Tag: زندگی

  • بہت پیارا شخص میری زندگی میں آکر جاچکا، نعیمہ بٹ

    بہت پیارا شخص میری زندگی میں آکر جاچکا، نعیمہ بٹ

    معروف اداکارہ نعیمہ بٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی زندگی میں ایک بہت پیارا شخص آچکا ہے، تاہم اب وہ شخص اس دنیا میں موجود نہیں ہے۔

    اے آر وائی کے ڈرامے ‘کبھی میں کبھی تم’ سے ناظرین کے دلوں میں گھر کرنے والی پاکستانی اداکارہ نے نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے مزاحیہ شو میں شرکت کی اور اپنی ماضی سے متعلق بھی بتایا، انھوں نے کہا کہ کوئی شخص آپ کو ایک بار ہی پیارا لگتا ہے جس سے آپ کی آنکھیں اور دل جڑ سکتا ہے۔

    نعیمہ بٹ نے کہا کہ جو پیارا شخص میری زندگی میں آیا تھا وہ اب میری زندگی میں نہیں ہے، وہ مجھے بہت زیادہ پیارا لگتا تھا، وہ اس دنیا میں موجود نہیں ہے۔

    اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ اب مجھے کوئی چاہ نہیں رہی، اس شخص کے جانے کے بعد مجھے اب کسی کے خوبصورت ہونے نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔

    نعیمہ بٹ نے کہا کہ اب مجھے کوئی بھی مل جائے تو فرق نہیں پڑتا ، اب کسی کی بھی اتنی اہمیت نہیں رہی، اب بس میری سب سے ظاہری بات چیت ہی ہوتی ہے۔

    اس سے قبل نعیمہ بٹ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمہ پرجوش میں بطور اسپیشل مہمان شریک ہوئی تھیں جہاں انھوں نے پاکستان سپر لیگ 10 کی اپنی پسندیدہ ٹیم کے بارے میں بتا تھا۔

    کبھی میں کبھی تم ڈرامے کی اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرا تعلق لاہور سے ہے تو میں شروع سے لاہور قلندرز کو سپورٹ کرتی ہوں اور چاہتی ہوں نے پی ایس ایل 10 کا ٹائٹل لاہور قلندر ہی جیتے۔

    اداکارہ نعیمہ بٹ نے مزید کہا کہ لیکن میں کچھ نامعلوم وجوہات کی بنا پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بھی حمایت کرتی ہوں اور چاہتی ہوں کہ وہ جیتیں۔

    https://urdu.arynews.tv/naeema-butt-hania-aamir-viral-ghibli/

  • اداکارہ ریشم نے زندگی کے بڑے خواب کا تذکرہ کردیا

    اداکارہ ریشم نے زندگی کے بڑے خواب کا تذکرہ کردیا

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریشم زندگی کے بڑے خواب کا تذکرہ کردیا ساتھ ہی مداحوں سے دعا کی درخواست بھی کردی۔

    اداکارہ ریشم فلموں اور ٹیلی ویژن کی ایک بڑی اسٹار ہیں، انہوں نے 1995 میں فلمی کیریئر کا آغاز فلم ’جیوا‘ سے کیا تھا اور ان کی پہلی ہی فلم نے اچھی کامیابی حاصل کی تھی، ریشم کی دیگر مشہور فلموں میں ’چور مچائے شور، گھونگھٹ، سنگم، دوپٹا جل رہا ہے، انتہا، پل دو پل، طوفان، پہلا پہلا پیار اور تڑپ‘ شامل ہیں۔

    ریشم نے فلموں کے علاوہ ٹی وی ڈراموں اور سیریلز میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے، ساتھ ہی وہ ماڈلنگ بھی کرتی دکھائی دیں، شاندار پرفارمنس پر انہوں نے متعدد ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by therealresham (@therealresham)

    ریشم ایک مخیر حضرات بھی ہیں اور وہ ہمیشہ ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کرتی رہتی ہیں اور وہ خود نیاز پکانا پسند کرتی ہیں جس کی ویڈیو وہ اکثر سوشل میڈیا پر شیئر بھی کرتی ہیں۔

    اداکارہ نے حال ہی میں ایک نجی نیوز چینل کے لیے انٹرویو دیا جہاں انہوں نے بڑے پیمانے پر کوکنگ کرنے اور لنگر بانٹنے سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔

    ریشم نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں اپنا ذاتی لنگر خانہ کھولوں تاکہ میرے دنیا سے چلے جانے کے بعد میرا لنگر خانہ میرے لیے صدقۂ جاریہ بنے، میں ایک جگہ خرید کر وہاں لنگر خانہ کھولنا چاہتی ہیں۔

    اداکارہ نے انٹرویو کے دوران اپنے مداحوں سے بھی اپنی اس خواہش سے متعلق دعا کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ میری مداحوں سے گزارش ہے وہ میرے لیے دعا کریں تاکہ میں اپنا لنگر خانہ کھول سکوں۔

    یاد رہے کہ ریشم کا نام پاکستانی فلم انڈسٹری کے نامور فنکار میں شامل ہوتا ہے، لیکن اب اداکارہ ریشم فلمی دنیا سے کنارہ کیے ہوئے ہیں، 55 سالہ ریشم تاحال شوبز انڈسٹری کے نئے چہروں کو اپنی خوبصورتی سے مات دیتے نظر آتے ہیں۔

  • زمین پر موجود زندگی کو درپیش ممکنہ خطرات کیا ہیں؟

    زمین پر موجود زندگی کو درپیش ممکنہ خطرات کیا ہیں؟

    تحریر: ملک شعیب

    نظام شمسی کے 8 سیاروں میں سے، زمین ترتیب کے لحاظ سے تیسرا چٹانی سیارہ ہے اور مشاہدہ کائنات میں صرف زمین ہی واحد سیارہ ہے جہاں زندگی موجود ہے۔ زمین پر زندگی کیسے وجود میں آئی، معدنیات کیسے وجود میں آئے، پانی کہاں سے آیا، مقناطیسی میدان کیسے بنا، فضاء کیسے بنی، پہاڑ کیسے بنے، سمندر کیسے وجود میں آئے، آتش فشاں کیسے بنے، دریا کیسے بنے اور جنگلات کیسے وجود میں آئے؟ یہ سب الگ الگ موضوعات ہیں۔

    آج میں اپنے سیارے زمین کو لاحق خطرات اور اس پر پھلنے پھولنے والی زندگی پر بات کروں گا۔

    زمین کو اپنے آغاز ہی سے بہت سی سختیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپنی ابتدا میں یہ بہت گرم تھی لیکن آہستہ آہستہ ٹھنڈی ہوتی چلی گئی اور پھر مختلف موسمی اور ارضیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرتے ہوئے اس قابل ہوئی کے زندگی نے اس پر جنم لیا۔ لیکن آج انسانی آبادی میں مسلسل اضافے، سائنسی ترقی اور وسائل کے بے دریغ استعمال کے باعث زمین اپنا قدرتی وجود آہستہ آہستہ کھو رہی ہے۔ قدرت کا ایک ایسا نظام ہے جو توازن برقرار رکھتا ہے اور اس میں خلل ڈالنے والی ہر شے کو تباہ کر دیتی ہے۔

    تاہم، ہماری زمین کو اس وقت متعدد خطرات کا سامنا ہے جو درج ذیل ہیں:

    1۔ ماحولیاتی آلودگی:

    اس وقت زمین کو سب سے زیادہ نقصان ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ بنیادی طور پر فضائی آلودگی، جو مختلف گیسوں پر مشتمل ہوتی ہے، اور انسانی صحت اور ماحولیات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ آلودگی زمین کی فضا میں موجود اوزون لہر کو کم زور کر رہی ہے اور زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ مزید برآں، آبی اور زمینی آلودگی بھی زمینی نظام کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔

    2۔ موسمیاتی تبدیلی:

    بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔ مختلف خطوں کو سمندر کی سطح میں اضافے اور موسم کی تبدیلیوں (جیسے لا نینا اور ال نینو) کی وجہ سے بے وقت بارشوں، طوفانوں اور خشک سالی جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

    3۔ جنگلات کی کٹائی:

    جنگلات کی بڑھتی ہوئی کٹائی اور خشک سالی آگ کا باعث بن رہی ہے۔ یہ زمین کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ میں اضافے اور زمین کے ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے والے جنگلی حیات اور پھول دار پودوں کے غائب ہونے کا باعث بن رہا ہے۔ یہ عمل ماحولیاتی توازن کو تباہ کر رہا ہے۔

    4۔ آبادی میں اضافہ:

    زمین پر آبادی میں مسلسل اضافہ کرہ ارض کے وسائل پر دباؤ ڈال رہا ہے، جس کے نتیجے میں خوراک، پانی اور توانائی جیسے وسائل میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

