Tag: زمان پارک

  • زمان پارک میں آپریشن کا مقصد جعلی طور پر اسلحہ برآمد کرنا ہے، حماد اظہر

    زمان پارک میں آپریشن کا مقصد جعلی طور پر اسلحہ برآمد کرنا ہے، حماد اظہر

    تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ زمان پارک میں آپریشن کا مقصد جعلی طور پر اسلحہ برآمد کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمیں عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک میں پنجاب پولیس دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئی ہے ساتھ ہی کئی کارکنان کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے ٹوئٹ مین کہا کہ زمان پارک میں آپریشن کا مقصد جعلی طور پر اسلحہ برآمد کرنا ہے، 60 سال گزر گئے لیکن اسکرپٹ تبدیل نہ ہو سکا۔

    دوسری جانب رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور میں عمران خان کے گھر پر بزدلانہ حملہ ہوا ہے، چار دیواری کو پامال کر کے پولیس گھر میں گھس گئی، انہیں کسی عدالت اور کسی قانون کی پرواہ نہیں ہے۔

  • زمان پارک کے اطراف پولیس کا  گرینڈ آپریشن  ،14 سے زائد پی ٹی آئی کارکن گرفتار

    زمان پارک کے اطراف پولیس کا گرینڈ آپریشن ،14 سے زائد پی ٹی آئی کارکن گرفتار

    لاہور: پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اطراف گرینڈ آپریشن کرتے ہوئے 14 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اطراف پولیس نے گرینڈ آپریشن شروع کیا۔

    ڈی آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی قیادت میں ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں نے پوزیشن سنبھال لیں۔

    لاہور پولیس نے عمران خان کی زمان پارک میں واقع رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر کارکنان نے شدید پتھراؤ کیا۔

    پولیس کی جانب سے کارکنان کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ شروع کردی گئی اور 14 سےزائدپی ٹی آئی کارکن گرفتار کرلیا۔

    زمان پارک کے باہر تجاوزات خالی کرانے کیلئے آپریشن کرتے ہوئے سڑکوں پرلگےٹینٹس بھی اکھاڑ دیئے۔

  • زمان پارک ہنگامہ آرائی میں کتنی گاڑیاں جلیں اور سرکار کا کتنا نقصان ہوا؟

    زمان پارک ہنگامہ آرائی میں کتنی گاڑیاں جلیں اور سرکار کا کتنا نقصان ہوا؟

    لاہور : پولیس نے زمان پارک ہنگامہ آرائی کے دوران گاڑیاں جلانے اور دیگر نقصان سے متعلق رپورٹ آئی جی پنجاب کو ارسال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گاڑیاں جلانے کی رپورٹ پولیس نے آئی جی پنجاب کو بھجوادی ہے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ 3 واٹرکینن، 8 تھانوں کی گاڑیاں اور 2 پی آریو کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک بس کو جزوی نقصان اور واٹر ٹینکر کو مکمل طور پر جلایا گیا، 3 واٹر کینن کا ساڑھے 58 لاکھ کا نقصان ہوا۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ 42 لاکھ 50 ہزار مالیت کا واٹر ٹینکر مکمل طور پر جلایا گیا، تمام گاڑیوں کا ایک کروڑ 10 لاکھ 90 ہزار کا نقصان ہوا۔

    پولیس نے کہا کہ ٹریفک سیکٹر شادمان میں 10موٹر سائیکلوں کوجلایاگیا، موٹر سائیکلوں کی مالیت23لاکھ روپے تھی جبکہ وائر لیس سیٹس اور کمیونیکیشن سسٹم کو 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    اس کے علاوہ کیمرے،کمپیوٹرسسٹم چھتریاں اورکونزکی مد میں 11لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا اور پیٹرول بم کی وجہ سے لگنے والی آگ سے روزنامچے کا 3 سالہ ریکارڈ جل گیا۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی 2020 سے لیکر دسمبر 2022 تک تمام چالان بکس بھی جل کر راکھ بن گئیں اور 50 سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو زخمی بھی کیا گیا۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب کی زمان پارک میں تفتیش اور کرائم سین تک رسائی کیلئے درخواست دائر

