Tag: زمین

  • سائنس دانوں نے زمین کی پیدائش کے ابتدائی دور کی چٹان دریافت کر لی

    سائنس دانوں نے زمین کی پیدائش کے ابتدائی دور کی چٹان دریافت کر لی

    سائنس دانوں نے زمین کی پیدائش کے ابتدائی دور کی قدیم ترین چٹان دریافت کر لی ہے، سائنس دانوں نے اس کی عمر 4.16 ارب سال قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں زمین کی قدیم ترین چٹان دریافت ہوئی ہے، یہ شمال مشرقی صوبے کیوبیک میں ہڈسن بے کے مشرقی ساحل کے ساتھ، اِنیکجوئک کی میونسپلٹی اِن یوئٹ (Inuit) کے قریب واقع آتش فشانی چٹان کی ایک گرین اسٹون بیلٹ میں دریافت ہوئی ہے۔

    نئی جانچ سے پتا چلا ہے کہ یہ زمین کی قدیم ترین چٹانیں ہیں، سائنسی جانچ کے 2 مختلف طریقوں سے پتا چلا ہے کہ شمالی کیوبک میں نووواگیٹوک گرین اسٹون بیلٹ نامی علاقے میں موجود یہ چٹانیں 4.16 ارب سال پہلے کی ہیں، یہ چٹان زمین کی تخلیق کے فوری بعد والے عہد ’ہڈین ایون‘ کی نشانی مانی جا رہی ہے۔


    زمین سے قریب سے اچانک پراسرا ریڈیو سگنل موصول، ماہرین فلکیات حیران


    زمین کی تاریخ کے 4 بڑے ادوار میں ہڈین پہلا دور ہے، جو 4.6 ارب سال پہلے شروع ہوا تھا، سائنس دانوں کے مطابق دریافت چٹان زمین کی قدیم ترین پرت کا بچا ہوا حصہ ہے، زمین کی سابقہ قدیم ترین چٹان اکاسٹانائیس کمپلیکس کو 4.3 ارب سال پرانا مانا جاتا تھا، خیال رہے کہ چٹانوں کی عمر معلوم کرنے کے لیے ریڈیو میٹرک ڈیٹنگ کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دریافت چٹان ابتدائی سمندری فرش کا بچا ہوا ٹکڑا ہو سکتی ہے، اور تحقیق سے ابتدائی زمین پر زندگی کے آغاز سے متعلق اشارے مل سکتے ہیں۔

  • زمین پر جیسے جنت کا ٹکڑا، پاکستان میں کہاں واقع ہے؟ (خوبصورت ویڈیو رپورٹ)

    زمین پر جیسے جنت کا ٹکڑا، پاکستان میں کہاں واقع ہے؟ (خوبصورت ویڈیو رپورٹ)

    آج کل جب پاکستان کے اکثر علاقے قیامت خیز گرمی کی لپیٹ میں ہیں وہیں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جو لوگوں کے لیے تفریح اور راحت کا سبب ہوتے ہیں۔

    پاکستان کو قدرت نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ بلند وبالا برف پوش پہاڑ اور حسین وادیاں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔ اسی پاکستان میں آسمان کو چھوتے درخت، سبز رنگ اوڑھے پہاڑ، ٹھنڈی ہوائیں، جھیل کا شفاف پانی، پرندوں کی چہچہاہٹ اور ہر قسم کی آلودگی سے پاک ایک ایسی جگہ بھی ہے جو زمین پر جنت کا ٹکڑا لگتی ہے۔

    یہ دلکش اور دلفریت تفریحی مقام راولا کوٹ آزاد کشمیر کی بنجوسہ جھیل ہے۔ جو آپ کو دعوت نظارہ دیتی ہے۔ جب ملک بھر میں گرمیاں عروج پر ہوں تو یہ مقام گرمی کے ستائے لوگوں کو راحت بخشتا ہے۔

