Tag: زندگی

  • ان 7 عناصر سے چھٹکارہ زندگی آسان بنانے میں معاون

    ان 7 عناصر سے چھٹکارہ زندگی آسان بنانے میں معاون

    آج کی زندگی کچھ عرصہ قبل کی زندگی سے بہت مختلف ہے۔ پرانے دور کی زندگی کسی حد تک مشکل اور سہولیات سے عاری تھی۔ آج ہماری دسترس میں ساری دنیا موجود ہے۔ ہماری زندگی کو آسان کرنے والی بے شمار سہولیات اور آسائشیں ہیں۔

    لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہماری زندگی سے وہ خوشی ناپید ہوچکی ہے جو پچھلے وقتوں میں ایک مشکل اور تکلیف دہ زندگی گزار کر بھی لوگوں کو میسر تھی۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی کو ایسی بہت سی بے مقصد چیزوں میں الجھا لیا ہے جن کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ چیزیں پرانے وقت میں لوگوں کو میسر نہیں تھیں۔ آج کے دور میں یہ بنیادی اشیا میں شمار ہوتی ہیں لیکن در حقیقت یہ ہماری زندگی کو پیچیدہ اور پریشان کن بنا رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر ہم اپنی زندگی سے کچھ بے مقصد اور منفی عناصر کو خارج کردیں تو ہماری زندگی کافی حد تک آسان اور سادہ ہوجائے گی اور ہم خوشی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ دیکھتے ہیں وہ کیا عناصر ہیں۔

    :منفی خیالات سے چھٹکارہ

    negative-thoughts

    پرانے زمانے میں جب لوگ آپس میں ایک دوسرے سے جڑ کر رہتے تھے تب وہ ایک دوسرے کی خوشیوں میں خوش اور غموں میں غمزدہ ہوتے تھے۔ وہ کم ہی کسی کے بارے میں منفی خیالات رکھتے تھے۔

    یہ حقیقت ہے کہ جب آپ منفی خیالات جیسے غصہ، حسد اور انتقام کو اپنے اندر جگہ دیں گے تو یہ آپ کی صلاحیتوں اور دماغی توانائی کو کھا جائیں گے۔ آپ چاہ کر بھی خوش نہیں ہوسکیں گے۔ لہٰذا سب سے پہلے تو اپنی زندگی سے منفی خیالات کا خاتمہ کریں۔

    :اسکرینوں سے دور رہیں

    screen

    ہماری زندگی بہت سی اسکرینوں کی مرہون منت ہوچکی ہے۔ موبائل کی اسکرین، کمپیوٹر کی اسکرین، ٹی وی کی اسکرین۔ جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ضروری ہے لیکن اسے اپنی زندگی پر حاوی کرنا اور دن کا بڑا حصہ اسے دینا ہرگز دانش مندی نہیں۔

    ان اسکرینوں کا عمل دخل اپنی زندگی میں کم کریں۔ یقیناً یہ زندگی کی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔

    :کم الفاظ کا استعمال

    talk

    گفتگو کرتے ہوئے سوچیں کہ آپ نے جو الفاظ ادا کیے کیا وہ بامعنی ہیں؟ کیا انہوں نے سننے والوں پر خوشگوار اثرات مرتب کیے؟ اگر نہیں، تو بے مقصد الفاظ کو اپنی زندگی سے خارج کردیں اور ہمیشہ اسی وقت گفتگو کریں جب آپ کے پاس کہنے کے لیے معلوماتی اور بامقصد الفاظ ہوں۔

    :مادی اشیا ضروری نہیں

    shopping

    وسیع و عریض گھر، لمبی گاڑیاں، برانڈڈ کپڑے، جوتے، مہنگے موبائل زندگی میں خوشیاں نہیں لاسکتے۔ اگر آپ کے پاس یہ سب نہیں ہے تو ان کو حاصل کرنے کی انتھک جدوجہد چھوڑ دیں۔