    محکمہ داخلہ پنجاب کی زمان پارک میں تفتیش اور کرائم سین تک رسائی کیلئے درخواست دائر

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے زمان پارک میں تفتیش اور کرائم سین تک رسائی کیلئے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ہوم ڈیپارٹمنٹ نے زمان پارک میں تفتیش اور کرائم سین تک رسائی کیلئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک سے پولیس کو واپس جانے کا حکم دیا، عدالتی حکم پر من و عن عمل کر دیا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ زمان پارک میں پولیس پر حملہ کی گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جائےوقوع کی ایف آئی آر درج ہو چکی ہے ، اس ایف آئی آر پر اب تفتیش ہونا باقی ہے ، درخواست

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی عدالت زمان پارک میں کرائم سین تک جانے ،تفتیش کی اجازت دے ، عدالت حکم دے کہ تفتیش میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

  • زمان پارک کے باہر کالعدم تنظیم کے سابق ترجمان مظاہرین میں شامل

    زمان پارک کے باہر کالعدم تنظیم کے سابق ترجمان مظاہرین میں شامل

    کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کے سابق ترجمان اقبال خان لاہور کے زمان پارک میں مظاہرین میں موجود تھے۔

    رپورٹ کے مطابق اقبال خان کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی سوات کے امیر بھی رہ چکے ہیں، اس پر آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں اور پولیس تمام چیزیں دیکھ رہی ہیں۔

    آئی جی پنجاب عثمان انور نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے زمان پارک کی تمام ویڈیوز اور تصویر موجود ہے جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے متحد ہیں، اگر کوئی بھی چیز ایسی ہورہی ہے تو اس کا نقصان ریاستوں کو نہیں ہوگا۔

  • پولیس نے زمان پارک جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر  بند کردیا

    پولیس نے زمان پارک جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا

    لاہور : پولیس نے زمان پارک جانیوالے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بلاک کردیا تاہم پی ٹی آئی کارکن پولیس ایکشن کی صورت میں جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے زمان پارک جانیوالےراستوں کو کنٹینرز لگا کربلاک کردیا ، ڈیوس روڈ سے ٹھنڈی سڑک جانے والا راستہ بھی کنٹینرلگا کربند کیا گیا اور کنٹینر کے ساتھ پولیس کی نفری بھی لگا دی گئی ہے۔

    کارکن ڈیوس روڈ سے ٹھنڈی سڑک کا راستہ استعمال کرکےزمان پارک پہنچتے تھے تاہم پی ٹی آئی کارکن پولیس ایکشن کی صورت میں جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے۔

    تحریک انصاف کے کارکن اینٹیں توڑ کر چھوٹے پتھر بنا رہے ہیں جبکہ کارکنان نے غلیلیں اور ڈنڈے بھی اٹھا رکھے ہیں۔

    دوسری جانب لاہور پولیس نے انسداددہشت گردی کی دفعات کے تحت زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے چارمقدمات درج کرلیے ہیں۔

    مقدمات میں عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آرز کے مطابق کارکنوں کے پتھراؤ اور پیٹرول بم حملوں میں ڈی آئی جی آپریشنز سمیت ساٹھ اہلکار زخمی ہوئے۔

  • زمان پارک میں پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی، آئی جی پنجاب کا دعویٰ

    زمان پارک میں پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی، آئی جی پنجاب کا دعویٰ

    لاہور: آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ زمان پارک آپریشن میں میں پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ ایسا نہ سمجھا جائے کہ ایک پولیس دوسری پولیس سے لڑ رہی ہے جو بھی لوگ یونیفارم پہنتے ہیں وہ آپس میں نہیں لڑتے ہیں، جس نے پولیس یونیفارم پہن لیا پاکستان کا جھنڈا لگا لیا وہ کسی سے ڈرتا ہے نہ ہی ملک کی ایک انچ پر آنچ آنے دےگا، ایک وردی والا دوسرے وردی والے سے لڑے ایسی صورتحال نہیں پیدا ہوگی۔

    آئی جی پنجاب نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے مگر اسے کمزوری  نہ سمجھا جائے، عدالت نے کہا ہےکہ قانون کو پڑھ کر آنا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ اتوار کے روز ریلی نہیں ہوگی، عدالت نے کہا قانون کے مطابق سسٹم میں آکر بات کریں۔

    آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا تھا کہ لاہور کے زمان پارک میں پولیس آپریشن نہیں تھا بلکہ عدالت کے وارنٹ کی تعمیل کامعاملہ ہے، پہلے بھی ایسی پلاننگ تھی کہ وارنٹ کیساتھ ڈی آئی جی کو بھیجاگیا تھا۔

    لاہور ہائی کورٹ کا زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا

    انہوں نے کہا کہ کارکنان کی جانب سے غلیلوں کیساتھ پتھر مارے گئے ، پیٹرول بم پھینکے جائیں تو پولیس کو شیلنگ کرنا پڑتی ہے۔

    عثمان انور کا کہنا تھا کہ سیاسی جدوجہد میں کوئی بھی علاقہ نو گو ایریا نہیں ہونا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ نے آج شام کو میٹنگ کا حکم دیا ہے، عدالتی حکم پر میٹنگ بھی قانون کے دائرے میں ہوگی، عدالت نے وارنٹ پر عملدرآمد سے متعلق کہا تو کارروائی قانون کے مطابق ہوگی۔

    آئی جی پنجاب نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی، یہ کلیئر کیاگیا تھا کہ کوئی بھی اہلکار اسلحہ کیساتھ نہیں جائے گا، نہ بھیجا گیا، جو مزاحمت کی گئی اس کی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایس پی یا ڈی ایس پی کے پاس اسلحہ ہوتا تھا مگر وہ بھی نہیں لیے، پولیس اور رینجرز نے تحمل کا مظاہرہ کیا مگر اس کو کمزوری نہ سمجھا جائے اور نہ یہ سمجھا جائے کہ پولیس بلاوجہ پیچھے ہٹ گئی۔

    آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ پی ایس ایل کا میچ تھا جسے دنیا میں کامیاب بنانا ہے، پولیس نے اپنی پیش قدمی کو روکا تاکہ میچ کی سیکیورٹی کو احسن طریقے سے انجام دے سکیں۔

  • زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے مزید 4 مقدمات درج، عمران خان نامزد

    زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے مزید 4 مقدمات درج، عمران خان نامزد

    لاہور : لاہور پولیس نے زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے چارمقدمات درج کرلیے ، جس میں عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر پولیس نے ایک ہی تھانہ ریس کورس میں ایک وقوعہ کی چار ایف آئی آرز درج کرلیں۔

    ایف آئی آرز میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی دیگر قیادت کو نامزد کیا گیا ہے اور مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت ، سرکاری املاک کو نقصان ، پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

    تمام ایف آئی آرز میں مختلف دفعات کے ساتھ دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کرلی گئیں۔

    مقدمات میں الزام عائد کیا گیا کہ اسلام آباد پولیس پنجاب پولیس کی معاونت سے عمران کی خان کی گرفتاری کے لئے زمان پارک گئی ، جہاں عمران خان اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں کارکنوں نے شدید مزاحمت کی۔

    مقدمات میں کہا گیا کہ پولیس پر پتھراؤ کیا، پیٹرول بم پھینکے گئے ، سرکاری گاڑیوں کو آگ لگائی اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

    ایف آئی آرز میں کہنا تھا کہ پتھراؤ اور پیٹرول بموں کے حملوں میں 60 کے قریب اہلکار زخمی ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے بھی متعدد کارکن زخمی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد بھی شامل ہیں۔

    مقدمہ نمبر چار سو تیرہ ایلیٹ فورس اہلکار محمد شبیر کی مدعیت ، ‏مقدمہ نمبر چار سو چودہ زعیم الرحمان واسا ملازم کی، مقدمہ نمبر چار سو بارہ ظٖفر القدوس کی اور ‏مقدمہ نمبر چار سو دس ایس ایچ او ریس کورس ریحان انور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

  • زمان پارک میں تشدد اور شیلنگ، لاہور ہائیکورٹ بار کی مذمتی قرارداد منظور

    زمان پارک میں تشدد اور شیلنگ، لاہور ہائیکورٹ بار کی مذمتی قرارداد منظور

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ بار نے زمان پارک میں تشدد اور شیلنگ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی ، جس میں مطالبہ کیا حکومت فوری طور پر تشدد اور شیلنگ کو روکے۔