    اس جھیل پر کراچی، ملتان سمیت ملک کے ان مختلف گرم ترین علاقوں سے فیملی سمیت تفریح کے لیے آئے ہوئے ہیں، جہاں درجہ 45 ڈگری سے بھی تجاوز کر رہا ہے۔ لیکن یہاں کا ٹھنڈا موسم انہیں خوب لطف دے رہا ہے۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ گرمی اور آلودگی سے پاک یہ ماحول ٹھنڈی ہوائیں، ماحول، قدرتی نظارے ان کے مزاج پر خوشگوار اثر ڈال رہے ہیں۔

    بڑے تو بڑے بچے بھی بہت یہاں آکر مبہوت ہو گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اتنی حسین جگہ انہوں نے اس سے قبل کبھی نہیں دیکھی۔ جو پنجوسہ جھیل آ رہا ہے وہ اس کے قدرتی حسن کا ایسا دیوانہ ہو رہا ہے کہ دیگر لوگوں کو بھی یہاں آنے کی دعوت دے رہا ہے۔

    گرمی کے ماروں کو جب حسین نظارے دیکھنے کا موقع ملے تو فرصت کے لمحات میں جنت جیسی زمین پر کیوں نہ کھنچے چلے آئیں۔

    یہاں ملک بھر سے آنے والے سیاح خوب انجوائے کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ کوئی کشتی رانی کرتا ہے، تو کوئی گھڑ سواری سے حسین وادی کے چپے چپے کو دیکھنا چاہتا ہے اور کوئی تفریح کے ساتھ لذت کام ودہن کے لیے بار بی کیو کرتا دکھائی دیتا ہے کہ دلفریب موسم میں کھانا کھانے کا مزا ہی الگ ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: سردار راشد نذیر

     

     

  • ناخلف بیٹے نے زمین کیلیے بوڑھے ماں باپ کے ساتھ کیا کیا؟ دل دہلا دینے والا واقعہ

    ناخلف بیٹے نے زمین کیلیے بوڑھے ماں باپ کے ساتھ کیا کیا؟ دل دہلا دینے والا واقعہ

    ناخلف اولاد کے والدین کے ساتھ ظلم کی انتہا کرتے ہوئے ایک سفاک بیٹے نے بوڑھے ماں باپ کو ٹریکٹر تلے کچل کر قتل کر ڈالا۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا جہاں ایک نا خلف بیٹے نے زرعی زمین ہتھیانے کے لیے اپنے بوڑھے ماں باپ کو دردناک طریقے سے قتل کر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ندو پوری کللا گاؤں میں 55 سالہ اپل نائیڈو اور انکی اہلیہ جیا کو بیٹے راج شیکھر صرف زمین کی خاطر موت کی نیند سلا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق اپل نائیڈو کی ایک بیٹی رادھا کماری بھی ہے جس کی شادی کے وقت والد نے ایک ایکڑ زمین میں سے 8 گھنٹے زمین بیٹی کو دی تھی۔

    پانچ سال قبل رادھا کماری شوہر کے انتقال کے بعد واپس والدین کے پاس آ کر رہنے لگی تھی۔ اس کے بعد بیٹا راج شیکھر اپنے والدین پر بقیہ زمین یا فروخت کرکے رقم اسے دینے کا مطالبہ کر رہا تھا۔

    بیٹے کے مسلسل دباؤ سے تنگ آ کر بوڑھے والدین نے اپنی تمام زمین بیٹی رادھا کماری کے نام کر دی۔ ماں باپ کے اس فیصلے پر راج شیکھر آپے سے باہر ہو گیا اور زمین کو زبردستی بیچنے کے لیے اس پر ٹریکٹر چلانے پر لگا جب والدین سامنے آئے تو ان پر ٹریکٹر لے کر چڑھ دوڑا۔۔

    والدین جان بچانے کے لیے قریب میں ایک مکئی کے کھیت میں بھاگے لیکن ناہنجار بیٹے نے ان کا پیچھا کر کے ٹریکٹر سے کچل ڈالا۔ دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ کے بعد راج شیکھر نے اپنی بیوی کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچ کر گرفتاری دے دی۔

  • زمین کے گرد 93 کروڑ 30 لاکھ میل کا فاصلہ طے کرنے والے خلا بازوں کی واپسی

    زمین کے گرد 93 کروڑ 30 لاکھ میل کا فاصلہ طے کرنے والے خلا بازوں کی واپسی

    بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے 2 روسی خلابازوں کی 220 دن بعد ایک امریکی خلا باز کے ساتھ زمین پر واپسی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی خلاباز الیکسی اووچینن اور ایوان ویگنر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر 7 ماہ کے سائنس مشن کے بعد امریکی خلا باز ڈونلڈ پیٹٹ کے ساتھ زمین پر واپس آ گئے ہیں۔

    روسی اور امریکی سائنس دان نے روسی راکٹ کیپسول سویوز کے ذریعے قازقستان میں لینڈنگ کی، تینوں سائنس دانوں کو زمین تک پہنچنے میں 27 گھنٹے لگے، انھوں نے تحقیقی مشن کے دوران زمین کے گرد 3 ہزار 520 بار چکر لگایا، اور 9 کروڑ 33 لاکھ میل کا فاصلہ طے کیا۔


    ہمارے نظام شمسی سے باہر بہت دور ایک سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے!


    روسی Soyuz MS-26 خلائی جہاز تینوں کو لے کر اتوار کو صبح 6:20 بجے قازقستان کے قصبے دززکازگان کے جنوب مشرق میں زمین پر اترا، لینڈنگ کی تصدیق امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور روس کی روسکوسموس خلائی ایجنسی نے کی۔

    خلاباز زمین میں داخل ہونے کے بعد پیرا شوٹ کی مدد سے زمین پر اترے، جس وقت وہ زمین پر اترے وہ امریکی خلا باز کی 70 ویں سالگرہ کا دن تھا۔ اترتے ہی خلا بازوں کو قریبی شہر کے بحالی مرکز روانہ کیا گیا۔

    ناسا نے ایک بیان میں کہا کہ عملہ 11 ستمبر 2024 کو مدار میں آئی ایس ایس لیبارٹری پر پہنچا تھا، اس نے خلا میں 220 دن گزارے، اس دوران انھوں نے 93.3 ملین میل (150.15 ملین کلومیٹر) کا سفر مکمل کرتے ہوئے 3,520 بار زمین کا چکر لگایا۔

    امریکی سائنس دان نے خلائی اسٹیشن کی لیبارٹری میں واٹر سینیٹائزیشن ٹیکنالوجیز پر تحقیق کی، اور خلا میں پودوں کی نشوونما اور آگ کے رویے کو سمجھنے کی کوشش کی۔

  • زمین پر موجود زندگی کو درپیش ممکنہ خطرات کیا ہیں؟

    زمین پر موجود زندگی کو درپیش ممکنہ خطرات کیا ہیں؟

    تحریر: ملک شعیب

    نظام شمسی کے 8 سیاروں میں سے، زمین ترتیب کے لحاظ سے تیسرا چٹانی سیارہ ہے اور مشاہدہ کائنات میں صرف زمین ہی واحد سیارہ ہے جہاں زندگی موجود ہے۔ زمین پر زندگی کیسے وجود میں آئی، معدنیات کیسے وجود میں آئے، پانی کہاں سے آیا، مقناطیسی میدان کیسے بنا، فضاء کیسے بنی، پہاڑ کیسے بنے، سمندر کیسے وجود میں آئے، آتش فشاں کیسے بنے، دریا کیسے بنے اور جنگلات کیسے وجود میں آئے؟ یہ سب الگ الگ موضوعات ہیں۔

    آج میں اپنے سیارے زمین کو لاحق خطرات اور اس پر پھلنے پھولنے والی زندگی پر بات کروں گا۔

    زمین کو اپنے آغاز ہی سے بہت سی سختیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپنی ابتدا میں یہ بہت گرم تھی لیکن آہستہ آہستہ ٹھنڈی ہوتی چلی گئی اور پھر مختلف موسمی اور ارضیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرتے ہوئے اس قابل ہوئی کے زندگی نے اس پر جنم لیا۔ لیکن آج انسانی آبادی میں مسلسل اضافے، سائنسی ترقی اور وسائل کے بے دریغ استعمال کے باعث زمین اپنا قدرتی وجود آہستہ آہستہ کھو رہی ہے۔ قدرت کا ایک ایسا نظام ہے جو توازن برقرار رکھتا ہے اور اس میں خلل ڈالنے والی ہر شے کو تباہ کر دیتی ہے۔

    تاہم، ہماری زمین کو اس وقت متعدد خطرات کا سامنا ہے جو درج ذیل ہیں:

    1۔ ماحولیاتی آلودگی:

    اس وقت زمین کو سب سے زیادہ نقصان ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ بنیادی طور پر فضائی آلودگی، جو مختلف گیسوں پر مشتمل ہوتی ہے، اور انسانی صحت اور ماحولیات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ آلودگی زمین کی فضا میں موجود اوزون لہر کو کم زور کر رہی ہے اور زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ مزید برآں، آبی اور زمینی آلودگی بھی زمینی نظام کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔

    2۔ موسمیاتی تبدیلی:

    بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔ مختلف خطوں کو سمندر کی سطح میں اضافے اور موسم کی تبدیلیوں (جیسے لا نینا اور ال نینو) کی وجہ سے بے وقت بارشوں، طوفانوں اور خشک سالی جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

    3۔ جنگلات کی کٹائی:

    جنگلات کی بڑھتی ہوئی کٹائی اور خشک سالی آگ کا باعث بن رہی ہے۔ یہ زمین کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ میں اضافے اور زمین کے ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے والے جنگلی حیات اور پھول دار پودوں کے غائب ہونے کا باعث بن رہا ہے۔ یہ عمل ماحولیاتی توازن کو تباہ کر رہا ہے۔

    4۔ آبادی میں اضافہ:

    زمین پر آبادی میں مسلسل اضافہ کرہ ارض کے وسائل پر دباؤ ڈال رہا ہے، جس کے نتیجے میں خوراک، پانی اور توانائی جیسے وسائل میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

    5۔ قدرتی وسائل کا استحصال:

    آبادی میں اضافے کی وجہ سے قدرتی وسائل تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والی خشک سالی کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔ پانی کا اندھا دھند استعمال زیر زمین ذخائر کو ختم کر رہا ہے، جس سے ارضیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔

    6۔ بڑھتی ہوئی صنعتی اور سائنسی ترقی:

    سائنسی ترقی نے جہاں انسانیت کو فائدہ پہنچایا ہے، وہیں اس سے ماحولیات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ صنعتی آلودگی اور خلا میں بھیجے گئے مختلف خلائی مشنز کا رہ جانے والا ملبہ (جو زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے) زمین پر زندگی کے لیے اہم خطرات کا باعث ہے۔

    7۔ جوہری خطرات:

    جوہری ہتھیاروں کے مسلسل پھیلاؤ اور جوہری توانائی کا استعمال زمین پر موجود ہر طرح کی زندگی کے لیے شدید خطرہ ہے۔

    8۔ شہابیوں کا خطرہ:

    مریخ اور مشتری کے درمیان موجود سیارچوی پٹی میں موجود میٹیورائٹس، جن کا سائز ایک میٹر سے 800 کلومیٹر یا اس سے زیادہ ہے، زمین کے لیے خطرہ ہیں۔ یہ شہاب ثاقب زمین کے مدار میں داخل ہو سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر کرہ ارض کو تباہ کر سکتے ہیں، جیسا کہ ماضی میں الکا کے اثرات کی وجہ سے ڈائنوسار کے معدوم ہونے کا ثبوت ہے۔

