Tag: زلزلے کے جھٹکے

  • میکسیکو میں شدید زلزلے کے جھٹکے، عمارتیں لرز اٹھیں

    میکسیکو میں شدید زلزلے کے جھٹکے، عمارتیں لرز اٹھیں

    میکسیکوسٹی: شمالی امریکا میں واقع ملک میکسیکو میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث عمارتیں لرز اٹھیں۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت میکسیکوسٹی اور گردونواح میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری دفاتر سے باہر نکل آئے اور علاقے میں خوف وہراس ہے۔

    غیر ملکی خبر ررساں ادارے کے مطابق زلزلہ کوہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 6.6 تھی تاہم کوئی جانی یا مانی نقصانات کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

    زلزے کا مرکز میکسیکو شہر تپاچولا تھا اور گہرائی 40 میل تھی، مقامی اسکول کی دیوار پر زلزلے کے باعث دراڑیں پڑی ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم معمول کے مطابق دفتر میں کام کررہے تھے کہ اچانک زمین لرزنے لگی اور ہم جان بچانے کی خاطر فوراً باہر بھاگے۔

    میکسیکو میں ہولناک زلزلہ‘ 226 ہلاک

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں میکسیکو میں آنے والے 7.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 226 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    میکسیکو میں ستمبر2017 میں آنے والا یہ زلزلہ سنہ 1985 میں میکسیکو میں آنے والے ہولناک زلزلے کی سالگرہ کے موقع پر آیا تھا۔

    ہزاروں افراد چند گھنٹے قبل ہی اس موقع پرمنعقد کی جانے والی تقاریب اور ممکنہ طور پر آنے والے زلزلے سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی ڈرل سے فارغ ہوئے تھے۔

  • کوئٹہ میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ اور گرد ونواح میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف کے باعث گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 3.0ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی، مرکز سبی سے 75 کلومیٹر شمال مشرق تھا۔

    قبل ازیں گذشتہ ہفتے ہی کوئٹہ کے علاقے خاران اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ زلزلے کی شدت 3 ریکارڈکی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے

    واضح رہے کہ 17 دسمبر 2018 کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    ماہرین ارضیات کی جانب سے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی جاتی ہیں، ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا ہے۔

  • کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف کے باعث گھروں سے نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے خاران اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 3 ریکارڈکی گئی۔

    زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز خاران سے 10کلو میٹر جنوب میں تھا، زلزلے کی گہرائی 25کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلے کے باعث شہریوں میں خوف وہراس پھیل گئے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    قلات اور گردونواح میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    واضح رہے کہ 17 دسمبر 2018 کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    ماہرین ارضیات کی جانب سے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی جاتی ہیں، ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا ہے۔

  • قلات اور گردونواح میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    قلات اور گردونواح میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    قلات: صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، خوف کے باعث شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق زلزلے کی شدت 3.8 ریکارڈ کی گئی، جس باعث شہری یکدم پریشان ہوگئے اور خوف کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت3.8ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز قلات سے 30کلو میٹر جنوب میں تھا۔

    زلزلہ 19کلو میٹر گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔

    شانگلہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں خیبر پختونخوا کے شانگلہ اور اس کے گردونواح میں‌ زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ 17 دسمبر 2018 کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 ریکارڈ کی گئی۔

    ماہرین ارضیات کی جانب سے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی جاتی ہیں، ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا ہے۔

  • شانگلہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    شانگلہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور : خیبر پختونخوا کے شانگلہ اور اس کے گردونواح میں‌ زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف و ہراس کا شکار ہو کر گھروں سے نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ اور اس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    زلزلے کے جھٹکے مختصر دورانیے کے تھے. جھٹکے شروع ہوتے ہی شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے عمارتوں سے باہر آگئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ ضلع شانگلہ میں محسوس کیے جانے والے زلزلے کا مرکز افغانستان تھا۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی، ابھی تک کسی جانی و مالی نقصان کا تعین نہیں ہوسکا۔

    مزید پڑھیں : لاہور میں‌ زلزلے کے جھٹکے

    یاد رہے کہ 17 دسمبر 2018 کو لاہور  اور  اس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 تھی۔

    مزید پڑھیں: کیا زلزلے گناہوں کے سبب آتے ہیں؟

    خیال  رہے کہ 17 دسمبر 2018 کو  بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 ریکارڈ کی گئی

    ماہرین ارضیات کی جانب سے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی جاتی ہیں، ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا ہے۔

  • خیبرپختونخواہ میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    خیبرپختونخواہ میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: خیبرپختونخواہ کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور، ہنگو، سوات اور مینگورہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہری ڈر کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش کے علاقےمیں تھا، زلزلے کی شدت 5.1 اور گہرائی 90 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    گذشتہ روز ہی صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار اور گردونواح میں شدید زلزے کے جھٹکے محسوس کیے تھے۔