    اگر آپ کے پاس یہ سب موجود ہے تو ان کو غیر اہم سمجھیں اور اہمیت اپنے آپ اور اپنے آس پاس موجود افراد کو دیں۔

    :اچھی غذا کا استعمال

    food

    ایک مقولہ ہے، ’ہم وہی ہیں جو ہم کھاتے ہیں‘۔ غیر معیاری و غیر متوازن غذائی اشیا ہمیں جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر بیمار کرسکتی ہیں۔ کم کھائیں مگر اچھا اور متوازن کھائیں۔

    :زندگی کے مقاصد کو کم کریں

    goals

    ہر شخص سب کچھ حاصل نہیں کرسکتا لہٰذا اپنی زندگی کے لیے بہت زیادہ مقاصد طے مت کریں۔ ایک مقصد کے تحت زندگی گزارنا اچھی عادت ہے لیکن یاد رکھیں اگر آپ یہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے تو یہ آپ کی زندگی کا اطمینان اور خوشی چھین لیں گے۔

    وہی مقاصد طے کریں جنہیں آپ حاصل کرسکتے ہوں۔

    :خود کو وعدوں سے آزاد کریں

    commitments

    جو لوگ ہماری زندگی میں اہم نہیں ان سے وعدے وعید مت کریں۔ اگر آپ وہ وعدے پورے نہ کر سکے تو آپ شرمندگی کا شکار ہوں گے، اور اگر پورے کرنا چاہیں گے تو اس کے یے آپ کو اپنا اچھا خاصا وقت صرف کرنا پڑے گا۔

    وہ وقت آپ اپنے قریبی عزیزوں اور پیاروں کے ساتھ گزار سکتے ہیں۔

  • ظاہری شخصیت تباہ کرنے والی مردانہ لباس میں غلطیاں

    ظاہری شخصیت تباہ کرنے والی مردانہ لباس میں غلطیاں

    کسی شخص سے ملتے ہوئے پہلا تاثر اس کی ظاہری شخصیت کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ ابتدا میں کسی شخص کو دیکھ کر ہی اس کے لیے خوشگوار یا ناگوار تاثر ابھرتا ہے اور اس میں سب سے بڑا ہاتھ لباس اور حلیے کا ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس کی بات چیت، خیالات، انداز نشست و برخاست کو پرکھنے کا موقع آتا ہے۔

    اس نظریے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کا لباس اور ظاہری حلیہ آپ کی شخصیت کا تاثر بہتر یا بدتر بنائیں گے۔ ایسا اس لیے بھی ضروری ہے کہ بعض جگہوں پر جانے یا بعض شخصیات سے ملنے کا موقع بار بار نہیں ملتا اور پہلا موقع ہی آخری موقع ہوتا ہے۔ تو اس پہلے موقع پر جو تاثر قائم ہوگا وہ ساری عمر رہے گا، لہٰذاٰ شخصیت پر کام کرنے والے ماہرین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پہلے تاثر کو خوشگوار ہونا چاہیئے۔

    لیکن بعض مرد حضرات اپنا پہلا تاثر نہایت خراب قائم کرتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے لباس کے چناؤ یا اسے پہننے کے ڈھنگ میں ایسی غلطی کرجاتے ہیں جو ان کے بد تہذیب یا کم علم ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

    آپ جب بھی کسی خاص موقع یا کسی اہم شخصیت سے ملاقات کے لیے جائیں، یا عام زندگی میں بھی اپنی ظاہری شخصیت کو بہتر طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں تو لباس کی ان غلطیوں سے بچیں۔

    :ٹائی

    ٹائی کی لمبائی ہمیشہ اتنی ہو کہ وہ بیلٹ کو چھوئے۔ بیلٹ سے بہت اونچی یا نیچی ٹائی پہننا مردانہ فیشن کی دنیا میں مناسب خیال نہیں کیا جاتا۔

