Tag: زلزلہ

  • ایران،عراق کے سرحدی علاقے میں تباہ کن زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد339 ہوگئی

    ایران،عراق کے سرحدی علاقے میں تباہ کن زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد339 ہوگئی

    ستہران : ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں سات اعشاریہ چار شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 339 ہوگئی جبکہ ڈیڑھ ہزارسے زائد افرادزخمی ہوئے، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سات اعشاریہ چار شدت کے زلزلے سے ایران اورعراق کے سرحدی علاقہ میں ہولناک تباہی کا منظر پیش کر ریا ہے، پلک جھپکتے میں عمارتیں اورگھرملبے کا ڈھیربن گئے، سڑکیں،پل، بجلی اورمواصلات کا نظام تباہ ہوگیا۔

    خوف زدہ شہریوں نے رات سڑکوں پرگزاری جبکہ آفٹرشاکس اوربجلی کی عدم فراہمی کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے۔

    ایران اور عراق میں شدید زلزلے کے باعث ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 339 تک کا پہنچی، ایران میں328 اور عراق میں11افراد ہلاک ہوئے جبکہ ڈیڑھ ہزارسے زائد افرادزخمی ہوئے، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔

    امریکی زلزلہ پیما مرکز پر زلزلے کی شدت سات اعشاریہ تین ریکارڈ کی گئی،جس کی گہرائی حلب جاہ کےقریب تینتیس کلومیٹرتھی جبکہ  زلزلے کا مرکز ایران کے سرحد کے قریب عراق کا شہر حلبجہ تھا۔

    زلزلہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ اسے عراق کے دارالحکومت بغداد میں بھی محسوس کیا گیا۔

    زلزلے کے جھٹکے شام، کویت، بحرین، قطر، سعودی عرب ،اردن، لبنان اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل  ایران میں متعدد مرتبہ زلزلے آئے، 2003 میں ایران میں خوفناک زلزلے سے 31 ہزار افراد جبکہ 2005 میں 600 افراد اور2012   میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عراق اور ایران کے سرحدی علاقے میں شدید نوعیت کا زلزلہ

    عراق اور ایران کے سرحدی علاقے میں شدید نوعیت کا زلزلہ

    ایران : عراق ایران کے سرحدی علاقے میں خوفناک زلزلہ کی اطلاعات ہیں، زلزلہ کی شدت سات اعشاریہ چھ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق اور ایران کی سرحدی پٹی پر واقع شہر سلیمانیہ زلزلے سے لرز اٹھا، عمارتوں کی بنیادیں ہل گئیں، زلزلہ اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ کی شدت سات اعشاریہ چھ ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 52کلو میٹر ہے، فی الحال خبریں یہ آرہی ہیں کہ زلزلے کے جھٹکے سرحدی پٹی پر شام، اردن، اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

    امدادی ٹیمیں مختلف علاقوں میں نقصانات کا اندازہ لگارہی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب تک کسی جانی و مالی نقصان کی صورتحال واضح نہیں ہوسکی ہے۔


    مزید پڑھیں: زلزلے سے کیسے بچا جائے‘ سیمینار


     

  • پاکستان، افغانستان اور بھارت میں زلزلے کے جھٹکے

    پاکستان، افغانستان اور بھارت میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوف زدہ ہوگئے اور کلام الٰہی کا ورد شروع کردیا۔

    اطلاعات کے مطابق کے پی کے اور پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

    زلزلے کے جھٹکے لاہور، جھنگ، میانوالی، شیخوپورہ،سرگودھا، قصور، مردان ، نوشہرہ، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، بٹ گرام، بالاکوٹ مالا کنڈ، چترال اور لوئی دیر اور اپر دیر سمیت تورغر، پشاور اور ملحقہ علاقوں میں محسوس کیے گئے۔

    مزید اطلاعات موصول ہوئیں کہ شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی، باجوڑ ایجنسی،  پارا چنار، صوابی، شانگلہ، صوابی، بونیر میں بھی زلزلہ محسوس کیا گیا۔

    زلزلے ہلکی نوعیت کے تھے جس میں ابھی تک کسی مالی یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی، زمین میں اس کی گہرائی 38 کلومیٹر تھی، زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔

    ڈائریکٹر ارتھ کوئیک سینٹر اسلام آباد زاہد رفیع کے مطابق زلزلے سے شمالی علاقے متاثر ہوئے۔

    بھارت اور افغانستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے

    پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان اور بھارت میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شہر ہریانہ میں ریکٹر اسکیل پر3.5 شدت کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    مغربی میڈیا کے مطابق کابل میں زلزلہ محسوس کیا گیا، ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی۔

