Tag: زمان ٹاؤن

  • تین مخبروں کو قتل کرنے والا پولیس مخبر فہد شوٹر کیسے مارا گیا؟

    تین مخبروں کو قتل کرنے والا پولیس مخبر فہد شوٹر کیسے مارا گیا؟

    کراچی: شہر قائد میں زمان ٹاؤن پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارا جانے والا فہد شوٹر پولیس کو قتل کی متعدد وارداتوں میں انتہائی مطلوب اور پولیس کا بڑا مخبر نکلا ہے۔

    ایس ایچ او زمان ٹاؤن غلام نبی آفریدی کے مطابق ملزم فہد شوٹر کے دیگر ساتھی بھی پولیس کے مخبر تھے، جنھیں اس نے شک اور دیگر وجوہ پر مختلف وقتوں میں ٹارگٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمان ٹاؤن پولیس کے ہاتھوں مبینہ مقابلے میں 2 انتہائی مطلوب ملزمان ہلاک ہوئے ہیں، مارا گیا ملزم فہد شوٹر ہائی پروفائل ڈکیت اور پولیس کا مخبر تھا، جس نے 3 ساتھیوں کو شک کی بنیاد اور دیگر وجوہ پر قتل کر دیا تھا، اور قتل ہونے والے تینوں افراد بھی پولیس کے لیے مخبری کرتے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق قتل کی ان مختلف وارداتوں کے بعد سے پولیس کا نیٹ ورک بچھا دیا گیا تھا، اور ملزم آخر کار گزشتہ رات پولیس سے مقابلے کے دوران ساتھی سمیت مارا گیا، زمان ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مزید قانونی کارروائی جاری ہے، جب کہ مارے گئے ملزمان سے اسلحہ، 10 موبائل فونز اور موٹر سائکل برآمد ہوئی ہے۔


    138 کے قریب قیدی فرار ہیں، سرنڈر کریں گے تو نرمی برتی جائے گی، آئی جی سندھ کا بڑا اعلان


    غلام نبی آفریدی کے مطابق مارے گئے تین مخبروں میں سب سے آخر میں گزشتہ ہفتے نور محمد فاروق کو ٹارگٹ کیا گیا تھا، جو فہد شوٹر کا جوڑی دار تھا اور ساتھ ہی ڈکیتیاں کرتا تھا، جنوری میں اس نے ساحل مرزا نامی مخبر کو دوران ڈکیتی مارا تھا، اس کے بعد مخبر اسامہ کو مارا، جس نے ساحل کے قتل کے سلسلے میں فہد شوٹر کو سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس کیس سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ پولیس کے انفارمرز ڈکیتی اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہوتے ہیں، اور ان کے آپس میں بھی گینگ جھگڑے بھی ہوتے ہیں، جس میں وہ ایک دوسرے کو قتل بھی کرتے ہیں۔

  • پولیس اہلکاروں کی شراب خانے سے رشوت وصولی کی ویڈیو سامنے آ گئی

    پولیس اہلکاروں کی شراب خانے سے رشوت وصولی کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: زمان ٹاؤن کے پولیس اہلکاروں کی شراب خانے سے رشوت وصولی کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    کورنگی ڈسٹرکٹ میں گشت پر مامور پولیس اہلکار پتھاریداروں کے ساتھ ساتھ شراب خانوں سے بھی بیٹ وصول کرنے لگے، زمان ٹاؤن تھانے کے اہلکاروں کی ویڈیو اے آر وائی نیوز کو موصول ہوئی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اہلکار ناصر جمپ کے قریب شراب خانے سے رشوت وصول کر رہے ہیں، موٹر سائیکل سوار 2 پولیس اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس اہلکاروں نے ہاتھ کے اشارے سے شراب خانے پر موجود شخص کو بلایا، آنے والا شخص پولیس اہلکار کو رشوت دے کر واپس چلا گیا، جب کہ پولیس اہلکار رشوت پینٹ کی جیب میں ڈال کر روانہ ہو گئے۔

    جہانگیر روڈ پر دودھ کی دکان میں ڈکیتی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    ایس ایس پی کورنگی توحید رحمان میمن نے اے آر وائی نیوز کی خبر اور وائرل ویڈیو پر نوٹس لیتے ہوئے رشوت طلب کرنے پر زمان ٹاؤن تھانے کے 2 پولیس اہلکار اویس اور بلاول کو معطل کر دیا ہے۔

    ترجمان کورنگی پولیس کے مطابق اس معاملے کی انکوائری ڈی ایس پی کمپلین سیل کو دے دی گئی ہے۔