    11

    :کوٹ کا تیسرا بٹن

    کوٹ کا تیسرا بٹن ہمیشہ کھلا رکھیں۔ تیسرا اور آخری بٹن بند رکھنا آپ کو تہذیب سے نا واقف ظاہر کرسکتا ہے۔

    22

    :آستین پر برانڈز کا لیبل

    اکثر برانڈز آستین پر اپنا لیبل لگاتے ہیں۔ یہ لیبل بآسانی ہٹایا جاسکتا ہے۔ لباس پہننے سے پہلے اسے ہٹانا مت بھولیں، ورنہ اس سے ظاہر ہوگا کہ آپ نے زندگی میں پہلی بار کوئی برانڈڈ سوٹ پہنا ہے۔

    33

    :پینٹ کی لمبائی

    ایک پروفیشنل اور تہذیب یافتہ رکھ رکھاؤ ظاہر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی پینٹ سیدھے انداز سے جوتوں کو چھو رہی ہو۔ نہ یہ زیادہ اونچی ہو جو ٹخنے نظر آئیں اور نہ یہ زیادہ لمبی ہو جو جوتے کی ایڑھیوں میں پھنسے۔ دونوں صورتوں میں یہ آپ کو لباس کے آداب سے ناواقف شخص ظاہر کرے گی۔

    55

    :کوٹ کی فٹنگ

    کوٹ کی فٹنگ آپ کی جسامت کے لحاظ سے مناسب ہونی چاہیئے۔ نہ یہ زیادہ تنگ ہو کہ کوٹ پھنسا ہوا محسوس ہو، اور نہ یہ زیادہ ڈھیلا ہو جو یہ جسم سے گرتا ہوا محسوس ہو۔

    44

    تصاویر بشکریہ: کردست کارپوریشن

  • مسکراہٹ کے عالمی دن پر مسکراہٹ پھیلائیں

    مسکراہٹ کے عالمی دن پر مسکراہٹ پھیلائیں

    آج دنیا بھر میں مسکراہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے اور لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مسکراہٹوں کا تبادلہ کر رہے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مسکرانے سے آپ کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟

    ماہرین بہت قبل آگاہ کرچکے ہیں کہ ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کا تعلق ہماری اچھی صحت سے بھی ہے اور یہ ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    smile-9

    ان کا ماننا ہے کہ ہنسنا مسکرانا ہماری صحت کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا ورزش کرنا، یا صحت مند غذا کھانا۔

    تو آج کے دن جب آپ سوشل میڈیا پر تصویر پوسٹ کرنے کے لیے مسکرائیں گے، یا اپنے کسی ساتھی سے مسکرا کر ملیں گے تو دیکھیں کہ آپ کو کیا کیا فوائد حاصل ہوں گے۔

    سبزیاں اور پھل کھائیں، خوش رہیں *

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرے گی۔ اس کا ثبوت اس فوٹو گرافر نے دیا جب اس نے کچھ افراد کی سنجیدہ اور مسکراتی ہوئی تصاویر کھینچیں۔ دونوں مواقعوں کی تصاویر میں ان کے چہرے میں حیرت انگیز فرق نظر آیا۔

    smile-7

    smile-1

    smile-5

    smile-6

    smile-3

    smile-4

    مسکراہٹ آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے مغرور یا خشک ہونے کے تاثر کو ختم کرتی ہے اور لوگ آپ سے بات کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔

    مسکرانے والے افراد کو لوگ زیادہ قابل اعتبار سمجھتے ہیں اور لاشعوری طور پر ان سے قربت محسوس کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ جھوٹی مسکراہٹ بھی اپنے چہرے پر سجائیں اور جھوٹی ہنسی ہنسیں تو آپ کا دماغ اس دھوکے میں آجائے گا کہ آپ خوش ہیں۔ اس کے بعد وہ قدرتی طور پر آپ کے ذہنی تناؤ اور فکر کو کم کر کے ایسے ہارمونز پیدا کرے گا جو آپ کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    کیا آپ قہقہہ لگانے کے فوائد جانتے ہیں؟ *

