Tag: زلمے خلیل

  • افغانیوں کے درمیان مفاہمتی عمل کے آغاز کے قریب پہنچ گئے ہیں: زلمے خلیل

    افغانیوں کے درمیان مفاہمتی عمل کے آغاز کے قریب پہنچ گئے ہیں: زلمے خلیل

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانیوں کے درمیان مفاہمتی عمل کے آغاز کے قریب پہنچ گئے ہیں، باقی ماندہ معاملات جلد حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے خصوصی طور پر پاکستان کا دورہ کیا، اس دوران انہوں نے اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں اور خطے کی سلامتی سے متعلق تبادلہ خیال کیا، علاقائی استحکام اور ترقی کے لئے امن پر زور دیا گیا۔

    ادھر امریکی خصوصی مندوب برائے افغان مفاہمتی عمل زلمےخلیل زاد کا دورہ پاکستان سے متعلق امریکی سفارت خانہ نے تفصیلی بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ دورہ پاکستان کے موقع پر امریکی بین الاقوامی ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن سی ای او بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    وزیرخارجہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    امریکی سفارتخانہ کے مطابق زلمےخلیل زاد نےآرمی چیف اور وزیرخارجہ سے ملاقاتیں کیں، افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت پر زلمےخلیل زاد نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، زلمے نے عبدالرزاق داؤد سے ڈی ایف سی سربراہ مسٹر بوہلر نے ملاقات کی۔

    اس دوران پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے سرمایہ کاری کے مواقع پر بات کی گئی۔

  • وزیراعظم اور زلمے خلیل زاد کی ملاقات سے متعلق اعلامیہ جاری

    وزیراعظم اور زلمے خلیل زاد کی ملاقات سے متعلق اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے درمیان ہونے والی ملاقات سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور امریکی نمائندہ خصوصی کے درمیان ملاقات میں زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل کے تناظر میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کی کوششوں کا ذکر کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا اور طالبان میں مذاکرات میں پیشرفت کا خیر مقدم کرتا ہے، امید ہے فریقین امن معاہدے پر جلد دستخط کردیں گے۔ وزیراعظم نے جلد امن معاہدے پر دستخط کی امید کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدے سے افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے لیے انٹرا افغان بات چیت ہوسکے گی، پاکستان نے افغان امن اور مفاہمتی عمل میں سہولت فراہم کی، افغانستان کے بعد خطے میں قیام امن کا زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا۔

    افغان مسئلے کے حل کے لئے پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا، شاہ محمود قریشی

    اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے افغان امن عمل کے لیے ہر ممکن کوشش اور تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے سازگارحالات ضروری ہیں، افغانستان میں امن واستحکام علاقائی خوشحالی میں مثبت کردار ادا کرے گا۔

    واضح رہے کہ زلمے خلیل ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں۔ امریکا کے افغان مفاہمتی عمل کے لیے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے میں سیکیورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • زلمے خلیل کی افغان صدر سے ملاقات، امریکا طالبان مذاکرات پر گفتگو

    زلمے خلیل کی افغان صدر سے ملاقات، امریکا طالبان مذاکرات پر گفتگو

    کابل: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں اس دوران امریکا طالبان مذاکرات کے دوبارہ آغاز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد کی افغان حکام سے ملاقات کو نئی سیاسی تبدیلی کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے کیونکہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کردئیے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات کے بعد قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا کہ امریکی صدر ایک مرتبہ پھر منسوخ کیے گئے مذاکرات کا عمل شروع کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کی افغان دارالحکومت میں آمد کے بعد صدارتی انتخاب کے نتائج کے اعلان میں ایک ماہ کی تاخیر متوقع ہے، تاہم یہ طویل التوا سیاسی غیر یقینی اور فراڈ کے الزامات کو بڑھا سکتا ہے۔

    ادھر افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صادقی نے بتایا کہ زلمے خلیل زاد نے افغان صدر سے ملاقات میں ان کی حالیہ مصروفیات کے بارے میں بتایا۔

