Tag: زلمے خلیل زاد

  • وزیراعظم سے امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    وزیراعظم سے امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور سیکریٹری جرنل ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ملاقات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں میں افغان امن عمل پر بات چیت کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان اور زلمے خلیل زاد کے درمیان ملاقات میں امریکا کے طالبان سے معطل مذاکرات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے امریکا کو طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری رکھنے کی تجویز دی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم سے سیکریٹری جنرل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ملاقات کی، وزیراعظم نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اجاگر کرنے پر ایمنسٹی کے کردار کو سراہا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کومی نائیڈو کو کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سے آگاہ کیا، کومی نائیڈو نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق تنظیموں کے کام میں رکاوٹوں سے آگاہ کیا۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اینکر پرسن بلال لاکھانی کو انٹرویو دیں گے، عمران خان سے ایرک لوئیس، مارک مہر، کلائیو اسمتھ ملاقات کریں گے۔

    رپورٹ کے مطابق رات 10 بجے امریکی سینیٹر لنزے گراہم وزیراعظم سے نیویارک میں ملاقات کریں گے، رات ساڑھے گیارہ بجے وزیراعظم سے سی ای او اوبر کمپنی ملاقات کریں گے۔

    وزیراعظم سے رات 12 بجے انٹرنیشنل کمیٹی ریڈ کراس کے صدر ملاقات کریں گے، رات ساڑھے 12 بجے عمران خان کی کشمیری رہنماؤں کے وفد سے ملاقات ہوگی۔

    رات ایک بجے وزیراعظم سے سکھ کمیونٹی کے وفد کی ملاقات طے ہے، رات ڈیڑھ بجے وزیراعظم عمران خان سے سی ای او سیپ ملاقات کریں گے، رات 2 بجے وزیراعظم میڈیا گروپ پالیٹک انٹرنیشنل کو انٹرویو دیں گے۔

  • طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے، زلمے خلیل زاد

    طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے، زلمے خلیل زاد

    کابل : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری تک معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں۔

    یہ بات انہوں نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان رہنماؤں سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے۔

    معاہدے کے مطابق طالبان کے زیرتسلط علاقے امریکا کےخلاف حملے میں استعمال نہیں ہوں گے، طالبان بھی افغانستان میں غیر ملکی فوج میں کمی کی تجویز پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے امن معاہدے کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، امید ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ افغانستان میں جنگ بندی کا باعث بنے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری تک معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی کو معاہدے کی کاپی فراہم کردی گئی ہے، افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سے معاہدے پربات ہوگی۔

    مزید پڑھیں: امریکا طالبان مذاکرات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں: افغان میڈیا

    واضح رہے کہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر میں جاری امریکا طالبان مذاکرات میں فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہوا ہے، افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات مثبت سمت کی جانب جا رہے ہیں تاہم کچھ معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ طے کرنے لیے قطر میں گیارہ دن سے جاری امریکا طالبان مذاکرات میں جمعے کو ایک دن کا وقفہ کیا گیا تھا۔

  • افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، زلمے خلیل زاد

    افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ خود مختار افغانستان امریکا یا کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر زلمے خلیل زاد نے اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی نے کہا کہ معاہدے سے افغانستان میں پرتشدد کاروائیوں میں کمی آئے گی، پائیدار امن اور بات چیت کا دروازہ کھلے گا۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ خودمختار افغانستان امریکا یا کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ افغان امن پرامریکا اور طالبان مذاکرات کا 9واں دورمکمل ہوگیا، مشاورت کے لیے آج کابل روانہ ہو رہا ہوں۔

    افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے مابین جنگ بندی کے تناظر میں کہا تھا کہ جب سارے فریق متفق ہوں گے تو جنگ ختم ہو جائے گی، ہم تشدد میں کمی اور امن کے حصول کی واحد عملی راہ پر گامزن ہیں۔

    امریکی نمایندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں تمام افغان شرکت کریں، سیاسی حل اور جامع جنگ بندی کے لیے تمام افغان مذاکرات میں شامل ہوں۔

  • افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے مابین جنگ بندی کے تناظر میں کہا ہے کہ جب سارے فریق متفق ہوں گے تو جنگ ختم ہو جائے گی، ہم تشدد میں کمی اور امن کے حصول کی واحد عملی راہ پر گام زن ہیں۔

