Tag: زمین کا درجہ حرارت

  • زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان میں سیلاب سے اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں‌ دیکھی: انتونیو گوتریس

    زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان میں سیلاب سے اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں‌ دیکھی: انتونیو گوتریس

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان میں سیلاب سے اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں‌ دیکھی۔

    تفصیلات کے مطابق یو این سیکریٹری جنرل نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے تفصیلی دورے کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے جتنی تباہی پاکستان میں ہوئی ہے، اس پیمانے پر انھوں نے تباہی نہیں دیکھی۔

    انتونیو گوتریس نے لکھا زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، وہ ممالک نقصانات اٹھا رہے ہیں جو ارضی درجہ حرارت میں اضافے سے نہیں نمٹ سکتے۔

    یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے مشکور ہیں: وزیر اعظم پاکستان

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک عالمی بحران ہے اور پاکستان میں ہونے والی تباہی عالمی رد عمل چاہتی ہے۔

    ایک اور ٹویٹ میں انتونیو گوتریس نے لکھا کہ پاکستان میں متاثرہ لوگوں کے انسانی مصائب سے ہٹ کر میں نے بہادری کی اعلیٰ مثالوں کو بھی دیکھا، میں سول سوسائٹی، انسانی بنیادوں پر کام کرنے والی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی ٹیموں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہنگامی طور پر وہاں پہنچ کر ان تھک محنت کے ساتھ کام کیا۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ یک جہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

  • قرآن شریف میں‌ زمین کے خشک حصے غرق آب ہونے کی پیش گوئی؟

    قرآن شریف میں‌ زمین کے خشک حصے غرق آب ہونے کی پیش گوئی؟

    قرآن شریف دنیا کا سب سے بڑا وہ ظاہر معجزہ ہے اور وہ الہامی کتاب ہے جس میں قیامت تک پیش آنے والے ہر واقعہ کی  پیش گوئی کردی گئی ہے، کچھ باتیں کھلی اور کچھ ڈھکی چھپی ہیں تاکہ سمجھنے والے اسے سمجھ سکیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ خود فرماتا ہے کہ عقل والوں کے لیے اس میں کھلی نشانیاں موجود ہیں۔

    آج دنیا زمین کے مسلسل بڑھنے والے درجہ حرارت سے پریشان ہے، جسے گلوبل وارمنگ کا نام دیا گیا ہے، سائنس دان بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے، اس ضمن میں قرآن شریف میں بہت واضح طور پر کم از کم دو بار اللہ تعالیٰ دنیا بھر کو خبردار کرچکے ہیں۔

    سورۃ الانبیا میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

    بلکہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو برتاوا دیا یہاں تک کہ زندگی ان پر دراز ہوئی تو کیا نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے آرہے ہیں تو کیا یہ غالب ہوں گے؟( سورۃ انبیاء، آیت 44)

    سورہ الرعد میں بھی اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے

     

    کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں اور خدا (جیسا چاہتا ہے) حکم کرتا ہے کوئی اس کے حکم کا رد کرنے والا نہیں اور وہ جلد حساب لینے والا ہے(سورۃ الرعد، آیت 41)

    ان دونوں سورۃ کی آیات کا ترجمہ دیکھیں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اور ہم زمین کے کناروں کو گھٹاتے چلے آئے ہیں؟ کیسے؟؟

    زمین پر تین حصے پانی، ایک حصہ خشکی

    ہماری زمین پر تین حصے پانی اور صرف ایک حصہ یا اس سے کم خشکی ہے، سائنس دانوں کے مطابق زمین پر 71 فیصد پانی اور 29 فیصد خشکی ہے۔

    اس خشک حصے کا 20 فیصد پہاڑوں پر مشتمل ہے اور 20 فیصد حصہ برف سے ڈھکا ہوا ہے جس میں پورا براعظم انٹار کٹیکا شامل ہے جہاں برف کے عظیم الشان گلیشیر بھی موجود ہیں۔

    زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اس کی وجہ انسان خود ہے جو اپنی ایجادات، درختوں کے کٹاؤ اور دیگر اقسام کی ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کے سبب زمین کے اطراف موجود اوزون کی تہہ ختم کررہا ہے جس کے باعث دھوپ کی شعاعیں چھن کر آنے کے بجائے براہ راست زمین پر پڑ رہی ہیں اور درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔

    برف کے پہاڑ پگھلنے لگے

    درجہ حرارت بڑھنے کے سبب زمین پر موجود برف کے عظیم الشان پہاڑ متاثر ہیں اور حالیہ رپورٹس کے مطابق ان کے پگھلنے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے نتیجے میں سمندروں میں پانی کی مقدار مسلسل بڑھ رہی ہے اور سطح آب مسلسل بلند ہورہی ہے۔

    چند روز قبل ہی عالمی اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ زمین کا درجہ حرارت بڑھنے کے سبب قطب جنوبی میں واقع براعظم انٹارکٹیکا میں 6 ہزار مربع کلومیٹر برفانی تودہ شگاف پڑ جانے کے باعث ٹوٹ کر خطے سے علیحدہ ہوگیا۔

    Image result for cites drown prediction

    دنیا کے کئی بڑے شہر غرق ہونے کی پیش گوئیاں

    سطح سمندر بلند ہونے سے زمین کا خشک حصہ کم ہورہا ہے حتیٰ کہ کچھ اداروں نے برسوں بعد دنیا کے کئی بڑے شہر غرق آب ہونے کی پیش گوئی بھی کررکھی ہے جو کہ سمندر کنارے واقع ہیں۔

    یہ واقعی حقیت ہے کہ درجہ حرارت اگر اسی طرح بڑھتا رہا تو سمندر میں پانی کی سطح کئی انچ تک بلند ہوجائے گی اور پانی سمندر کنارے بنے شہروں میں داخل ہوجائے گا۔

    یہ بات سائنس دان اب کہہ رہے ہیں مگر 1400 برس قبل قرآن شریف میں اس بات کی طرف اشارہ کردیا گیا تھا کہ انسان اپنے اعمال اپنی ایجادات اور توانائی کے بے جا اور غیر محفوظ استعمال کی وجہ سے دنیا کا درجہ حرارت بڑھانے کا باعث بنے گا جس کی وجہ سے برف کے پہاڑ پگھل جائیں گے اور خشکی کا رقبہ کم ہوجائے گا۔

    عین ممکن ہے کہ سطح سمندر دنیا کے کئی شہروں سے بلند ہوجائے اور سمندر کا پانی جب شہروں میں داخل ہوگا تو وہ پورے کے پورے شہر سمندر کا حصہ بن جائیں گے۔

    ہمیں اس آیت پر بارہا غور کرنا ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے کس قدر کھلے الفاظ میں کہا ہے کہ ہم زمین کے کناروں کو گھٹاتے چلے آئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ مضمون پسند نہیں آیا تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • زمین کا درجہ حرارت مزید بڑھا تو  کراچی ڈوب جائے گا، ماہرین

    زمین کا درجہ حرارت مزید بڑھا تو کراچی ڈوب جائے گا، ماہرین

    کراچی:ماہرین ماحولیات نے انتباہ کیا ہے کہ زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے، یہ اگر 4 ڈگری سینٹی بھی بڑھا تو کراچی سمیت، نیویارک، شنگھائی، ممبئی اور دیگر ساحلی شہر ڈوب جائیں گے۔

    ماہرین ماحولیات نے کہا ہے کہ زمین مسلسل گرم ہورہی ہے اور اگر اس کے درجہ حرارت میں صرف 4 ڈگری سینٹی اضافہ بھی ہوگیا تو گلیشیئر پگھلنے سے سمندر میں پانی کی سطح بلند ہوجائے گی جس کے باعث سمندر کنارے آباد شہروں کے ڈوبنے کا خدشہ ہے جب کہ دنیا بھر کے ساحلی شہرو ں کی آبادی 60 کروڑ ہے۔

    ماہر ماحولیات ڈاکٹر معظم کا کہنا ہے کہ سڈنی، نیویارک، شنگھائی اور ممبئی سمیت درجہ حرارت میں اضافہ جہاں دنیا کے دیگر بڑے شہروں کو متاثر کرے گا وہیں سمندر کنارے آباد کراچی بھی اس سے بچ نہیں پائے گا اور بالخصوص اس میں موجود اولڈ سٹی ایریاز ڈوب جائیں گے۔

    اقوام متحدہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 2016ء گرم ترین سال تھا، یہ متواتر تیسرا گرم ترین سال تھا۔ بھارت اور ایران کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا تھا جبکہ ماہر ارضیات کے مطابق 2015ء میں 1.1 سے لے کر 1.98 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق 2015ء میں ایک درجہ عبور ہونے کی وجہ وہ اثرات تھے جو کاربن کے اخراج اور عالمی موسم میں تبدیلی سے مرتب ہو رہے تھے۔