Tag: زلزلہ

  • نیپال میں 4.1 شدت کا زلزلہ

    نیپال میں 4.1 شدت کا زلزلہ

    نیپال میں ایک بار پھر 4.1 شدت کے زلزلے نے عوام میں خوف و ہراس پیدا کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہفتے میں آنے والے دوسرے زلزلے نے عوام کو مزید خوف میں مبتلا کردیا ہے، آج صبح کے وقت نیپال میں زلزلہ کے 2 جھٹکے محسوس کیے گئے، حالانکہ ان زلزلوں سے کسی جانی نقصان کی اطلاع فی الحال موصول نہیں ہوئی ہے۔

    نیپال کے قومی زلزلہ نگرانی مرکز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کٹھمنڈو سے تقریباً 300 کلومیٹر دور باگلونگ ضلع میں صبح 6.20 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر جن کی شدت 4.1 درج کی گئی۔

    اس کے علاوہ ایک زلزلہ سے متعلق زلزلہ نگرانی مرکز کا کہنا تھا کہ علی الصبح 3.14 بجے باگلونگ سے تقریباً 40 کلومیٹر دور میاگدی ضلع میں آیا تھا۔ ریکٹر پیمانے پر اس کی شدت 4 درج کی گئی اور اس کا مرکز میاگدی ضلع کا موری علاقہ تھا۔

    واضح رہے کہ 28 فروری کو بھی نیپال میں زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، جس کی شدت 6.1 تھی۔ چونکہ یہ زیادہ تیز تھا اس لیے لوگوں کے گھروں کے پنکھے، کھرکی، دروازے سبھی ہل گئے تھے۔ یہ زلزلہ دیر شب تقریباً 2.51 بجے آیا تھا، جس نے نیپال کے وسطی اور مشرقی علاقوں میں خوف پیدا کردیا تھا۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ خلیجِ بنگال کے مختلف علاقے زلزلے سے لرز اُٹھے تھے، جس کی شدت 5.1 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    جاپان میں آئندہ سالوں میں کتنا خوفناک زلزلہ آسکتا ہے؟ حیران کن پیشگوئی

    نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ صبح 6 بج کر 10 منٹ پر خلیجِ بنگال میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق خلیجِ بنگال میں یہ زلزلہ 91 کلو میٹر کی گہرائی میں آیا جبکہ زلزلے کے جھٹکے مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے۔

  • خلیجِ بنگال میں 5.1 شدت کا زلزلہ، لوگ خوفزدہ

    خلیجِ بنگال میں 5.1 شدت کا زلزلہ، لوگ خوفزدہ

    خلیجِ بنگال کے مختلف علاقے زلزلے سے لرز اُٹھے، جس کی شدت 5.1 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) نے اس حوالے سے بتایا کہ (منگل کی) صبح 6 بج کر 10 منٹ پر خلیجِ بنگال میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق خلیجِ بنگال میں یہ زلزلہ 91 کلو میٹر کی گہرائی میں آیا جبکہ زلزلے کے جھٹکے مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے۔

    زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ گھروں سے باہر نکل آئے، تاہم زلزلے سے کسی قسم کے نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ بھارت کے دہلی میں بھی ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جو کہ گزشتہ ایک ہفتے میں تیسری مرتبہ ہے۔

    جاپان میں آئندہ سالوں میں کتنا خوفناک زلزلہ آسکتا ہے؟ حیران کن پیشگوئی

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ گزشتہ روز آیا، جس کی شدت 2.2 تھی اور اس کا مرکز جنوب مشرقی دہلی میں واقع تھا۔ اگرچہ یہ زلزلہ زمین سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا اور اس کی شدت معمولی تھی تاہم دہلی، این سی آر میں مسلسل زلزلے کے جھٹکوں نے شہریوں میں خوف پیدا کردیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایک دن پہلے ہی غازی آباد میں بھی ہلکی شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، جبکہ اس سے قبل بھی گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دہلی،این سی آر میں دو دیگر زلزلے آچکے ہیں۔

