ٹیم کو ملک کواسحاق ڈار، نواز شریف کی پالیسیوں سے بچانا ہے، حکومت ڈھائی ارب ڈالر کے بعد مزید قرضے بھی لے گی۔

     

    یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لیے گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • زرمبادلہ ذخائرمیں 6 ارب ڈالر کی کمی ہو چکی ‘ اسد عمر

    زرمبادلہ ذخائرمیں 6 ارب ڈالر کی کمی ہو چکی ‘ اسد عمر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسدعمر کا کہنا ہے کہ حکومت اسٹاک مارکیٹ ، زرمبادلہ ذخائر، مستحکم کرنسی فخرسے بتاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرپاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسٹاک مارکیٹ سے 14 ہزار پوائنٹس نکل چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر میں 6 ارب ڈالر کی کمی ہو چکی ہے جبکہ روپیہ بھی 4 فیصد تک قدرکھوچکا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنے پیغام میں کہ اندھا دھند قرض، اعداد کی ہیرا پھیری سے ہی معیشت چلائی گئی۔

    اسد عمر نے کہا کہ اسحاق ڈارکے جانے کے بعد شاہد خاقان کے پاس ایک موقع ہے، شاہدخاقان ڈارکی تباہ کن معاشی حکمت عملی تبدیل کرسکتے ہیں۔


    ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی


    واضح رہے کہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 2.50 روپے کے اضافے کے بعد انٹر بینک میں ڈالر اس وقت 110.25 روپے میں خریدا جبکہ 110.50 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اکیاون کروڑ ڈالر کا نمایاں اضافہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اکیاون کروڑ ڈالر کا نمایاں اضافہ

    اسلام آباد: زرمبادلہ کےذخائر میں اکیاون کروڑ ڈالرکانمایاں اضافہ دیکھا گیا مجموعی حجم پانچ سال بعددوبارہ سولہ ارب سترکروڑ ڈالر ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کےمطابق ملکی زرمبادلہ کےذخائرکی مجموعی مالیت سولہ ارب سترکروڑ ڈالر ہوگئی ہے، جس میں سےاسٹیٹ بینک کےپاس گیارہ ارب اکسٹھ کروڑ پینسٹھ لاکھ ڈالر ہیں۔

    بینکوں کےفارن کرنسی اکائونٹس میں پانچ ارب نوکروڑ ڈالر ہیں، پاکستان کےڈالر ذخائرکا مجموعی حجم پانچ سال بعد دوبارہ اس سطح پر پہنچا ہے۔

    ملکی زرمبادلہ کےذخائر میں یہ اضافہ آئی ایم ایف سےپچاس کروڑ ڈالرقرضےکی قسط ملنےکےباعث ہوا۔