Tag: زلزلوں

  • توکارا جزائر میں 21 جون سے اب تک 1800 سے زائد بار زلزلہ

    توکارا جزائر میں 21 جون سے اب تک 1800 سے زائد بار زلزلہ

    جاپان 12 جولائی 2025: جنوب مغربی جاپان کے کاگوشیما پریفیکچر میں توکارا جزائر کے نزدیکی علاقوں میں حکام کی جانب سے مزید زلزلوں کی وارننگ جاری کی گئی ہے، اس خطے میں حالیہ ہفتوں کے دوران 1800 سے زائد زلزلہ آچکا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق موسمیاتی ایجنسی کی جانب سے لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فی الحال اُن جھٹکوں کے حوالے سے محتاط رہیں جن کی شدت صفر سے سات تک کے جاپانی زلزلہ پیما پر زیریں 6 تک کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق توشیما گاؤں کے حکام کی جانب سے اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ ’آکُو سے کی جیما‘ اور ’کوداکارا جمیا‘ جزائر سے انخلا کرنے والے افراد کب اپنے گھروں کو لوٹ سکتے ہیں۔

    اگر مسلسل پانچ دنوں تک 4 یا اس سے زیادہ شدت کا زلزلہ نہ آیا تو وہ 17 جولائی تک فیصلہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ حکام کی جانب سے دونوں جزائر میں رہ جانے والوں کی امداد کے لیے نرسوں کو روانہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آکُو سے کی جیما میں تین جولائی کو ایک طاقتور زلزلہ آیا تھا جس کی شدت جاپانی زلزلہ پیما پر 6 ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ 21 جون سے شروع ہونے والے زلزلوں کے سلسلے کا سب سے بڑا زلزلہ تھا۔

    مذکورہ علاقے میں 2021 اور 2023 کے درمیان متعدد بار زلزلہ آچکا ہے، تاہم حالیہ سلسلے کے زلزلوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

    دوسری جانب جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے ابھی سے تیاری کرلی ہے، امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اس زلزلے میں کم ازکم ہلاکتیں بھی 3لاکھ کے قریب ہوسکتی ہیں۔

    میانمار زلزلے کے بعد ناسا سائنسدانوں کا ہولناک انکشاف

    جیسے جیسے جاپان مین تباہ کن‘میگا زلزلے’کے امکانات کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جاپانی حکومت نے اپنے زلزلے کی تیاری کے منصوبے کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ نانکائی ٹروف میں ایک طاقتور زلزلے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔

    حکومتی پینل کے مطابق، اب اگلے 30 سالوں میں نانکائی ٹروف میں 7 ریکٹر اسکیل یا اس سے زیادہ کی شدت کے زلزلے کے 82 فیصد امکانات ہیں اور خطرناک بات یہ ہے کہ یہ پچھلے تخمینہ 75 فیصد سے زیادہ ہے۔

  • کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی

    کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی

    کراچی : کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی ، ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مشورہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ماہ جون کے آغاز سے اب تک 45 زلزلے کے جھٹکے محسوس ہو چکے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف قدرتی عوامل کا نتیجہ نہیں بلکہ انسانی سرگرمیاں بھی ہیں،زیرِ زمین پانی کے بے تحاشہ استعمال سے قدرتی توازن بگڑ رہا ہے، جس سے زمین کی اندرونی ساخت کمزور ہو کر زلزلے کی صورت میں سامنے آرہی ہے۔

    ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں۔

    ماہرین ارضیات کے مطابق زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے، شہر میں گزشتہ 19 دنوں کے دوران کراچی میں 45 زلزلے ریکارڈ ہوئے ہیں، جن میں کم سے کم 1.5 جبکہ زیادہ سے زیادہ 3.6 شدت ریکارڈ ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی زمین بوس ہونے کے خطرناک مرحلے میں داخل، ماہرین ارضیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    اس سے قبل بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2014 سے 2020 کے درمیان لانڈھی اور ملیر کی زمین 15.7 سینٹی میٹر تک دھنسی ہے۔

    ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ کراچی کی ساحلی پٹی دھنس رہی ہے اور عمارتیں گرنےکاخطرہ پیدا ہوگا، حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینا چایئے۔

    ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر رپورٹ میں بتایا گیا یہ رفتار چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں تیز ترین ریکارڈ ہوئی، جس سے شہر کے ساحلی علاقوں پر زمیں بوس ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بے جا تعمیرات اور ساحلی زمینوں کے غیر ضروری استعمال ہونے سے آئندہ چند برسوں میں شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر ماہرین نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بورنگ پر فوری پابندی لگائی جائے اور متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