Tag: زلزلہ

  • اسلام آباد اور گرد و نواح میں زلزلہ ، شہریوں میں خوف و ہراس

    اسلام آباد اور گرد و نواح میں زلزلہ ، شہریوں میں خوف و ہراس

    اسلام آباد : وفاقی دارلحکومت میں اسلام آباد اور گرد و نواح میں 4.2 شدت کا زلزلہ آیا ، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور گرد و نواح میں علی الصبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلے کے جھٹکے صبح چھ بج کر چھ منٹ پر محسوس کیے گئے، جس کے بعد شہری کلمہ طیبہ اور درود شریف کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت چار اعشاریہ دو ریکارڈ کی گئی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے سوات سمیت مالاکنڈ ڈویژن میں 3.3 شدت کا زلزلہ آیاتھا، ، زلزلےکی گہرائی 25 کلومیٹر اور اس کا مرکز مالاکنڈ ڈویژن میں تھا۔

  • ترکیہ کی پاکستان سے خیمے، ڈرائی فروٹس اور سرجیکل آلات بھجوانے کی درخواست

    ترکیہ کی پاکستان سے خیمے، ڈرائی فروٹس اور سرجیکل آلات بھجوانے کی درخواست

    اسلام آباد: ترکیہ حکومت نے پاکستان سے میڈیکل ٹیمیں اور ادویات نہ بھجوانے جب کہ سرجیکل آلات ، خیمے، کمبل اور ڈرائی فروٹس بھجوانے کی درخواست کر دی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر ترک سفیر کے ذریعے ترکیہ حکومت سے رابطے میں ہے، ترکیہ نے پاکستان سے فی الحال میڈیکل ٹیمیں اور ادویات نہ بھجوانے کی اپیل کی ہے۔

    ترکیہ حکومت کا مؤقف ہے کہ دنیا بھر سے میڈیکل ٹیمیں ادویات کے ہمراہ پہنچ رہی ہیں، اس لیے فی الحال شدید سردی کے باعث متاثرین کے یئے فیملی خیمے، کمبل اور خشک خوراک کی ضرورت ہے۔

    ترکیہ حکومت نے پاکستان سے سرجیکل آلات اور میڈیکل ڈیوائسز بھجوانے کی اپیل کی ہے، ترکیہ حکومت کے مطابق زلزلہ متاثرین کو چھوٹی بڑی سرجریز کی ضرورت ہے، سرجریز کی تعداد بڑھنے پر سرجیکل آلات اور میڈیکل ڈیوائسز کی کمی کا سامنا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سرجیکل آلات اور میڈیکل ڈیوائسز بھجوانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے، ترکیہ کے لیے سرجیکل آلات اور میڈیکل ڈیوائسز کی پہلی کھیپ رواں ہفتے بھجوانے کا امکان ہے۔

    سرجیکل آلات کی کھیپ بہ ذریعہ ہوائی جہاز بھجوائی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد براستہ سڑک بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    این ایل سی کے ذریعے امدادی سامان پر مشتمل 20 ٹرک روزانہ ترکیہ کے لیے روانہ ہوں گے، پاکستانی امدادی سامان کے ٹرک براستہ ایران ترکیہ داخل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ٹرکوں کو ترکیہ پہنچنے میں 7 روز لگیں گے۔

  • سعودی عرب: زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام پہنچ گیا

    سعودی عرب: زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام پہنچ گیا

    ریاض: سعودی عرب نے زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام کے لیے روانہ کردیا، امدادی قافلہ 11 ٹرکوں پر مشتمل ہے جس میں کمبل، خیمے، دوائیں اور روز مرہ ضرورت کی اشیا شامل ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کا پہلا امدادی قافلہ زمینی راستے سے شام پہنچ گیا، ٹرکوں کے ذریعے بھیجے جانے والے امدادی سامان میں کمبل، خیمے، دوائیں اور روز مرہ ضرورت کی اشیا شامل ہیں۔

    شام اور ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں ہزاروں خاندان متاثر ہوئے ہیں، سعودی عرب کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی مہم کے تحت شام میں بھیجی جانے والی امداد 11 ٹرکوں پر مشتمل ہے۔

