Tag: زلمے خلیل زاد

  • امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل پاکستان پہنچیں گے

    امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد : امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمےخلیل زادکل پاکستان پہنچیں گے، دورے کامقصد افغانستان سے فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پر مشاورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کل پاکستان پہنچ رہے ہیں ، زلمےخلیل زادکےہمراہ امریکی ڈپٹی وزیرخارجہ ایلس ویلزبھی آئیں گی۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمےخلیل زاد کا دورہ پاکستان 15 سے 19 جنوری تک ہوگا، دورے میں سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ باقاعدہ طور پر وفود کی سطح پر دفترخارجہ میں مذاکرات بھی کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق دورے کامقصدافغانستان سےفوجی انخلا،افغان طالبان سےبات چیت پرمشاورت ہے۔

    یاد رہے 9 جنوری کو امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد افغان امن مذاکرات کے سلسلے میں چارممالک کے دورے پر روانہ ہوئے تھے ، جس میں پاکستان،بھارت،چین اورافغانستان شامل ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا پُرامن سیاسی حل چاہتے ہیں، افغان تنازع کاواحدحل یہ ہےکہ فریقین مل کر بیٹھیں، ہمارامقصد افغانستان میں فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے، افغان تنازع کے پُر امن حل کے لئے ہر کاوش کے ساتھ ہیں۔

    اس سے قبل دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا ، جہاں انھوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف  جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں  افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔

    خیال رہے طالبان نے امریکی حکام سے طے شدہ مذاکرات ایجنڈے پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے منسوخ کردیے تھے، طالبان کا کہنا تھا کہ فریقین نے مذاکرات منسوخ کرنے پراتفاق کیا تھا۔

  • افغان امن مذاکرات، امریکاکےخصوصی نمائندےآج سے4ملکوں کا دورہ کریں گے

    افغان امن مذاکرات، امریکاکےخصوصی نمائندےآج سے4ملکوں کا دورہ کریں گے

    واشنگٹن : امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد افغان امن مذاکرات کے سلسلے میں آج سے چارممالک کا دورہ کریں گے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا پُرامن سیاسی حل چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں امن کی کوششوں اورامن مذاکرات کے سلسلے میں امریکا کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج سےچار ملکوں کا دورہ کریں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زادآٹھ سےاکیس جنوری تک پاکستان،بھارت،چین اورافغانستان کا دورہ کریں گے، امریکا افغان عوام اور عالمی برادری کی افغان مسئلے کے سیاسی حل کی خواہش کی حمایت کرتا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق افغان مسئلہ کے حل کے لئےسینئر حکام سے ملاقاتیں ہوں گی، افغانستان کے مسئلے کا پُرامن سیاسی حل چاہتے ہیں۔

    محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا افغان تنازع کاواحدحل یہ ہےکہ فریقین مل کر بیٹھیں، ہمارامقصد افغانستان میں فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے، افغان تنازع کے پُر امن حل کے لئے ہر کاوش کے ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں : افغان طالبان نے امریکی حکام سے مذاکرات کا نیا دور منسوخ کردیا

    یاد رہے گذشتہ روز طالبان نے امریکی حکام سے طے شدہ مذاکرات ایجنڈے پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے منسوخ کردیے تھے، طالبان کا کہنا تھا کہ فریقین نے مذاکرات منسوخ کرنے پراتفاق کیا ہے۔

    اس سے قبل امریکا اورطالبان میں امن مذاکرات کے تین دورہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں افغان امن مذاکرات میں طالبان اور امریکا کے ساتھ پاکستان ، سعودی عرب اور یو اے ای کے نمائندوں نے بھی شرکت کی تھی، جس میں افغانستان میں ممکنہ جنگ بندی اور غیر ملکی افواج کے انخلا کے بارے میں بات چیت کی گئی تھی۔

    بعد ازاں طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے خصوصی امریکی مندوب زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات اور ابتدائی بات چیت کی ہے اور یہ کہ مذاکرات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

  • زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان : امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کردیا

    زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان : امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کردیا

    اسلام آباد : امریکی نمائندہ خصوصی کے دورہ پاکستان سے متعلق امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کردیا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    اس کے علاوہ زلمےخلیل زاد نے اسلام آباد میں تعینات سفیروں سے بھی ملاقاتیں کیں، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے امریکہ کے عزم کو دہرایا ہے۔

    جس کا مقصد یہ ہے کہ افغانستان کبھی بھی عالمی دہشت گردی کےلیےاستعمال نہ ہوسکے، امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ گزشتہ چالیس سال کی شورش کے خاتمے سے خطے کے تمام ممالک مستفید ہوں گے۔

    اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان مکمل کرکے خصوصی طیارے کے ذریعے افغانستان کے شہر کابل روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ افغان حکام سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا پاکستان کا یہ دوسرا دورہ تھا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی۔

  • وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی ہے، انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

    ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے پاکستان کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔

    امریکا افغانستان کا سیاسی حل چاہتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کو ہی اولین ترجیح سمجھا ہے۔

    افغانستان میں مصالحت ہی قیام امن کے لیے واحد حل ہے، پاکستان خطے میں امن کے لیے ہمیشہ کوشاں رہا ہے، اس سلسلے میں امریکی صدر کا افغانستان میں امن کے لیے خط خوش آئند ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے دو طرفہ رابطوں پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور صحت میں امریکی تعاون کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں افغانستان مفاہمتی عمل اور مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    مزید پڑھیں: قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان ہیں ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، زلمے خلیل زاد 2 سے 20 دسمبر تک پاکستان سمیت افغانستان، روس، ترکمانستان، ازبکستان، بیلجیئم، متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کریں گے۔

    یاد  رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی.

  • قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے آج امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کی ملاقات ہوئی، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا.

    تفصیلات کے مطابق آج امریکا کےنمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی.

    دونوں رہنماؤں میں تفصیلی گفتگو ہوئی، زلمے خلیل زاد نے شاہ محمودقریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا.

    [bs-quote quote=”وزیراعظم نے افغان مصالحتی عمل کے لئے ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    نمائندہ خصوصی نے پاکستانی تعاون کے لئے امریکی صدر کے وزیراعظم عمران کے نام لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا.

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا کہ افغانستان میں خلوص نیت اور سیاسی تقاضوں کے لئے تعاون جاری رکھیں گے.

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، وزیراعظم نے افغان مصالحتی عمل کے لئے ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے.


    مزید پڑھیں: طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    یاد رہے کہ زلمے خلیل زاد آج پاکستان کے دورے پر پہنچے ہیں، وہ سیاسی و عسکری حکام سے ملاقات کریں گے.

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی.