Tag: زر مبادلہ کے ذخائر

  • بنگلہ دیش میں بجلی کا بدترین بحران، زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    بنگلہ دیش میں بجلی کا بدترین بحران، زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    ڈھاکہ: جنوب ایشیائی ملک بنگلہ دیش میں ان دنوں بجلی کے بدترین بحران کا سامنا ہے، موسم کی خرابی اور بجلی کے بحران کی وجہ زرمبادلہ کے ذخائر کی قدر میں غیر معمولی کمی ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں ایندھن کی درآمدات کی ادائیگی میں مشکلات اور زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی جیسے سنگین مسائل کے سبب بنگلہ دیش 2013 ء کے بعد سے اس وقت بدترین بجلی کے بحران کا سامنا کر رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں جولائی سے اکتوبر شدید گرمی اور بجلی کے استعمال میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے، بنگلہ دیش کے وزیر توانائی نے خبردار کیا کہ ملک میں آنے والے دنوں میں بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

    بنگلہ دیش میں گرمی کی شدید لہر، اسکولوں کو تالے لگ گئے

    رپورٹ  کے مطابق سال کے 5 ماہ میں  والمارٹ اور ایچ اینڈ ایم سمیت زارا جیسے عالمی برانڈز کو گارمنٹس سپلائی کرنے والے اس ملک میں 114 دنوں تک بجلی کی عدم سپلائی کہ وجہ سے کارخانوں کو بھی اپنی پیداوار بند رکھنا پڑی تھی۔

    مقامی و بین الاقوامی میڈیا کی خبروں کے مطابق بنگلہ دیش میں کوئلے کی عدم دستیابی کے سبب مرکزی بجلی گھر بند کرنا پڑا۔

     رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں گزشتہ برس جنوری میں زر مبادلہ کے ذخائر 46 ارب ڈالر سے کم ہو کر اس سال اپریل کے آخر میں 30 ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔

  • مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نومبر میں جاری کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال کی نسبت 72.6 فی صد کم ہوا ہے جب کہ جولائی تا نومبر کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال اسی عرصے سے 73 فی صد کم ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 ارب 80 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے واجبات میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اس سے فاریکس بفر میں 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، موجودہ صورت حال بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کا باعث بنے گی۔

    تازہ ترین:  آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 13 دسمبر تک ذخائر 17.65 ارب ڈالر تک جا پہنچے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی طور پر 13 دسمبر تک ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 17.65 ڈالر ہو گئے ہیں، جب کہ شیڈول بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ ڈالر کم ہو کر 6.76 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی ہے، 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے یہ دوسری قسط جاری کی گئی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔

  • زر مبادلہ کے ذخائر میں 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    زر مبادلہ کے ذخائر میں 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر میں 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب 46 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے، کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ ڈالر کمی سے 7.28 ارب ڈالر رہ گئے۔

    تازہ رپورٹ کے مطابق مجموعی ذخائر 15.61 ارب ڈالر سے بڑھ کر 15.75 ارب ڈالر ہو گئے۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ اگست میں کپیٹل مارکیٹس میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، امریکی مالیاتی اداروں نے ٹی بلز میں 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

    ٹی بلز میں مجموعی طور پر 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔

    مزید تازہ خبریں:  اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان 16 ستمبر کو کرے گا

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آیندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان 16 ستمبر کو کرے گا، ماہرین کے مطابق شرح سود میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے، اس وقت بنیادی شرح سود 13.25 فی صد ہے۔

    جولائی میں اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فی صد کا اضافہ کیا تھا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث شرح سود میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • قرض اور دیگر ادائیگیوں کے سبب زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    قرض اور دیگر ادائیگیوں کے سبب زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    کراچی: ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ قرض اور دیگر ادائیگیوں کے سبب زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ قرض اور دیگر ادائیگیوں کے سبب زر مبادلہ کے ذخائر میں 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر 14 ارب 44 کروڑ پر پہنچ گئے، مرکزی بینک کے ذخائر کم ہو کر 7 ارب 27 کروڑ ڈالر رہ گئے، جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 7 ارب 17 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ 28 جون کو قطر سے 5 سو ملین ڈالر کے فنڈز بھی مل گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطر سے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط مل گئی

