Tag: زمین پر قبضہ

  • بدین: مسلح افراد کا ذوالفقار مرزا کی پنگریو کے قریب زرعی زمینوں پر قبضہ

    بدین: مسلح افراد کا ذوالفقار مرزا کی پنگریو کے قریب زرعی زمینوں پر قبضہ

    بدین: صوبہ سندھ کے علاقے پنگریو کے قریب ذوالفقار مرزا کی زرعی زمینوں پر مسلح افراد نے قبضہ کر لیا ہے، رکن صوبائی اسمبلی حسنین مرزا نے قبضے کی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا نے کہا ہے کہ 1050 ایکڑ زرعی زمین ان کے بھائیوں، بہنوں اور والدہ کے نام پر ہے، مسلح افراد نے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زمین پر قبضہ کرنے والے ہتھیار بند افراد کی تعداد 100 کے قریب ہے، حسنین مرزا کا کہنا ہے کہ زرعی زمین پر قبضے کے خلاف پولیس کارروائی سے گریزاں ہے، قبضے کی سازش سندھ حکومت کی مرضی سے تیار کی گئی ہے، انتظامیہ نوٹس لے، رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ اپنی زمینوں پر بینک سے قرضہ بھی لے چکے ہیں۔

    ادھر بدین پولیس کی بھاری نفری بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ علاقے میں پہنچ گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مسلح ہتھیار بندوں سے تا حال کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔

    جی ڈی اے کی وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کا بھی کہنا تھا کہ انھوں نے زرعی زمین کو آباد کر کے مقامی افراد کو کو روزگار فراہم کیا تھا، تاہم کچھ لوگوں نے زمین پر قبضہ جما لیا ہے اور سندھ حکومت صورت حال پر قابو نہیں پا رہی۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے مقامی پولیس کو بھی دھمکیاں دیں، مرزا فیملی کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے صورت حال کا نوٹس لیں۔

  • حکمرانی کے لیے جانوروں کے درمیان خونخوار لڑائی

    حکمرانی کے لیے جانوروں کے درمیان خونخوار لڑائی

    زمین پر قبضہ اور حکمرانی کے لیے لڑائی صرف انسانوں کے درمیان ہی نہیں ہوتی بلکہ اب جانور بھی اس کے لیے ایک دوسرے سے جھگڑنے لگے ہیں اور علاقے پر قبضہ کرنے کے لیے انسانوں کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے گروہ کی شکل میں قبضہ کرنے کی کوشش کرنے لگے ہیں۔

    لڑائی کی ویڈیو دیکھنے کے لیے اسکرول ڈاؤن کریں

    اسی حوالے سے فیس بک پر کی جانے والی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی جس کے مطابق تین روز قبل ’’پروٹو سیگروز‘‘ سمندر کے قریب علاقے میں حکمرانی قائم کرنے کے لیے گلہری سے ملتے جلتے ایک نامعلوم جانوروں کے گروہ کے درمیان لڑائی شروع ہوگئی۔

    ایک ہی برادری کے دو گروہوں کی یہ لڑائی اس قدر بڑھ گئی کہ وہ لڑتے لڑتے سڑک پر آگئے اور بنا خوف کے لڑتے رہے، اس دوران وہاں ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی تاہم یہ گروہ لڑتے رہے۔

    ٹریفک کی خراب صورتحال کو دیکھ کر پولیس طلب کی گئی تو پولیس نے جانوروں کو سڑک سے ہٹانے کی کوشش کی مگر باز نہ آئے تو ایک اہلکار نے گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا جس کے بعد سب سڑک سے ہٹ گئے اور ٹریفک کی روانی بحال ہوئی۔