    مسکراتے ہوئے آپ کے چہرے کے تمام عضلات حرکت میں آجاتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض افراد کا چہرہ بالکل سپاٹ ہوتا ہے اور اس پر کوئی تاثر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے چہرے کے عضلات حرکت نہ کرنے کے باعث اکڑ جاتے ہیں۔

    اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ مسکرانے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کے عضلات حرکت میں رہیں اور آپ کا چہرہ بے جان یا بے تاثر نہ دکھائی دے۔

    smile-10

    مسکراہٹ چہرے کے عضلات کو آرام بھی پہنچاتی ہے۔ اس کے برعکس تیوری چڑھانا یا غصہ کے تاثرات میں چہرہ بے آرام رہتا ہے اور تکلیف محسوس کرتا ہے۔

    اور ہاں! اگر آپ بھول گئے ہوں تو آپ کو یاد دلاتے چلیں کہ مسکراہٹ ہی وہ چیز تھی جس نے عام سے نین نقش والی عورت مونا لیزا اور اس کے تخلیق کار لیونارڈو ڈاونچی کو رہتی دنیا تک جاوداں کردیا۔

    monalisa

    تو پھر آپ بھی آج کے دن کو مسکراہٹ کے نام کیجیئے، خوش رہیں اور خوشیاں پھیلائیں۔

  • ساری زندگی فائدہ پہنچانے والی 8 عادات

    ساری زندگی فائدہ پہنچانے والی 8 عادات

    ہماری زندگی میں بہت سی چیزیں ہمیں بغیر کسی محنت اور کوشش کے مل جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں ان کی قدر نہیں ہوتی۔ ہمارے اندر بہت سی ایسی صلاحیتیں ہوتی ہیں جن کا اگر درست استعمال کیا جائے تو وہ ہمیں کامیاب ترین افراد کی فہرست میں کھڑا کر سکتی ہے لیکن یا تو ہمیں ان کا علم نہیں ہوتا یا پھر ہم ان سے درست طریقے سے کام نہیں لے پاتے۔

    ماہرین کے مطابق اگر ہم اپنی فطرت و عادات کو وقت کے مزاج کے مطابق استعمال کریں تو ہم بہت سے فائدے اٹھا سکتے ہیں۔ یہاں کچھ ایسی ہی چیزیں بتائی جارہی ہیں جنہیں سیکھنے میں آپ کی کچھ محنت اور وقت تو ضرور لگے گا لیکن اس کے بے شمار فائدے ہوں گے جن کے ثمرات آپ ساری زندگی اٹھا سکتے ہیں۔

    :نیند پر قابو رکھیں

    ماہرین کے مطابق بعض افراد اپنے کئی کام اس لیے مکمل نہیں کر پاتے کیونکہ وہ اپنی نیند کے ہاتھوں مجبور ہوتے ہیں۔ اگر ہم اپنے دماغ کو کنٹرول کر کے اپنی نیند کو اپنے قابو میں کریں تو ہم اپنی مرضی سے سو اور اٹھ سکتے ہیں اور بے شمار کام انجام دے سکتے ہیں۔

    صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک *

    :ٹائم مینجمنٹ سیکھیں

    اپنے وقت کو اپنے کاموں کے حساب سے تقسیم کریں۔ کسی ایک کام کے لیے گھنٹوں صرف کردینا اور بقیہ کاموں کو وقت نہ ہونے کے سبب جلدی جلدی نمٹا دینا بہت سی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔ دن بھر کے کاموں کے لیے وقت مقرر کریں اور ٹائم مینجمنٹ سیکھیں۔

    اس کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ دن بھر میں کیے جانے والے کاموں کی فہرست بنائیں اور دن میں لازمی انہیں سر انجام دیں۔ اگلے دن پر مت ٹالیں۔

