Tag: زندگی کا خاتمہ

  • شادی کے چند گھنٹے بعد ہی دلہن نے زندگی کا خاتمہ کر لیا

    شادی کے چند گھنٹے بعد ہی دلہن نے زندگی کا خاتمہ کر لیا

    شادی کو 2 افراد کی نئی زندگی کی شروعات کہا جاتا ہے مگر ایک دلہن نے شادی کے چند گھنٹے بعد ہی اپنی زندگی کا ہی خاتمہ کر لیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا۔ دلہن کی خودکشی کا سن کر سب حیران رہ گئے اور شادی کا گھر ماتم کدہ میں تبدیل ہو گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ضلع ستیہ سائی میں والدین کی اکلوتی بیٹی 22 سالہ ہرشیتا کی شادی کرناٹک کے گاؤں دببوری پلی کے رہائشی ناگیندر سے ہوئی پیر کے روز دھوم دھام سے ہوئی تھی اور دولہا دلہن دونوں خوش دکھائی دے رہے تھے۔

    دولہا سمیت باراتیوں نے رات دلہن کے گاؤں میں ہی قیام کرنا تھا اور لڑکی والے اس کے انتظامات میں لگے ہوئے تھے۔ اسی دوران ہرشیتا (دلہن) کمرے میں گئی اور دروازہ اندر سے بند کر لیا۔

    جب وہ کافی دیر تک واپس نہ آئی تو گھر والے اور دیگر رشتہ دار کمرے کا دروازہ توڑ کر داخل ہوئے تو اندر کا منظر دیکھ کر سب کی چیخیں نکل گئیں کیونکہ دلہن کی لاش کمرے کی چھت سے جھول رہی تھی۔ ہرشیتا نے کمرے میں خود کو بند کرنے کے بعد پھندا لگا کر خودکشی کر لی تھی۔

    اہلخانہ فوری طور پر اس کو قریبی سرکاری اسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق خودکشی کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں اور دلہن کے اہلخانہ سمیت رشتہ دار ہرشیتا کی موت سے صدمے کے ساتھ اس کے یہ انتہائی قدم اٹھانے پر حیران ہیں۔

    گزشتہ سال شادی سے متعلق ایک افسوسناک واقعہ مصر میں پیش آیا تھا، جہاں دلہن رخصت ہو کر سسرال پہنچی تھی، لیکن سسرال  کے گھر میں قدم رکھتے ہی انتقال کر گئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/sudden-death-of-the-bride-in-laws-house/

  • چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، خط میں کسے ذمے دار ٹھہرایا؟

    چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، خط میں کسے ذمے دار ٹھہرایا؟

    نوجوان چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران فراڈ اور شدید بلیک میلنگ سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    ممبئی میں 32 سالہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے منگل کے روز خودکشی کرلی، مبینہ طور پر گزشتہ چند مہینوں میں اسے 3کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کی ادائیگی کے لیے بلیک میل کیا گیا تھا، سی اے نوجوان نے اپنی خودکشی نوٹ میں اپنی موت کے لیے دو لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرایا –

    راج لیلا مورے نامی نوجوان نے خودکشی سے قبل لکھے جانے والے خط میں دو لوگوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے اس کی فحش ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلانے کی دھمکی دی تھی۔

    راج لیلا مورے نے زہر کھا کر انتہائی قدم اٹھایا اور تین صفحات پر مشتمل ایک خودکشی کا نوٹ چھوڑا جس میں راہول پروانی اور صبا قریشی پر گزشتہ 18 ماہ کے دوران کروڑوں روپے اینٹھنے کا الزام لگایا گیا۔

    ملزمان مورے کی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری اور اس کی زیادہ تنخواہ والی نوکری سے واقف تھے، انھوں نے مورے کو دھمکیاں دے کر کمپنی کے اکاؤنٹ سے ان کے ذاتی اکاؤنٹس میں بڑی رقم منتقل کرنے پر مجبور کیا۔

    دونوں نے راج لیلا مورے سے زبردستی ایک لگژری کار بھی چھین لی، حکام کو نوجوان کے کمرے سے تین صفحات پر مشتمل ایک خودکشی نوٹ ملا، جس میں ایک صفحہ اس کی والدہ کے نام تھا۔ نوٹ میں، اس نے معافی مانگی اور اپنے اہل خانہ سے اپنا خیال رکھنے کی تاکید کی۔

    دوسرے صفحے پر، مور نے اپنے ساتھیوں کو لکھا، "دیپا لاکھانی، آج میرے پاس معافی مانگنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں، کیونکہ میں نے آپ کا اعتماد توڑا ہے لیکن یقین کیجیے، یہ آخری بار تھا۔”

