Tag: زلمے خلیل زاد

  • زلمے خلیل زاد کی قطر میں ملا برادر سے ملاقات

    زلمے خلیل زاد کی قطر میں ملا برادر سے ملاقات

    دوحہ: امریکا کے خصوصی نمایندے برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد اور افغان پولیٹیکل ڈپٹی ملا عبد الغنی برادر کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں زلمے خلیل زاد اور افغان طالبان کے رہنما ملا برادر کے درمیان ملاقات ہوئی، ترجمان طالبان قطر دفتر کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات اور مستقبل کے اقدامات پر بات ہوئی۔

    افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں امن کے لیے افغان طالبان اور امریکا میں مذاکرات جاری ہیں، امریکا اور افغان طالبان میں اب تک مذاکرات کے 11 دور ہو چکے ہیں۔

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    جنوری کے آخر میں زلمے خلیل زاد نے افغانستان کا تفصیلی دورہ بھی کیا تھا، اس دوران افغان صدر اشرف غنی و دیگر رہنماؤں سمیت افغان طالبان کے ساتھ بھی ان کی ملاقاتیں ہوئیں، جن میں افغان امن عمل میں ہونے والی پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔

    دسمبر 2019 میں زلمے خلیل زاد نے اسلام آباد کا بھی دورہ کیا تھا جس میں انھوں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں، امریکی نمایندہ خصوصی نے ان ملاقاتوں میں پاکستانی حکام کو مذاکرات میں پیش رفت سے آگاہ کیا، انھوں نے افغانستان میں سیز فائر اور تشدد میں کمی کے لیے پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور،علاقائی سیکورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال
    کیا گیا۔ ملاقات میں افغانستان میں مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت ہوئی۔

    زلمے خلیل زاد کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات میں طالبان سے مذاکرات کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی تھی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدہ طے پانے سے “انٹرا افغان مذاکرات” کی راہ ہموار ہوگی جو نہ صرف افغانستان کے لیے بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خوش آئند ثابت ہوگا۔

  • افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان کا امکان

    افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان کا امکان

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے دوران نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔ دورے میں افغان مفاہمتی عمل سمیت خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمےخلیل زاد کا جمعرات کو ایک روزہ دورہ پر اسلام آباد آنے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دورے میں زلمے خلیل زاد کی پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں ممکن ہیں۔ دریں اثنا اہم موضوعات زیربحث آئیں گے۔

    زلمے خلیل زاد افغان مفاہمتی عمل پر پاکستانی قیادت سے مشاورت کریں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا، جس کا مقصد خطے میں امن وسلامتی کو فروغ دینا ہے۔ اسی نتاظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستان کے معترف رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث مشرقی وسطیٰ میں سنگین صورت حال ہے۔ ایران نے عراق میں قائم امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے جو ایرانی جنرل کی ہلاکت پر انتقامی کارروائی تھی۔

  • طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت

    طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت

    کابل: افغان طالبان سے دوبارہ مذاکرات کی بحالی سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منظرنامے پر زلمے خلیل زاد کا دورہ افغانستان اہم سمجھا جارہا ہے جس کا مقصد طالبان کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانا ہے، امریکی نمائندہ خصوصی اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق زلمےخلیل زاد افغان صدر اشرف غنی سے خصوصی ملاقات کریں گے اور ملک کی حالیہ سیکیورٹی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، نمائندہ خصوصی ٹرمپ کا موقف افغان حکام کے سامنے رکھیں گے۔

    کابل : افغان طالبان کا حملہ : سیکیورٹی فورسز کے 23 اہلکار ہلاک ہوگئے

    خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک خفیہ طور پر افغانستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملے، اس دوران بھی طالبان سے دوبارہ بات چیت شروع کرنے پر زور دیا گیا۔

    جبکہ ٹرمپ نے طالبان سے مذاکرات کے لیے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    ادھر افغان طالبان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، دو روز قبل افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں افغان طالبان کے حملے میں افغان نیشنل آرمی کے 23اہلکار ہلاک ہوئے تھے تاہم افغان وزارت دفاع نے 23 کے بجائے 9 اہلکار کی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔

  • افغانستان میں جنگ بندی میں کمی پر پاکستان کا کردار اہم ہے: امریکی محکمہ خارجہ

    افغانستان میں جنگ بندی میں کمی پر پاکستان کا کردار اہم ہے: امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی اور تشدد میں کمی پر پاکستان کا کردار اہم ہے، اس سلسلے میں زلمے خلیل زاد نے دورہ کر کے پاکستان کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان کے لیے خصوصی سفیر زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ انٹرا افغان مذاکرات اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششیں اہم ہیں، خطے میں بہتر سیکورٹی اور معیشت امن کے لیے مدد گار ثابت ہو سکتی ہے، امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے اس سلسلے میں امن کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔

    تازہ ترین:  بگرام ایئربیس پر حملہ: امریکا اور طالبان کے مذاکرات پھر تعطل کا شکار

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے لیے خصوصی امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا، انھوں نے پاکستان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور پاکستانی حکومتی اراکین سے ملاقاتیں کیں۔