    امدادی قافلے میں شامل عبد اللہ الرویس کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر سعودی عرب کی جانب سے شمالی شام میں بھیجا جانے والا پہلا امدادی قافلہ پہلا ہے جو شام پہنچا ہے۔

    عبد اللہ الرویس کے مطابق امدادی سامان سعودی عرب کی جانب سے عالمی ریسکیو ایسوسی ایشن کے حوالے کیا جائے گا اور اسے زلزلے سے متاثرہ 20 علاقوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد کی ہدایت پر ساہم پورٹل کے ذریعے عوامی عطیات مہم بھی شروع کی ہے۔

    اب تک شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے 238 ملین ریال سے زیادہ کے عطیات جمع کروائے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے شام اور ترکیہ میں تباہ کن زلزلے سے اب تک 25 ہزار سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش ہنوز جاری ہے۔

  • شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امداد پہنچ سکے: اقوام متحدہ کی اپیل

    شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امداد پہنچ سکے: اقوام متحدہ کی اپیل

    اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ شام میں فوری جنگ بندی کی جائے تاکہ امدادی کارروائیاں کی جاسکیں اور زلزلے سے متاثر لوگوں تک امداد پہنچائی جاسکے۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے ترکیہ اور شام کے 8 لاکھ 74 ہزار زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی رقم فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

    ڈبلیو ایف پی کی جانب سے جمعے کی اپیل کے بعد اقوام متحدہ نے شام میں امدادی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکیہ میں گھروں سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار جبکہ شام میں 2 لاکھ 84 ہزار تک پہنچ چکی ہے، اور اس میں 4 ہزار 500 تارکین وطن بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پیر کو آنے والے اس زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، یہ اس خطے میں صدی کا بدترین زلزلہ ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ 4 دونوں میں ترکیہ اور شام میں 1 لاکھ 15 ہزار افراد کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کورین فلیشر نے کہا ہے کہ زلزلے سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت خوراک کی ہے، وہاں کھانا تیار کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ شام کے شورش زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کافی مشکلات کا شکار ہے، وہاں ڈبلیو ایچ او اب تک 41 ہزار افراد تک پہنچ سکا ہے، امدادی سرگرمیوں کے لیے شام میں فوری سیز فائر کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے دفتر نے جمعے ہی کو کہا ہے کہ شام کے زلزلے سے متاثر علاقے میں موجود افراد کی مدد کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے دونوں ممالک کے متاثرہ علاقوں کے لیے ابتدائی طور پر 85 ملین ڈالر کے امدادی ایمرجنسی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

    یہ امداد متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے شراکت داروں کو فراہم کی جا رہی ہے تاکہ لاکھوں ضرورت مندوں کو فوری طور پر خوراک، شیلٹر اور صحت کی ہنگامی سہولیات مہیا کی جا سکیں۔

  • ترکیے کی طرح ہماری مدد کوئی نہیں کر رہا: شامی خاتون کی دُہائی

    ترکیے کی طرح ہماری مدد کوئی نہیں کر رہا: شامی خاتون کی دُہائی

    حلب: شام میں امدادی کاموں میں تاخیر پر ایک شامی خاتون کی دُہائی سامنے آ گئی ہے، خاتون نے روتے ہوئے دنیا بھر سے امداد کی اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک مصیبت شامی خاتون نے ویڈیو میں دنیا بھر سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے دُہائی دی ہے کہ ساری امداد ترکیے جا رہی ہے، لیکن زلزلے کے بعد کوئی ہماری مدد نہیں کر رہا ہے۔

    ویڈیو میں خاتون نے کہا کہ 7 سال سے جنگ زدہ متاثرہ علاقے میں پہلے ہی نہ پانی ہے نہ بجلی ہے اور نہ ہی گیس، جب کہ اشیائے ضروریہ کی بھی شدید قلت ہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ زلزلے کے بعد کسی ایک شخص نے بھی ان کی مدد نہیں کی ہے، ترکیے میں آنے والے زلزلے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے لڑکی نے کہا کہ ہماری بھی مدد کی جائے۔

    ترکیہ اور شام میں قیامت خیز زلزلہ: اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا، تعداد 25 ہزار سے تجاوز کرگئیں

