Tag: زمیندار

  • مخالف زمیندار کے ہاں کام کرنے پر بااثر شخص کا محنت کش پر تشدد، سر گنجا کر دیا

    مخالف زمیندار کے ہاں کام کرنے پر بااثر شخص کا محنت کش پر تشدد، سر گنجا کر دیا

    پاکپتن: پنجاب کے شہر پاکپتن میں مخالف زمیندار کے ہاں کام کرنا محنت کش کے لیے جرم بن گیا، اور اسے بد ترین تشدد اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں مخالف زمیندار کے ہاں کام کرنے پر بااثر ملزمان نے گھر میں گھس کر ایک محنت کش کو تشدد کے بعد گنجا کر دیا، اور اس دوران ملزمان ہوائی فائرنگ بھی کرتے رہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے متاثرہ شخص کو مخالف زمیندار کے پاس ملازمت کرنے سے روکنے اور سبق سکھانے کے لیے کارروائی کی۔

    واقعے کا مقدمہ صدر پولیس تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، تاہم ملزمان کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آ سکی۔

    نوجوان کو چھری مارنے والے چوکیدار کو مشتعل افراد نے مار ڈالا

    ادھر ایبٹ آباد کے علاقے تھانہ چھانگلہ گلی کی حدود سمبر میں نجی سوسائٹی کے چوکیدار نے مقامی نوجوان کو پارکنگ کے تنازع پر چھریوں کے وار سے قتل اور اس کے بھائی کو زخمی کر دیا، تاہم نوجوان عمران عباسی کے قتل کی اطلاع ملتے ہی سیکڑوں افراد نے سوسائٹی کا گھیراؤ کر کے چوکیدار کو تشدد کر کے مار دیا۔

  • زمیندار نے محنت کش کی مونچھیں اور بھنویں مونڈ ڈالیں

    زمیندار نے محنت کش کی مونچھیں اور بھنویں مونڈ ڈالیں

    سرگودھا میں بااثر زمیندار نے محنت کش پر جھوٹا الزام عائد کرکے اس کے سر کے بال، مونچھیں اور بھنویں مونڈ ڈالیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سرگودھا کے چک نمبر 34جنوبی میں بااثر زمیندار کی جانب سے محنت کش پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق علاقے کے بااثر زمیندار نے محنت کش پأر جھوٹے الزامات عائد کرکے اس کے سر کے بال، مونچھیں اور بھنویں مونڈ ڈالیں اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ظالم زمیندار نے اسی پر بس نہ کیا بلکہ محنت کش کا منہ کالا کرکے پورے گاؤں کا چکر لگوایا، اس موقع پر بچے اس محنت کشکی ویڈیو بناتے رہے۔

    بعد ازاں بے رحمانہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس بھی حرکت میں آگئی۔ باقاعدہ کارروائی کا آغا زکردیا۔

    سرگودھا پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں 10 نامزد اور 10 نامعلوم ملزمان کے نام شامل کیے گئے ہیں۔ تھانہ کڑانہ پولیس نے 8 نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

  • ملازمت سے انکار پر زمیندار نے محنت کش کو قتل کردیا

    ملازمت سے انکار پر زمیندار نے محنت کش کو قتل کردیا

    پاکپتن: ملازمت سے انکار کرنے پر زمیندار اور اس کے ساتھیوں کے بے رحمانہ تشدد کے باعث محنت کش جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمیندار اور اس کے گماشتوں نے زنجیروں میں باندھ کر محنت کش اور اس کے اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے تشدد سے محنت کش جاں بحق ہوگیا جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زمیندار مقتول محنت کش کی بیوہ کو بھی اغوا کرکے لے گئے، ملزمان محنت کش خاندان پر رات بھر تشدد کرتے رہے۔

    تھانہ صدر پولیس نے مرکزی ملزم سرفراز مانیکا اور علی احمد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان کی گاڑی سے مقتول کی بیوہ کو بھی باز یاب کرالیا گیا ہے۔

    پولیس نے کہا کہ ملزمان سے 2 کلاشنکوف، پستول، بندوق اور گولیاں برآمد کرلی گئی ہیں، مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