    بعد ازاں لوگوں میں شدید ڈر کا عنصر دکھائی دیا تھا۔

    بلوچستان میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں خیبر پختونخوا کے علاقے پشاور، ایبٹ آباد مردان اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2005 میں آزاد کشمیر سمیت مختلف علاقوں میں تباہ کن زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں شدید جانی و مالی نقصان کا سامنا ہوا تھا، متاثرہ علاقوں میں آج بھی ترقیاتی کام جاری ہیں۔

  • کینیڈا میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، سونامی کی وارننگ جاری

    کینیڈا میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، سونامی کی وارننگ جاری

    اوٹاوا : کینیڈا میں 40 منٹ کے دوران یگے بعد دیگرے تین زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد حکام نے سونامی کی وارننگ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا میں یکے بعد دیگرے زلزلے کے تین شدید نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں تاہم ریسکیو حکام کی جانب سے کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    امریکی جیالوجیکل سروے کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کا پہلا جھٹکا ریاست برٹش کولمبیا میں 10 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.6 اور گہرائی 11 کلومیٹر تھی۔

    امریکی جیالوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ 40 منٹ کے دوران ہی 6.8 نوعیت کا زلزلے کا جھٹکا پورٹ ہارڈی کے قریب محسوس کیا گیا جس کی گہرائی تقریباً 10 کلومیٹر تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں زلزلے کا تیسرا جھٹکا 11 بج کر 22 منٹ پر محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تاحال زلزلوں کے پے در پے جھٹکوں سے کسی نقصان یا ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں ہیں جبکہ حکام کی جانب سے سونامی کی وارننگ جاری کردی ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے

    کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے

    کراچی: کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کی گہرائی 12 کلو میٹر تھی۔

    زلزلے کے جھٹکے 10 بجکر 40 منٹ پر محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز کھیر تر نیشنل پارک کے قریب تھا، سندھ ، بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہوگئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

  • زمیں کیوں کانپتی ہے، زلزلے کیوں آتے ہیں؟

    زمیں کیوں کانپتی ہے، زلزلے کیوں آتے ہیں؟

    لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران بھی زلزلہ محسوس کیا گیا ، ا ٓپ کی معلومات کے لئے بتاتے ہیں کہ زلزلے کیوں آتے ہیں۔

    گزرے وقتوں میں جب سائنس اورٹیکنالوجی کا وجود نہیں تھااور تحقیق کے باب نہیں کھلے تھے تو مختلف ادوار میں مختلف اقوام زلزلوں سے متعلق عجیب و غریب نظریات رکھتی تھی. کسی قوم کا یہ نظریہ تھا کہ ایک طویل وعریض چھپکلی زمین کواپنی پشت پر اٹھائے ہوئے ہے اور اس کی حرکت کرنے کی وجہ سے زمین ہلتی ہے. مذہبی عقیدے کی حامل قوم کا یہ خیال تھا کہ خدا اپنے نافرمان بندوں کوزمین ہلا کر ڈراتا ہے. اسی طرح ہندودیو مالائی تصوریہ تھا کہ زمین کو ایک گائے نے اپنے سینگوں پر اٹھا رکھا ہے اور جب وہ تھک کر سینگ بدلتی ہے تو اسکے نتیجے میں زمین ہلتی ہے جبکہ ارسطو اور افلاطون کے نظریات کچھ ملتے جلتے تھے جن کے مطابق زمین کی تہوں میں موجود ہوا جب گرم ہوکر زمین کے پرتوں کو توڑ کر باہر آنے کی کوشش کرتی ہے توزلزلے آتے ہیں۔

    لاہوراورگردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    سائنس کی ترقی کے ساتھ ساتھ علمی تحقیق کے دروازے کھلتے چلے گئے اوراس طرح ہرنئے سا نحے کے بعد اس کے اسباب کے بارے میں جاننے کی جستجونے پرانے نظریات کی نفی کردی ہے. یوں تو بہت سی قدرتی آفات کے ظہور پذیرہونے سے پہلے پیشگی اطلاع فراہم ہوجاتی ہواوراحتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باعث کافی بڑے جانی و مالی نقصانات سے بچا جاسکتا ہےمثلاً سمندر میں بننے والے خطرناک طوفانوں، انکی شدت اوران کے زمین سے ٹکرانے کی مدت کا تعین سٹلائیٹ کے ذریعے کیا جاسکتا ہے اوراس سے بچاؤ کی تدابیر بروقت اختیار کی جاسکتی ہیں مگر زلزلے کی آمد نہایت خاموشی سے ہوتی ہے اور پتہ اس وقت چلتا ہے جب وہ اپنے پیچھے تباہی اور بربادی کی ۔۔ایک داستان رقم کرکے جاچکا ہوتا ہے۔

