Tag: زمرک اچکزئی

  • 15 سو ایکڑ پر کاشت سبزیوں کو تلف کیا جائے، بلوچستان اسمبلی میں قرارداد

    15 سو ایکڑ پر کاشت سبزیوں کو تلف کیا جائے، بلوچستان اسمبلی میں قرارداد

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی ہے کہ کوئٹہ شہر میں گندے پانی سے کاشت سبزیوں کو تلف کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبے کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے قراردادیں پیش کی گئیں جنھیں متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”کسی غیر ملکی کمپنی کو زمین کی ملکیت نہیں دے سکتے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ظہور بلیدی” author_job=”وزیرِ اطلاعات بلوچستان”][/bs-quote]

    مشترکہ قرارداد اپوزیشن رکن اسمبلی نصراللہ زیرے نے پیش کی، کہا کہ گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

    نصراللہ نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں 15 سو ایکڑ پر کاشت سبزیوں کو تلف کیا جا ئے۔ اختر حسین لانگو نے کہا کہ گندے نالوں کے پانی سے کینسر کی بیماری پھیل رہی ہے، بلوچستان میں کینسر اسپتال کی اشد ضرورت ہے۔

    قبل ازیں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیرِ صدارت شروع ہوا، اسمبلی میں معذور افراد کی فلاح وبہبود کے لیے وزیرِ صحت نصیب اللہ مری نے اعصابی صحت کا مسودہ قانون پیش کیا، بعد ازاں یہ مسودہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا۔

    صوبائی وزیرِ زمرک اچکزئی نے سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کہا، بعد ازاں انھوں نے قرارداد پیش کی کہ بلوچستان میں فنی تربیت کے مراکز کے قیام کو ترجیح دی جائے، صوبے میں ہونے والی ترقی یہاں کے عوام کے مفاد میں کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کا لطف اٹھانے کے لیے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    اسمبلی میں گوادر میں آئل ریفائنری سے متعلق بھی ایک قرارداد اکثریت سے منظور کی گئی، ظہور بلیدی نے کہا کہ وفاق نے بلوچستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا ہے، پی ایس ڈی پی میں بلوچستان سے متعلق اہم منصوبے ڈالے جا رہے ہیں، بلوچستان کی سرزمین سے متعلق قانون سازی کی ہے۔

    وزیرِ اطلاعات بلوچستان نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کو لیز پر زمین دیں گے، کسی غیر ملکی کمپنی کو زمین کی ملکیت نہیں دے سکتے، بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے والی ایک کمپنی کو زمین دینے سے انکار کیا۔

  • کوئٹہ: بجلی، گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کے خلاف قرارداد پیش

    کوئٹہ: بجلی، گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کے خلاف قرارداد پیش

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بجلی اور گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کے خلاف قرارداد پیش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں بجلی اور گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کو سنگین مسئلہ قرار دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”بلوچستان میں نصب بجلی اور گیس کے میٹرز دیگر صوبوں سے مسترد شدہ ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”قرارداد”][/bs-quote]

    قرارداد اے این پی کے انجینئر زمرک اچکزئی و دیگر نے پیش کی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی صوبے کے عوام کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، بلوچستان میں نصب بجلی اور گیس کے میٹرز دیگر صوبوں سے مسترد شدہ ہیں۔

    زمرک اچکزئی کا کہنا تھا کہ واپڈا اور گیس کمپنی نے نقصانات پورے کرنے کے لیے تیز چلنے والے مسترد شدہ میٹر یہاں لگا دیے ہیں، میٹرز کی جانچ پڑتال کے لیے صوبائی حکومت مستند لیبارٹری کا قیام یقینی بنائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان کے حقوق کے تحفظ کی خاطر لگائے گئے منصوبوں کا خیرمقدم کریں گے: جام کمال


    دریں اثنا گیس اور بجلی کے تیز رفتار میٹروں کی تنصیب کی عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے کیسکو کے سربراہ اور سوئی سدرن کے ایم ڈی کو 3 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے گوادرشپنگ یارڈ کے مجوزہ منصوبے سے متعلق اجلاس میں کہا تھا کہ صوبے کے حقوق کے تحفظ کی خاطر لگائے گئے منصوبوں کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

    بلوچستان سے متعلق ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2018 میں صوبے کو معمول سے نہایت کم بارشوں کے باعث متعدد علاقوں میں شدید خشک سالی کا سامنا رہا۔