    زمین پر ان بڑھتے ہوئے مسائل کی وجہ سے ہمارے سیارے پر زندگی شدید خطرے میں ہے۔ اگر حکومتوں نے ماحولیاتی اور ارضیاتی سائنس دانوں کی طرف سے اجاگر کیے گئے خطرات پر توجہ نہیں دی، تو وہ وقت دور نہیں جب زمین پر موجود زندگی سسك سسك کر ختم ہو جائے گی۔

  • 2032 اور ہماری زمین؟ خوفناک پیشگوئی

    2032 اور ہماری زمین؟ خوفناک پیشگوئی

    ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی ہی نہیں ہماری زمین کو ایک اور خطرہ لاحق  2032 سے متعلق ایک خوفناک پیشگوئی سامنے آئی ہے۔

    بڑھتی ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی نے زمین کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ممالک اس تبدیلی سے پریشان ہیں۔ کہیں سمندری اور برفانی طوفان، تباہ کن بارشیں ہو رہی ہیں تو کہیں قیامت خیز گرمی زمین کو تانبا بنانے پر تلی ہوئی ہے اور کہیں شدید خشک سالی قحط کا سامان کر رہی ہے۔

    تاہم ان تمام وجوہات سے ہٹ کر ایک اور خوفناک پیشگوئی سامنے آئی ہے جو 2032 سے تعلق رکھتی ہے اور اگر یہ پوری ہوگئی تو زمین کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا نے سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے حوالے سے خبر دی ہے کہ 2032 میں کائنات میں زندگی رکھنے والے واحد سیارے (زمین) کے سیارچے سے ٹکرانے کے امکانات دُگنے ہو گئے ہیں۔

    سائنس دانوں نے پیشگوئی کی ہے کہ 22 دسمبر 2032 کو زمین اور گزشتہ برس دریافت ہونے والے سیارچے 2024 وائے آر کے درمیان تصادم متوقع ہے۔

    یہ سیارچہ جو 90 میٹر پر محیط ہے۔ گزشتہ ہفتہ تک اس کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات ایک فیصد تھے جو صرف چند روز میں ہی بڑھ کر 2.3 فیصد ہوچکے ہیں۔

    امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ ادارہ سیارچے کا مطالعہ جاری رکھے گا اور جیسے جیسے اس کے اور اس کے مدار کے متعلق معلومات حاصل ہوتی جائے گی اس کے ٹکرانے کے امکانات کے حوالے سے نظر ثانی کی جاتی رہے گی۔

  • زمین کو ایک اور چاند ملنا ممکن ہے؟

    زمین کو ایک اور چاند ملنا ممکن ہے؟

    فلکیاتی ماہرین نے زمین کو نیا چاند ملنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ یہ بھی بتایا کہ یہ خلا میں آوارہ گردی کرنے والی چھوٹی سی چٹان ہے۔

    جس چیز کو نئے چاند سے تشبیح دی گئی ہے وہ دراصل زمین کے گرد بھٹکتے ہوئے مختلف اجسام میں سے ہے، یہ دراصل خلا میں آوارہ گردی کرنے والی چھوٹی سی چٹان ہے جو زمین کی کششِ ثقل سے کِھنچ کر اِس کی طرف آجائے گی تاہم یہ مدار میں پوری گردش نہیں کرپائے گی۔

    چٹان جسے ماہرین کی جانب نئے چاند سے مماثل قرار دیا گیا اس کے لیے زمین کی کشش سے بچنا بہت مشکل ہوگا، اس لیے یہ چٹان زمین کی مدار میں آجائے گا۔