    امریکی نمایندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں تمام افغان شرکت کریں، سیاسی حل اور جامع جنگ بندی کے لیے تمام افغان مذاکرات میں شامل ہوں۔

    انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ افغان طالبان سے مذاکرات میں قندوز حملے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، افغان طالبان کو بتایا ہے کہ اس طرح کا تشدد رکنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان شہر قندوز میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملہ ،10افراد ہلاک، متعدد زخمی

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ آج جنرل ملر نے قندوز کا دورہ کیا، ان کی توجہ قندوز کے تحفظ کے لیے افغان فورسز کی مدد پر مرکوز ہے۔

    واضح رہے کہ آج افغان شہر قندوز میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، افغان حکام کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور نے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا، ہلاک ہونے والوں میں قندوز پولیس ترجمان بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خود کش دھماکے میں قندوز پولیس چیف زخمی ہیں جب کہ حملے کی ذمے داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

  • امریکا انخلا کے بعد افغان حکومت اور فورسز کی مدد جاری رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    امریکا انخلا کے بعد افغان حکومت اور فورسز کی مدد جاری رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ ہم اب افغان فورسز کا دفاع کررہے ہیں اور ہم طالبان سے معاہدے کے بعد اسے جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر زلمے خلیل زاد نے اپنے پیغام میں کہا کہ تمام گروہوں نے تسلیم کیا ہے کہ افغانستان کا مستقبل افغانستان میں اندرونی مذاکرات کے ذریعے طے کیا جائے گا۔

    زلمے خلیل زاد نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا ہے جس میں طالبان کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ معاہدے کے مطابق امریکا، افغان حکومت اور اس کی فورسز کی مدد نہیں کرے گا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی حق حاصل نہیں کہ وہ اشتہارات کے ذریعے کسی کو بھی دھمکی دے یا دھوکہ دے۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم اب افغان فورسز کا دفاع کررہے ہیں اور ہم طالبان سے معاہدے کے بعد اسے جاری رکھیں گے۔

    طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغان امن معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے امید ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا۔

  • افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا قریب، ٹرمپ نے تیاری کا اشارہ دےدیا

    افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا قریب، ٹرمپ نے تیاری کا اشارہ دےدیا

    واشنگٹن :امریکی حکومت افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب پہنچ گئی ہے اور تازہ پیش رفت میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کی تیاری کا اشارہ دیتے ہوئے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو قریب قرار دے دیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر صدارت امریکا کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا، جس میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی اور طالبان سے امن معاہدے پر غور کیا گیا۔امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی تیاری کا بھی اشارہ دے دیا۔

    اس حوالے سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے رواں ہفتے ہی قطر جائیں گے۔اجلاس کے دوران امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی ٹیم کے دیگر ممبران نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افغان امن عمل پر بریفنگ دی۔

    واضح رہے کہ 2001 سے افغانستان میں جاری جنگ میں اب ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کی ضرورت پر تذبذب کا شکار ہیں۔خیال رہے کہ اب تک افغانستان میں جاری جنگ کے دوران 2 ہزار 4 سو امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔اعلیٰ سول و عسکری حکام کے اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ممکن ہوسکے تو اس 19 سال سے جاری جنگ کے دونوں حریف اب ایک معاہدے کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے افغان امن عمل سے متعلق اہم اجلاس مکمل کیا ہے۔ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہوگن گڈلے نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اس اجلاس میں نائب صدر مائیک پینس، سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے بھی شرکت کی تھی۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے درمیان جنگ 2001 سے جاری ہے جس میں عسکریت پسندوں اور امریکی و نیٹو اہلکاروں کے علاوہ متعدد افغان شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکا نے 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پینٹاگون پر ہونے والے طیارہ حملوں کے بعد افغانستان میں فوج کشی کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی برس 7 اکتوبر کو امریکی افواج نے افغانستان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