  • کھیت سے آلو  چننے پر زمیندار کا 15 سالہ لڑکے کو  درخت سے باندھ کر تشدد

    کھیت سے آلو چننے پر زمیندار کا 15 سالہ لڑکے کو درخت سے باندھ کر تشدد

    پاکپتن: کھیت سے آلو چننے پر زمیندار نے 15 سالہ لڑکے کو درخت سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے لڑکے پر تشدد کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے نواحی گاؤں میں گھر کے لئے کھیت سے آلو چننے پر زمیندار نے پندرہ سالہ لڑکے کو درخت سے باندھ تشدد کیا ، زمیندار قدیر بچے عبداللہ کو درخت سے باندھ کرجوتوں اورمکوں سے تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔

    زمیندار کی لڑکے کو درخت سے باندھنے کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    ڈی پی او طارق ولایت نے لڑکےکودرخت سےباندھ کرتشددکرنےکانوٹس لےلیا، جس کے بعد ملکہ ہانس پولیس نے لڑکے پر تشدد کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ
    درج کرلیا۔

  • پالتو بلی کی موت پر زمیندار نے مقدمہ درج کروا دیا

    پالتو بلی کی موت پر زمیندار نے مقدمہ درج کروا دیا

    راولپنڈی: صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں ایک زمیندار نے اپنی بلی کے قتل کا مقدمہ درج کروا دیا، بلی کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ چونترہ کے علاقے میں زمیندار نے اپنی پالتو بلی کو گولی مار کر قتل کرنے پر مقدمہ درج کروا دیا۔

    مقدمہ زمیندار محمد عثمان کی درخواست پر خرم شہزاد نامی شہری کے خلاف درج کیا گیا۔

    مدعی کا کہنا ہے کہ وہ بلی کے ساتھ کھیتوں پر جا رہا تھا جب خرم شہزاد نے 12 بور کی رائفل سے گولی چلائی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بلی کا پوسٹ مارٹم کر کے خرم شہزاد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ بلی کی موت کے واقعے کی مزید تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

  • فیصل آباد :   زمیندار کی جانب سے کاشتکار  پر بہیمانہ  تشدد ،ویڈیو وائرل

    فیصل آباد : زمیندار کی جانب سے کاشتکار پر بہیمانہ تشدد ،ویڈیو وائرل

    فیصل آباد : نواحی علاقے میں زمیندار کی جانب سے کاشتکار پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوگئی ،کاشتکار پر زمیندار کی ملازمت چھوڑنے کی وجہ تشدد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے نواحی علاقے میں کاشتکار پر تشدد کا واقعہ پیش آیا ، جہاں ایک زمیندار فضل چدھڑ کا ملازم بغیر بتائے نوکری چھوڑ گیا، جس کی رنجش پر زمیندار نے ملازمت چھوڑنے والے ملازم کے رشتے دار کسان منور کو ڈیرے پر بلا کر گارڈز کےحوالے کر دیا۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکیورٹی گارڈز نے چمڑے کے چھتر سے کسان کو تشدد کانشانہ بنایا جبکہ کسان منور ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتا رہا ، اس باوجود سکیورٹی گارڈز منور پر تشدد کرتے رہے۔

  • ظفر علی خاں: حقے اور چائے کے شیدا

    ظفر علی خاں: حقے اور چائے کے شیدا

    مولانا ظفر علی خاں ساری زندگی سیاست اور صحافت کے میدان میں سرگرم رہے۔ یہی وجہ ہے کہ حالات و واقعات کے زیر اثر ان کے مضامین اور نظم و نثر کے موضوعات کی نوعیت سیاسی ہوتی تھی، مگر بنیادی طور پر وہ ایک شاعر اور ادیب تھے۔

    ان کا نظریہ، فکر اور صحافت کا ڈھب ہی نرالا تھا۔ نظم و نثر میں سبھی ان کے کمال کے معترف ہیں۔ حاضر دماغ، طباع اور خوش مذاق تھے۔ کہتے ہیں چائے اور حقہ دونوں ان کے پسندیدہ تھے۔ گویا دھواں اور بھاپ ان کے ذہن کی مشین کو متحرک رکھتا تھا اور ان کا قلم اداریے، نظمیں لکھتا اور مختلف موضوعات پر تحاریر کو ان کی نظر سے گزار کر اشاعت کے قابل بناتا تھا۔