    خلا میں موجود یہ چٹانیں زمین کے نزدیکی راستوں پر دریافت ہوتی رہتی ہیں، ماہرین نے اس خلائی چٹان کو ’’ ASTEROID 2024 PT5‘‘ کا نام دیا ہے جو کہ 7 اگست 2024 کو دریافت ہوئی ہے۔

    یہ خلائی چٹان جس کا قطر 33 فٹ ہے 29 ستمبر سے 25 نومبر تک زمین کے مدار میں گھومتی نظر آئے گی، تاہم یہ مدار میں مکمل گردش کرنے کی اہل نہیں ہوگی، زمین کی کشش سے آزاد ہوکر یہ خلائی چٹان 25 نومبر کو دوبارہ سورج کے گرد گردش کرنے لگے گا۔

    ایک تحقیقی مقالہ امریکن ایسٹرونومیکل سوسائٹی ک تحت شائع ہوا جس میں محققین نے لکھا ہے کہ زمین کے نزدیک پائے جانے والے بہت سے اجسام (NEOS) عام طور پر گھوڑے کی نال جیسا راستہ اختیار کرتے ہیں۔

    یہ چٹان کبھی کبھی زمین کے بہت قریب آتے ہیں جس کے باعث یہ زمین کی کشش سے کئی دن یا کئی ماہ تک بندھ جاتے ہیں۔ پھر رفتہ رفتہ زمین کی گرفت ان پر کمزور پڑتی جاتی ہے تو وہ اس مدار سے نکل جاتے ہیں۔

  • جہاز ہوا میں معلق ہو تو کیا اس کے نیچے موجود مقام آگے بڑھے گا؟

    جہاز ہوا میں معلق ہو تو کیا اس کے نیچے موجود مقام آگے بڑھے گا؟

    تحریر: ملک شعیب

    سوال: جہاز یا ہیلی کاپٹر ایک جگہ کھڑا ہو جائے تو کیا اس کے نیچے سے زمین یا مقام آگے بڑھ جائے گا؟

    ہماری زمین اپنی فضا کے ساتھ سورج کے گرد چکر لگا رہی ہے اور اپنے محور میں بھی گردش کر رہی ہے۔ زمین کی کشش ثقل ہر چیز کو اپنے مرکز یعنی کور کی جانب کھینچ رہی ہے، جس کی وجہ سے زمین کے اندر موجود ہر شے زمین کے دائرے سے باہر نہیں نکل سکتی۔

    جہاز اڑتا ہے لیکن وہ زمین کی فضا کے اندر ہے اور کشش ثقل کی قید میں ہے، لیکن اس میں موجود توانائی جہاز کا توازن قائم رکھے اسے آگے بڑھا رہی ہے، جس کی وجہ سے جہاز زمین پر گرتا نہیں ہے بلکہ آگے بڑھتا ہے۔

    جب تک ہر شے زمین کی کشش ثقل کی قید میں ہوگی تب تک وہ زمین سے باہر نہیں جا سکتی۔

    لہٰذا اس سوال کا جواب یہ ہے کے اگر جہاز ہوا میں معلق ہو جائے تو اس کے نیچے جو مقام ہوگا، وہ آگے نہیں بڑھے گا۔ وجہ پھر وہی ہے کہ ہر شے جو زمین پر ہے یا ہوا میں معلق ہے، وہ ایک ڈوم میں قید ہے۔

    اسی طرح چلتی ہوئی ٹرین یا بس کو بھی ایک ڈوم سمجھیں۔ جب تک ایک ڈرون ٹرین یا بس میں ایک جگہ کھڑا رہے گا، تو اس کے نیچے سے ٹرین یا بس آگے نہیں بڑھ جائے گی بلکہ ڈرون کھڑی حالت میں بھی ٹرین یا بس کے ساتھ ہی آگے بڑھے گا۔