  • پنجاب اور خیبر پختونخوا میں زلزلے کے جھٹکے

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: لاہورسمیت ملک کے متعدد شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں نماز عیدالفطر سےقبل لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کےمطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں صبح نماز فجر کے بعد زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جن علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ان میں لاہور، مانسہرہ، سوات، نوشہرہ، مردان، ایبٹ آباد اور پشاور شامل ہیں۔

    زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.5 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز کوہ ہندوکش افغانستان میں تھا جس کی زیر زمین گہرائی 260کلومیٹر تھی۔


    ملک بھرمیں آج عید الفطرمذہبی جوش وجذبے سے منائی جارہی ہے


    زلزلے کے کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی تاہم لوگوں نے خوف و ہراس کے باعث کلمہ طیبہ کا ورد شروع کردیا۔

    واضح رہےکہ بعض شہروں میں زلزلے کے جھٹکے کئی منٹ تک محسوس کیے گئے اور کئی شہروں میں وقفے وقفے سے یہ سلسلہ جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • پاکستان اور ایران ایک تباہ کن مشترکہ سونامی کی زد میں

    پاکستان اور ایران ایک تباہ کن مشترکہ سونامی کی زد میں

    پاکستان اور ایران بے شک کتنے ہی عسکری و سیاسی تنازعات میں الجھے ہوئے ہوں تاہم یہ دونوں ممالک ایک مشترکہ سونامی کے خطرے کی زد میں ہیں جو کسی بھی وقت ان دونوں کو اپنا نشانہ بنا سکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں جیو فیزیکل جرنل انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا جو ان دونوں ممالک کو لاحق ایک بڑے سونامی کے خطرے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان (مکران) اور ایران کی جنوبی ساحلی پٹیوں پر تیزی سے ترقیاتی کام جاری ہیں۔ ان مقامات پر نئی آبادیاں بسائی جارہی ہیں اور ساحل پر آباد بستیاں شہروں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ یہ سیدھا سیدھا لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو تباہ کن سونامی کے براہ راست حوالے کردینے کے مترادف ہے۔

    اس تحقیق میں ماہرین نے اس خطے میں زلزلوں کا سبب بننے والی لہروں کا علم (سیسمولوجی)، زمین کی ساخت کا علم (جیوڈیسی) اور کسی مخصوص حصے میں زمین کی طبعی خصوصیات کا علم (جیومارفولوجی) جیسی تکنیک استعمال کی ہیں۔

    رپورٹ میں اس علاقے میں آنے والے گزشتہ زلزلوں کا بھی ذکر کیا گیا جن میں سنہ 1945 کا تباہ کن زلزلہ شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: زلزلے کیوں آتے ہیں؟

    سنہ 1945 میں موجودہ گوادر پورٹ اور اس سے ملحقہ علاقے میں 8.1 درجے کے زلزلے اور پھر سونامی آیا جس کے نتیجے میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    اس سونامی سے موجودہ پاکستان اور عمان متاثر ہوئے تھے۔ یہ خطہ مستقل زلزلوں کی زد میں ہے اور اس برس فروری میں بھی یہاں 6 درجے شدت کا زلزلہ آ چکا ہے۔

    اب اس علاقے میں تیزی سے ترقیاتی کام جاری ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر ایران میں واقع مکران کے مغربی حصہ میں زلزلے آئیں اور پورے مکران میں میگا تھرسٹ ایک ساتھ حرکت کرے تو اس خطے میں سماترا اور ٹوکیو کی طرح 9 درجے کا ایک خوفناک زلزلہ آ سکتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران ایک سبڈکشن زون ہے یعنی یہاں زیر زمین موجود پلیٹیں نہایت شدت کے ساتھ ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں۔ اس خطے میں زیر زمین ٹیکٹونک پلیٹ یا پرت ایک دوسری پرت کے نیچے سرک رہی ہے جس کے نتیجے میں ایک بہت بڑی فالٹ لائن وجود میں آ رہی ہے۔

    اسی فالٹ لائن کو میگا تھرسٹ کہا جاتا ہے۔

    یہ پرتیں ایک دوسرے کے ساتھ مخالف سمت میں سرکتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہیں۔ اس دوران یہ ایک دوسرے میں پھنس سکتی ہیں جس کے نتیجے میں دباؤ پیدا ہوتا ہے۔ یہ دباؤ اتنا زیادہ ہو سکتا ہے کہ اس کے نتیجے میں شدید زلزلہ آ جائے۔

