Tag: زلمے خلیل زاد

  • قطر مذاکرات: فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے: زلمے خلیل زاد

    قطر مذاکرات: فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے: زلمے خلیل زاد

    دوحہ: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں امریکا طالبان مذاکرات کے پانچویں دور کے اختتام پر زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اور اتحادیوں سے اس معاملے پر بات کروں گا، توقع ہے کہ طالبان سے دوبارہ بات چیت ہوگی، مکمل متفق ہونے تک کوئی بھی چیز حتمی نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطر مذاکرات: امریکا کا تمام شرائط منوانے کے لیے اصرار، طالبان کا انکار

    دوسری طرف افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں امریکا نے تمام شرایط منوانے کے لیے اپنا اصرار برقرار رکھا جب کہ طالبان کی جانب سے انکار ہوتا رہا۔

    طالبان نے امریکی فوجی انخلا کی تاریخ کے اعلان تک کسی بھی یقین دہانی سے انکار کیا، تاہم زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکا فوجی انخلا پر متفق ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

  • طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

    طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن/کابل : امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا افغان مفاہمتی عمل سے متعلق کہنا ہے کہ امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں مفاہمتی عمل کےلیے امریکا کے نمائندہ خصوصے زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ انٹرا افغان مزاکرات کےلیے کابل میں ٹیم تشکیل دینے پرکام ہورہا ہے۔

    زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبان کے ساتھ مسلسل تین روز مثبت مذاکرات ہوئے اور دوحہ میں ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو سمجھنے اور امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں، آئندہ دو دن فریقین آپس میں مشاورت کریں اور دونوں فریقین چار اہم امور پر مشاورت کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ اس سے قبل زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے۔

    زلمے خلیل نے امریکا کی افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز پر ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

    مزید پڑھیں : افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

    خیال رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پربنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

    علاوہ ازیں روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان بھی گذشتہ دنوں بیٹھک لگی تھی جس میں ملکی امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے تھے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان ملتوی ہوگیا، انہیں اٹھارہ سے بیس فروری کے دوران پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ زلمے خلیل زاد کو اٹھارہ سے بیس فروری کے دوران پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم اب وہ شیڈول میں نہیں ہے۔

    پچیس فروری کو دوحہ مذاکرات سے پہلے زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے، پلوامہ حملے کے بعد امریکا کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات سے یہ صورتحال سامنے آئی ہے۔

    امریکا کی جانب سے افغان امن عمل میں تعاون بھلا کر پاکستان پر الزام عائد کیے گئے، زلمے خلیل زاد ہر ماہ طالبان مذاکرات سے پہلے پاکستان کا دورہ کرتے رہے ہیں۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نئی کشیدگی کی وجہ حالیہ امریکی بیانات اور واشنگٹن کی ڈبل پالیسی ہے۔

    افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر اعلیٰ حکام افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کلیدی کردار کو سراہا ہے۔

    خیال رہے کہ گیارہ فروری کو افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

  • افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    واشنگٹن: افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمےخلیل زاد کا دورہ 11 سے 28 فروری تک جاری رہے گا، اس دوران وہ پاکستان کا بھی رخ کریں گے اور طالبان معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ زلمےخلیل زاد افغانستان، ترکی، جرمنی کا دورہ کریں گے،امریکی نمائندہ خصوصی بیلجیئم اور قطر بھی جائیں گے۔

    دورے افغان مفاہمتی عمل کی مجموعی کوششوں کا حصہ ہیں، زلمےخلیل زاد کے دورے امریکی قومی سلامتی کے تحفظ کا سلسلہ ہیں، وہ اتحادیوں اور شراکت داروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    اعلامیہ کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کی باہمی کوششوں پر تبادلہ خیال ہوگا، دورے میں افغان حکومت سے مشاورت جاری رہے گی۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دورے افغان دھڑوں کو اکٹھا کرنے کی کوششوں کا سلسلہ ہیں، بین الافغان مذاکرات سے ہی ملکی مستقبل کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

  • افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

    افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ ابھی افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں سیز فائر اور کئی معاملات ابھی باقی ہیں، بعض لوگ ابتدائی باتوں سے سمجھتے ہیں کہ ہم کسی معاہدہ پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امن کا راستہ سیدھا نہیں ہے، مذاکرات سے متعلق ہر بات عام لوگوں میں نہیں کی جاسکتی ہے، ہم نے دو اہم معاملات پر نتیجہ خیز پیش رفت کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی اور افواج کے انخلا پر بات ہوئی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ معاملات حل ہوگئے ہیں، ہم نے ان معاملات پر اب تک بات چیت مکمل بھی نہیں کی ہے، سیز فائر اور کئی معاملات پر ابھی بات ہونی ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ کسی ہاتھی کو ایک نوالہ میں نہیں کھایا جاسکتا ہے، 40 سال سے جاری جنگ ایک اجلاس میں ختم نہیں ہوسکتی ہے، خواہ یہ اجلاس ایک ہفتہ تک جاری رہے، یہ وقت ہے کہ افغانوں کے پرانے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کئی کھلاڑی ہیں، بہت سے مسائل ہیں، ہم درست سمت میں گامزن ہیں، طالبان سے مذاکرات ٹھیک جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں.

  • امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

    امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

    دوحہ: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے مذاکرات کا دور ختم ہونے کے بعد اپنے ٹویٹ میں کیا. زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بعد بات چیت کے لئے افغانستان جا رہا ہوں.

    زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ دوحہ میں طالبان سے ملاقاتیں مفید رہیں، اہم ایشوزپرمثبت پیش رفت ہوئی ہے.

    امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان نے کہا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے.

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ابھی مکمل اتفاق نہیں ہوا، کچھ معاملات باقی ہیں، جب تک سب باتوں پر اتفاق نہیں ہو جاتا کچھ بھی منظورنہیں ہوگا.

    مزید پڑھیں: افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    انھوں نے لکھا کہ سب باتوں پراتفاق میں افغانوں کے مابین مذاکرات اور جامع جنگ بندی شامل ہے، مذاکرات کرانے کے لئے قطرحکومت کے شکرگزار ہیں.

    زلمے خلیل زاد نے اس موقع پر خصوصی طورپر قطر کے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ کی شمولیت پر شکریہ ادا کیا.

    یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں.

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے کامیاب دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زادد کے دورے پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، امریکی سفارت خانے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے 17 سے 20 جنوری تک پاکستان کا دورہ کیا۔

    ترجمان امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ یہ دورہ دسمبر میں کیے گئے دورہ پاکستان کا تسلسل تھا، زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

    اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سفارتی عملے سے بھی ملاقاتیں کیں۔

    ترجمان امریکی سفارت خانہ کے مطابق دونوں جانب سے افغان امن عمل میں تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن سے خطے کے ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔

    مزید پڑھیں: واضح کرنا چاہتا ہوں امریکا صرف امن چاہتا ہے: زلمے خلیل زاد کا ٹویٹ

    واضح رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ امریکا صرف امن چاہتا ہے، لوگوں کو اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ امریکا ایک طرف افغانستان میں لڑنا بھی چاہتا ہے اور دوسری طرف مذاکرات بھی کرنا چاہتا ہے مگر ایسا نہیں ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ امریکا صرف امن چاہتا ہے، امن کے قیام کے لیے تمام افغانیوں کے تحفظات دیکھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تمام فریقین، افغانستان کی آزادی اور خود مختاری اور خطے کی ریاستوں کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔

  • واضح کرنا چاہتا ہوں امریکا صرف امن چاہتا ہے: زلمے خلیل زاد کا ٹویٹ

    واضح کرنا چاہتا ہوں امریکا صرف امن چاہتا ہے: زلمے خلیل زاد کا ٹویٹ

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خیل زاد نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا صرف امن چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں افغانستان کے حوالے سے امریکی طرزِ عمل پر اٹھنے والے سوال پر لوگوں کو اطمینان دلانے کی کوشش کی ہے کہ امریکا امن چاہتا ہے۔

