Tag: زلمےخلیل زاد

  • "عمران خان کو گرفتارکرنے سے بحران مزید سنگین ہوگا”

    "عمران خان کو گرفتارکرنے سے بحران مزید سنگین ہوگا”

    واشنگٹن: افغانستان کے لیے امریکا کے سابق نمائندے زلمےخلیل زاد کا کہنا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنے سے پاکستان میں جاری بحران مزید سنگین ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت تہرے بحران کا سامناہے جن میں سیاسی،معاشی اور سیکیورٹی بحران شامل ہیں، بڑی صلاحیتوں کےباوجود پاکستان اپنے دیرینہ حریف بھارت سےپیچھےہے۔

    امریکا کے لئے افغانستان کے سابق نمائندے نے پاکستان کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بحران سےنکلنےکیلئےدو تجاویز پیش کرتا ہوں۔

    پہلے یہ کہ جون میں الیکشن کا اعلان کیاجائے تاکہ تباہی سےبچا جاسکے،الیکشن سے پہلے تمام بڑی سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کراہم مسائل کی نشاندہی کریں اور ملک کو بحران سےنکالنے کا مشترکہ پلان طے کریں۔

    دوم یہ کہ الیکشن جیتنے والی پارٹی کے پاس عوامی مینڈیٹ سے فیصلوں کا حق ہو۔

    زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ لیڈرز کو جیلوں میں ڈالنا،پھانسی چڑھانا اور قتل کرانا غلط راستہ ہے عمران خان کو گرفتارکرنے سے بحران مزید سنگین ہوگا۔

  • زلمےخلیل زاد کی شاہ محمودقریشی سے ملاقات، طالبان سے مذاکرات میں  پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف

    زلمےخلیل زاد کی شاہ محمودقریشی سے ملاقات، طالبان سے مذاکرات میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف

    اسلام آباد : امریکاکے نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات میں طالبان سے مذاکرات کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد پاکستان کے دورے پر پہنچے ، جہاں انھوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، ملاقات میں افغان امن کی کاوشوں سمیت خطےمیں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور افغان امن عمل کی کاوشیں بروئے کار لانے کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔

    زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات سے متعلق حالیہ صورتِ حال کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدہ طے پانے سے "انٹرا افغان مذاکرات” کی راہ ہموار ہو گی – جو نہ صرف افغانستان کیلئے بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خوش آئند ثابت ہو گا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، مشترکہ ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے افغانستان میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا، جس کا مقصد خطے میں امن وسلامتی کو فروغ دینا ہے۔ اسی نتاظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستان کے معترف رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : طالبان نے عارضی سیزفائر کی دستاویزات امریکی وفد کے حوالے کردیں

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث مشرقی وسطیٰ میں سنگین صورت حال ہے۔ ایران نے عراق میں قائم امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے جو ایرانی جنرل کی ہلاکت پر انتقامی کارروائی تھی۔

    یاد رہے 17 جنوری کو افغان طالبان کی ٹیم نے امریکی وفد سے ملاقات میں عارضی جنگ معاہدے کی دستاویزات پیش کیں تھیں ،   افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی پیش کش کی تھی۔

    گزشتہ سال امریکا اورطالبان میں امن معاہدے سے قبل کابل میں دہشت گرد حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد امریکی صدرٹرمپ نے مذاکرات ختم کردئیے تھے۔

  • زلمےخلیل زاد کا داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کا اعتراف

    زلمےخلیل زاد کا داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کا اعتراف

    واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ننگرہارمیں داعش کے خلاف حالیہ مہم اس کی ایک مثال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کااعتراف کرتے ہوئے کہا داعش کےخلاف افغانستان میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، ننگرہارمیں داعش کےخلاف حالیہ مہم اس کی ایک مثال ہے۔

    زلمےخلیل زاد کا کہنا تھا کہ ننگرہار میں داعش نےاپنے زیرقبضہ علاقہ اورجنگجوکھوئے جبکہ داعش کےہزاروں جنگجوہتھیارڈال چکےہیں، یہ سب امریکی ، افغان فورسز کے ساتھ طالبان کے مؤثر آپریشنز کے باعث ممکن ہوا، داعش کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا پر ننگرہارمیں کامیابیاں حقیقی پیشرفت ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ افغان حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے ایک اہم مشرقی صوبے میں داعش سے منسلک گروپ کو شکست دی جا چکی ہے اور ن داعش کے 600 سے زائد شدت پسندوں نے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

