Tag: زلزلے

  • بلوچستان : خوفناک زلزلے نے تباہی مچا دی ، 22 افراد جاں بحق 100 زخمی

    بلوچستان : خوفناک زلزلے نے تباہی مچا دی ، 22 افراد جاں بحق 100 زخمی

    کوئٹہ : بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آنے والے شدید زلزلہ کے باعث 22 افراد جاں بحق اور100 سے زائد زخمی ہوگئے، ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا۔

    صوبے کے مختلف علاقوں کوئٹہ، سبی، ہرنائی، پشین، قلعہ سیف اللہ ، چمن، زیارت اور ژوب سمیت کئی علاقوں میں رات 3 بج کر 2 منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    فوٹو: سوشل میڈیا

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز ہرنائی سے 15 کلو میٹر دور کا علاقہ تھا، دو سو سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے، علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    پروو نشل ڈیزاسٹر میجنمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) بلوچستان کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث مکانات کے ملبے تلے دب کر 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے۔

    فوٹو: سوشل میڈیا

    ڈپٹی کمشنر ہرنائی کا کہنا ہے کہ ہرنائی میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ملبے تلے کئی افراد دبے ہوئے ہیں اور علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق لیویز اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کی مدد کیلئے روانہ کر دی گئیں ہیں اور لوگوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اےنصیرناصر نے میڈیا کو بتایا کہ جاں بحق افراد میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے، ہرنائی شہر کےمضافات میں زیادہ نقصان ہواہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پراسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہرنائی ٹو سنجاوی روڈ پہاڑی تودہ گرنے سے بند ہوگئی، پانچ میل ندی کے مقام پر متاثرہ سڑک کی بحالی کا کام جاری ہے چند گھنٹوں میں راستے بحال کردیئے جائیں گے۔

    وزیرداخلہ بلوچستان ضیاء لانگو نے بتایا کہ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان ہرنائی کے علاقے میں ہوا ہے، منہدم مکانات میں اب بھی بہت سےافراد کے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    ضیالانگو کا کہنا ہے کہ 100زخمیوں میں سے15سے20افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ زیارت اور قلعہ سیف اللہ میں بھی نقصانات ہوئے ہیں، لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہونے والے 50فیصد راستوں کو کھول دیا گیا ہے، امدادی کام جاری ہے۔

  • اب دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں کو زلزلے کی پیشگی اطلاع ملے گی

    اب دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں کو زلزلے کی پیشگی اطلاع ملے گی

    واشنگٹن: امریکا نے کروڑوں افراد کو بروقت زلزلے کی اطلاع دینے والی نئی ٹیکنالوجی تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا دنیا میں کروڑوں افراد کو زلزلوں کے بارے میں پیشگی اطلاع دے گا، ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی کوئی زلزلہ آتا ہے تو چند سیکنڈ کی پیشگی اطلاع بھی زندگی اور موت سے متعلق فیصلہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔

    اس ٹیکنالوجی کا امریکا میں استعمال شروع ہو چکا ہے، کئی دیگر ممالک کے علاوہ اس ٹیکنالوجی کو یونان، اسرائیل، جمہوریہ کوریا اور ترکی میں بھی آزمایا جا رہا ہے۔

    اس موبائل ایپ تیار کی تیاری کے لیے امریکا کے ارضیاتی سروے (یو ایس جی ایس) نے کئی تحقیقی یونیورسٹیز کے ساتھ شراکت کی ہے، یہ ایپ امریکا کے مغربی ساحل کے رہائشیوں کو اُن کے علاقے میں آنے والے کسی زلزلے سے دسیوں سیکنڈ پہلے ہوشیار کر دے گا۔

    ’شیک الرٹ‘ نامی اس ایپ کی تیاری کے لیے امریکی حکومت نے 12 ملین ڈالر کے فنڈز فراہم کیے، جب اس آلے میں لگے سنسر 5.0 درجے سے زیادہ شدت کے کسی زلزلے کا پتا لگاتے ہیں تو اُس علاقے کے لوگوں کو کسی محفوظ جگہ جانے پر مشتمل ایک پیغام بھیج دیا جاتا ہے۔

    متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ شیک الرٹ سسٹم سے چند سیکنڈ لوگوں کی زندگیاں بچانے والے مواقع میں تبدیل ہو سکتے ہیں، یہ سسٹم 13 سال میں کی جانے والی پیش رفتوں کا ثمر ہے۔

    امریکا اب جاپان، میکسیکو اور چلی جیسے اُن ممالک میں شامل ہوگیا ہے، جن کے ہاں حکومت کے زیر انتظام وہ نظام قائم ہیں جو اپنے شہریوں کو کسی بڑے زلزلے کی پیشگی اطلاع دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ شیک الرٹ کو ڈیٹا فراہم کرنے والے پہلے الگورتھم اور 2007 میں تیار کیے گئے ’الارم ایس‘ نے تجربے کے دوران ’ایس لہروں‘ کے زمین کی سطح پر پہنچنے سے پہلے انتباہ جاری کیا تھا، ایس لہریں زیر زمین گڑگڑاہٹ پیدا کرنے والی وہ لہریں ہیں جو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔

  • ایران میں 5.9 شدت کا زلزلہ، 5 افراد جاں بحق، سو سے زائد زخمی

    ایران میں 5.9 شدت کا زلزلہ، 5 افراد جاں بحق، سو سے زائد زخمی

    تہران: شمال مغربی ایران میں 5.9 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران میں زلزلے کے باعث میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ 120 زخمی ہیں، زلزلے کا مرکز ھروآباد شہر سے 65 کلو میٹر دور ہے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے نے الرٹ وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلزلے کے اثرات مزید پھیل سکتے ہیں اس لیے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ایران کا محل وقوع عین اسی جگہ پر ہے جہاں دو بڑے ٹیکٹونک پلیٹس مل رہی ہیں۔

    زلزلے کے باعث لوگوں نے گھروں سے نکل کر گاڑیوں میں پناہ لے لی ہے۔ حکام نے ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیج دی ہیں۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ ایران حالیہ عشروں میں کئی تباہ کن زلزلوں کی زد پر رہا ہے، جس میں بام کا زلزلہ بھی شامل ہے، جسے 2003 کے زلزلے نے تباہ کر دیا تھا اور اس میں 31 ہزار لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اسی طرح 1990 میں 7.4 شدت کے زلزلے میں شمالی ایران میں 40 ہزار لوگ جاں بحق جب کہ تین لاکھ زخمی ہو گئے تھے۔ اس زلزلے نے پانچ لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا تھا۔ زلزلے میں دو ہزار دیہات بھی صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔

    ایران میں حالیہ برسوں میں دو اور بڑے زلزلے بھی آئے، ایک زلزلہ 2005 میں آیا جس میں چھ سو لوگ لقمہ اجل بنے، جب کہ دوسرا 2012 میں آیا جس میں تین سو لوگ مر گئے تھے۔

  • 2005 کے زلزلے میں قوم نے قربانی کے مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا: وزیر اعظم عمران خان

    2005 کے زلزلے میں قوم نے قربانی کے مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آج 2005 کے زلزلے کے 14 سال مکمل ہونے پر زلزلے کی یاد میں پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس زلزلے میں قوم نے قربانی کے مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج دو ہزار پانچ کے تباہ کن زلزلے کو چودہ سال مکمل ہو گئے ہیں، اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے پیغام جاری کیا، انھوں نے زلزلے میں پیاروں کو کھونے والے متاثرین سے اظہار تعزیت کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا زلزلے نے تباہی، درد اور غم کی ناقابل فراموش یادیں چھوڑیں، لیکن پاکستانی قوم نے بھی قربانی، انسان دوستی اور مثالی جذبے کا مظاہرہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا اس وقت جو نظام تھا وہ صورت حال سنبھالنے کے قابل نہ تھا، ہم نے پارلیمنٹ کے ذریعے مؤثر ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کو قائم کیا، نظام کو مزید اصلاح اور مستحکم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

    تازہ ترین:  پاکستان کی تاریخ کے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے

    وزیر اعظم نے کہا حالیہ زلزلے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، متاثرہ علاقوں میں مکمل بحالی تک ہر ممکن مدد فراہم کرتے رہیں گے، حکومت مؤثر تیاری سے تباہی سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

    انھوں نے مزید کہا 8 اکتوبر کا دن تیاری، حفاظت، خود انحصاری کے پیغام کو بھی عام کرے گا، امید ہے عوام ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ میں زیادہ معلومات لیں گے۔

    واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کو آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو آج 14 برس بیت گئے۔ اس اندوہ ناک سانحے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، اس قیامت صغریٰ میں بلند و بالا عمارتیں مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی تھیں، 7.6 شدت کے زلزلے نے کئی شہروں کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا تھا۔

  • پاکستان کی تاریخ کے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے

    پاکستان کی تاریخ کے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے

    آج پاکستان کی تاریخ کے سب سے تباہ کن زلزلے کو 14 برس بیت گئے، اس قیامت خیز زلزلے میں 86 ہزار انسان لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    8 اکتوبر 2005 کو آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا میں آنے والے خوف ناک زلزلے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، کئی گاؤں صفحۂ ہستی ہی سے مٹ گئے، قیامت صغریٰ میں بلند و بالا عمارتیں مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی تھیں۔

    زلزلے میں ماں باپ سے بچھڑنے والے بچوں کے ذہنوں میں آج بھی سانحے کی تلخ یادیں موجود ہیں۔

    ریکٹل اسکیل پر 7.6 شدت کے زلزلے نے کئی شہروں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا تھا، زلزلے کا مرکز اسلام آباد سے 95 کلو میٹر دور اٹک اور ہزارہ ڈویژن کے درمیان تھا۔

    آزاد کشمیر، اسلام آباد، ایبٹ آباد، خیبر پختون خوا اور ملک کے بالائی علاقوں میں زلزلے سے آنے والی تباہی و بربادی نے بہت بڑے انسانی المیے کو جنم دیا۔

    پاکستان کی تاریخ کا یہ ناقابل فراموش زلزلہ 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8 بج کر 50 منٹ پر آیا، جب ملک کے بالائی علاقوں پر قیامت ٹوٹ پڑی تھی، آج وہی دن ہے جب ہنستی مسکراتی زندگی غم و الم کی تصویر بن گئی تھی۔

    اس زلزلے نے پل بھر میں قیامت ڈھا دی تھی، ہزاروں لوگ موت کی وادی میں پہنچ گئے، گھروں میں والدین تو اسکولوں میں ان کے بچے پتھروں کے ڈھیر میں زندہ دفن ہوئے، لاکھوں لوگ زخمی، ہزاروں زندگی بھر کے لیے معذور ہو گئے۔

    چودہ سال گزرنے کے باوجود متاثرین آج بھی امداد کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، بحالی کے لیے منظور کیے گئے ساڑھے چودہ ہزار منصوبوں میں سے چار ہزار تا حال تکمیل کے منتظر ہیں، بالاکوٹ کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی، کئی اسکول پھر سے کھڑے نہیں ہو سکے۔

  • آفٹر شاکس کا سلسلہ چند دن تک جاری رہے گا، منگلا ڈیم کے قریب سڑک کو نقصان

    آفٹر شاکس کا سلسلہ چند دن تک جاری رہے گا، منگلا ڈیم کے قریب سڑک کو نقصان

    لاہور: پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض نے خبردار کیا ہے کہ زلزلے کے آفٹر شاکس کا سلسلہ کچھ دن تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی میٹ کا کہنا ہے کہ جہاں زلزلہ آیا وہ فالٹ لائن ہے اس لیے شدت زیادہ تھی، اور آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی چند دن جاری رہے گا۔

    دوسری طرف زلزلے سے منگلا ڈیم کی قریبی سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے، ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم محفوظ ہے، بجلی گھر کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور جہلم کے قریب زلزلے کے بعد منگلا ڈیم کا معائنہ کیا جا رہا ہے، واپڈا کی ٹیم ڈیم کی ٹیسٹنگ کر رہی ہے۔

