Tag: زرمبادلہ

  • پاکستان میں جلد پے پال سروس شروع کی جائے گی: اسد عمر

    پاکستان میں جلد پے پال سروس شروع کی جائے گی: اسد عمر

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی حکومت کے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئندہ چار ماہ میں پے پال یا اس سے ملتا جلتا آن لائن پیمنٹ پلیٹ فارم جلد ہی پاکستان میں روشناس کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت جانتی ہے کہ پاکستان میں با صلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد فری لانسنگ شعبے سے وابستہ ہے اور وہ ماہانہ کثیر زرمبادلہ بیرون ملک سے پاکستان لاتے ہیں، ان ان کا کہنا تھا کہ ان نوجوانوں کی محنت کا صلہ محفوظ بنانے کے لیے پے پال یا ایسی کسی سروس کا ہونا ضروری ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو گھر بیٹھے ماہانہ لاکھوں ڈالر کما کر ملک میں لاسکتی ہے لیکن انہیں بیرون ملک مقیم کلائنٹس سے لین دین کے لیے پے پال جیسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارتِ آئی ٹی کو اس سلسلے میں احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ آئندہ چار مہینے میں پے پال کی انتظامیہ کو قائل کیا جائے کہ وہ پاکستان جیسی وسیع مارکیٹ کو نظر انداز نہ کرے اور یا تو یہاں کام شرو ع کرے یا اس جیسا کوئی پلیٹ فارم تشکیل دینے میں مدد فراہم کرے۔

    یاد رہے کہ آن لائن دنیا میں پے پال کو رقم کی لین دین کے حوالے سے ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اس سروس کو تقریباً دو دہائیوں سے آن لائن رقوم کی ترسیل کا اہم طریقہ مانا جاتا ہے اور اس کے کروڑوں صارفین دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔اس سروس کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں رقم کی ترسیل نہایت آسان اور محفوظ طریقے سے کی جاسکتی ہے تاہم بد قسمتی سے یہ سروس اب تک پاکستان میں میسر نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ماضی کی حکومتوں نے بھی پے پال کو پاکستان میں کام کرنے کی دعوت دی لیکن اس کے ساتھ کسی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہے ہیں۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے چار اکتوبر کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق 28 ستمبر تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 89 کروڑ ڈالر تک پہنچے۔

    ترجمان کے مطابق اسٹیٹ بینک کے پاس 62 کروڑ ڈالر کے ذخائر تھے جن میں سے 8 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچے جبکہ شیڈول بینکوں کے ذخائر 6 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 6 ارب 48 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اعداد و شمار کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، مجموعی طور پر زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر سے بھی نیچے آگئے۔

    مزید پڑھیں: بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی: اسٹیٹ بینک

    یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 8 ستمبر کو جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق بیرونی قرضو اور دیگر ادائیگیوں کے بعد ملکی ذخائر 29.3 کروڑ ڈالر کم ہوکر 9 ارب 3 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے، گزشتہ رپورٹ میں کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 2 کروڑ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے بعد ذخائر 6 ارب 48 کروڑ ہوگئے تھے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ  حکومت پاکستان کے آئی ایم ایف سے مزید قرض لینے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر 31 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے کیونکہ رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک پہنچنےکا خدشہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی میں اضافہ

    یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد اسد عمر نے کہا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

  • پی ٹی آئی کی حکومت زرعی شعبےمیں عائد کردہ ٹیکسوں میں کمی لائے گی‘ اسد عمر

    پی ٹی آئی کی حکومت زرعی شعبےمیں عائد کردہ ٹیکسوں میں کمی لائے گی‘ اسد عمر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ نئی حکومت زرعی شعبے میں عائد کردہ ٹیکسوں میں کمی لائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے کارخانوں اور زرعی شعبے کو توانائی کی رسد پرمحصولات کم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    اسد عمر کے مطابق محصولات کم کرنے سے کاروباری شعبے کی خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ مقابلے کی صلاحیت بڑھے گی۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ محصولات کی کمی پوری کرنے کے لیے ویلتھ ٹیکس متعارف کرایا جائے گا۔