  • دہلی ایک بار پھر زلزلے سے لرز اُٹھا، عوام میں خوف

    دہلی ایک بار پھر زلزلے سے لرز اُٹھا، عوام میں خوف

    بھارت کے دہلی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جو کہ گزشتہ ایک ہفتے میں تیسری مرتبہ ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ گزشتہ روز آیا، جس کی شدت 2.2 تھی اور اس کا مرکز جنوب مشرقی دہلی میں واقع تھا۔ اگرچہ یہ زلزلہ زمین سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا اور اس کی شدت معمولی تھی تاہم دہلی، این سی آر میں مسلسل زلزلے کے جھٹکوں نے شہریوں میں خوف پیدا کردیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایک دن پہلے ہی غازی آباد میں بھی ہلکی شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، جبکہ اس سے قبل بھی گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دہلی،این سی آر میں دو دیگر زلزلے آچکے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دہلی، این سی آر زلزلیاتی طور پر ایک حساس زون میں واقع ہے جہاں وقتاً فوقتاً ہلکی یا درمیانی شدت کے زلزلے آتے رہتے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ دہلی کے نیچے واقع فالٹ لائنز میں سرگرمی بڑھنے سے ان جھٹکوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن مسلسل جھٹکوں سے عوام میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    این ڈی آر ایف کے ڈی آئی جی گمبھیر سنگھ چوہان کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسی کوئی ٹیکنالوجی نہیں جو زلزلوں کی درست پیش گوئی کر سکے۔ اس لیے حالیہ جھٹکوں کو وارننگ کے طور پر لیتے ہوئے ملک بھر میں این ڈی آر ایف کی تمام بٹالین کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور ٹیمیں ریسکیو کاموں کے لیے تیار ہیں۔

    گمبھیر سنگھ چوہان کا کہنا ہے کہ دہلی کا علاقہ زلزلے کے لحاظ سے زیادہ حساس ہے کیونکہ یہ سیسمک زون 4 اور 5 کے تحت آتا ہے۔ یہاں زلزلے کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔

    نئی دہلی صبح سویرے زلزلے سے لرز اُٹھا

    انہوں نے کہا کہ اگر 6 یا اس سے زیادہ شدت کا زلزلہ آیا تو دہلی میں تباہ کن صورتحال ہوسکتی ہے۔ گنجان آبادی اور خستہ حال پرانی عمارتوں کی وجہ سے یہاں شدید جانی ومالی نقصان ہو سکتا ہے۔

    اس حوالے سے این ڈی آر ایف حکام نے لوگوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ ممکنہ زلزلے کی صورت میں وہ گھبرانے کے بجائے کھلی جگہوں پر پناہ لیں اور اونچی عمارتوں سے دور رہیں۔

  • بلوچستان میں زلزلہ، عوام میں خوف و ہراس

    بلوچستان میں زلزلہ، عوام میں خوف و ہراس

    بلوچستان کے علاقے سبی اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں، جس کے سبب عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 3 اعشاریہ 3 ریکارڈ کی گئی ہے۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیمامرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز سبی سے87 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا، زیر زمین گہرائی 30 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مینگورہ اور گرد ونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

    جاپان میں آئندہ سالوں میں کتنا خوفناک زلزلہ آسکتا ہے؟ حیران کن پیشگوئی

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی، جبکہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

  • نئی دہلی صبح سویرے زلزلے سے لرز اُٹھا

    نئی دہلی صبح سویرے زلزلے سے لرز اُٹھا

    بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ نئی دہلی اور مضافات میں 4.0 کی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی زیر زمین گہرائی 5 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ لوگ خوف کی وجہ سے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق 5 بج کر 35 منٹ پر محسوس کیے گئے تھے۔

    دوسری جانب حکومت کی زلزلہ تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ جاپان میں آئندہ 30 سال کے دوران میگاکوئیک یعنی ’بہت شدید زلزلہ‘ آنے کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔

    تحقیق کے بعد نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ مستقبل میں میگاکوئیک کے امکانات 80 فیصد سے تجاوز کر چکے ہیں، یہ وہ زلزلہ ہوتا ہے جس کی شدت آٹھ یا اس سے زیادہ ہو۔ اس طرح کا زلزلہ انتہائی تباہ کن طاقت رکھتا ہے جبکہ اس زلزلے کے باعث سونامی پیدا ہونے کے کافی امکانات ہوتے ہیں۔

    جاپان کے بحرالکاہل کے ساحل کے قریب نانکائی کھائی کے علاقے میں میگا زلزلے کا سب سے زیادہ امکان ہے، یہ 800 کلومیٹر طویل کھائی ہے جو سمندر کے اندر ہے۔

    ٹوکیو یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور ایکسپرٹ کمیٹی کے سربراہ ناؤشی ہیراٹا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تیار رہیں یہ امکانات اس بات کا اشارہ ہے کہ کسی بھی وقت زلزلہ آنا حیرت کی بات نہیں ہوگی۔

    کمیٹی نے بتایا کہ اس علاقے میں اب 80 فیصد سے زیادہ امکان ہے کہ ایسا زلزلہ آئے جبک پہلے یہ تخمینہ 70 سے 80 فیصد کے درمیان تھا۔زلزلہ تحقیقاتی مرکز ہر سال یکم جنوری کے ڈیٹا کی بنیاد پر جاپان کے ارد گرد فعال فالٹ لائنوں اور سمندری علاقوں میں زلزلوں کے امکانات کا تخمینہ اپ ڈیٹ کرتا ہے۔