    جیسے ہی ڈرون، ٹرین یا بس کے فریم آف ریفرنس سے باہر نکلے گا تو دونوں کے راستے الگ الگ ہو جائیں گے۔ اسی طرح جو بھی چیز زمین سے باہر نکلے گی اس کے اور زمین کے راستے الگ الگ ہو جائیں گے۔ جس طرح جیمز ویب ٹیلی اسکوپ زمین کی حدود سے باہر ہے لیکن سورج کی کشش ثقل میں مقید ہے۔

  • فلمیں فلاپ ہوئیں تو مجھے آسمان سے زمین پر گِرا دیا گیا: سارہ علی خان کا انکشاف

    فلمیں فلاپ ہوئیں تو مجھے آسمان سے زمین پر گِرا دیا گیا: سارہ علی خان کا انکشاف

    ممبئی: بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان کی بیٹی اداکارہ سارہ علی خان فلمیں فلاپ ہونے کے بعد انڈسٹری میں بُرا سلوک ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان کی بیٹی اداکارہ سارہ علی خان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اپنی آنے والی نئی فلم ’اے وطن میرے وطن‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ میری تمام فلمیں اچھا کام کریں لیکن ساتھ ہی میں اب ناکامیوں کی تھوڑی عادی بھی ہوچکی ہوں۔

    سارہ علی خان نے کہا کہ جب میں نے 2018 میں انڈسٹری میں ڈیبیو کیا تھا تو مجھے لوگوں اور میڈیا کی جانب سے بہت پیار ملا تھا، مجھے ایسا لگا جیسے میں دنیا میں سب سے آگے ہوں، میں نے اس سے پہلے کبھی ایسا پیار نہیں دیکھا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by prime video IN (@primevideoin)

    اداکارہ نے کہا کہ لیکن چند سالوں بعد ہی جب میری کچھ فلمیں باکس آفس پر کامیاب نہ ہوسکیں تو وہی لوگ جو میرے دوست ہوا کرتے تھے، مجھے پیار کرتے تھے اُنہوں نے میرے ساتھ بُرا سلوک کرنا شروع کردیا۔

    اداکارہ نے کہا کہ فلمیں فلاپ ہونے لگی تو پہلے جو لوگ مجھے اپنی پارٹیوں میں مدعو کرتے تھے وہ اب کہتے ہیں کہ اگر میں اُن کی پارٹیوں میں شرکت نہ بھی کروں تو ٹھیک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے لوگوں کے بدلے ہوئے رویے سے تکلیف ہوتی ہے، مجھے راتوں رات آسمان سے زمین پر گِرا دیا گیا لیکن میں اب اس سب کی عادی ہونے کی کوشش کر رہی ہوں کیونکہ کامیابی اور ناکامیاں زندگی کا حصہ ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sara Ali Khan (@saraalikhan95)

    واضح رہے کہ سیف علی خان نے پہلی شادی 1991 میں اپنے سے بڑی عمر کی ساتھی اداکارہ امریتا سنگھ سے کی تھی جن سے ان کے دو بچے بیٹی سارہ علی خان اور ابراہیم علی خان ہیں۔

  • زمین کے تنازع پر مخالفین نے نوجوان کو آگ لگا دی

    زمین کے تنازع پر مخالفین نے نوجوان کو آگ لگا دی

    صادق آباد زمین کے تنازے پر جھگڑا مخالفین نے ظلم کی انتہا کر دی نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پٹرول چھڑک کر اگ لگا دی۔

     تفصیلات کے مطابق صادق آباد زمینی تنازع پر مخالفین نے ظلم کی انتہا کر دی جس سے انسانیت بھی شرما گئی نواحی علاقہ بستی چاہ پاور میں زمینی تنازع پر جھگڑا ہوا ہے۔

    جس پر مخالفین نے نوجوان کو پکڑ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور تشدد کرنے بعد نوجوان پر پیٹرول چھڑک کر اگ لگا دی جس سے نوجوان کا جسم بری طرح متاثر نوجوان کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    جہاں پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان دم توڑ گیا اطلاع ملنے پر تھانہ صدر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی پولیس نے مقدمہ درج کر کے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