    واضح رہے کہ سی سی این نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ تباہ کن زلزلے کے شامی متاثرین اُس سیاست کے یرغمال بن سکتے ہیں، جس نے شام کو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے تقسیم کر رکھا ہے۔ تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عالمی امداد کے سلسلے میں کہیں شام پیچھے نہ رہ جائے۔

    رپورٹس کے مطابق ترکیہ کو درجنوں ممالک سے حمایت اور امداد موصول ہوئی ہے، تاہم شام تک رسائی کم پرجوش رہی ہے، جس سے یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ شامی متاثرین نظر انداز ہو سکتے ہیں۔

  • ترکیہ شام زلزلہ، صدیوں سے حادثات کو برداشت کرنے والے تاریخی آثار بھی تباہ

    ترکیہ شام زلزلہ، صدیوں سے حادثات کو برداشت کرنے والے تاریخی آثار بھی تباہ

    انقرہ: ترکیہ اور شام میں صدیوں سے حادثات کو برداشت کرنے والے تاریخی آثار بھی زلزلے میں تباہ ہو گئے ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلوں اور آفٹر شاکس کے ایک طویل سلسلے نے اس قدیم خطے کی کئی تاریخی یادگاروں کو بھی تباہ کیا یا بہت نقصان پہنچا دیا ہے، جو صدیوں سے جنگوں اور قدرتی آفات میں بھی بچ گئے تھے۔

    شام کے وہ حصے جو 12 سال سے خانہ جنگی کے بھی شکار ہیں، زلزلے نے ان حصوں میں فن تعمیر کے مشہور نمونوں کو تباہ کر دیا ہے، جن کی وجہ سے ملک شام کو انسانی تہذیب کے گہواروں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کو خدشہ ہے کہ زلزلے سے خطے کی ثقافتی میراث کے نقصان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    ترکی کی حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں تقریباً 6 ہزار عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، منگل کو یونیسکو نے بھی خبردار کیا ہے کہ زلزلے سے ’عالمی ثقافتی ورثہ‘ میں شامل متعدد سائٹس کو نقصان پہنچا ہے۔

    قلعہ غازی انتیپ

    یہ قلعہ مقامی طور پر غازی انتیپ کلیسی کے نام سے جانا جاتا ہے، اور یہ ترکی کے شہر غازی انتیپ کے مرکز میں واقع ہے، یہ دوسری صدی عیسوی کا قلعہ زلزلے میں جزوی طور پر تباہ ہو گیا ہے، اس کی بہت سی دیواریں اور واچ ٹاورز مکمل طور پر منہدم ہو گئے ہیں، اور کئی دیگر حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    رومی سلطنت کے دوران تعمیر کیے گئے 2,000 سال پرانے قلعے کے مشرقی، جنوب اور جنوب مشرقی حصوں میں کچھ بُرج زلزلے سے تباہ ہو گئے ہیں اور ان کا ملبہ سڑک پر بکھر گیا ہے۔

    اس تعمیر کو ابتدائی طور پر مشاہداتی مقام کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، پھر اسے رومیوں نے ایک مکمل قلعے کے طور پر تیار کیا۔ یہ قدیم قلعہ صدیوں کے دوران ترکی کے اس حصے کی طرف آنے والے زائرین اور فاتحین کے بے شمار ادوار کا شاہد ہے۔

    شیروانی مسجد، غازی انتیپ

    زلزلے سے قلعہ غازی انتیپ سے متصل 17 ویں صدی کی اس مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، انادولو کے مطابق اس کی مشرقی دیوار اور گنبد جزوی طور پر گر گیا ہے۔ یہ قدیم مسجد طویل عرصے سے نہ صرف ایک مذہبی علامت کے طور پر بلکہ تعمیراتی عجوبے کے طور پر بھی مشہور ہے۔ اس کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ مسجد کے میناروں میں دو بالکونیاں ہیں۔

    حلب کا قلعہ

    یہ دنیا کے قدیم ترین قلعوں میں سے ایک ہے، لیکن یہ بھی زلزلے سے محفوظ نہیں رہا۔

    شام کے نوادرات اور عجائب گھروں کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ایک بیان میں کہا کہ حلب کے قلعہ کے اندر عثمانی چکی کے کچھ حصے منہدم ہو گئے ہیں، جب کہ شمال مشرقی دفاعی دیواروں میں شگاف پڑ گئے ہیں اور کچھ گر گئے ہیں۔