    میرا آپ کے اعتماد کو توڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا میں نے جو بھی دھوکہ دہی کی ہے، وہ میں نے خود کی ہے، کسی اور کو کچھ معلوم نہیں تھا۔ میں نے اکاؤنٹ کے اسٹیٹمنٹ میں ہیرا پھیری نہیں کی۔

    شیوتھا اور جئے پرکاش قطعی طور پر پتا نہیں تھا کہ کیا ہورہا ہے، برائے مہربانی ان کے خلاف کارروائی نہ کریں۔

    پولیس نے خط میں نامزش کیے گئے دونوں افراد کے خلاف بھتہ خوری اور خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    https://urdu.arynews.tv/an-indian-chartered-accountant-quit-his-20-lakh-job/

  • میاں بیوی نے ٹرین کے آگے لیٹ کر زندگی کا خاتمہ کرلیا

    میاں بیوی نے ٹرین کے آگے لیٹ کر زندگی کا خاتمہ کرلیا

    فیصل آباد میں بھائی والا پھاٹک کے قریب میاں بیوی نے ٹرین کے نیچے آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے رہائشی پاور لوم ورکر ساجد اور اس کی بیوی عدیل ٹاؤن کے رہائشی تھے، دونوں کی تین ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول میاں بیوی ساجد اور رضیہ کی لاشیں الائیڈ اسپتال منتقل کردی گئی ہیں، ساجد نے بھائی زاہد کو فون کر کے خود کشی کرنے کی اطلاع دی تھی۔

    پولیس کے مطابق دونوں لاہور جانے والی بدر ایکسپریس کے آگے لیٹ گئے تھے اور زندگی کا خاتمہ کرلیا، مزید تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    اس سے قبل لاہور میں پیش آنے والے ایک اور واقعے میں سابق کسٹم افسر نے اہلیہ کوگولیاں مار کر قتل کردیا اور بعد میں خودکشی کرلی، پولیس نے جائے وقوع سے عثمان کا لائسنس یافتہ پستول برآمد کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں سندر کے علاقے میں سابق کسٹم افسر نے اہلیہ کو قتل کر کے خودکشی کرلی۔

    پولیس نے بتایا کہ 36 سالہ عثمان ارشد نے ایک سال قبل پسند کی شادی کی تھی، عثمان نے رات کے آخری پہر پہلے بیوی کو 4 گولیاں ماریں اور پھر خودکشی کی۔

    فائرنگ اورچیخوں کی آوازیں سن کر محلہ داروں نے پولیس کواطلاع دی، جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی تاہم عثمان ارشد نے موقع پر دم توڑا جبکہ اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔

    کراچی میں زلزلوں کی حالیہ لہر، ماہرین نے خبردار کردیا (آڈیو پوڈ کاسٹ)

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ خاتون کی حالت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث انتہائی تشویشناک ہے تاہم پولیس نے جائے وقوع سے عثمان کا لائسنس یافتہ پستول برآمد کرلیا اور مزید تحقیقات جاری ہے۔

  • گھر والوں کا شادی سے انکار، پریمی جوڑے نے زندگی کا خاتمہ کرلیا

    گھر والوں کا شادی سے انکار، پریمی جوڑے نے زندگی کا خاتمہ کرلیا

    بھارت کے تلنگانہ میں رونما ہونے والے ایک افسوسناک واقعے میں پریمی جوڑے نے اجتماعی طور پر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست تلنگانہ کے کریم نگر میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ضلع کے چپہ دنڈی منڈل کے رہنے والے پریمی جوڑے 24 سالہ ارون کمار اور 21 سالہ الیکھیا نے ایروکالا واڈا میں اپنے مشترکہ دوست کے گھر میں انتہائی قدم اُٹھالیا۔

    ارون کمار پیشہ سے لیب ٹکنیشن کے طور پر کریم نگرٹاؤن کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں کام کرتا تھا، یہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور شادی کرنا چاہتے تھے تاہم گھروالوں نے اس شادی سے انکار کردیا تھا، جس پر مایوسی کے عالم میں ان دونوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لے لیا ہے اور معاملے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    اس سے قبل بھارت کے میرٹھ میں ایک اور انتہائی دلخراش واقعہ رونما ہوا، 10 ویں جماعت کی طالبہ نے ہراسانی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بچی کے اہل خانہ نے محلے کے ایک نوجوان پر خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا ہے، پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مقتولہ کے والدین غریب مزدور پیشہ ہیں، جو جمعرات کے روز مزدوری کرنے گئے ہوئے تھے، طالبہ گھر میں اکیلی تھی۔ اسی دوران اس نے انتہائی قدم اُٹھالیا۔