    [bs-quote quote=”افغانستان کی آزادی اور خود مختاری اور خطے کی ریاستوں کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”زلمے خلیل زاد”][/bs-quote]

    زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ لوگوں کے اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ امریکا ایک طرف افغانستان میں لڑنا بھی چاہتا ہے اور دوسری طرف مذاکرات بھی کرنا چاہتا ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ امریکا صرف امن چاہتا ہے، امن کے قیام کے لیے تمام افغانیوں کے تحفظات دیکھیں گے۔

    زلمےخلیل زاد نے لکھا کہ افغانستان میں تمام فریقین، افغانستان کی آزادی اور خود مختاری اور خطے کی ریاستوں کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں لڑائی فوری ختم ہو، لیکن امن کی تلاش کا مطلب ہے کہ ہمیں ضرورت کے مطابق لڑنا بھی پڑے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد کی ملاقات

    یاد رہے کہ گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر افغان امن عمل میں پیش رفت اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج بھی پاکستان نہیں آئیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج بھی پاکستان نہیں آئیں گے

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج بھی پاکستان نہیں پہنچیں گے، امریکی نمائندہ خصوصی آج بھی افغانستان میں مصروف دن گزاریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے گزشتہ روز سہ پہر کو پاکستان پہنچنا تھا، تاہم شیڈول میں تبدیلی کے بعد زلمے خلیل زاد کو رات آٹھ بجے اسلام آباد پہنچنا تھا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی جانب سے زلمے خلیل زاد کے چوتھی بار دورے تبدیلی سے متعلق پاکستانی دفتر خارجہ کو آگاہ کردیا ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے امریکی نمائندہ خصوصی کے چوتھی بار دورے میں تبدیلی پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    امریکی سفارت خانے نے زلمے خلیل زاد کے دورے سے متعلق ری شیڈیولنگ جاری کردی، زلمے خلیل زاد کے ہمراہ امریکا کی ڈپٹی وزیر خارجہ الیس ویلز کو بھی پاکستان آنا تھا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی معاون خصوصی لیزا کرٹس پاکستان میں ہی موجود ہیں جو گزشتہ روز پاکستان پہنچی تھیں لیکن لیزا کرٹس کی تاحال دفتر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں ہوئی ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد، ڈپٹی وزیر خارجہ الیس ویلز اور لیزا کرٹس کی ایک ساتھ ہی ملاقاتیں ہوں گی۔

    زلمے خلیل زاد پاکستان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور تہمینہ جنجوعہ سمیت دیگر حکومتی اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل زلمے خلیل زاد نے بیجنگ پہنچنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ افغان امن عمل میں چین کا کردار اہم ہے، میں یہ جاننے کا منتظر ہوں کہ چین اور امریکا مل کر کس طرح کام کرسکتے ہیں۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد مزید تاخیر کا شکار

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد مزید تاخیر کا شکار

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد مزید تاخیر کا شکار ہوگئی، دورہ پاکستان میں وہ اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے گزشتہ روز سہ پہر کو پاکستان پہنچنا تھا، شیڈول میں تبدیلی کے بعد زلمے خلیل زاد کو رات آٹھ بجے اسلام آباد پہنچنا تھا۔

    تاہم اب زلمے خلیل زاد آج صبح آٹھ بجے پاکستان پہنچیں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور تہمینہ جنجوعہ سمیت دیگر حکومتی اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔

    امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان 19 جنوری تک ہوگا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل زلمے خلیل زاد نے بیجنگ پہنچنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ افغان امن عمل میں چین کا کردار اہم ہے، میں یہ جاننے کا منتظر ہوں کہ چین اور امریکا مل کر کس طرح کام کرسکتے ہیں۔