    افغان امن عمل پر یورپین رہنماؤں سے بات چیت مثبت رہی: زلمے خلیل

    انہوں نے بتایا کہ زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امن کے لیے افغان حکومت کے کردار سے متعلق اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا۔ تمام معاملے پر افغان صدارتی دفتر کی جانب سے کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد کا مقصد واضح تھا کہ اشرف غنی کو افغان امن عمل سے متعلق اپنی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ افغان امن عمل میں امریکا اور طالبان کے وفود کے مابین متعدد ملاقاتوں کے بعد معاہدے کے نکات کو حتمی شکل دی جاچکی تھی، تاہم محض معاہدے پر دستخط سے پہلے افغانستان میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد امریکی صدر نے ٹوئٹر پر طالبان سے تمام مذاکرات کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

  • افغان امن عمل پر یورپین رہنماؤں سے بات چیت مثبت رہی: زلمے خلیل

    افغان امن عمل پر یورپین رہنماؤں سے بات چیت مثبت رہی: زلمے خلیل

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ برسلز میں افغان ڈپٹی وزیرخارجہ اور یورپی رہنماؤں سے ملاقات اچھی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں زلمے خلیل زاد نے بتایا کہ گذشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں افغان مسئلے پر بات چیت ہوئی جو بہت مثبت تھی۔

    انہوں نے کہا کہ افغان ڈپٹی وزیرخارجہ سے ملاقات اچھی رہی، اور افغان امن عمل پر یورپین ساتھیوں سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی خواہشات کےمطابق پائیدار امن کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا، مزید تفصیلات مشترکہ اعلامیے میں جاری کی جائیں گی۔

    افغان امن عمل پر یورپ، امریکا کا مشترکہ اعلامیہ، جنگ کے خاتمے پر زور

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں افغان امن عمل پر امریکا اور یورپ کا مشترکہ اجلاس بھی ہوا تھا، جس کے مشترکہ اعلامیے میں جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

    مذکورہ اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ناروے اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جس میں افغانستان کے حالیہ صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ افغان عوام کے دیرپا امن اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ تسلیم کیا جائے، افغانستان کے معاملے کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، افغانستان کا معاملہ سیاسی کوششوں سے حل کرنا ضروری ہے۔

  • بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کے لیے فائدے مند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان براہ راست بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اقتصادی تعاون پورے خطے کو آگے لے کر جائیں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر اشرف غنی کی بات چیت کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔

    زلمے خلیل زاد نے اپنے حالیہ ٹوئٹ میں امن کے اپیل کو دہراتے ہوئے لکھا کہ میری خواہش ہے یہ رمضان تمام افغانوں کے لیے امن و خوشحالی کا باعث بنے کیونکہ افغان طویل عرصے سے جنگ کے تباہ کن اثرات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ مجھے امید ہے کہ اس سیزن میں تمام افغان درگزر کرنے، ایمان کی تجدید کرنے اور تشدد کے خاتمے اور امن کی بحالے کے عزم کا اظہار کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

    دورہ پاکستان کے بعد زلمے خلیل افغانستان پہنچ گئے

    بعد ازاں زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، دورہ پاکستان اور دفترخارجہ میں زلمے خلیل زاد سے ملاقوں سے متعلق جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاک امریکا نے افغان امن عمل پر زور دیا۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان کے موقع پر سول وعسکری قیادت سے ملاقات کریں گے، افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اپنے ایک بیان میں امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ توقع ہے دوہزارانیس افغانستان میں امن کا سال ہوگا، افغان عوام طویل جنگ سے اکتا چکے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر فریقین سمجھوتے پر پہنچ سکتے ہیں، امریکا اور طالبان مذاکرات میں حقیقی پیشرفت ہوئی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد 26 مارچ سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کے دورے پر ہیں، اس دورے میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    امریکا اور طالبان کے درمیان سلسلہ وار ہونے والے مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی، فریقین کے درمیان تاحال اختلافات موجود ہیں۔