Tag: زندگی کے آخری ایام

  • پاکستان میں موجود واحد سائبیرین ٹائیگر کی زندگی کے آخری ایام

    پاکستان میں موجود واحد سائبیرین ٹائیگر کی زندگی کے آخری ایام

    پاکستان کا سب خوبصورت اور واحد سائیبرین ٹائیگر اپنی زندگی کے آخری ایام وائلڈ لائف فاریسٹ پارک مری میں گزار رہا ہے۔

    مری وائلڈ لائف فاریسٹ پارک میں موجود اس سائیبرین ٹائیگر کو 17 سال قبل سائیبریا سے پاکستان لایا گیا تھا،

    محکمہ وائلڈ لائف مری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ابرار چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ غذا میں ہم اسے بکرے گائے اور مرغی کا گوشت دیتے ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ اسے بغیر ہڈی کا گوشت دیں کیونکہ یہ اپنی طبعی عمر پوری کرچکا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ اپنے بڑھاپے کی زندگی گزار رہا ہے اور برفباری کے موسم میں جہاں دیگر جانور پریشان ہوجاتے ہیں یہ اس موسم کو بہت انجوائے کرتا ہے، ہم اس کی صحت کا خصوصی طور پر خیال رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : درجنوں ٹائیگرز مرغی کا گوشت کھانے کے بعد مرگئے

    قدرتی ماحول اور گھنے جنگل اسے اپنے شاہانہ انداز سے گھومتا پھرتا دیکھنے والوں کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ کسی فلم کا منظر ہو، ملک بھر سے مری آنے والے سیاح اس ٹائیگر کے جاہ و جلال کو دیکھ کر اس کے گرویدہ ہوجاتے ہیں۔

  • عرفان آخری ایام میں خود کو لوری سناتے تھے! وشال بھردواج کا انکشاف

    عرفان آخری ایام میں خود کو لوری سناتے تھے! وشال بھردواج کا انکشاف

    بالی وڈ ہدایت کار وشال بھردواج نے انکشاف کیا ہے کہ عرفان خان زندگی کے آخری ایام میں اپنے درد کو کم کرنے کے لیے خود اپنے آپ کو لوری سناتے تھے۔

    عرفان خان کے 2020 میں اس دارفانی سے کوچ کرجانے تک وہ اور وشال ایک دوسرے کے بہت اچھے دوست اور رابطے میں تھے۔ ایک انٹرویو کے دوران وشال بھردواج نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس عرفان خان کے آخری دنوں کی وائس ریکارڈنگ موجود ہے۔

    معروف ہدایت کار نے کہا کہ میرے پاس اب بھی ان کی ریکارڈنگ موجود ہے۔ اپنے آخری دنوں میں، وہ بہت زیادہ تکلیف میں رہے ہونگے، اس لیے وہ سو نہیں سکتے تھے۔

    وشال نے بتایا کہ عرفان خود اپنے آپ کو لوری سناتے تھے اور مجھے وہ ریکارڈنگ بھیجتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ اب آپ کو میری اداکاری کے ساتھ میرا گانا بھی سنا پڑیگا وشال صاحب۔

    انھوں نے بتایا کہ عرفان لندن سے میرے ساتھ رابطے میں تھے، میری ان سے بات ہوتی رہتی تھی۔ ہمیں امید تھی کہ وہ واپس ممبئی آکر پھر سے کام کا آغاز کریں گے مگر ایسا نہ ہوسکا۔

    واضح رہے کہ دار فانی سے کوچ کرجانے والے اداکار عرفان خان اور معروف ہدایت کار وشال بھردواج نے کافی عرصے ساتھ کام کیا ہے۔ تاہم 2003 میں ریلیز ہونے والی فلم مقبول کے بعد دنوں کو شہرت ملی۔

    اس فلم کے بعد عرفان خان اتنے مشہور ہوئے کہ وہ عالمی سطح کے اداکار بن گئے اور انھوں نے کئی ہالی وڈ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے جبکہ وشال نے بھی گزرتے عرصے میں بالی وڈ میں اپنی ہدایت کاری کا لوہا منوالیا۔