Tag: زلمے خلیل زاد

  • امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی امن مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں کسی معاہدے تک پہنچنے کا دار و مدار طالبان کی جانب سے جنگ بندی پر ہے۔

    اتوار کے روز خلیل زاد نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کو مکمل فائر بندی اور ملک میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، دفترخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات

    افغانستان کے ایک نجی ٹی وی چینل سے اپنے انٹرویو میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکا کی توجہ دہشت گردی کے خاتمے پر مرکوز ہے اور جب تک طالبان مکمل اور مستقل فائر بندی کا اعلان نہیں کرتے، کوئی بھی امن معاہدہ طے نہیں پا سکتا۔

    خیال رہے کہ آج زلمے خلیل زاد امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز کے ساتھ وفود کی سطح پر پاک امریکا مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچے تھے، انھوں نے دفتر خارجہ میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    پاک امریکا مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن وامان اور افغان مفاہمتی عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز دورے پر آج پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز آج پاکستان پہنچیں گے۔

    ترجمان کے مطابق امریکی وفد دونوں ممالک کے درمیان جاری مشاوری عمل کے ضمن میں پاکستان پہنچ رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان آج دفتر خارجہ میں دو طرفہ تعلقات اور افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوگی۔

    زلمے خلیل زاد رواں ماہ کے آغاز میں بھی پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، جس کے دوران انہوں نے پاکستانی حکام کو افغان مفاہمتی عمل میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی درخواست کے بعد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے کوششیں ہو رہی ہیں، اسی سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان، پاکستان، یواے ای اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کئی دورے کرچکے ہیں۔

    افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

    افغان حکومت کی مذاکرات کے لیے تیار کی گئی فہرست پرطالبان نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شادی یا کسی اور مناسب سے دعوت اور مہمان نوازی کی تقریب نہیں کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے 250 افراد کی فہرست جاری کی۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خاجہ ایلس ویلز دورے پر کل پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آ رہے ہیں۔

    دونوں رہنما پاکستان میں اہم ملاقاتیں کریں گے، زلمے خیل زاد اور ایلس ویلز کے دورے کا مقصد مشاورت، افغان مفاہمتی عمل اور دو طرفہ روابط کو بہتر بنانا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ انھیں قطر مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی ہوئی ہے، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہو تو ہم مدد کو تیارہیں۔

    افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

  • قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہوتوہم مدد کو تیارہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ فریقین سے رابطے میں ہیں اورمذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مذاکرات پائیدارامن اورسیاسی روڈمیپ کے لیے اہم ہوتے ہیں، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہوتوہم مدد کو تیارہیں۔

    افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے۔

    ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پرقطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

    افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    یاد رہے کہ طالبان اور افغان نمائندوں کے درمیان ملاقات 20 اور 21 اپریل کو قطر میں ہونا تھی اور مذاکرات کے لیے افغان حکومت نے 250 رکنی فہرست تیار کی تھی۔

    افغان حکومت کی مذاکرات کے لیے تیار کی گئی فہرست پرطالبان نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شادی یا کسی اور مناسب سے دعوت اور مہمان نوازی کی تقریب نہیں کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے 250 افراد کی فہرست جاری کی۔

  • دوحہ میں طالبان مذاکراتی وفد میں خواتین بھی شامل

    دوحہ میں طالبان مذاکراتی وفد میں خواتین بھی شامل

    دوحہ: قطر میں جاری افغان امن مذاکرات میں طالبان کی مذاکراتی ٹیم میں خواتین بھی شامل کی جائیں گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ قطر میں 19 تا 21 اپریل کو منعقدہ افغان امن مذاکرات میں طالبان کے وفد میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ان خواتین کا طالبان کے سینئر ارکان سے کوئی بھی تعلق نہیں اور وہ فقط عام افغان ہوں گی۔

    طالبان کے مطابق ان میں سے کچھ خواتین افغانستان سے اور کچھ غیر ممالک میں مقیم ہیں۔