    پڑوسی کے گھر جانے پر سفاک باپ نے 5 سالہ بیٹی کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے

    بھارتی میڈیا کے مطابق گھر والے گھر پہنچے تو دروازہ اندر سے بند تھا، اسے توڑ کر اندر داخل ہوئے تو بچی کی لاش پھندے سے لٹک رہی تھی۔ پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل نہ ملنے پر انتہائی قدم اُٹھالیا

    دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل نہ ملنے پر انتہائی قدم اُٹھالیا

    بھارت میں تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے کورٹلہ منڈل میں ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا، دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل فون نہ ملنے پر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کورٹلہ کی رہنے والی 16 سالہ اسپورتی نامی طالبہ نے اپنی ماں سے موبائل فون طلب کیا تا کہ وہ تعلیمی مواد ڈاؤن لوڈ کر سکے۔

    رپورٹس کے مطابق ماں نے فون دینے سے انکار کیا تو طالبہ شدید مایوسی کا شکار ہوگئی، ذہنی دباؤ میں آ کر اس نے انتہائی قدم اٹھایا اور خودکشی کرلی۔

    پولیس کے مطابق معاملے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں تاکہ مزید تفصیلات سامنے آ سکیں۔

    اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ بھارت میں مغربی بنگال کے ایک کھیت سے لاپتہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد ہوئی تھی، بچی کو زیادتی کے بعد قتل کئے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ آٹھویں جماعت کی طالبہ 9 جنوری سے لاپتہ تھی۔ بچی کے اہل خانہ نے تین دن بعد 12 جنوری کو گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کی لاش برآمد کرلی گئی ہے، متاثرہ کے والدین کی شکایت کی بنیاد پر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ کے والدین نے جب سے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی، پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی تھی۔ گزشتہ روز شام کو اطلاع ملی کے متاثرہ لڑکی کی برہنہ لاش گھر کے قریب کھیت میں موجود ہے۔

    متاثرہ کے والدین نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی 9 جنوری کی دوپہر کو کچھ مقامی نوجوانوں کے بلانے کے بعد گھر سے باہر گئی تھی۔ وہ تب سے لاپتہ تھی۔

    کزن کی شادی میں ڈانس کرتے ہوئے خاتون کی موت

    لڑکی کے گھر کے ایک فرد کا کہنا تھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ پہلے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور پھر اس کی لاش کو دفن کر دیا گیا۔ ہم مجرموں کا جلد سے جلد سراغ لگانے اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

  • بینک میں ملازمت پیشہ لڑکی نے زندگی کا خاتمہ کیوں کیا؟ اہم انکشاف

    بینک میں ملازمت پیشہ لڑکی نے زندگی کا خاتمہ کیوں کیا؟ اہم انکشاف

    بھارت میں حیدرآباد کے فلم نگر کے علاقے میں 23 سالہ کشمیری خاتون، بینک آف امریکہ کی ملازم، ارم نبی ڈارنے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بھارت کی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارم نبی ڈارجموں کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ملاپورہ گاؤں کی رہائشی تھیں اور کچھ عرصے سے حیدرآباد میں ملازمت کے سلسلے رہائش پذیر تھیں۔

    جنوری میں ارم نبی ڈار اپنے کام کے باعث حیدرآباد منتقل ہوئی تھیں اور تولی چوکی کے علاقے میں ایک فلیٹ میں رہ رہیں تھیں، اُن کے ساتھ ایک قریبی رشتہ دار عبدالمغنی بھی مقیم تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ارم کا جموں و کشمیر کے ایک نوجوان کے ساتھ گہرا تعلق تھا، اکثر ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد اس سے بات کیا کرتی تھی، دونوں کے درمیان کسی بات پر اختلافات پیدا ہوگئے تھے، جس کے باعث ارم ڈپریشن کا شکار تھی۔

    نوجوان کے رویے سے دل برداشتہ ہو کر ارم نے اپنے کمرے میں مبینہ طور پر زندگی کا خاتمہ کرلیا، اگلے دن جب ارم دفتر کے کام کے لیے لاگ ان نہیں ہوئیں تو اُن کے منیجر نے رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر موبائل بند تھا۔