    بیشک ایسے آلات ایجاد ہوچکے ہیں جو زلزلے گزرنے کے بعد انکی شدت، انکے مرکزاورآفٹر شاکس کے بارے میں معلومات فراہم کردیتے ہیں؛ ماہرین ارضیات نے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی ہیں ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا بتایا گیا ہے. زمین کی بیرونی سطح کے اندر مختلف گہرائیوں میں زمینی پلیٹیں ہوتی ہیں جنہیں ٹیکٹونک پلیٹس کہتے ہیں۔ ان پلیٹوں کے نیچے ایک پگھلا ہوامادہ جسے میگما کہتے ہیں موجود ہوتا ہے .میگما کی حرارت کی زیادتی کے باعث زمین کی اندرونی سطح میں کرنٹ پیدا ہوتا ہے جس سے ان پلیٹوں میں حرکت پیداہوتی ہے اور وہ شدید ٹوٹ پھوت کا شکار ہوجاتی ہیں.ٹوٹنے کے بعد پلیٹوں کا کچھ حصہ میگما میں دھنس جاتا ہے اورکچھ اوپرکو ابھر جاتا ہے جس سے زمیں پر بسنے والی مخلوق سطح پر ارتعاش محسوس کرتی ہے.

    زلزلے کی شدت اور دورانیہ کا انحصار میگما کی حرارت اور اس کے نتیجے میں پلیٹوں میں ٹوٹ پھوٹ کے عمل پرمنحصر ہے اسی طرح جب آتش فشاں پھٹتے ہیں تو لاوا پوری شدت سے زمین کی گہرائیوں سے سطح زمیں کی بیرونی تہوں کو پھاڑتا ہوخارج ہوتا ہے جس سے زمیں کی اندرونی پلیٹوں میں شدید قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ یہ لہریں زیر زمین تین سے پندرہ کیلومیٹر فی سیکنڈ کے حساب سے سفرکرتی ہیں اورماہیت کے حساب سے چار اقسام میں ان کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

    دو لہریں زمیں کی سطح کے ساتھ ساتھ سفر کرتی ہیں جبکہ دیگر دو لہریں جن میں سے ایک پرائمری ویو اور دوسری سیکنڈری ویو ہے زیر زمین سفر کرتی ہیں.پرائمری لہریں آواز کی لہروں کی مانند سفرکرتی ہوئی زیر زمین چٹانوں اور مائعات سے گزر جاتی ہیں جبکہ سیکنڈری ویوز کی رفتار پرائمری ویوز کے مقابلے میں کم ہوتی ہے اور وہ صرف زیر زمین چٹانوں سے گزر سکتی ہے. سیکنڈری ویوز زمینی مائعات میں بے اثر ہوتی ہیں مگر وہ جب چٹانوں سے گزرتی ہے توایل ویوز بنکر ایپی سینٹر یعنی مرکز کو متحرک کردیتی ہیں اور زلزلے کا سبب بنتی ہیں. ایل ویوز جتنی شدید ہونگی اتنی ہی شدت کا زلزلہ زمین پر محسوس ہوگا۔

    زلزلے اگر زیر سمندر آتے ہیں تو انکی قوت سے پانی میں شدید طلاطم اور لہروں میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے اور کافی طاقتور اور اونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو سطح سمندر پر پانچ سو سے ایک ہزار کیلومیٹر کی رفتار سے بغیر اپنی قوت اور رفتار توڑے ہزاروں میل دور خشکی تک پہنچ کرناقابل یقین تباہی پھیلاتی ہے جس کی مثال 2004 ء کے انڈونیشیا کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سونامی ہے جس کی لہروں نے ہندوستان اور سری لنکا جیسے دور دراز ملکوں کے ساحلی علاقوں میں شدید تباہی پھیلائی تھی جس کی گونج آج بھی متاثرہ علاقوں میں سنائی دیتی ہے۔

  • لاہور اور گرد و نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    لاہور اور گرد و نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور سمیت دیگر شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوف سے ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق زلزلہ لاہور سمیت کئی شہروں میں آیا، جن میں چنیوٹ، ملتان، اوکاڑہ، جڑانوالہ اور فیصل آباد شامل ہیں۔

    دیگر کئی شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، اطلاعات کے مطابق شیخو پورہ، پھول نگر، حافظ آباد اور ننکانہ صاحب میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.3 ریکارڈ کی گئی، جب کہ چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  زلزلے کی اصل وجوہات، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

    اسے بھی ملاحظہ کریں:  زمیں کیوں کانپتی ہے، زلزلے کیوں آتے ہیں؟


    مرکز زلزلہ پیما کے مطابق زلزلے کا مرکز ننکانہ صاحب سے 30 کلو میٹر دور تھا۔ ابتدائی طور پر زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