    5۔ قدرتی وسائل کا استحصال:

    آبادی میں اضافے کی وجہ سے قدرتی وسائل تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والی خشک سالی کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔ پانی کا اندھا دھند استعمال زیر زمین ذخائر کو ختم کر رہا ہے، جس سے ارضیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔

    6۔ بڑھتی ہوئی صنعتی اور سائنسی ترقی:

    سائنسی ترقی نے جہاں انسانیت کو فائدہ پہنچایا ہے، وہیں اس سے ماحولیات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ صنعتی آلودگی اور خلا میں بھیجے گئے مختلف خلائی مشنز کا رہ جانے والا ملبہ (جو زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے) زمین پر زندگی کے لیے اہم خطرات کا باعث ہے۔

    7۔ جوہری خطرات:

    جوہری ہتھیاروں کے مسلسل پھیلاؤ اور جوہری توانائی کا استعمال زمین پر موجود ہر طرح کی زندگی کے لیے شدید خطرہ ہے۔

    8۔ شہابیوں کا خطرہ:

    مریخ اور مشتری کے درمیان موجود سیارچوی پٹی میں موجود میٹیورائٹس، جن کا سائز ایک میٹر سے 800 کلومیٹر یا اس سے زیادہ ہے، زمین کے لیے خطرہ ہیں۔ یہ شہاب ثاقب زمین کے مدار میں داخل ہو سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر کرہ ارض کو تباہ کر سکتے ہیں، جیسا کہ ماضی میں الکا کے اثرات کی وجہ سے ڈائنوسار کے معدوم ہونے کا ثبوت ہے۔

    زمین پر ان بڑھتے ہوئے مسائل کی وجہ سے ہمارے سیارے پر زندگی شدید خطرے میں ہے۔ اگر حکومتوں نے ماحولیاتی اور ارضیاتی سائنس دانوں کی طرف سے اجاگر کیے گئے خطرات پر توجہ نہیں دی، تو وہ وقت دور نہیں جب زمین پر موجود زندگی سسك سسك کر ختم ہو جائے گی۔

  • مالی پریشانیوں سے تنگ نوجوان  نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، ویڈیو وائرل

    مالی پریشانیوں سے تنگ نوجوان نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، ویڈیو وائرل

    بھارت کے حیدرآباد میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، ایک شخص نے مالی پریشانیوں سے تنگ آکر واٹر ٹینک سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رامو نامی 48 سالہ شخص نے قطب اللہ پور واٹر ٹینک پر چڑھ کر اچانک بلندی سے چھلانگ لگادی۔ جس کے باعث وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی بیوی اور بچے آندھرا پردیش کے سریکاکولم میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے گئے ہوئے تھے ایسے میں رامو گھر میں تنہا تھا اور قریب میں واقع واٹر ٹینک پر چڑھ کر چھلانگ لگادی، جبکہ پولیس نے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    اس سے قبل لاہور میں باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا۔

    قتل کی یہ لرزہ خیز واردات لاہور کے فیکٹری ایریا کے علاقے میں پیش آئی جہاں باپ نے پہلے بیٹے کو قتل کیا اور پھر خود بھی اپنی جان دیدی۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے واردات پر پہنچ گئے۔ لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنی بھی جان دے دی۔

  • سائنس دانوں کی تلاش رنگ لے آئی، زمین جیسا ایک اور سیارہ دریافت ہو گیا

    سائنس دانوں کی تلاش رنگ لے آئی، زمین جیسا ایک اور سیارہ دریافت ہو گیا

    برسوں سے زمین جیسا سیارے کی تلاش میں سرگرداں رہنے والے سائنس دانوں کی تلاش رنگ لے آئی۔

    خلائے بسیط میں بہت دور فاصلے پر زمین کے حجم کے برابر ایک نیا سیارہ دریافت ہو گیا ہے، سائنس دانوں کے دریافت کردہ نئے سیارے پر انسانی زندگی کے لیے موافق درجہ حرارت پایا گیا ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سیارے کی سطح کا درجہ حرارت 42 ڈگری ہے لیکن انسانی رہائش کے لیے سیارے کے ماحول کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔

    40 نوری سال کی دوری پر واقع سیارہ ہر 12 سے 13 دن میں اپنے میزبان ستارے کے گرد چکر لگاتا ہے۔

