Tag: زلزلہ

  • فلپائن زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    فلپائن زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    منیلا: فلپائن میں آنے والے طاقتور زلزلوں سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 16 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن کے جنوبی حصے ان دنوں زلزلے کی زد میں ہیں، انتظامیہ نے مزید زلزلوں کی وارننگ دے رکھی ہے البتہ سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلپائن کے جنوبی صوبے کوتاباتو میں گذشتہ تین دن کے دوران دو طاقتور زلزلے کے جھٹکوں نے سولہ افراد کی زندگیاں نگل لیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریسکیو اہلکار تاحال آپریشن میں مصروف ہیں، ملبہ ٹھکانے لگانے سمیت شہریوں کے دوبارہ مکانات کی تعمیر میں مدد کی جائے گی۔

    زلزلے سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور بہت سی عمارتیں گرگئیں، منہدم عمارتیں رواں ماہ آنے والے زلزلے سے کمزور ہوگئی تھیں۔

    زلزلے سے کوتاباتو کے علاقے سوکسارجن میں سات افراد مارے گئے جبکہ تین افراد کی ہلاکتیں داواؤ میں ہوئی، جبکہ باقی افراد مختلف علاقوں میں ہلاک ہوئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث دو ہزار خاندان متاثر ہوئے، 12 ہزار کے قریب شہریوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر رہائش دی گئی ہے۔

    فلپائن کا علاقہ کراہ ارض میں اُس مقام پر واقع ہیں جہاں دنیا بھر میں آنے والے 90 فیصد زلزلوں کا مرکز پایا جاتا ہے، امریکی سائنسدانوں کے مطابق 1990 سے 2016 آنے والے تمام بڑے زلزلوں کا مرکز یہی بیلٹ تھا۔

    فلپائن: تین دن کے اندر دوسرا طاقتور زلزلہ، 5 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گذشتہ سال 29 دسمبر کو فلپائن کے جنوبی جزیرے منڈاناؤ میں زلزلے کی شدت 6.9 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کا مرکز فلپائن سے 84 کلومیٹر جنوب مشرق میں 59 کلو میٹر زیرزمین تھا۔

  • فلپائن: تین دن کے اندر دوسرا طاقتور زلزلہ، 5 افراد ہلاک

    فلپائن: تین دن کے اندر دوسرا طاقتور زلزلہ، 5 افراد ہلاک

    منیلا: فلپائن میں تین دن کے اندر دوسرے طاقتور زلزلے نے کئی مکانات تباہ کردیے جس کے باعث پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بھی فلپائن کے جنوبی علاقے زلزلے کے شدید جھٹکوں سے لرز اٹھے جس کے باعث پانچ افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ عمارتوں پر گہرا شگاف بھی پڑگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ پانچ تھی، زلزلے سے خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ عمارتوں سے باہرنکل آئے۔

    زلزلے سے متعدد عمارتیں کو نقصان پہنچا اور بہت سی عمارتیں گرگئیں، منہدم عمارتیں رواں ماہ آنے والے زلزلے سے کمزور ہوگئی تھیں۔

    ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، حکام نے زلزلے سے پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    فلپائن میں زلزلے سے عمارتیں لرز اٹھیں، 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    خیال رہے کہ دو روز قبل ہی فلپائن کے جنوبی صوبے کوتاباتو میں طاقتور زلزلے کے باعث 4 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال 29 دسمبر کو فلپائن کے جنوبی جزیرے منڈاناؤ میں زلزلے کی شدت 6.9 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کا مرکز فلپائن سے 84 کلومیٹر جنوب مشرق میں 59 کلو میٹر زیرزمین تھا۔

    فلپائن کا علاقہ کراہ ارض میں اُس مقام پر واقع ہیں جہاں دنیا بھر میں آنے والے 90 فیصد زلزلوں کا مرکز پایا جاتا ہے، امریکی سائنسدانوں کے مطابق 1990 سے 2016 آنے والے تمام بڑے زلزلوں کا مرکز یہی بیلٹ تھا۔

  • فلپائن میں زلزلے سے عمارتیں لرز اٹھیں، 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    فلپائن میں زلزلے سے عمارتیں لرز اٹھیں، 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    منیلا: فلپائن میں طاقتور زلزلے کے باعث 4 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، شہریوں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن کے جنوبی حصے میں طاقتو زلزلے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 6.6 تھی، اس زلزلے کے نتیجے میں متعدد حکومتی اور نجی عمارات کو نقصان پہنچا۔