    اس جنگ نے جہاں افغانستان کو بری طرح متاثر کیا وہیں اس کے شعلوں نے پاکستان میں بھی اپنے اثرات مرتب کیے ، دہشت گردی کی لہر نے پاکستان میں پچاس ہزار سے زائد شہریوں کی جان لے لی، تاہم اب امید ہے کہ یہ جنگ اپنے منطقی انجام کی جانب بڑھ رہی ہے۔

  • طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد

    طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغان امن معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے امید ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ افغان امن معاہدے پربڑی پیشرفت ہوئی ہے، اس سلسلے میں افغان طالبان اور امریکا میں براہ راست مذاکرات قطر میں جاری ہیں۔

    زلمےخلیل زاد کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا، ہماری پوری توجہ طالبان سے معاہدے پر ہے جس سے فوجیوں کی مشروط واپسی ہوگی، افغان امن عمل میں اتفاق رائے کیلئے دہلی جارہا ہوں، طالبان سے امن معاہدے کی تکنیکی تفصیلی میکیزم پربات ہونی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کیں۔

    اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد نے رہنماؤں کو افغان مفاہمتی عمل میں مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا، انہوں نے افغان امن عمل کے لیے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی بات کی۔

    ملاقات میں پاکستان کے تعاون، آئندہ کے مثبت اقدامات پر بھی توجہ مرکوز رہی، زلمے خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔

  • ہم افغانستان میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، زلمے خلیل زاد

    ہم افغانستان میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے امن معاہدے کی کوشش کررہے ہیں، ایسا امن معاہدہ جو انخلا کا ذریعہ بنے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ طالبان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ معاہدہ چاہتے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہم افغانستا ن میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، مذاکرات سے امن معاہدے کی کوشش کررہے ہیں، انخلا معاہدے کی نہیں، ایسا امن معاہدہ جو انخلا کا ذریعہ بنے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہماری افغانستان میں موجودگی مشروط ہے، افغانستان سے کوئی بھی انخلا مشروط ہوگا۔

    طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے مطمئن ہوں۔

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، مشترکہ مقاصد کے لئے تعاون پر اتفاق

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، مشترکہ مقاصد کے لئے تعاون پر اتفاق

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، ملاقات میں افغانستان میں جاری مفاہمی عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی ہے، جی ایچ کیو میں ہونے والی اس ملاقات میں افغانستان  کی موجودہ صورتحال سے متعلق امورپر بات چیت کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں شخصیات کی ملاقات میں پاک امریکہ مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے تعاون اور اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں دیرپا امن کیلئے تمام تر اقدامات یقینی بنائے گا، فروغ امن کیلئے اپنی بھرپور صلاحیتیں استعمال کرے گا۔ زلمےخلیل زاد نے قیام امن کیلئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کی تعریف کی۔

    واضح رہے کہ مریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، اس دوران انہوں نے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کیں۔

    زلمے خلیل زاد نے پاکستانی حکام کو افغان مفاہمتی عمل میں مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا، انہوں نے افغان امن عمل کے لیے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی بات کی۔

    افغان امن عمل کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہیں: وزیر اعظم کی زلمے خلیل زاد سے ملاقات

    ملاقاتوں میں پاکستان کے تعاون، آئندہ کے مثبت اقدامات پر بھی توجہ مرکوز رہی، زلمے خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، اعلامیہ جاری

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، انہوں نے یکم اور 2 اگست کو پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورے پاکستان کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقاتیں کیں، انہوں نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی۔

    اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد نے افغان مفاہمتی عمل میں مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا، انہوں نے افغان امن عمل کے لیے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی بات کی۔

    ملاقات میں پاکستان کے تعاون، آئندہ کے مثبت اقدامات پر بھی توجہ مرکوز رہی، زلمے خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔

    مزید پڑھیں: زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ دوطرفیہ یقین دہانیاں، افغان فریقین میں معاون ہوں گی، افغان امن معاہدہ علاقائی معاشی استحکام، ترقی میں مددگار ثابت ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں زلمے خلیل زاد نے دوحہ میں ہونے والے امریکا، طالبان مذاکرات کے 7 ویں دور میں پیش رفت سے آگاہ کیا، امریکی نمایندے نے اپنے حالیہ دورۂ کابل کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا تھا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ دوحہ میں انٹرا افغان امن مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور دوحہ مذاکرات کے بعد جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ خوش آیند ہے۔