    تفصیلات کے مطابق زمان پارک میں تشدد اور شیلنگ کیخلاف لاہورہائیکورٹ بار کی مذمتی قرارداد منظورکرلی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے حکومت فوری طور پر تشدد اور شیلنگ روکے، عوام پر تشدد معاشرے میں انتشار پھیلا رہا ہے، اس معاملے پر وکلا مظلوم عوام کے ساتھ ہیں۔

    بارکی سیکریٹری صباحت رضوی نے کہا لوگوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، سیاسی صورتحال کا حل الیکشن ہے۔۔

    صدرلاہور ہائیکورٹ بار کا کہنا تھا کہ آج ہم بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف کھڑے ہوئے ہیں ، ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے کام کرتی رہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ زمان پارک میں جس طرح دھاوا بولاگیاقابل مذمت ہے،نگراں حکومت نے آئین اورقانون کےمطابق الیکشن کروانے ہیں، نگراں حکومت الیکشن نہ کراکرغداری کی مرتکب ہورہی ہیں۔

    لاہور ہائیکورٹ بار نے کہا کہ ملک کا ہر شہری بولنے اوراحتجاج کا حق رکھتا ہے ، وکلا پر بھی آنسوگیس شیلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔

    انھوں نے سوال کیا کیا یہ وارنٹ گرفتاری پر عمل ہے یا زمان پارک پرحملہ ہے، عمران خان نے لکھ کر دیا کہ میں 18مارچ کو پیش ہوں گا، سی سی پی او نے بے حسی کا مظاہرہ کیا وہ قابل مذمت ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ کا  زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا

    لاہور ہائی کورٹ کا زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیئے ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائرہوجائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں زمان پارک میں شیلنگ روکنےاورعمران خان کی ہائیکورٹ آنےکی اجازت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی ، عدالتی حکم پر چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب سمیت دیگرافسران عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے استفسار کیا بتائیں اس مسئلے کا کیا حل ہے ، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ ڈی آئی جی اسلام آباد شہزادبخاری وارنٹ لے کر آئے، جب وہ زمان پارک گئے تو وہاں ان پر پتھراؤشروع کر دیا گیا ، ہمارے59 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ کوئی اسلحہ ساتھ لے کر نہیں جائیگا، اسلحہ کی وجہ سے ماڈل ٹاؤن،ٹی ایل پی جلوس میں ہلاکتیں ہوئیں، ہم پر پٹرول بم مارے گئےجس سے 2گاڑیاں ضائع ہوئیں۔

    ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ یہ علاقہ مال روڈ پر ہے ،پی ایس ایل ہو رہا ہے باقی بھی اہم ایونٹ ہیں ، ہم نے امن و امان کے لیے رینجرز کو طلب کیا، ہمارے افسران اور اہلکاروں کو مارا گیا۔

    آئی جی پنجاب نے مزید بتایا کہ یہ آپریشن نہیں بلکہ عدالتی حکم کی تعمیل کیلئےلیگل ایکشن لیا گیا ،اگر عدالت وارنٹ واپس لیتے ہیں تو پولیس واپس ہو جائےگی ، انہوں نے گاڑیاں توڑیں ، گرین بیلٹس کو آگ لگائی۔

    ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ جو وہاں ہوا انتہائی افسوسناک ہے ، وہاں جو حالات ہوئے گولی بھی چلائی جا سکتی تھی مگر ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا۔

    چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ میں پوری رات اسپتال میں تھا وہاں مسلسل زخمی آتے رہے ، آئی جی پنجاب وہاں دیکھ رہے تھے میں اسپتال دیکھ رہا تھا ،اگر اب ہم اس آپریشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم تھا روک دیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے میں اس شہر میں امن دیکھنا چاہتا ہوں ،جس پر آئی جی نے کہا کیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد کارروائی شروع کی جاسکتی ہے۔

    جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے نہیں آپ کو میرے حکم کا انتظار کرنا ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ شام 6بجے فیصلہ دیتی ہےتو میں انتظار تو نہیں کروں گا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر ہو جائے۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