    یاد رہے کہ قطر نے پاکستان کو 3 ارب ڈالرز دینے کی منظوری دی تھی، امداد کی رقم کے سلسلے میں پہلی قسط پچاس کروڑ ڈالر پر مبنی تھی، اسٹیٹ بینک ذرایع کا کہنا تھا کہ قطری امداد ملنے سے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، قسط ملنے سے زر مبادلہ کے ذخائر 14 ارب 80 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ جائیں گے۔

    دوسری طرف انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی ہے، پاکستان کے لیے یہ پیکج 39 ماہ کے لیے ہوگا۔

    تاہم آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ زر مبادلہ کی شرح کا تعین مارکیٹ خود کرے گی، اس پیکج سے توانائی شعبے کے خسارے کو کم کیا جائے گا۔

  • مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ رہ گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کیے گئے، جب کہ بیرونی قرض کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فی صد کمی ہوئی، 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا۔

    مارچ 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا، جنوری سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا، جب کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔

  • سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرِ مبادلہ کے ذخائر کا ہفتہ وار اعلامیہ جاری کر دیا، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔

    [bs-quote quote=”مرکزی بینک کے ذخائر بڑھ کر 8 ارب 29 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”اسٹیٹ بینک آف پاکستان”][/bs-quote]

    اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مجموعی طور پر زرِ مبادلہ کے ذخائر 14 ارب 72 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر بڑھ کر 8 ارب 29 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں، جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 42 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا تھا کہ بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مجموعی ذخائر گھٹ کر 13 ارب 83 کروڑ ڈالر سے نیچے آ گئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  زرِمبادلہ کے ذخائرمیں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی، اسٹیٹ بینک اعلامیہ


    مرکزی بینک کے ذخائر کم ہو کر 7 ارب 48 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے، ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 34 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔

    دوسری طرف عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے زرِ مبادلہ ذخائر کا حجم کم ترین سطح پر ہے، یہ ذخائر 2 ماہ کی در آمدات کو بھی پورا نہیں کر سکتے، آئی ایم ایف سے کام یاب مذاکرات پاکستان کے لیے مسائل میں کمی کا موجب بنے گا۔

  • زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 10 کروڑ ڈالر کا اضافہ

    زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 10 کروڑ ڈالر کا اضافہ

    کراچی: ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 10 کروڑ 45 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 20 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 18 اگست تک ملکی ذخائر 10 کروڑ 45 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 20 ارب 4 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق 18 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملکی ذخائر میں 6 کروڑ ڈالر اضافے کے بعد 14 ارب 37 کروڑ جبکہ بینکوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذخائر 3 کروڑ 99 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 5 ارب 67 کروڑ ڈالر تک پہنچے۔

    پڑھیں: ملکی زرمبادلہ ذخائر2سال کی کم ترین سطح پر آگئے

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر 11 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 10 کروڑ 45 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 20 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: ملک کا ہرشہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے، وزارت خزانہ

    یاد رہے گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ ذخائر میں چار ارب ڈالر کی کمی کے بعد دو سال کی کم ترین سطح پر آگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    کراچی:ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 18لاکھ ڈالرکا اضافہ ہوگیا جس کے بعد زر مبادلہ کے ذخائر کا حجم 22ارب 62 کروڑ تک پہنچ گیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردی بیان کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا۔

    مرکزی بینک آف پاکستان کے مطابق 12 اگست کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب 62 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کیے گئے۔

    زر مبادلہ کے ان ذخائر میں 17 ارب 71 کروڑ 96 لاکھ ڈالرز اسٹیٹ بینک کے پاس جب کہ 4 ارب 90 کروڑ 36 لاکھ ڈالرز کمرشل بینکوں کے پاس ریکارڈ کیے گئے۔

    دریں اثنا 5اگست کو معاشی ہفتے کے اختتام پر زر مبادلہ کے ذخائر کی مالیت 22,595.1 ملین امریکی ڈالر تھی جس میں تاحال اب اضافہ ہوا ہے

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے دیئے گئے قرضوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح 23 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گئے تھے۔