    یہ بھی معلوم ہوا کہ جاپان کھائی اور چیشیما کھائی میں میگا زلزلے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، جبکہ توکاچی کے ساحل سے 8.6 شدت کے زلزلے کا 20 فیصد امکان موجود ہے۔

    دو ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت کے سبب ممکنہ زلزلہ آسکتا ہے، فلپائن سی پلیٹ آہستہ آہستہ اس براعظمی پلیٹ کے نیچے سرک رہی ہے جس پر جاپان واقع ہے۔

    جب یہ پلیٹیں حرکت کرتی ہیں تو ایک دوسرے سے جڑ جاتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ توانائی جمع ہوتی رہتی ہے۔ جب یہ پلیٹیں اپنی جگہ سے آزاد ہوتی ہیں تو یہ توانائی اچانک خارج ہوتی ہے جو میگا زلزلے کا سبب بن سکتی ہے۔

    پچھلے 14 سو سال میں ہر 100 سے 200 سال کے دوران نانکائی ٹروف میں میگا زلزلے آئے، جن میں حالیہ زلزلہ 1946 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    چین میں 7.1 شدت کا زلزلہ، کئی عمارتیں زمین بوس، درجنوں ہلاک

    گزشتہ سال اگست میں جاپان میٹرولوجیکل ایسوسی ایشن نے 2011 کے توہوکو زلزلے اور سونامی کے بعد پہلی بار میگا زلزلے کا انتباہ جاری کیا اور نانکائی ٹروف میں بڑے زلزلے کے بڑھتے ہوئے امکان کے بارے میں خبردار کیا۔

  • جاپان میں آئندہ سالوں میں کتنا خوفناک زلزلہ آسکتا ہے؟ حیران کن پیشگوئی

    جاپان میں آئندہ سالوں میں کتنا خوفناک زلزلہ آسکتا ہے؟ حیران کن پیشگوئی

    حکومت کی زلزلہ تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ جاپان میں آئندہ 30 سال کے دوران میگاکوئیک یعنی ’بہت شدید زلزلہ‘ آنے کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔

    تحقیق کے بعد نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ مستقبل میں میگاکوئیک کے امکانات 80 فیصد سے تجاوز کر چکے ہیں، یہ وہ زلزلہ ہوتا ہے جس کی شدت آٹھ یا اس سے زیادہ ہو۔ اس طرح کا زلزلہ انتہائی تباہ کن طاقت رکھتا ہے جبکہ اس زلزلے کے باعث سونامی پیدا ہونے کے کافی امکانات ہوتے ہیں۔

    جاپان کے بحرالکاہل کے ساحل کے قریب نانکائی کھائی کے علاقے میں میگا زلزلے کا سب سے زیادہ امکان ہے، یہ 800 کلومیٹر طویل کھائی ہے جو سمندر کے اندر ہے۔

    ٹوکیو یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور ایکسپرٹ کمیٹی کے سربراہ ناؤشی ہیراٹا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تیار رہیں یہ امکانات اس بات کا اشارہ ہے کہ کسی بھی وقت زلزلہ آنا حیرت کی بات نہیں ہوگی۔

    کمیٹی نے بتایا کہ اس علاقے میں اب 80 فیصد سے زیادہ امکان ہے کہ ایسا زلزلہ آئے جبک پہلے یہ تخمینہ 70 سے 80 فیصد کے درمیان تھا۔زلزلہ تحقیقاتی مرکز ہر سال یکم جنوری کے ڈیٹا کی بنیاد پر جاپان کے ارد گرد فعال فالٹ لائنوں اور سمندری علاقوں میں زلزلوں کے امکانات کا تخمینہ اپ ڈیٹ کرتا ہے۔

    یہ بھی معلوم ہوا کہ جاپان کھائی اور چیشیما کھائی میں میگا زلزلے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، جبکہ توکاچی کے ساحل سے 8.6 شدت کے زلزلے کا 20 فیصد امکان موجود ہے۔

    دو ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت کے سبب ممکنہ زلزلہ آسکتا ہے، فلپائن سی پلیٹ آہستہ آہستہ اس براعظمی پلیٹ کے نیچے سرک رہی ہے جس پر جاپان واقع ہے۔

    جب یہ پلیٹیں حرکت کرتی ہیں تو ایک دوسرے سے جڑ جاتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ توانائی جمع ہوتی رہتی ہے۔ جب یہ پلیٹیں اپنی جگہ سے آزاد ہوتی ہیں تو یہ توانائی اچانک خارج ہوتی ہے جو میگا زلزلے کا سبب بن سکتی ہے۔