    افغانستان کے صدر اشرف غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال قبل کسی کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ ہم ان کے خلاف کھڑے ہوں گے اور آج ہم داعش کی تباہی کا اعلان کر رہے ہیں۔

    بعد ازاں طالبان نے افغان صدر کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے داعش کی تباہی کو افغان طالبان کا کارنامہ قرار دیا تھا۔

    خیال رہے صوبہ ننگرہار کو داعش کا گڑھ تصور کیا جاتا تھا، جہاں سے وہ افغان دارالحکومت کابل سمیت ملک بھر میں بم دھماکے اور شدت پسندی کی کارروائیاں کرتے تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے ملاقات کی ہے، اس موقع پر افغان امن عمل میں پیشرفت اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج وزیر اعظم ہاؤس پہنچے ، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی۔

    ملاقات میں افغان امن عمل میں پیشرفت اور دیگر اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے پر بھی مشاورت کی گئی۔

    اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات کی، ملاقات میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ،دفاع اینڈنیشنل سیکیورٹی کونسل کےنمائندے شریک تھے۔

    انہوں نے امریکا اور طالبان مذاکرات میں سہولت کاری پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمےخلیل زاد کی پاکستان آمد افغان امن عمل میں بڑی پیشرفت قرار دی جا رہی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کا آئندہ دور اسلام آباد میں ہونے کا امکان ہے، پاکستان نے فیصلہ کیا ہے افغان طالبان کو اسلام آباد آنے کی دعوت دی جائے،۔

    مزید پڑھیں : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات

    ایک درجن سے زائد طالبان رہنما اسلام آباد آئیں گے، ذرائع کے مطابق طالبان کے ساتھ مذاکرات میں قطر کو بھی شامل کیا جائے گا، سعودی عرب اور قطر کا ایک ساتھ مذاکرات میں شامل ہونا بڑی پیشرفت ہے، طالبان سے اسلام آباد میں مذاکرات کی خواہش زلمےخلیل زاد نےکی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان زلمےخلیل زادتین رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے تھے ، زلمے خلیل زاد نے دفتر خارجہ میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی تھی۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات

    اسلام آباد : امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات کی ، زلمے خلیل زاد نے امریکا اور طالبان مذاکرات میں سہولت کاری پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا جبکہ شاہ محمودقریشی نے کہا خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھےگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں انھوں نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سےملاقات کی، ملاقات میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ،دفاع اینڈنیشنل سیکیورٹی کونسل کےنمائندے شریک تھے۔

    خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھےگا،شاپ محمود قریشی

    ملاقات کےدوران افغان مفاہمتی عمل سےمتعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھےگا، افغانستان میں قیام امن کےلیےمفاہمتی عمل مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    زلمے خلیل زاد نے امریکا، طالبان مذاکرات میں سہولت کاری پر  شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا امریکا افغان امن کےحوالے سے پاکستان کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

    امریکا افغان امن کےحوالے سے پاکستان کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، زلمے خلیل زاد

    خیال رہے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان زلمےخلیل زادتین رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے تھے ، زلمےخلیل زاد نے دفتر خارجہ میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی تھی۔

    مزید پڑھیں : آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    ترجمان دفترخارجہ کےمطابق وزارت امورخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات بھی ہوئے، امریکی نمائندہ خصوصی نے پاکستانی حکام کواپنی حالیہ ملاقاتوں سےآگاہ کیا اورامریکا طالبان مذاکرات کے انعقاد پرپاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔

    امریکی وفدمیں افغان امریکی مشن کےسربراہ جنرل آسٹن،امریکی صدرکی نائب معاون لیزاکرٹس اورامریکی ناظم الاموربھی شامل ہیں۔

    بعد ازاں زلمےخلیل زاد تین رکنی امریکی وفدکےہمراہ جی ایچ کیو پہنچے، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملاقات میں علاقائی سکیورٹی صورتحال اورافغان امن عمل پربات چیت ہوئی ، امریکی وفد سےگفتگومیں آرمی چیف کاکہناتھا کہ افغانستان میں امن پاکستان کیلئےانتہائی اہمیت کاحامل ہے، خطے میں امن واستحکام کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے ۔

    واضح رہے گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