    جنوبی صوبہ کوتاباتو میں اس زلزلے کے بعد اسکول بند کر دیے گئے، سول ڈیفنس حکام کے مطابق کم از کم 30 افراد اس زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہوئے۔

    فلپائن میں 5.9 شدت کا زلزلہ، 8 افراد ہلاک، 60 زخمی

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام کی ہدایت پر آپریشن تیز کردیا ہے، متاثرہ شہریوں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    صوبہ کوتاباتو میں گذشتہ ہفتے بھی زلزے کے شدید جھٹکوں سے کئی مکانات تباہ ہوئے جس کی رد میں آکر 7 شہری مارے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال 29 دسمبر کو فلپائن کے جنوبی جزیرے منڈاناؤ میں زلزلے کی شدت 6.9 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کا مرکز فلپائن سے 84 کلومیٹر جنوب مشرق میں 59 کلو میٹر زیرزمین تھا۔

    واضح رہے کہ فلپائن کا علاقہ کراہ ارض میں اُس مقام پر واقع ہیں جہاں دنیا بھر میں آنے والے 90 فیصد زلزلوں کا مرکز پایا جاتا ہے، امریکی سائنسدانوں کے مطابق 1990 سے 2016 آنے والے تمام بڑے زلزلوں کا مرکز یہی بیلٹ تھا۔

  • سوات اور گردونواح میں 4.4 شدت کا زلزلہ

    سوات اور گردونواح میں 4.4 شدت کا زلزلہ

    اسلام آباد: صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر سوات اور اس کے گرد ونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوات اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ، زلزلے کی شدت سے شہری خوف زدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.4 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    سوات سمیت بالائی علاقوں میں4.3شدت کا زلزلہ، لوگوں میں خوف وہراس

    خیال رہے کہ دو روز قبل خیبر پختونخوا میں سوات، شانگلہ دیربالا، ملاکنڈ ، بٹگرام کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جبکہ زلزلے کے جھٹکوں سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.3 جبکہ گہرائی 222 کلو میٹر تھی اس کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔ زلزلے سے کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی سوات اور مالاکنڈ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس پر لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔

  • آزادکشمیر میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

    آزادکشمیر میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

    میرپور: آزاد کشمیر میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہریوں میں خوف وہراس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں زلزلے کے جھٹکوں سے عمارتیں لرز اٹھیں، جبکہ علاقے میں تاحال خوف وہراس پایا جاتا ہے۔

    زلزلہ کوہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 3.1 ریکارڈ کی گئی۔ البتہ زلزلے کا مرکز اور زمینی گہرائی کا تاحال تعین نہیں کیا جاسکا۔

    ملک میں آنے والے حالیہ زلزلے کے متاثرین کو بھی ہرممکن امداد اور سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، جبکہ متاثرین کی مدد کے لیے پاک فوج کے جوان بھی پیش پیش ہیں۔

    خیال رہے 24 ستمبر کو ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی تھی، متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے، زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد انتالیس ہوگئی ہے۔

    یورپی یونین کا پاکستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے بڑی امداد کا اعلان

    وزیراسٹیٹ ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی آزاد کشمیر کے مطابق زلزلے سے سولہ سو انیس مکانات مکمل طور پر تباہ اورسات ہزار ایک سو مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ پانچ سو اسی مال مویشیوں کے باڑوں کو نقصان بھی ہوا۔

    بعد ازاں متحدہ عرب امارات نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں آنے والے تباہ کن زلزلہ متاثرین کے لئے بھرپور امداد کا اعلان کیا تھا جبکہ اس سے قبل جاپانی سفیر نے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش کی تھی۔

  • عثمان بزدار کا نہر اپر جہلم کی بحالی کا کام مکمل ہونے پر اسپل وے کھولنے کا افتتاح

    عثمان بزدار کا نہر اپر جہلم کی بحالی کا کام مکمل ہونے پر اسپل وے کھولنے کا افتتاح

    میرپور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نہر اپر جہلم کی بحالی کا کام مکمل ہونے پر اسپل وے کھولنے کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے میرپور آزاد کشمیر بھونگ میں نہر اپر جہلم کے ہیڈ ریگولیٹر کا دورہ کیا جہاں انھوں نے اسپل وے کھولنے کا افتتاح کیا۔