    سرکاری ایجنسی نے مزید کہا کہ قلعے کے اندر موجود ایوبی مسجد کے مینار کے گنبد کے کچھ حصے گر گئے، جب کہ قلعہ کے داخلی دروازے کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس میں مملوک ٹاور کا داخلی دروازہ بھی شامل ہے۔

    ادھر یونیسکو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پرانے شہر کی دیوار کا مغربی ٹاور گر گیا ہے، اور بازاروں میں کئی عمارتیں کمزور پڑ گئی ہیں۔

    قلعہ دیار بکر

    ترکی کے صوبے دیار بکر میں واقع تاریخی قلعہ اور ملحقہ ہیوسل کے باغات (آٹھ ہزار برس قدیم) کو 2015 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔

    منگل کو اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ دونوں کو زلزلے سے نقصان پہنچا ہے، یونیسکو کے کے مطابق قلعے میں متعدد عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔

    نئی مسجد، ملاطیہ

    ترکی کے جنوب مشرقی شہر ملاطیہ کے مرکز میں واقع تاریخی ’نئی مسجد‘ (Yeni Mosque) پیر کے روز آنے والے زلزلے میں تباہ ہو گئی ہے، اس یادگار مسجد کی کئی دیواریں منہدم ہو چکی ہیں۔

    ترکی کے مشرقی اناطولیہ کے علاقے کے قدیم شہر ملاطیہ میں واقع یہ 17 ویں صدی کی مسجد بار بار زلزلوں سے نقصان کا سامنا کرتی رہی ہے۔ یہ 3 مارچ 1894 کے زلزلے میں بھی تباہ ہو گئی تھی، جسے ملاطیہ نے عظیم زلزلہ کہا تھا، لیکن پھر اسے عوام نے سلطان عبد الحمید دوم کے تعاون سے دوبارہ تعمیر کیا۔ 1964 کے زلزلے میں اسے دوبارہ نقصان پہنچا۔

  • شام  اور ترکیہ کو ملانے والی سڑک بھی تباہ، عالمی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ

    شام اور ترکیہ کو ملانے والی سڑک بھی تباہ، عالمی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ

    انقرہ: بد ترین زلزلے کے باعث شام اور ترکیہ کو ملانے والی ایک مرکزی سڑک بھی تباہ ہو گئی، جس کی وجہ سے عالمی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا ہو گئی۔

    الجزیرہ کے مطابق زلزلے کے باعث ترکیے کے صوبے حاطے کو شام کے شہر حلب سے ملانے والی ایک مرکزی سڑک تباہ ہو گئی، سڑک میں بڑی بڑی دراڑیں پڑ گئی ہیں۔

    اقوام متحدہ نے بھی کہا ہے کہ پیر کے زلزلے سے ترکی سے شام جانے والی واحد سرحدی گزر گاہ سے جان بچانے والی امداد کی ترسیل متاثر ہو گئی ہے۔ شاہراہ تباہ ہونے کی وجہ سے گاڑیاں پھنس گئی ہیں، اور شام میں عالمی امداد کی ترسیل میں مشکلات ہو رہی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ باب الحوا کراسنگ خود ٹھیک ہے، تاہم، کراسنگ کی طرف جانے والی سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سڑک کی حالت ایسی نہیں ہے کہ اسے پوری طرح سے استعمال کیا جا سکے۔

    واضح رہے کہ شام اور ترکی میں پیر کے روز آنے والے زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہزار سے بڑھ گئی ہے، اور تاحال ہزاروں شہری ملبے تلے دبے امداد کے منتظر ہیں۔