  • کار میں بچے کی لاش، زیادتی کے بعد تشدد سے قتل کرنے کا انکشاف

    کار میں بچے کی لاش، زیادتی کے بعد تشدد سے قتل کرنے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن تین نمبر میں گزشتہ روز ایک کار سے 10 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بچے کو زیادتی کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن میں کار سے ایک بچے کی لاش ملی تھی، مقتول بچہ ذہنی معزور تھا جو جمعہ کی صبح سے لا پتا تھا ، پولیس نے کار کے مالک کو حراست میں لے لیا ہے۔

    ایس ایس پی کورنگی ساجد سدوزئی کا کہنا ہے کہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں شواہد سامنے آ گئے ہیں۔

    ایس ایس پی کورنگی کے مطابق بچے کی لاش شہزاد نامی شخص کی گاڑی سے ملی تھی، بچے کی لاش پر تشدد کے نشانات موجود ہیں، پارکنگ اسٹینڈ کے چوکیدار عاصم اور کار مالک شہزاد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، دونوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا، جب کہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول بچے کی شناخت حسین کے نام سے ہوئی ہے، جو کورنگی کا ہی رہائشی تھا، جب کہ لواحقین کے مطابق مقتول بچہ جمعہ کی صبح سے لاپتا تھا، بچہ ذہنی معزور تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کار کے مالک شہزاد کی جانب سے ہی پولیس مددگار ون فائیو پر لاش کار میں موجود ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔

    کار کے مالک شہزاد کے بیان کے مطابق وہ اپنی والدہ کو دوا دلوانے کے لیے کار میں سوار ہوا تو کچھ فاصلے پر جا کر پچھلی سیٹ پر لاش کا پتا چلا۔ مقتول بچے کے والد میزان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ رکشہ ڈرائیور ہے۔

  • کم عمر لڑکوں کی سنسنی خیز واردات، لٹیرا عجیب و غریب حرکتیں کرتا رہا (ویڈیو)

    کم عمر لڑکوں کی سنسنی خیز واردات، لٹیرا عجیب و غریب حرکتیں کرتا رہا (ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد میں کم عمر لڑکوں کی ایک سنسنی خیز واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے، جس نے محکمہ پولیس کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع کورنگی میں زمان ٹاؤن کی حدود گلشن سکندر میں کم عمر لڑکوں نے ایک گلی میں موجود افراد کو دیدہ دلیری کے ساتھ نہ صرف لوٹا، بلکہ بے خوفی کے ساتھ شدید فائرنگ بھی کی، اور ایک بچے کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوٹ مار کے دوران ایک لٹیرا عجیب و غریب حرکتیں کرتا رہا، ایک موقع پر لٹیرا گلی میں پڑے سیمنٹ کے بڑے بلاک پر کھیل کود کی طرح اچھل کر کھڑا ہو گیا۔

    فوٹیج میں لٹیرے کو مبینہ طور پر نشے میں دھت لڑکھڑاتے اور پستول لہراتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    فوٹیج کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر 2 کم عمر لڑکے گلی میں آ کر کھڑے ہو گئے، دونوں کے ہاتھوں میں پستول موجود تھے، کالے لباس میں موجود لٹیرا لڑکھڑاتا دکھائی دیتا ہے، وہ لوٹ مار کے دوران عجیب و غریب حرکتیں بھی کرتا رہا، اس دوران دونوں نے گلی میں موجود تمام افراد سے موبائل فون اور کیش چھینا۔

    لوٹ مار کے دوران لڑکوں پر اوپر سے کوئی چیز پھینکی گئی تو ایک نے اوپر عمارت کی جانب گولیاں چلانا شروع کر دیں، بعد ازاں، موٹر سائیکل پر بیٹھ کر تیزی سے بھاگے تو گلی کا موڑ مڑتے ہی جلد بازی میں موٹر سائیکل اچانک الٹ گئی۔

    اسی وقت پیچھے سے ایک بچے نے آ کر ان پر پتھر پھینکا، تو ایک لٹیرے نے بچے کے پیچھے بھاگ کر دوسری گلی میں اس پر بھی گولیاں چلا دیں، لیکن خوش قسمتی سے بچہ بچ گیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مبینہ طور پر نشے میں دھت لٹیرا بھاگتے ہوئے اپنا جوتا بھی چھوڑ گیا۔

    واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ کورنگی میں شہری دن رات تسلسل سے لٹنے لگے ہیں، کورنگی کے رہائشی اس صورت حال سے سخت پریشان نظر آتے ہیں، اور ان کا اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ کورنگی پولیس کے افسران و اہل کار جرائم پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہیں، اس لیے اچھے افسران کو تعینات کیا جائے، جو صورت حال کنٹرول کر سکیں۔