    تذکروں میں لکھا ہے کہ وہ حقے کی نے منہ میں ڈالے، اس کے ہر کش پر ایک شعر کہہ دیا کرتے تھے۔ حقے کے کش کا دھواں ان کے منہ سے ایک شعر تر ساتھ لے کر نکلتا تھا۔

    حقے اور چائے پر فدا تھے اور فرماتے تھے، زندگانی کے لطف دو ہی تو ہیں، صبح کی چائے اور شام کا حقہ، مگر حقیقت یہ تھی کہ ان کے ہاں حقے اور چائے میں صبح و شام کی کوئی قید نہ تھی۔ ان کا ذہن رواں ہی حقے کے کش کے ساتھ ہوتا تھا۔ اسی طرح چائے کے بارے میں ان کا نعرۂ مستانہ شعر کا روپ یوں دھارتا ہے۔

    چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے
    جو چلا ہے تو ابھی اور چلے اور چلے

    شیخ کرامت ﷲ گجراتی سے مروی ہے کہ مولانا ظفر علی خاں ایک دفعہ اتحاد ملت کے جلسے منعقدہ گجرات میں جب رات کے ایک بجے صدارتی تقریر سے فارغ ہوئے تو چائے کی فرمائش کردی۔ اس وقت دیگچی کا ابلا ہوا دودھ ملنا مشکل تھا، جسے وہ چائے کے لیے بہ طور خاص پسند کرتے تھے۔

    شیخ کرامت ﷲ کہیں سے دودھ منگوانے میں کام یاب ہو گئے اور مولانا کی دل پسند چائے تیار کروا کر ان کی خدمت میں پیش کر دی۔ مولانا نے جونہی چائے کی چسکی لی، ان کا چہرہ کھل اٹھا۔ وہ چائے کی تعریف میں رطب اللسان ہو گئے۔

  • بیٹی سے زیادتی، شکایت کرنے والا باپ قتل

    بیٹی سے زیادتی، شکایت کرنے والا باپ قتل

    گوجرانوالہ : گوجرانوالہ کے کھیتوں سے ساٹھ سالہ شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے جس کے بعد مقتول کے ورثا نے ضلعی پولیس دفتر کے باہر نعش رکھ کر احتجاج کیا جب کہ آر پی آو نے قتل کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینٹ کے رہائشی محنت کش محمد یاسین کی تشدد زدہ لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی جس پر لواحقین نے لاش کو آر پی آوآفس کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    وسیم کا کہنا تھا کہ آٹھ ماہ علاقہ کے با اثر زمینداروں نے اس کی بہن عارفہ کے ساتھ زیادتی کی تھی جس کا مقدمہ مقتول والد یاسین مرحوم کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا ۔

    مقتول کے بیٹے وسیم نے احتجاج کے دوران الزام لگایا کہ چار ماہ قبل تھانہ کینٹ پولیس نے اسکے والد یاسین کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کیا تھا ، جس کے بعد وہ گرفتاری سے انکاری ہو گئے تھے اور آج ان کی تشدد زدہ لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے۔

    مقتول کے بیٹے وسیم نے الزام لگایا کہ بہن کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان نے پولیس کے ساتھ مل کر اس کے والد کو تشدد کر کے قتل کیا ہے ، بعد ازاں آر پی آو کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کا احکاما ت جاری کیے گئے جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔

  • شیخوپورہ : زمیندار کے ڈیرے سے 4 کمسن بچے بازیاب

    شیخوپورہ : زمیندار کے ڈیرے سے 4 کمسن بچے بازیاب

    شیخوپورہ : پولیس نے زمیندار کے ڈیرے پر چھاپہ مار کر زنجیروں سے جکڑے چار کمسن بچے بازیاب کروا لیے، ایک ملزم گرفتار، مقدمہ درج کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق بہالی کے شیخوپورہ میں زمیندار کے ڈیرے پر پولیس چھاپے کے دوران بازیاب ہونے والے بچوں کی عمریں بارہ سے سولہ سال کے درمیان ہیں۔

    جن کا تعلق بھلوال، فیصل آباد اور نارنگ منڈی سے ہے۔ بچوں کو لاہور داتا دربار اور مینار پاکستان سے 21 جون کو مزدور ی کے بہانے اغواء کیا گیا تھا ۔ پولیس نے بازیاب ہونے والے بچے والدین جبکہ گرفتار ملزم علی شیر کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