    اسد عمر نے بھی کہا کہ پاکستان زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ سمیت دوست ممالک کے پاس جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے کسی بھی ملک یا عالمی ادارے سے ابھی بات نہیں کی کیونکہ حکومت کی تشکیل تک کوئی باضابطہ کام شروع نہیں کیا جاسکتا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ نئی حکومت اپنے پہلے سو دن کے اندرسنگارپور کی ٹیمسیک ہولڈنگ کی طرح سرکاری سرپرستی میں چلنے والی کمپنیوں کو ویلتھ فنڈ میں تبدیل کرے گی تاکہ ان میں سیاسی مداخلت ختم کی جاسکے۔

    حکومت میں آنے کے بعد بڑے پیمانے پر نجکاری کی جائے گی: اسد عمر

    واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ 200 کمپنیاں حکومتی تحویل سے نکالی جائیں گی اور بڑے پیمانے پر نجکاری کی جائے گی۔

  • پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے: رپورٹ

    پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے: رپورٹ

    اسلام آباد: غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی جریدے بلوم برگ میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے۔ کمبوڈیا کی معیشت پاکستانی معیشت سے 10 گنا کم ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے۔ فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔ پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ 8 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 10 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے کا حجم 10 ارب 80 کروڑ ڈالر ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کروائی جائے گی۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

    بلوم برگ میں شائع ہونے والی مکمل رپورٹ یہاں پڑھی جاسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئی ایم ایف پروگرام میں واپس جانےکا کوئی ارادہ نہیں‘ رانامحمدافضل

    آئی ایم ایف پروگرام میں واپس جانےکا کوئی ارادہ نہیں‘ رانامحمدافضل

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل کا کہنا ہے کہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں برآمدات کی مد میں تقریباََ 17 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 19 اعشاریہ 7 ارب ڈالر ہیں۔

    وزیرمملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ملک میں صنعتی شعبہ ترقی کررہا ہے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کہ اس سال گندم کی بہترین فصل ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ غیرضروری اشیا کی درآمدات کم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں جبکہ آنے والے دنوں میں مالیاتی خسارے میں کمی واقع ہوگی۔

    رانا افضل نے کہا کہ ہم بینکوں کی کارکردگی کو بڑھا رہے ہیں اس کے علاوہ بیرونی ملک قرضوں کی ادائیگی کا عمل معمول کے مطابق ہے۔

    انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کو ان کے ہر اعتراضات پر مطمئن کریں گے، امریکہ سے بات چیت کے ذریعے معاملات کا حل نکالیں گے۔

    وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل نے واضح کیا کہ ہمارا اب آئی ایم ایف پروگرام میں واپس جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کرنے پرسرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے۔


    نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ


    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بات پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لیے گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زرمبادلہ بھیجنے والوں کے لیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ لازمی قرار دینے پرغور

    زرمبادلہ بھیجنے والوں کے لیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ لازمی قرار دینے پرغور

    دبئی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو زر مبادلہ بھیجنے کےلیے ملک میں لازمی اکاؤنٹ کھولنے کی تجویز پر غور کر رہا ہے تاکہ زرمبادلہ بھیجوانے والے اکاؤنٹ ہولڈرز کو مراعات دی جا سکیں اور ترسیلات کے لیے قانونی راستہ اپنانے کے عمل کو فروغ دیا جاسکے۔

    ان خیالات کا اظہار اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سید عرفان علی نے دبئی کے ایک ہوٹل میں جاری پاکستان میں زرمبادلہ کی ترسیل کے عنوان سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، اس تقریب میں منی ایکسچینج سے تعلق رکھے والے کاروباری حضرات اور مخلتف بینکوں کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

    سید عرفان علی کا کہنا تھا کہ گو کہ بیرون ملک ملازمت کے لیے جانے والے پاکستانیوں کے لیے اپنے ملک اکاؤنٹ کھولنے کی لازمی شرط ابھی نافذالعمل نہیں ہے تاہم اس بارے میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ اگلے سال تک یہ لازمی قرار دے دی جائے۔

    انہوں نے کہا کا اس اقدام کا مقصد پاکستان میں ترسیل کے قانونی ذارئع کا فروغ اور زرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانی ملازمین کو پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے مراعات اور سہولیات فراہم کرنا ہے کیوں کہ زرمبادلہ کی پاکستان منتقلی سے معیشت مستحکم ہوتی ہے جس کے لیے بیرون ملک پاکستانی ملازمین کا کردار قابل تعریف ہے۔