    اس سلسلے میں جمعرات کو رائل آسٹرونومیکل سوسائٹی کے ماہانہ نوٹس میں ایک تحقیق شائع ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس نئے سیارے کا نام گلیز 12 بی (Gliese 12 b) رکھا گیا ہے۔ سائنس دانوں نے کہا کہ یہ سیارہ آج تک پایا جانے والا سب سے قریب ترین، اور انسانی منتقلی کے حوالے سے معتدل، اور زمین کے سائز کا سیارہ ہے۔

    اسے سائنس دانوں کی بین الاقوامی ٹیم نے ناسا کے Transiting Exoplanet Survey Satellite (TESS) کا استعمال کرتے ہوئے دریافت کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ ان چند چٹانی سیاروں میں سے ایک ہے جن پر انسانوں کے زندہ رہنے کا امکان موجود ہے، تاہم یہ سیارہ 40 نوری سال کے فاصلے پر ہے۔

    گلیز 12 بی زمین سے تھوڑا چھوٹا ہے، یہ ایک ایگزو پلینٹ (exoplanet) ہے، یعنی ہمارے نظام شمسی سے باہر کا سیارہ۔ یہ ایک چھوٹے اور ٹھنڈے سرخ بونے ستارے (ڈوارف اسٹار) کے گرد چکر لگاتا ہے۔ یہ سیارہ زہرہ سے بھی کچھ مماثلت رکھتا ہے، زہرہ کو اکثر زمین کا ’’جڑواں‘‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ ان میں کئی مماثلتیں ہیں۔

    سال حیرت انگیز طور پر چھوٹا

    نو دریافت سیارے کی زمین پر ایک سال محض 12.8 دن کا ہے، کیوں کہ یہ سیارہ اپنے ستارے یعنی سورج کے نہایت قریب سے چکر لگاتا ہے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین سورج سے جتنی توانائی حاصل کرتا ہے، یہ نیا سیارہ اپنے سورج سے تقریباً 1.6 گنا زیادہ توانائی حاصل کرتا ہے۔

    اور اس سیارے کی سطح کا اوسط درجہ حرارت زمین سے صرف 50 ° F زیادہ ہے۔

    مطالعے میں کہا گیا ہے کہ یہ جاننے کے لیے کہ آیا نو دریافت سیارے پر انسانی زندگی کو سہارا مل سکتا ہے یا نہیں؟ سائنس دانوں کو یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہوگی کہ کیا اس کا ماحول زمین جیسا ہے، جس کی سطح پر پانی ہو؟ کیوں کہ پانی سیارے میں رہائش کے لیے ضروری ہے۔

    تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انھیں ابھی تک اس سیارے پر موجود ماحول کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔

  • بدنام زمانہ منشیات اسمگلر خاتون کی زندگی پر سیریز بنانے کی تیاری

    بدنام زمانہ منشیات اسمگلر خاتون کی زندگی پر سیریز بنانے کی تیاری

    کولمبیا کی بدنام زمانہ منشیات اسمگلر خاتون گرزیلڈا بلانکو کی زندگی پر ایک نیٹ فلکس سیریز بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا کی بدنام زمانہ منشیات اسمگلر خاتون گرزیلڈا بلانکو کی زندگی پر سیریز  بنائی جائے گئی جس میں مرکزی کردارمعروف اداکارہ صوفیہ ورگارا ادا کر رہی ہیں۔

    ڈیلی اسٹار کے مطابق گرزیلڈا بلانکو اس دھندے میں منشیات اسمگلر پیبلو ایسکوبار کی حریف تھی، بلانکو اس قدر سفاک تھی کہ اپنے مخالف گینگز کے کارندوں کو موت کے گھاٹ اتارتے ہوئے ایک بار بھی نہیں سوچتی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق اسمگلر خاتوں نے 2 شادیاں کیں اور اپنے دونوں شوہروں کو بھی قتل کر دیا تھا،  بلانکو کے گینگ میں کام کرنے والے ایک ملزم نے بعد ازاں بتایا تھا کہ گرزیلڈا بلانکو لوگوں کو قتل کرنے کا آرڈر اس طرح دیا کرتی تھی جیسے لوگ پیزا آرڈر کرتے ہیں۔

    گرزیلڈا بلانکو نے 70 اور 80 کی دہائیوں میں منشیات اسمگلنگ سے ڈیڑھ ارب پاﺅنڈ سے زائد کی دولت کمائی، اس نے 11سال کی عمر میں 10سالہ لڑکے کو قتل کیا تھا اور یہ اس کی زندگی کی پہلی واردات تھی۔