    زلزلے کی تفصیل:  ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، 2 افراد جاں بحق، 100 زخمی

    منگلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ بند کرنے کے بعد پھر سے کھول دیا گیا ہے، 900 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ 900 میگا واٹ شارٹ فال سے لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ہے، منگلا بجلی گھر کی بندش سے لوڈ شیڈنگ میں 4 گھنٹے اضافہ ہو سکتا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ زلزلے کے وقت روکا گیا تھا، پانی کا بہاؤ دوبارہ کھول دیا گیا ہے، 4 سے 5 دنوں میں نقصانات کی رپورٹ تیار کر لی جائے گی۔

    ترجمان واپڈا کا کہنا تھا کہ زلزلے کی وجہ سے منگلا جھیل کا پانی گدلا ہو گیا ہے، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنز بند کردی گئی تھیں، پانی صاف ہونے پر ٹربائنز کو چلا دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں 5.8 شدت کے زلزلے سے کم از کم 2 افراد جاں بحق جب کہ سو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی ہے، میرپور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔

    زلزلے میں ہونے والی اموات سے متعلق متضاد خبریں آ رہی ہیں، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث 8 افراد جاں بحق جب کہ 130 سے زاید زخمی ہوئے ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق 4 افراد جاں بحق، 70 افراد زخمی ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر میرپور آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث 19 افراد جاں بحق اور 300 سے زاید زخمی ہوئے ہیں۔

  • زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف، راجہ فاروق حیدر میرپور روانہ

    زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف، راجہ فاروق حیدر میرپور روانہ

    میرپور: ملک کے مختلف علاقوں میں 5.8 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی ہے، میرپور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق میر پور آزاد کشمیر میں زلزلے نے تباہی مچا دی ہے، سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، ڈپٹی کمشنر میرپور کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی مہندم ہو گئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے، جنھیں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    میرپور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے، اب تک 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے، جب کہ 100 زخمی ہوئے، رکن آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری سعید نے بتایا کہ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

    زلزلے کی تفصیل: ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، 2 افراد جاں بحق، 100 زخمی

    وزیر اعظم آزاد کشمیر

    دوسری طرف وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے زلزلے کی اطلاع ملتے ہی دورہ لاہور مختصر کر دیا اور ہنگامی دورے پر لاہور سے میر پور روانہ ہو گئے، جہاں وزیر اعظم آزاد کشمیر امدادی کاموں کی نگرانی خود کریں گے۔

    انھوں نے امدادی اداروں کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کہا زلزلے کی اطلاع پر میرپور واپس جا رہا ہوں، این ڈی ایم اے کی ٹیمیں بھی میرپور پہنچ رہی ہیں، امدادی کارروائیوں کی ہدایت پر آرمی چیف کا شکر گزار ہوں۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، میر پور جا کر امدادی کاموں کی نگرانی خود کروں گا۔

    صدر آزاد کشمیر

    صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے میرپور اور ملحقہ علاقوں میں زلزلے سے نقصان پر اظہار افسوس کیا، اور کہا زلزلے سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی بھرپور مدد کی جائے گی، میرپور کی ضلعی انتظامیہ، ملحقہ اضلاع کے عوام متاثرین کی مدد کریں، نقصانات کی معلومات حاصل کرنے کے لیے انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔

    انھوں نے کہا مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، میرپور کے عوام ہمت اور حوصلہ سے اس قدرتی آفت کا مقابلہ کریں۔