    واضح رہے کہ دوحہ میں افغان امن مذاکرات کا نیا دور شروع ہورہا ہے جس میں افغان وفد میں سیاست دانوں اور سول سوسائٹی سمیت 150 ارکان شامل ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: مذاکرات کے باوجود طالبان کا دہشت گرد حملے جاری رکھنے کا اعلان

    افغان امن مذاکرات کے طویل دور میں یہ پہلا موقع ہوگا جب فریقین کی جانب سے خواتین کو مذاکراتی ٹیم میں شامل کیا گیا ہو، امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے طالبان اور کابل حکومت کی جانب سے مذاکراتی عمل میں خواتین کو شامل کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔

    زلمے خلیل زاد نے کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں جامع جنگ بندی کے انتظام پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ قطر طالبان اور امریکی نمائندے افغان امن مذاکرات کے سلسلے میں گزشتہ روز دوحہ پہنچ گئے تھے، امن مذاکرات کے عمل کا آغاز 19 اپریل سے ہوگا۔

    خیال رہے کہ افغان حکام اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے باوجود طالبان نے افغانستان میں دہشت گرد حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

  • پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا: شاہ محمود قریشی

    پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان سہولت فراہم کرتا رہے گا۔

    انھوں نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ افغانیوں پر مشتمل مفاہمتی عمل ہی سے پائیدار امن کا حصول ممکن ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران انھوں نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔

  • افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    ہفتے کو زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران زلمے خلیل زاد نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

  • امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا: اعلامیہ

    امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا: اعلامیہ

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارتخانے نے اعلامیہ جاری کردیا۔ اعلامیے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے سول اور عسکری قیادت سے ملاقات کی۔ دورے کے دوران انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کیں۔

    امریکی سفارتخانے کے اعلامیے میں کہا گیا کہ فریقین نے زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان اس عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    اپنے دورہ پاکستان کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ فروغ امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ آرمی چیف سے ان کی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی تھی جس میں افغان مفاہمتی عمل میں ہونے والی پیش رفت سمیت باہمی دلچسپی کے اہم دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور افغان امن عمل کے سلسلے میں اپنی حالیہ مصروفیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور افغانستان میں اپنی اہم ملاقاتوں کا احوال گوش گزار کیا تھا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ افغانیوں کے مابین مذاکرات کا انعقاد افغان مفاہمتی عمل کا اہم جزو ہے۔

  • آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی جس میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ فروغ امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل قدر ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی، جس میں افغان مفاہمتی عمل میں ہونیوالی پیش رفت سمیت، باہمی دلچسپی کے اہم دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ سے ملاقات

    خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور افغان امن عمل کے سلسلے میں اپنی حالیہ مصروفیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور افغانستان میں اپنی اہم ملاقاتوں کا احوال گوش گزار کیا۔

    وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انٹرا افغان مذاکرات کے حوالے سے، پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ افغانیوں کے مابین مذاکرات کا انعقاد افغان مفاہمتی عمل کا اہم جزو ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں سیاسی مصالحت کیلئے نیک نیتی سے اپنا تعاون جاری رکھے گا، پاکستان، دیرپا تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر گامزن ہے، افغانستان میں امن و استحکام پاکستان سمیت پورے خطے کے بہترین مفاد میں ہے۔

  • افغان مفاہمتی عمل :  زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    افغان مفاہمتی عمل : زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج  سے سات ممالک کا دورہ شروع کریں گے، افغان حکومت سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کا دورہ کریں گے، جن میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    اس کے علاوہ زلمے خلیل زاد برطانیہ، بیلجیم، ازبکستان، اردن اور قطر بھی جائیں گے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    مزید پڑھیں: قطر مذاکرات، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے، زلمے خلیل زاد

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان حکومت سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی، زلمے خلیل زاد افغانستان میں امن اور ترقی کیلئے اتحادیوں سے گفتگو بھی کریں گے۔