    رپورٹس کے مطابق گرزیلڈا بلانکو کی سفاکیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس نے ایک بار ایک 2سالہ بچے کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    گرزیلڈا بلانکو نے 200 سے 2 ہزار کے درمیان لوگوں کو قتل کرایا، اب اس کی زندگی پر نیٹ فلکس سیریز کی شوٹنگ جاری ہے۔

    اداکارہ صوفیہ ورگارا کا کہنا ہے کہ اسے گرزیلڈا بلانکو بننے کے لیے روزانہ 2گھنٹے میک اپ کروانے میں لگ جاتے ہیں۔

  • 2023 میں کراچی کی سڑکوں پر موت کا راج، ٹریفک حادثات کی رپورٹ جاری

    2023 میں کراچی کی سڑکوں پر موت کا راج، ٹریفک حادثات کی رپورٹ جاری

    کراچی میں شہریوں کی سب سے زیادہ اموات ٹریفک حادثات میں ہو رہی ہیں، رواں برس اس شہر میں 1400 سے زائد شہری ٹریفک حادثات میں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، زخمیوں کی بات کی جائے تو یہ تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے اور تیز رفتاری، اس شہر میں ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں برس اس شہر میں 1400 سے زائد شہری صرف ٹریفک حادثات میں اپنی زندگی گوا بیٹھے ہیں، زخمیوں کی بات کی جائے تو یہ تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی، ٹریفک حادثات کے بیشتر زخمی تو ایسے ہیں جو زندگی بھر کے لیے معذور ہو چکے ہیں۔

    ٹریفک پولیس حکام کے مطابق حادثے میں سب سے زیادہ اموات موٹر سائیکل سواروں کی ہوتی ہے، جن مین اکثر بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلاتے ہیں۔

    شہر میں دوڑتے ہوئے تیز رفتار ڈمپر ، ٹرالرز اور مسافر بسوں کے خلاف ٹریفک پولیس کی جانب سے کارروائیاں نہ ہونے کی وجہ سے کئی شہری ان کی زد میں آکر یا تو اپنی زندگی گواہ بیٹھے یا پھر ہمیشہ کے لیے معذور ہو چکے ہیں۔

    ٹریفک پولیس حکام کے مطابق ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیز رفتاری اور غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ ہے۔

  • ’ہو کِلڈ سدھو موسے والا ‘ بھارتی گلوکار کی زندگی پر فلم یا سیریز بنانے کی تیاری

    ’ہو کِلڈ سدھو موسے والا ‘ بھارتی گلوکار کی زندگی پر فلم یا سیریز بنانے کی تیاری

    بھارتی موسیقار سدھو موسی والا کے المناک قتل اورزندگی سے متعلق آن اسکرین پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فلمساز سری رام راگھون پروڈکشن ہاؤس کی جانب سے کتاب ’ہو کِلڈ سدھو موسے والا‘ پر فلم یا سیریز بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فلمساز سری رام راگھون کے پروڈکشن ہاؤس نے گذشتہ برس پنجاب میں قتل ہونے والے گلوکار سدھو موسے والا کی زندگی پر لکھی جانے والی کتاب کے حقوق حاصل کر لیے ہیں۔

    اس حوالے سے سری رام راگھون کے پروڈکشن ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ کتاب پنجابی میوزک انڈسٹری کے پُراسرار پہلوؤں، قتل کی دل دہلا دینے والی کہانی، شہرت اور المیے کی کہانی ہے۔

    راحت فتح علی خان کا پرفارمنس کے دوران سدھو موسے والا کو خراج تحسین

    کتاب کے لکھاری جُپندرجیت سنگھ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اُن کی کتاب کے حقوق حاصل کرنے کے لیے متعدد پروڈکشن ہاؤسز نے اُن سے رابطہ کیا لیکن وہ سری رام راگھون کے ماضی کے کام سے بہت متاثر ہیں۔

    یاد رہے کہ سری رام راگھون کے پروڈکشن ہاؤس نے حال ہی میں ’اندھادھن‘ اور ’مونیکا مائی ڈارلنگ‘ جیسی فلمیں اور ’اسکوپ‘ جیسی مشہور سیریز بنائی ہے۔

    تاہم اب تک پروڈکشن ہاؤس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس کتاب پر فلم بنائی جائے گی یا سیریز۔

    خیال رہے کانگریس کے رکن گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 میں بھارت پنجاب کے ضلع مانسہ میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا اور وہ موقعے پر ہی دم توڑ گئے تھے۔