    ادھر امریکا نے تین دن قبل امریکی فضائیہ کے زیر استعمال بگرام ہوائی اڈے پر حملے کے بعد طالبان کے ساتھ امن مذاکرات ایک بار پھر ملتوی کر دیے ہیں، طالبان اس حملے کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں، حملے میں دو افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    زلمے خلیل زاد نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ طالبان کے ساتھ ملاقات میں انھوں نے اس حملے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان کو بہر صورت دکھانا ہوگا کہ وہ افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی سفیر پال جونز نے ملاقات کی۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی سفیر پال جونز نے ملاقات کی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورت حال سمیت افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل پر خصوصی بات چیت ہوئی۔

    زلمے خلیل زاد کی افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف

    اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد وزارت خارجہ پہنچے، جہاں انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے میں امن کی مجموعی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    زلمے خلیل زاد نے افغان طالبان اور امریکا کے وفود کی سطح پر مذاکرات سے آگاہ کیا اور افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

  • افغام امن عمل: زلمے خلیل زاد قطر پہنچ گئے

    افغام امن عمل: زلمے خلیل زاد قطر پہنچ گئے

    دوحہ: امریکا کے خصوصی نمایندے زلمے خلیل زاد افغان امن عمل کے سلسلے میں دوحہ، قطر پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا نے کہا ہے کہ زلمے خلیل زاد طالبان سے امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں گے، وہ اس سلسلے میں قطر پہنچ چکے ہیں، اس سے قبل انھوں نے کابل کا دورہ کیا تھا، جہاں سے وہ دوحہ پہنچے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے امن مذاکرات 3 ماہ قبل کابل میں حملے میں امریکی فوجی کی موت پر منسوخ کیے تھے۔

    دورۂ کابل میں امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد نے افغان قیادت سے ملاقاتوں میں طالبان سے مذاکرات اور افغان امن کی بحالی کے اقدامات پر بات چیت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے: امریکی محکمہ خارجہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں، زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے، جس کے لیے وہ دوحہ جائیں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان امن سے متعلق نیٹو کے ساتھ بھی مشاورت کی جا رہی ہے۔ افغان امن مذاکرات کی منسوخی پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا ہی کو پہنچے گا۔ یاد رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی جانب سے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد امن مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

  • زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے: امریکی محکمہ خارجہ

    زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے: امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے، جس کے لیے وہ دوحا جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے خصوصی نمایندے زلمے خلیل زاد افغان امن مذاکرات کے لیے دوحا، قطر جائیں گے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان امن سے متعلق نیٹو سے بھی مشاورت کی جا رہی ہے، ادھر افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے کابل میں اہم ملاقات کی ہے، جس میں افغان امن عمل اور مذاکرات کی بحالی سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا کو ہوگا، ترجمان طالبان

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان امن مذاکرات کی منسوخی پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا ہی کو پہنچے گا، اس کا اعتماد اور ساکھ متاثر ہوگی۔ ترجمان نے ٹویٹر پر کہا تھا کہ امریکی ٹیم کے ساتھ مذاکرات مفید جا رہے تھے اور معاہدہ مکمل ہو چکا تھا، فریقین معاہدے کے اعلان اور دستخط کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ امریکی صدر نے مذاکراتی سلسلے کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    یاد رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی جانب سے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد امن مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

  • امن قائم کرکے معاشی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے، زلمے خلیل زاد

    امن قائم کرکے معاشی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے، زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورہ پاکستان میں وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ اور دیگراعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کیں ، زلمے نے کہا کہ امن قائم کرکے معاشی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان پر امریکی سفارتخانے نے اعلامیہ جاری کردیا ، اعلامیہ میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے29، 30 اکتوبر تک پاکستان کا 2 روزہ دورہ کیا، دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ سے ملاقات کی۔

    اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد دیگراعلیٰ حکومتی شخصیات س بھی ملے، ملاقاتوں میں افغان امن عمل پرپیش رفت ، تشدد میں کمی کی اہمیت پرتفصیلی بات چیت ہوئی، زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ امن قائم کرکے معاشی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، وزیر اعظم عمران خان

    یاد رہے 29 اکتوبر کو وزیر اعظم عمران خان نے امریکی نمائندہ خصوصی کو ملاقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، امن عمل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنےاور افغان مسئلے کا دیرپا سیاسی حل جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں میں کمی کیلئےعملی اقدامات کی ضرورت ہے، امن عمل کو نقصان پہنچانے والے بیانیے کیخلاف کھڑا ہونا ہوگا، بطور مخلص سہولت کار اور دوست پاکستان ہر ممکن مدد کرے گا، چاہتےہیں افغانستان میں قیام امن کیلئےڈیل کسی حتمی نتیجے پر پہنچے۔

  • افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، سیاسی حل سے2 دہائیوں سے افغانستان کی رکی ترقی کا عمل شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے نئے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ملی سے ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورت حال سمیت دیر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، سیاسی حل سے جنگ کا بوجھ کم ہوگا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل نے کہا کہ سیاسی حل سے2دہائیوں سےافغانستان کی رکی ترقی کاعمل شروع ہوگا، افغان مسئلے کا سیاسی حل افغانستان کے مفاد میں ہے۔

    واضح رہے افغانستان میں امن کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات دوحہ میں ہورہے تھے جو کچھ عرصے سے تعطل کا شکار ہیں، افغانستان میں حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر امریکی صدر نے مذاکرات معطل کردیئے تھے۔

    بعدازاں طالبان نے امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام دیا تھا کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، ہم امید کرتے ہیں مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