  • 7.8 شدت کے مزید زلزلے آسکتے ہیں: ایک اور ماہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    7.8 شدت کے مزید زلزلے آسکتے ہیں: ایک اور ماہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    جاپان کے ایک ماہر نے پیش گوئی کی ہے کہ جلد مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں مزید ہولناک زلزلوں کا امکان ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق زلزلے سے متعلق تحقیق کرنے والے جاپان کے ایک ماہر نے ترکی اور اس کے ہمسایہ ممالک میں بڑی شدت کے مزید زلزلوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    یونیورسٹی آف تسوکوبا میں سیزمولوجی کے پروفیسر یاگی یوجی کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کو 7.8 شدت کے مزید زلزلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے اپنے ایک مضمون اور مقامی میڈیا کے ساتھ انٹرویوز میں بتایا کہ اس زلزلے کے مرکز کے قریب کئی فالٹس ہیں جہاں شمال مشرقی اناطولیائی پلیٹیں عربی پلیٹ سے مل جاتی ہیں جس کی وجہ سے ان کے درمیان ایک پیچیدہ ٹیکٹونک ڈھانچہ بن جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سے تناؤ پیدا ہوتا ہے اور جب یہ انتہا پر پہنچتا ہے تو یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں جس کی وجہ سے زمین کی تہوں میں توانائی پیدا کرنے والی بڑی تبدیلیاں آتی ہیں اور زلزلہ آجاتا ہے۔

    یاگی یوجی نے پیش گوئی کی کہ مستقبل میں، اسی شدت کے زلزلے آنے کا امکان ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جنوری 2020 میں مشرقی اناتولین فالٹ کے قریب 6.7 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور عمارت گرنے سے بہت سے افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    سنہ 1939 میں مشرقی ایرزنکن میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس میں 30 ہزار سے زائد افراد جان سے گئے، اس کے علاوہ دیگر زلزلے بھی آئے جن میں تقریباً 17 ہزار افراد کی اموات ہوئیں۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس کی گہرائی غازی انتیپ شہر کے قریب 17.9 کلو میٹر تھی۔

    ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد سات ہزار 800 سے زائد ہو گئی ہے۔

  • زلزلے کا فائدہ اٹھا کر داعش کے 20 قیدی فرار

    زلزلے کا فائدہ اٹھا کر داعش کے 20 قیدی فرار

    دمشق: شام میں زلزلے کے بعد داعش کے کم از کم 20 قیدی جیل سے فرار ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مغربی شام کی جیل سے پیر کو تباہ کن زلزلے کے بعد قیدیوں نے بغاوت کر دی اور کم از کم 20 قیدی جیل سے فرار ہو گئے۔

    اے ایف پی کے مطابق ترکیہ کی سرحد کے قریب راجو نامی قصبے میں موجود ملٹری پولیس کی جیل میں تقریباً دو ہزار قیدی تھے، جن میں 13 سو کے قریب مبینہ طور پر داعش کے جنگجو تھے۔

    جیل اہل کار نے بتایا کہ زلزلہ آنے کے بعد قیدیوں نے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا، اور پھر کچھ قیدی فرار ہو گئے۔

    شام اور ترکی میں 7.8 شدت کے زلزلے اور درجنوں آفٹر شاکس سے جیل کو نقصان پہنچا ہے، اور اس کی دیواروں اور دروازوں میں شگاف پڑ گئے ہیں۔

    برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا قیدی فرار ہو گئے ہیں، لیکن اس نے جیل میں بغاوت کی تصدیق کی۔

  • وفاقی کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ ترک بھائیوں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان

    وفاقی کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ ترک بھائیوں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے لیے ریلیف فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ امدادی فنڈ میں دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے لیے ریلیف فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فنڈ سے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کی مشکل گھڑی میں معاونت کی جائے گی، کابینہ نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ امدادی فنڈ میں دینے کا اعلان کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے مخیر حضرات سے برادر ملک ترکیہ کی فراخدلانہ مدد کی اپیل بھی کی ہے۔

    خیال رہے کہ پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ پاکستان آرمی کی یو ایس اے آر ٹیم لے کر ترکیہ کے ادانہ ایئرپورٹ پر پہنچ چکا ہے، طیارہ نور خان بیس سے سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم اور کمبل لے کر ترکیہ پہنچا ہے۔

    اسی پرواز میں حکومت پاکستان کی جانب سے کارگو ایڈ بھی بھیجی گئی ہے۔

    ایک اور سی 130 طیارہ خیمے اور کمبل کی پیکنگ مکمل ہوتے ہی آج ہی لاہور سے روانہ کیا جائے گا۔