    انڈین اداروں کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ سدھو موسے والے کے قتل کا ماسٹر مائنڈ بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی تھا جبکہ کینیڈا میں مقیم اس کا قریبی ساتھی گولڈی برار بھی اس کیس میں زیر تفتیش رہا ہے۔

  • پنکج ترپاٹھی اپنی زندگی کے دکھ بھرے قصے کیوں نہیں سُناتے؟

    پنکج ترپاٹھی اپنی زندگی کے دکھ بھرے قصے کیوں نہیں سُناتے؟

    بھارتی اداکار پنکچ ترپاٹھی نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے قصے سُنانے پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ پھر لوگ پھر ویڈیو کلپس پر میوزک لگا کر ریلز بناتے ہیں۔

    انڈین ایکسپریس کے مطابق پنکج ترپاٹھی نے ایک تقریب کے دوران اپنی نجی زندگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ 23 برس تک میری پرورش ایک گاؤں میں ہوئی اور میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ میں کل ہی سوچ رہا تھا کہ جب بھی میں کسی ہوٹل جاتا ہوں تو ان کو کہتا ہوں کہ کھانا کم مقدار میں لائیں کیونکہ مجھے بالکل پسند نہیں کہ کھانا ضائع ہو لیکن وہ ہمیشہ ہی زیادہ دے دیتے ہیں اور پھر مجھے زیادہ کھانا پڑتا ہے۔

    اداکار نے کہا کہ میں اب غریب نہیں رہا لیکن ذہنی طور پر آج بھی مڈل کلاس شحص ہی ہوں، انہوں نے اپنے گاؤں کے قصے سنانے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے والد کے پاؤں پر زخم ہونے کے باوجود کھیتوں میں کام کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

    پنکج ترپاٹھی نے ساؤتھ انڈین فلموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    انہوں نے کہا کہ میں  یہ کہانیاں نہیں سُناتا کیونکہ لوگ سمجھیں کہ میں ان کی ہمدریاں سمیٹنے کی کوشش کر رہا ہوں، جب بھی ہم کسی کمزور کی کہانی سُناتے ہیں تو لوگ اُس کے پیچھے میوزک لگا کر ریلز بنا دیتے ہیں۔‘

    47 برس کے پنکج ترپاٹھی بھارتی ریاست بہار کے چھوٹے سے گاؤں گوپال گنج میں پیدا ہوئے انہوں نے اپنے کیریئر میں درجنوں بڑی فلموں میں کام کیا ہے لیکن فلم ’گینگز آف واسع پور‘ اور سیزیز ’مرزا پور‘ نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پُہنچا دیا۔

    پنکج ترپاٹھی آخری حال ہی میں فلم ’فقرے 3‘ میں جلوہ گر ہوئے تھے اور اسی سال ان کی دو فلمیں ’ستری 2‘ اور ’میں اٹل ہوں‘ ریلیز ہوں گی۔

  • مومل شیخ کی زندگی کا مشکل وقت کون سا تھا؟

    مومل شیخ کی زندگی کا مشکل وقت کون سا تھا؟

    معروف اداکارہ مومل شیخ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں بے حد جدوجہد کی ہے اور مشکل وقت بھی گزارا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ مومل شیخ نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان سحور میں شرکت کی اور اپنی زندگی کے بارے میں بتایا۔

    مومل کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی کا مشکل وقت ان کے بچپن کا تھا جب انہیں تعلیم مکمل کرنے کے لیے مشکل حالات کا سامنا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ والد کی چونکہ مستقل آمدنی نہیں تھی، ڈراموں اور فلموں کے پیسے رک رک کر آتے تھے تو اکثر ان کے اسکول کی فیس ادا نہیں ہو پاتی تھی۔

    مومل نے کہا کہ فیس کی ادائیگی نہ کرنے کے سبب اکثر وہ اور ان کے بھائی کلاس سے باہر کھڑے ہوتے تھے۔

    بعد ازاں وہ نیویارک جا کر تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھیں لیکن والد کے پاس پیسے نہیں تھے، تب انہوں نے کہا کہ وہ صرف فیس کے پیسے دے دیں، رہائش اور بقیہ اخراجات وہ خود پورے کرلیں گی۔

    مومل کا کہنا تھا کہ بیرون ملک رہتے ہوئے انہوں نے مختلف نوکریاں کیں اور اپنی تعلیم مکمل کی۔