    ماہرین کے مطابق جب میگا تھرسٹ تیزی سے حرکت کرتا ہے تو سمندر کی زمین بری طرح ہل جاتی ہے اور ایک بڑے علاقے میں پانی کو اچھال دیتی ہے جس کے نتیجے میں اونچی اونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو میلوں دور تک جا سکتی ہیں۔

    مثال موجود ہے

    محققین کا کہنا ہے کہ سنہ 2004 میں سماترا اور پھر 2011 میں ٹوکیو میں آنے والے سونامی اسی وجہ سے آئی تھیں۔

    سنہ 2004 میں بحر ہند کے جزیرے سماترا کے پاس سمندر کے نیچے 9 درجے کے زلزلے کے نتیجے میں کئی میٹر اونچی لہروں نے ایسی تباہی مچائی کہ 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہوئے۔ اس زلزلے سے 14 ممالک متاثر ہوئے تھے۔

    اس کے بعد 2011 میں جاپان میں 9 درجے کے زلزلے کے نتیجے میں 20 میٹر اونچی سمندری لہروں نے 15 ہزار افراد کو ہلاک کیا۔ اس سونامی سے فوکوشیما کا جوہری بجلی گھر بھی متاثر ہوا اور تابکاری کا خطرہ پیدا ہوا۔

    لندن کے جریدے جیوفیزیکل جرنل انٹرنیشنل میں چھپنے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ عرب کے شمالی کونے پر 1 ہزار کلو میٹر لمبی زلزلے کے خطرے والی پٹی ہے جو اسی طرح کے خطرے سے دوچار ہے۔ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران بھی اسی علاقے میں شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی اور گرد و نواح کے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.0 تھی۔ زلزلہ کا مرکز پنجاب کا علاقہ ہزارو میں 12 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد اور راولپنڈی کے علاوہ نوشہرہ، ہری پور اور صوابی میں بھی محسوس کیے گئے۔

    جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ لوگوں نے اس بارے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مختلف تصاویر اور آرا پوسٹ کرتے ہوئے اسے خوفناک قرار دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 28 فروری کو بھی راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت خیر پختونخواہ کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات غلام رسول نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اگر زلزلے کی گہرائی کم ہو تو نقصان کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے اور انفرا اسٹرکچر متاثر ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد، پنڈی اور خیبر پختونخواہ میں زلزلہ

    ان کے مطابق زلزلے کی شدت 6 ہونے کے بعد آفٹر شاکس بھی آسکتے ہیں جو کہ فوری بعد آتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں کچھ مقامات، ہندوکش کا پہاڑی علاقہ، اور بلوچستان میں کچھ علاقے فالٹ لائن پر واقع ہیں جہاں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں اور نقصان کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔

  • انڈونیشیا میں6.5اعشاریہ کا زلزلہ،ہلاکتوں کی تعداد100 ہوگئی

    انڈونیشیا میں6.5اعشاریہ کا زلزلہ،ہلاکتوں کی تعداد100 ہوگئی

    جکارتا: انڈونیشیا کےجزیرے سماٹرا میں 6.5 اعشاریہ کے زلزلے میں 100افرادہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق انڈونیشیا کے صوبےآچے کے جزیزے سماٹرا میں گزشتہ روزصبح ساڑھے5 بجے کے قریب آنے والے زلزلے کی شدت6.5 اعشاریہ ریکارڈ کی گئی جبکہ زمین میں اس کی گہرائی17 کلو میٹر تھی۔

    pi

    انڈونیشین حکام کے مطابق زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے جو کئی گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔

    post2i

    زلزلے میں ضلع پیدے جیا کےڈپٹی چیف کے مطابق اب تک 100افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    post3i

    نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق زلزلے کے باعث متعددعمارتیں تباہ ہوگئیں ہیں جس کے باعث درجنوں افراد ملبے تلے پھنس گئے ہیں جنہیں ہیوی مشینری کی مدد سے باہر نکالاجارہا ہے۔

    post4i

    واضح رہے کہ 2004 میں انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں 9.2 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں آنے والے سونامی نے ہر طرف تباہی مچا دی تھی اور صرف آچے صوبے میں ایک لاکھ 20 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    post5i