    وزیر اعلیٰ نے ہیڈ ریگولیٹر پر پانی کی فراہمی کے عمل کا بھی جائزہ لیا، محکمہ آب پاشی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو زلزلے سے پہلے اور بعد کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ زلزلے سے نہر اپر جہلم کا ایک پل مکمل تباہ ہوا تھا جب کہ پانچ پلوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا تھا، دو سائفن بھی زلزلے سے شدید متاثر ہوئے تھے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ نہر اپر جہلم سے 8 اضلاع کو آب پاشی کے لیے فراہمی کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے، اس نہر سے 18 لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا آزاد کشمیر میں زلزلہ آیا تو سب سے پہلے میں یہاں آیا، میں نے زلزلے سے تباہ ہونے والی نہر بھی دیکھی تھی، اور محکمہ آب پاشی کو فوری بحالی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کی ہدایت کی تھی۔

    انھوں نے کہا نہر اپر جہلم کی بحالی کے کام میں حصہ لینے والی ٹیم شاباش کی مستحق ہے جس نے 2 ہفتوں میں نہر میں پانی کی فراہمی کو بحال کیا۔

    یاد رہے کہ 24 ستمبر کو ملک کے بیش تر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیلی۔

    زلزلے سے میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے تھے اور سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئی تھیں، بتایا گیا تھا کہ نہر کو نقصان نہیں پہنچا۔

  • آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی: چیئرمین این ڈی ایم اے

    آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی: چیئرمین این ڈی ایم اے

    میرپور آزاد کشمیر: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی، ایسا نظام وضع کر رہے ہیں جس سے حکومت پر انحصار ختم ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل محمد افضل نے آزاد کشمیر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر نے 5، 5 لاکھ دیے، زلزلہ متاثرین کا 95 فیصد ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی، زلزلے کے بعد سے ایدھی فاؤنڈیشن شانہ بشانہ کام کر رہی ہے۔ ایسا نظام وضع کر رہے ہیں جس سے حکومت پر انحصار ختم ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی وجہ سے حالیہ زلزلے سے نمٹا گیا، این ڈی ایم اے کی وجہ سے بہت سی قیمتی جانیں بچائی گئیں۔ این ڈی ایم اے ہر سال 8 اکتوبر کو ریزیلینس ڈے مناتی ہے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت آزاد کشمیر نے آڈٹ کا 95 فیصد کام مکمل کرلیا، ایرا سے نکالے گئے ملازمین کو ایمرجنسی یونٹ میں بھرتی کیا جائے گا۔ میرپور میں بچوں اور خواتین کے لیے سہولت مرکز بنا رہے ہیں، آخری متاثر کی آباد کاری تک این ڈی ایم اے عوام کے ساتھ ہے۔

  • 2005 کے زلزلے میں قوم نے قربانی کے مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا: وزیر اعظم عمران خان

    2005 کے زلزلے میں قوم نے قربانی کے مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آج 2005 کے زلزلے کے 14 سال مکمل ہونے پر زلزلے کی یاد میں پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس زلزلے میں قوم نے قربانی کے مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج دو ہزار پانچ کے تباہ کن زلزلے کو چودہ سال مکمل ہو گئے ہیں، اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے پیغام جاری کیا، انھوں نے زلزلے میں پیاروں کو کھونے والے متاثرین سے اظہار تعزیت کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا زلزلے نے تباہی، درد اور غم کی ناقابل فراموش یادیں چھوڑیں، لیکن پاکستانی قوم نے بھی قربانی، انسان دوستی اور مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا اس وقت جو نظام تھا وہ صورت حال سنبھالنے کے قابل نہ تھا، ہم نے پارلیمنٹ کے ذریعے مؤثر ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کو قائم کیا، نظام کو مزید اصلاح اور مستحکم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

    تازہ ترین:  پاکستان کی تاریخ کے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے

    وزیر اعظم نے کہا حالیہ زلزلے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، متاثرہ علاقوں میں مکمل بحالی تک ہر ممکن مدد فراہم کرتے رہیں گے، حکومت مؤثر تیاری سے تباہی سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

    انھوں نے مزید کہا 8 اکتوبر کا دن تیاری، حفاظت، خود انحصاری کے پیغام کو بھی عام کرے گا، امید ہے عوام ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ میں زیادہ معلومات لیں گے۔

    واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کو آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو آج 14 برس بیت گئے۔ اس اندوہ ناک سانحے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، اس قیامت صغریٰ میں بلند و بالا عمارتیں مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی تھیں، 7.6 شدت کے زلزلے نے کئی شہروں کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا تھا۔

  • پاکستان کی تاریخ کے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے

    پاکستان کی تاریخ کے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے

    آج پاکستان کی تاریخ کے سب سے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے، اس قیامت خیز زلزلے میں 86 ہزار انسان لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    8 اکتوبر 2005 کو آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا میں آنے والے خوف ناک زلزلے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، کئی گاؤں صفحۂ ہستی ہی سے مٹ گئے، قیامت صغریٰ میں بلند و بالا عمارتیں مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی تھیں۔

    زلزلے میں ماں باپ سے بچھڑنے والے بچوں کے ذہنوں میں آج بھی سانحے کی تلخ یادیں موجود ہیں۔

    ریکٹل اسکیل پر 7.6 شدت کے زلزلے نے کئی شہروں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا تھا، زلزلے کا مرکز اسلام آباد سے 95 کلو میٹر دور اٹک اور ہزارہ ڈویژن کے درمیان تھا۔

    آزاد کشمیر، اسلام آباد، ایبٹ آباد، خیبر پختون خوا اور ملک کے بالائی علاقوں میں زلزلے سے آنے والی تباہی و بربادی نے بہت بڑے انسانی المیے کو جنم دیا۔

    پاکستان کی تاریخ کا یہ ناقابل فراموش زلزلہ 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8 بج کر 50 منٹ پر آیا، جب ملک کے بالائی علاقوں پر قیامت ٹوٹ پڑی تھی، آج وہی دن ہے جب ہنستی مسکراتی زندگی غم و الم کی تصویر بن گئی تھی۔

    اس زلزلے نے پل بھر میں قیامت ڈھا دی تھی، ہزاروں لوگ موت کی وادی میں پہنچ گئے، گھروں میں والدین تو اسکولوں میں ان کے بچے پتھروں کے ڈھیر میں زندہ دفن ہوئے، لاکھوں لوگ زخمی، ہزاروں زندگی بھر کے لیے معذور ہو گئے۔

    چودہ سال گزرنے کے باوجود متاثرین آج بھی امداد کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، بحالی کے لیے منظور کیے گئے ساڑھے چودہ ہزار منصوبوں میں سے چار ہزار تا حال تکمیل کے منتظر ہیں، بالاکوٹ کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی، کئی اسکول پھر سے کھڑے نہیں ہو سکے۔

  • آزاد کشمیرمیں زلزلے کے آفٹر شاکس، عمارت گرگئی

    آزاد کشمیرمیں زلزلے کے آفٹر شاکس، عمارت گرگئی

    اسلام آباد: میرپورآزاد کشمیرایک مرتبہ پھر زلزلے سےلرزاٹھا، جڑی کس کےقریب عمارت گرگئی۔ تین افرادکوملبےسےنکال لیاگیا، مزید امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میر پور آزاد کشمیر میں زلزلے کے بعد آنے والے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ تین اعشاریہ آٹھ شدت کےزلزلے سےمیرپوراوراطراف کے ایک بارپھرعلاقےلرزاٹھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جڑی کس میں زلزلے سےمتاثرہونےوالی عمارت آفٹرشاکس کی تاب نہ لاسکی اور زمیں بوس ہوگئی۔پاک فوج،پولیس اور ریسکیوعملےنےملبےسےتین افرادکونکال لیا ۔زلزلہ پیمامرکزکےمطابق زلزلےکی گہرائی پندرہ کلومیٹراورمرکز جہلم سےبارہ کلومیٹرشمال مغرب میں تھا۔

    یاد رہے کہ گزشہ ماہ چوبیس ستمبرکوآنےوالے زلزلے میں سینتیس افرادلقمہ اجل بن گئےتھے۔ زلزلےسےسڑکیں،پل اورانفرااسٹرکچرتباہ ہوگیاتھا۔

    فرانسیسی زلزلہ پیما ادارے کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز جہلم کے 5 کلومیٹر شمال میں تھا اور گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    زلزلہ راولپنڈی، لاہور، کالا باغ، سانگلہ ہل، گجرات، چنیوٹ، سرگودھا، ظفر وال، شاہ کوٹ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، صوابی، پھالیہ، سرائے عالمگیر، شکر گڑھ، نور پور تھل، پشاور، پنڈی بھٹیاں، نارووال، پسرور، شیخو پورہ، سمندری، قصور، جہلم، مری، کوٹ مومن، خیبر، ایبٹ آباد، سکھیکی، سوات، مردان، اوکاڑہ اور بونیر میں محسوس کیا گیا تھا۔

    ننکانہ صاحب، قائد آباد، ڈسکہ، جڑانوالہ، شانگلہ، باجوڑ، مظفر آباد، اسکردو، میرپور آزاد کشمیر اور مضافات میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے جھٹکے 10 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے تھے۔