Tag: زلمے خیل زاد

  • افغان مفاہمتی عمل: ایک ہفتے میں دو اہم امریکی عہدے دار پاکستان کا دورہ کریں گے

    افغان مفاہمتی عمل: ایک ہفتے میں دو اہم امریکی عہدے دار پاکستان کا دورہ کریں گے

     اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زادپیر کو اسلام آباد  پہنچیں  گے۔ وفاقی دارالحکومت میں وہ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کریں گے۔

     تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہناہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پیر سے شروع ہونے والے  اپنے دورہ پاکستان میں وفود کی سطح پرمشاورت کریں گے۔

    بتایا جارہا ہے کہ  زلمے خلیل زاد اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ زلمے خلیل زاد افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان سے رہنمائی حاصل کرنے آ رہے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کے دورہ کے دوران امریکی انتظامیہ کے ایک اہم عہدیدار بھی پاکستان آئیں گے، پاک امریکا دو طرفہ مذاکرات کا اہم دور آئندہ ہفتے اسلام آباد میں ہوگا، معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کی قیادت میں امریکی وفد پاکستان آئے گا۔

    اس امریکی وفد اور پاکستان کا مذاکراتی دور منگل کو ہوگا جس میں اقتصادی و تجارتی روابط زیر غور آئیں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے علاقائی سلامتی کے امور کو بھی مذاکراتی ایجنڈا میں شامل کرلیا، مذاکرات میں دو طرفہ تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کے مختلف آپشنززیرغورآئیں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمے خیل زاد اورایلس ویلز الگ الگ دو روزہ دورہ پاکستان کر رہے ہیں اور دونوں دوروں کے اغراض و مقاصد جدا جدا ہیں۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی حکام نے دونوں عہدیداران کی وزیراعظم سے ملاقات کرانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، تاحال وزیراعظم عمران خان سے دونوں مہمانوں کی کوئی ملاقات حکومتِ پاکستان کی جانب سے شیڈول نہیں کی گئی ہے۔

  • طالبان ڈپٹی لیڈر ملا عبدالغنی برادر امریکا سے مذاکرات کے لیے قطر پہنچ گئے

    طالبان ڈپٹی لیڈر ملا عبدالغنی برادر امریکا سے مذاکرات کے لیے قطر پہنچ گئے

    کابل: افغان طالبان کے ڈپٹی لیڈر ملا عبدالغنی برادر امریکا سے مذاکرات کرنے کے لیے آج قطر پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نے خبر دی ہے کہ طالبان ڈپٹی لیڈر ملا عبدالغنی برادر قطر پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ امریکی وفد کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

    [bs-quote quote=”مذاکرات میں گزشتہ ماہ ہونے والی ڈیل کے لیے فریم ورک طے کیا جائے گا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    امریکی اور افغان وفد کے درمیان افغان امن عمل سے متعلق مذاکرات کا دور کل قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہوگا۔

    کہا جا رہا ہے کہ طویل افغان جنگ کے خاتمے کے لیے یہ امریکی سفارت کاروں اور طالبان کے درمیان اب تک کے اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوں گے۔

    امکان ہے کہ مذاکرات اس نکتے پر مرکوز ہوں گے کہ فریقین کے درمیان گزشتہ ماہ جو ڈیل طے ہوئی تھی اس کا فریم ورک کیا طے کیا جائے، ڈیل کے مطابق امریکی فوج افغانستان سے نکل جائے گی اور طالبان یہ گارنٹی دیں گے کہ افغان علاقہ دہشت گرد کبھی استعمال نہیں کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مذاکرات میں پیشرفت پر افغانستان میں فوج کی تعداد کم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ان مذاکرات سے افغان حکومت کو باہر کر دیا گیا ہے، تاہم امریکی حکام کہہ چکے ہیں کہ امریکا کے ساتھ کسی بھی حتمی معاہدے میں یہ بھی شامل ہوگا کہ طالبان افغان حکام سے مل کر جنگ بندی کا اعلان کریں گے تاکہ جنگ سے ہونے والی اموات اور تباہ کاریوں کا سلسلہ رک جائے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ملا برادر پاکستان سے دوحا پہنچے، جہاں وہ زلمے خلیل زاد کے ساتھ امن مذاکرات میں حصہ لیں گے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خیل زاد نے کہا ہے کہ وہ طالبان پر اس بات کے لیے دباؤ ڈالیں گے کہ وہ ان دو نکات پر رضامند ہوں۔

  • وزیرِ اعظم عمران خان کو افغان صدر اشرف غنی کا فون

    وزیرِ اعظم عمران خان کو افغان صدر اشرف غنی کا فون

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کو افغان صدر اشرف غنی نے فون کیا، ٹیلی فونک گفتگو میں افغان صدر نے زلمے خلیل زاد سے ہونے والی بات چیت پر اعتماد میں لیا۔

    ذرائع کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے وزیرِ اعظم عمران خان کو فون کر کے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ہونے والی بات چیت پر اعتماد میں لیا۔

    [bs-quote quote=”امریکی نمائندۂ خصوصی کی پاکستانی حکام سے بات چیت پر تبادلۂ خیال” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان صدر نے مفاہمتی عمل میں پاکستان کی سہولت کاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان امریکی نمائندۂ خصوصی کی پاکستانی حکام سے بات چیت پر تبادلۂ خیال کیا گیا، وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان افغان فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے کوشاں ہے، مسئلے کا بہتر حل افغان فریقین میں مصالحت اور مذاکرات ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کے افغان مفاہمتی عمل کے لیے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچے تھے، دورے کے دوران انھوں نے اعلیٰ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    زلمے خیل زاد کی سربراہی میں امریکی وفد نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی، جس میں افغان امریکی مشن کے سربراہ جنرل اوسٹن، امریکی صدر کی نائب معاون لیزا کرسٹن، امریکی ناظم الامور و دیگر بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں علاقائی صورتِ حال بالخصوص افغان امن عمل پر بات چیت کی گئی، امریکی وفد نے امن عمل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور آپریشن ردّ الفساد میں پاک فوج کی کام یاب کوششوں کی تعریف کی۔

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، ملاقات میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی۔

    [bs-quote quote=”خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آرمی چیف”][/bs-quote]

    ملاقات میں علاقائی سیکورٹی اور افغانستان میں امن عمل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے لیے اہمیت رکھتا ہے، خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

    دریں اثنا زلمے خلیل زاد اسلام آباد کے مختصر دورے کے بعد کابل کے لیے روانہ ہو گئے۔ امریکی نمائندہ خصوصی نے اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔

    پاکستانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں طالبان کے ساتھ 2 روزہ مذاکرات پر بات چیت کی گئی۔


    دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم


    ذرائع کے مطابق افغان مفاہمتی عمل سے متعلق پاکستان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا گیا، افغان مفاہمتی عمل میں کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