  • چین میں6.9اعشاریہ کا زلزلہ،1شخص ہلاک

    چین میں6.9اعشاریہ کا زلزلہ،1شخص ہلاک

    بیجنگ: چین کے مغربی حصے میں 6.9 اعشاریہ کے شدید زلزلے میں 1شخص جان کی بازی ہار گیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے وسطی ایشیا کی سرحد سے ملحق شِن جیانگ کے وسیع جنوبی علاقے میں محسوس کیے گئے،جس کی گہرائی 12 کلو میٹر تھی۔

    زلزلے کا مرکز تاجکستان کی سرحد کے قریب چین کے شہر کاشغر میں تقریباً 170 کلو میٹر مغرب میں تھا۔

    دوسری جانب امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6 اعشاریہ 5 ریکارڈ کی گئی،جس نے چین کے چٹانی علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔

    چین کی سرکاری نیوز ایجنسی ژِن ہوا کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر کم آبادی والے اس علاقے میں زلزلے سے ہونے والے نقصان میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص کے ہلاک اور 6 عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    مزید پڑھیں:جاپان میں7.4 شدت کے زلزلےکےبعدسونامی وارننگ

    خیال رہے کہ4روز قبل جاپان میں 7.4شدت کے شدید زلزلے کے بعدسونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں:چین میں زیر تعمیر پلیٹ فارم گرنےسے74افراد ہلاک

    واضح رہےکہ دو روز قبل چین کے صوبے جیانگ شی میں پاور پلانٹ کے قریب تعمیراتی پلیٹ فارم منہدم ہونے سے74افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئےتھے۔

  • جاپان میں7.4 شدت کے زلزلےکےبعدسونامی وارننگ

    جاپان میں7.4 شدت کے زلزلےکےبعدسونامی وارننگ

    ٹوکیو: جاپان میں 7.4شدت کے شدید زلزلے کے بعد سونامی کی وراننگ جاری کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق جاپان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق منگل کی صبح چھ بجے جاپان کے مشرقی ساحل پر7.4اعشاریہ شدت سے زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز فوکوشیما کے ساحل کا قریبی علاقہ بتایا گیا ہے۔

    جاپانی حکومت نے شدید زلزلے کے بعد سونامی کی وراننگ جاری کر دی گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سمندر میں تین میٹر یعنی دس فٹ اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ابتدائی طور پر زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    دوسری جانب امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.9 تھی، جو جاپان کے مشرقی جزیرے ہونشو کے قریب آیا۔

    خیال رہےکہ دنیا بھر میں آنے والے 20 فیصد زلزلے جاپان میں آتے ہیں جن کی شدت چھ اعشاریہ صفر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔

    سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق اب تک اونہاما پورٹ پر دو فٹ اونچی لہریں آ چکی ہیں تاہم اب بھی مزید اونچی لہریں اٹھنے کا خدشہ موجود ہے۔

    یاد رہےکہ رواں برس اپریل میں جنوبی کوماموٹو میں آنے والے زلزلے میں 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    واضح رہےکہ جاپان میں پانچ سال قبل آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی میں تقریباً 18,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • نیوزی لینڈ میں 7.5شدت کا زلزلہ،2افراد ہلاک

    نیوزی لینڈ میں 7.5شدت کا زلزلہ،2افراد ہلاک

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کےوزیراعظم جان کی کا کہناہےکہ ملک کے جنوبی حصے میں 7.5 شدت کے زلزلے کےنتیجے میں2افرادہلاک جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کےمطابق نیوزی لینڈ میں 7.5 شدت کے زلزلے کے بعدمحکمہ شہری دفاع نے سونامی کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سونامی شمالی جزیرے کی مشرقی پٹی سے ٹکرا سکتا ہے،جس سے بچنے کےلیے عوام فوری طور پر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو جائیں۔

    post-1

    امریکی جیولوجیکل سروےکے مطابق زلزلے کامرکز نیوزی لینڈ کے جزیرے پر قائم شہر کرائسٹ چرچ سے جنوب میں 90 کلومیٹر دور تھا۔

    p2

    نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جان کی کا کہناہے کہ پولیس کو زلزلے سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کےلیے روانہ کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زلزلے سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے ہیلی کاپٹر بھیجا جائے گا۔

    p3

    وزیراعظم جان کی نے مواصلاتی نظام میں مشکلات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پرمزید تفصیلات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔اس سے قبل حکومت نے زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کردی۔

    p4

    واضح رہےکہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم اور ویمن کرکٹ ٹیم بھی نیوزی لینڈ میں موجود ہیں اور گزشتہ روز آنے والے زلزلے میں کھلاڑی اور دونوں ٹیموں کا اسٹاف محفوظ رہا۔

    p5