    شوہر نے بیوی کو قتل کرکے لاش جلادی، وجہ سامنے آگئی؟

    بینک منیجر نے ارم کے رشتہ دار عبدالمغنی کو اس حوالے سے اطلاع دی جس نے فوراً اپارٹمنٹ جا کر کمرے میں دیکھا تو ارم لاش کمرے میں موجود تھی، فوری طور پر فلم نگر پولیس کو اطلاع دی گئی اور 108 ایمبولینس کو طلب کیا گیا۔ طبی عملے نے موقع پر پہنچ کر ارم کو مردہ قرار دے دیا۔ فلم نگر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • حالات سے تنگ آکر ماں باپ نے انتہائی قدم اُٹھالیا

    حالات سے تنگ آکر ماں باپ نے انتہائی قدم اُٹھالیا

    حیدرآباد: بھارت کے حیدرآباد کے جیڈی مٹلہ علاقہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک جوڑے نے اپنے دو بچوں کو مبینہ طور پر قتل کر دیا اور بعد ازاں اپنی بھی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق منچریال سے تعلق رکھنے والے جوڑے وینکٹیش اورورشنی کے دو بچے 11سالہ رشی کانت اور 3سالہ ویہت تھے۔

    یہ خاندان گاجولارامارم علاقہ کے ایک اپارٹمنٹ میں رہائش اختیار کئے ہوئے تھا، گزشتہ روز فلیٹ سے چاروں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔

    جیڈی مٹلہ پولیس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وہاں پہنچی اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کردیا، اس سلسلہ میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    اس سے قبل لاہور میں باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا۔

    قتل کی یہ لرزہ خیز واردات لاہور کے فیکٹری ایریا کے علاقے میں پیش آئی جہاں باپ نے پہلے بیٹے کو قتل کیا اور پھر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    شہری کو ٹرین سے بچانے کی سنسنی خیز ویڈیو وائرل

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے واردات پر پہنچ گئے۔ لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کیے۔

  • مالی پریشانیوں سے تنگ نوجوان  نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، ویڈیو وائرل

    مالی پریشانیوں سے تنگ نوجوان نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، ویڈیو وائرل

    بھارت کے حیدرآباد میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، ایک شخص نے مالی پریشانیوں سے تنگ آکر واٹر ٹینک سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رامو نامی 48 سالہ شخص نے قطب اللہ پور واٹر ٹینک پر چڑھ کر اچانک بلندی سے چھلانگ لگادی۔ جس کے باعث وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی بیوی اور بچے آندھرا پردیش کے سریکاکولم میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے گئے ہوئے تھے ایسے میں رامو گھر میں تنہا تھا اور قریب میں واقع واٹر ٹینک پر چڑھ کر چھلانگ لگادی، جبکہ پولیس نے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    اس سے قبل لاہور میں باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا۔

    قتل کی یہ لرزہ خیز واردات لاہور کے فیکٹری ایریا کے علاقے میں پیش آئی جہاں باپ نے پہلے بیٹے کو قتل کیا اور پھر خود بھی اپنی جان دیدی۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے واردات پر پہنچ گئے۔ لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنی بھی جان دے دی۔

  • زمین سے زندگی کا خاتمہ؟ ماہرین نے خبردار کر دیا

    زمین سے زندگی کا خاتمہ؟ ماہرین نے خبردار کر دیا

    سائنس دان برسوں سے اس سوال کا جواب کھوج رہے ہیں کہ زمین سے زندگی کا خاتمہ کب ہوگا۔

    جاپانی اور امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایک ارب سال میں زمین پر موجود زیادہ تر زندگی کا صفایا ہو جائے گا۔

    ماہرین نے ایک تحقیقاتی مطالعے میں پیش گوئی کی ہے کہ ایک ارب سال کے عرصے میں ماحولیاتی آکسیجن کی سطح میں انتہائی کمی آ جانے سے زمین کی زیادہ تر زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

    جاپان اور امریکا کے محققین نے اس سلسلے میں ایک ماڈل کے ذریعے یہ دکھایا ہے کہ کس طرح مختلف حیاتیاتی، آب و ہوا اور ارضیاتی عمل کی روشنی میں ہمارے سیارے کی فضا بدلے گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آکسیجن میں شدید کمی (Deoxygenation) دراصل سورج سے بڑھتی ہوئی توانائی کے بہاؤ کے نتیجے میں ہوگا، کیوں کہ اس سے زمین مزید روشن ہو جائے گی، اس کی سطح کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو جائے گا اور فوٹو سنتھیسز (ضیائی تالیف) میں کمی آ جائے گی۔