    پچھلے 14 سو سال میں ہر 100 سے 200 سال کے دوران نانکائی ٹروف میں میگا زلزلے آئے، جن میں حالیہ زلزلہ 1946 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    گزشتہ سال اگست میں جاپان میٹرولوجیکل ایسوسی ایشن نے 2011 کے توہوکو زلزلے اور سونامی کے بعد پہلی بار میگا زلزلے کا انتباہ جاری کیا اور نانکائی ٹروف میں بڑے زلزلے کے بڑھتے ہوئے امکان کے بارے میں خبردار کیا۔

  • سوات: مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلہ

    سوات: مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلہ

    سوات: مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سوات مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی، جبکہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان کے شہر سبی اور گردونوح میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے، جس کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    جاپان میں 6.9 شدت کا زلزلہ، سونامی کی وارننگ جاری

    زلزلہ پیما مرکز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ زلزلے کی گہرائی 18 کلومیٹر اور مرکز سبی سے 22 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔

  • تبت میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 126 ہو گئی

    تبت میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 126 ہو گئی

    چین کے خود مختار علاقے تبت میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 126 ہو گئی ہے، جب کہ 190 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس خطے میں 5 سال کے دوران آنے والا یہ سب سے خطرناک زلزلہ ہے، گزشتہ روز 7.1 کا زلزلہ نیپال، بھارت اور بھوٹان میں بھی محسوس کیا گیا۔

    زلزلے کے بعد شروع ہونے والا ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے، امدادی کارکنان رات بھر ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کرتے رہے، امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لیے 14,000 سے زیادہ امدادی کارکن تبت پہنچ چکے ہیں۔

    چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ منگل کو آنے والے زلزلے کے بعد سے، ماؤنٹ ایورسٹ کی بنیاد سے تقریباً 50 میل دور 400 سے زائد افراد کو بچا لیا گیا ہے، جہاں زلزلے سے ہزاروں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔

    امریکا میں شدید برفباری کا 32 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے 3 ہزار سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، جب کہ زلزلے کے بعد متعدد علاقوں میں آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ چین کے نائب وزیر اعظم ژانگ گو کِنگ بھی بدھ کے روز ریسکیو آپریشن کی نگرانی کے لیے تبت پہنچے، جہاں منفی 16 سینٹی گریڈ تک گرنے والا سخت سرد موسم ریسکیو کے کاموں میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ اس خطے میں زلزلے عام ہیں، جو کہ ایک اہم ارضیاتی فالٹ لائن پر واقع ہے، تاہم حالیہ برسوں میں منگل کے دن کا زلزلہ چین کے مہلک ترین زلزلوں میں سے ایک تھا۔

  • چین میں 7.1 شدت کا زلزلہ، کئی عمارتیں زمین بوس، درجنوں ہلاک

    چین میں 7.1 شدت کا زلزلہ، کئی عمارتیں زمین بوس، درجنوں ہلاک

    چین کے زیر اہتمام تبت میں زلزلے نے تباہی مچادی ہے، اب تک 100 کے قریب اموات اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ہزار سے زائد گھر اور کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں، بھارت اور نیپال میں بھی زلزلہ محسوس کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق چین کے مقامی وقت کے مطابق زلزلہ صبح 9 بج کر 5 منٹ پر آیا، تبت، نیپال، بھارت کے شمال اور شمال مشرقی علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی جس کی گہرائی 10 کلو میٹر بتائی جا رہی ہے۔

    چینی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تبت کی ٹنگری کاؤنٹی میں گاؤں میں گھروں کے گرنے سے شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    فلپائن لوزون میں 5.6 شدت کا زلزلہ

    اس کے علاوہ بھارتی ریاست بہار میں آنے والے زلزلے کی شدت 5.1 ریکارڈ کی گئی، زلزلہ صبح 6 بج کر 40 منٹ پر آیا جس کی شدت سے 5 سیکنڈ تک عمارتیں جھولتی رہیں، تاحال کسی جانی اور مالی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔

  • سبی اور گردو نواح میں زلزلہ، لوگوں میں خوف و ہراس

    سبی اور گردو نواح میں زلزلہ، لوگوں میں خوف و ہراس

    سبی: بلوچستان کے شہر سبی اور گردونوح میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جس کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سبی میں زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 18 کلومیٹر اور مرکز سبی سے 22 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی ضلع چمن اور اس کے گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    زلزلہ پیماء مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر اور شدت 4.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکزشمال مشرقی افغانستان تھا۔ قلعہ عبداللہ، گلستان، جنگل پیرعلی زئی اور توبہ اچکزئی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    حوالات میں نوجوان کی ہلاکت پر جرگہ نے پولیس اہلکاروں کیخلاف فیصلہ دیدیا

    رپورٹ کے مطابق افغانستان کے شہر قندھار، اسپین بولدک سمیت متعدد اضلاع میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے تھے۔