  • براہ راست خبر نامہ پڑھتے ہوئے 7.1 شدت زلزلے کے جھٹکے

    براہ راست خبر نامہ پڑھتے ہوئے 7.1 شدت زلزلے کے جھٹکے

    کیلی فورنیا: امریکا کے جنوبی علاقے میں ایک بار پھر 7.1 شدت کا زلزلہ آیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس ہونے کے باوجود نیوز اینکر اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنوبی علاقوں میں ایک بار پھر زلزلہ آیا، ماہرین کے مطابق دو دہائیوں میں آنے والا سب سے طاقتور زلزلہ ہے۔ زلزلے کے دوران کی ویسے تو انٹرنیٹ پر کئی ویڈیوز سامنے آئیں مگر ایک ایسی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں نیوز اینکرز کی فرض شناسی اور بہادری کو صارفین نے بہت زیادہ پسند کیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اپنے ساتھی کے ساتھ بیٹھ کر اسٹوڈیو میں خبریں پڑھ رہی ہیں اسی دوران انہیں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس ہوئے اور سب کچھ ہلنے لگا۔

    دونوں اینکرز نے اپنے حواس کو بحال رکھا اور خبریں اُس وقت تک پڑتے رہے جب تک وقفہ نہیں آیا وہ بیٹھے رہے۔ ویڈیو کے آخر میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں کا سلسلہ طویل ہونے پر اینکرز نے پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں اور  بلیٹن پورا کیا، بعد ازاں خاتون اینکر کو میز کے نیچے پناہ لیتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    قبل ازیں امریکی جیولوجیکل سروے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا کہ جنوبی کیلی فورنیا میں ہفتے کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی ریکٹر اسکیل پر شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ کوہ پیما مرکز کے مطابق مرکز شہر ریگ کرسٹ  تھا۔

    یاد رہے کہ دوروزکے دوران امریکی ریاست میں دوسرا بڑا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تاہم تاحال کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

  • ملک کے مختلف شہر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے

    ملک کے مختلف شہر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے

    اسلام آباد: ملک کے مختلف شہر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے، لوگ جانیں بچانے کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے اور ورد شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب، خیبر پختون خوا، گلگلت بلتستان اور آزاد کشمیر کے متعدد شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    [bs-quote quote=”لوگ ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    زلزلہ پیما مرکز کے اعلامیے کے مطابق زلزلے کی شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی، جب کہ زلزلے کی گہرائی 40 کلو میٹر تھی۔

    مختلف شہروں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق زلزلہ اسلام آباد، راولپنڈی اور گرد و نواح کے ساتھ ساتھ لاہور شہر اور گرد و نواح میں آیا۔

    خیبر پختون خوا میں پشاور، سوات، شانگلہ، مردان، نوشہرہ، دیر بالا، مالاکنڈ، صوابی، بونیر اور بٹگرام میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    ایبٹ باد، مانسہرہ، مری، بالاکوٹ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تین دن قبل بھی مختلف شہروں میں زلزلہ آیا تھا

    گلگت بلتستان، باغ آزاد کشمیر، مظفر آباد اور اسکردو میں بھی زلزلہ آیا، جس پر لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل بھی اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، کوہاٹ، ایبٹ آباد، سرگودھا، بونیر، دیر بالا، اٹک، حسن ابدال، فیصل آباد، شیخو پورہ، میاں والی، کوٹ مومن، بنوں، مردان، صوابی، ہنگو، جلال پور بھٹیاں میں زلزلہ آیا تھا۔

  • انڈونیشیا میں‌ 6.4 شدت کے زلزلے

    انڈونیشیا میں‌ 6.4 شدت کے زلزلے

    جکارتہ : انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس انڈونیشیا میں آنے والے زلزلوں کی تباہ کاریوں کا غم ہلکا نہ ہوا تھا کہ آج پھر انڈونیشیا کے جنوبی شہر ربا میں زلزے کے نتیجے میں کئی مکانات متاثر ہوئے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ جزیرے سمبوا میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آج صبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتوں اور مکانات کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ زلزلہ شہر سے 219 کلومیٹر دور جبکہ گہرائی زمین میں 25 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

    انڈونیشین حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں تاحال سونامی کا بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : انڈونیشیا میں سونامی سے 429 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے اختتام پر انڈونیشیا کے آبنائے سنڈا میں سونامی کی لہریں ساحل سے ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 429 افراد ہلاک اور 1600 زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے موصول ہونے والی ابتک کی اطلاعات کے مطابق 150 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

    اس سے قبل 2004 میں آنے والے سونامی کے باعث ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