    ماہرین کے مطابق تقریباً ایک ارب سال میں ڈی آکسی جنیشن ماحول کو غیر مہربان بنا دے گا اور زمین میتھین گیس سے بھرپور مرکب والی ابتدائی حالت میں لوٹ جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ زمین کا یہ انجام اُس نام نہاد ’مرطوب گرین ہاؤس صورت حال‘ کی آمد سے بھی قبل واقع ہوگا، جس میں سیارے کے ماحول سے پانی ناقابل تلافی طور پر نکل جائے گا۔

    ماہرین نے بتایا کہ ماحولیاتی آکسیجن رہائش والے سیاروں کی مستقل حقیقت نہیں ہے، جس کی وجہ سے ہم دوسری دنیاؤں میں زندگی کی تلاش میں رہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق 2.4 بلین سال قبل زمین کی فضا میتھین، امونیا، پانی کے بخارات اور غیر عامل گیس نیین سے بھرپور تھی، لیکن اس میں فری آکسیجن کی کمی تھی، اور پھر زمین پر آکسیجنیشن کا عظیم عمل شروع ہو گیا، جس کے دوران سمندروں میں رہنے والے سیانو بیکٹیریا نے فوٹو سنتھیسز کے ذریعے قابل ذکر مقدار میں آکسیجن پیدا کرنی شروع کر دی، اور یوں فضا میں بڑا بدلاؤ آ گیا۔

  • خود کُشی کی چوتھی کوشش میں‌ کام یاب سلویا کی درد ناک کہانی!

    خود کُشی کی چوتھی کوشش میں‌ کام یاب سلویا کی درد ناک کہانی!

    کچھ لوگوں کا کہنا تھاکہ سلویا نے خود کُشی نہیں کی تھی، اور اس کی موت ایک حادثے کے سبب ہوئی، لیکن سوال یہ ہے کہ اس نے اپنے کمرے کا دروازہ کیوں مقفل کیا تھا؟ وہ تو اس کی عادی نہیں تھی۔

    یہی نہیں بلکہ اس درد ناک موت کو خود کُشی ماننے کے سوا کوئی راستہ یوں بھی نہیں بچتا تھا کہ سلویا پہلے بھی تین مرتبہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کرچکی تھی۔ وہ ذہنی مرض کا شکار رہی تھی اور ماہرِ نفسیات سے علاج بھی کروایا تھا، مگر ڈپریشن سے مکمل نجات نہیں مل سکی تھی اور فقط 30 سال کی عمر میں موت کو گلے لگا لیا۔

    سلویا پلاتھ نے ایک منفرد شاعرہ اور باکمال ادیب کی حیثیت سے کم عمری میں شہرت حاصل کر لی تھی۔ وہ امریکا میں 27 اکتوبر 1932 کو پیدا ہوئی۔ والد ایک کالج میں پروفیسر اور ماہرِ حشرات تھے۔ سلویا شروع ہی سے فطرت اور مناظر میں کشش محسوس کرتی تھی۔ زندگی کے ابتدائی برسوں ہی میں اس نے اپنے اندر ایک شاعرہ دریافت کرلی۔ 18 سال کی عمر میں ایک مقامی اخبار میں اس کی پہلی نظم شایع ہوئی۔ بعد کے برسوں میں نثر کی طرف متوجہ ہوئی اور آغاز بچوں کے لیے کہانیاں لکھنے سے کیا۔ پھر ایک ناول The Bell Jar بھی لکھ ڈالا جو اس کی شہرت کا سبب بنا۔

    کہتے ہیں کہ اس ناول کے چند ابواب سلویا پلاتھ کی ذاتی زندگی کا عکس ہیں۔ اس کی نظموں کا پہلا مجموعہ 1960 میں شایع ہوا۔ دیگر شعری مجموعے سلویا کی الم ناک موت کے بعد کے برسوں میں شایع ہوئے۔ اس امریکی تخلیق کار کی نظموں کا متعدد زبانوں میں ترجمہ ہوا جن میں اردو بھی شامل ہے۔ بعدازمرگ اسے پلٹزر پرائز دیا گیا۔

    سلویا پلاتھ کی نجی زندگی اتار چڑھاؤ اور تلخیوں سے بھری پڑی ہے۔ مشہور برطانوی شاعر ٹیڈ ہیوگس سے شادی اور دو بچوں کی ماں بننے کے بعد جب یہ رفاقت تلخیوں کی نذر ہوکر ختم ہوئی تو حساس طبع اور زود رنج سلویا خود کو سمیٹ نہ پائی۔ خیال ہے کہ ماضی کی تکلیف دہ یادوں نے اسے موت کو گلے لگانے پر اکسایا ہوگا۔ یہ 1963 کی بات ہے جب وہ ایک روز مردہ پائی گئی۔