    یا درہے گزشتہ ہفتے پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان آسان ترسیلی اکاؤنٹ کا آغاز کیا تھا تاکہ بیرون ملک پاکستانی بآسانی اور قانونی چینل سے رقم کی ترسیل کرسکیں اور جس کے لیے اکاؤنٹ ہولڈرز کو کافی سہولیات اور پُر کشش مراعات بھی دی گئی ہیں۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی کا خدشہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی کا خدشہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال پاکستان کو 7 ارب 40 کروڑ ڈالر کی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جس کے بعد خدشہ ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہاکستان کو رواں مالی سال 7 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض ادا کرنا ہے جس میں 1 ارب 60 کروڑ ڈالر کا سود بھی شامل ہے۔

    قرضوں کی ادائیگیوں کے بعد ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 4 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس وقت ملکی زرمبادلہ ذخائر کا حجم 14 ارب 37 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں۔

    ورلڈ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں نے شرط عائد کر رکھی ہے کہ مزید قرضوں کے حصول کے لیے کم ازکم 3 ماہ کے برآمدی بل کے برابر ذخائر موجود ہونے چاہیئے۔


  • زرمبادلہ ذخائر میں 1 ہفتے میں 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    زرمبادلہ ذخائر میں 1 ہفتے میں 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    کراچی: زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر کی مالیت ایک ہفتےکےدوران 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کم ہوکر 22ارب 5کروڑ 2لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کےمطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 17مارچ کو زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر کی مالیت 22ارب 5کروڑ 2لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

    غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 27 کروڑ 78لاکھ ڈالر کی کمی سے 16ارب 96کروڑ 5لاکھ ڈالر رہ گئی۔جبکہ کمرشل بینکوں کےذخائر 5کروڑ 40لاکھ ڈالر کے اضافے سے 5ارب 8کروڑ 97لاکھ ڈالر کی سطح تک پہنچ گئے۔


    مزید پڑھیں:رواں ماہ زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک


    یاد رہےکہ رواں ماہ کے آغاز پراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی سپورٹ فنڈکی مد میں35کروڑ ڈالر مل گئے ہیں جس کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    واضح رہے کہ اعدادوشمار کے مطابق 10مارچ کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 17ارب 23کروڑ 83لاکھ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر کی مالیت 5ارب 3 کروڑ 57لاکھ ڈالر جبکہ مجموعی ذخائر کی مالیت 22ارب 27کروڑ 40لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • پاکستان کےغیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    پاکستان کےغیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک کاکہناہےکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کےبعد زرمبادلہ کے ذخائر21ارب 82کروڑ 26لاکھ ڈالرہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں 17 کروڑ 17 لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کاکہناہےکہ 24 فروری 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے تک پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر 21 ارب 82 کروڑ 26 لاکھ ڈالر تھے۔

    پاکستان کے زرمبادلہ میں کمی کےحوالے سے24 فروی تک کے اعداد و شمار کے مطابق اسٹیٹ بینک کےپاس16 ارب 85 کروڑ 8 لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 97 کروڑ 18 لاکھ ڈالر موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں:ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئے

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 23 ارب 8 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے تھےتاہم اب اس میں کمی ہورہی ہے۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں کمی، تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ

    زرمبادلہ ذخائر میں کمی، تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ

    کراچی: پاکستان کے بیرونی کھاتے دباؤ کا شکار ہوگئے۔ زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملکی زرمبادلہ کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی۔

    رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ زرمبادلہ ذخائر کا حجم 22.03 ارب ڈالر ہوگیا۔

    اس کے ساتھ ملکی برآمدات مسلسل کمی کا شکار ہیں۔ تجارتی خسارہ 17 ارب 42 کروڑ ڈالر پر جا پہنچا ہے۔ جولائی تا جنوری کے دوران 3.2 فیصد کمی کے ساتھ برآمدات کی مالیت 11 ارب 17 کروڑ ڈالر رہی۔

    اس کے بر عکس درآمدات 13.7 فیصد اضافے کے ساتھ 29 ارب 10 کروڑ رہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں درآمدی بل ساڑھے 3 ارب ڈالر زائد رہا۔