    وقت بچانے کے انوکھے اصول *

    :مدد طلب کریں

    ہر شخص ہر فن مولا نہیں ہوسکتا۔ کچھ کام کرنے میں آپ کو مشکل کا سامنا ہوگا اور آپ انہیں سر انجام نہیں دے سکیں گے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے آس پاس موجود افراد سے مدد طلب کریں۔ اس سے آپ اس کام کو جلد اور اچھے طریقے سے کر سکیں گے۔

    :مستقل مزاج بنیں

    دنیا میں بعض افراد ایسے ہوتے ہیں جو بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں مگر وہ زندگی میں کچھ نہیں کر پاتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ مستقل مزاج نہیں ہوتے۔ وہ جلد کسی ایک چیز سے اکتا کر دوسری چیز کرنے لگتے ہیں یوں وہ کسی ایک شعبہ میں اپنا نام بنانے میں ناکام رہتے ہیں۔

    ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے *

    :سنیں

    ماہرین کے مطابق بولنے سے پہلے وقت کو دیکھنا چاہیئے لیکن سننے کے لیے وقت کی کوئی قید نہیں۔ اپنے آس پاس موجود افراد کی گفتگو سنیں اور ان کے تجربات سے سبق سیکھنے کی کوشش کریں۔

    :اپنے کام سے کام رکھیں

    دوسروں کی گفتگو سننا اچھی عادت ہے لیکن اس میں دخل دینا بد تہذیبی کی علامت ہے۔ دوسروں کی گفتگو اور کاموں میں بلاوجہ دخل دینے سے پرہیز کریں۔ یہ نہ صرف دوسروں کی نظروں میں آپ کی وقعت کو کم کرے گی بلکہ آپ کا وقت بھی ضائع کرے گی اور آپ اپنے کاموں کے لیے تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    :بے مقصد گپ شپ سے پرہیز

    کام کے دوران اپنے ساتھیوں سے بے مقصد گپ شپ، ادھر ادھر کی باتیں اور وہاں موجود نہ ہونے والے افراد کے بارے میں گفتگو سے پرہیز کریں۔ اگر آپ کے قریب کوئی ایسی گفتگو کر بھی رہا ہے تو آپ اسے ٹوک سکتے ہیں۔ اس طرح لوگ آپ کے سامنے وقت ضائع کرنے والی بحثوں سے پرہیز کریں گے۔

    :موجودہ لمحہ میں جیئں

    ہر وقت ماضی کی باتوں اور مستقبل کے منصوبوں میں کھوئے رہنا اچھی عادت نہیں۔ موجودہ لمحہ کو جینا سیکھیں اور اس سے لطف اندوز ہوں۔

  • سیارہ مشتری پر زندگی کا امکان؟

    سیارہ مشتری پر زندگی کا امکان؟

    میامی: امریکی خلائی ادارے ناسا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ نظام شمسی کے پانچویں سیارے مشتری کے برفیلے چاند کے نیچے ایک سمندر ہوسکتا ہے جس کے بعد اس سیارے پر زندگی کی موجودگی کا بھی امکان ہے۔

    ناسا کی ہبل ٹیلی اسکوپ سے موصول شدہ تصاویر کو دیکھ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ مشتری کے برفیلے چاند یوروپا کی سطح کے نیچے کسی قسم کا سمندر ہوسکتا ہے۔

    jupitar-2

    ناسا کے مطابق انہیں اس بارے میں حیران کن تفصیلات موصول ہوئی ہیں اور وہ جلد ان کا اعلان کرنے والے ہیں۔

    ہبل ٹیلی اسکوپ نے سنہ 2012 میں یوروپا کے جنوبی قطبی حصہ پر پانی کے چند قطروں کا مشاہدہ کیا تھا جس کے بعد خیال ظاہر کیا گیا کہ یہ پانی چاند کے اندر سے باہر آرہا ہے یعنی چاند کی بیرونی سطح کے نیچے پانی کا کوئی ذخیرہ موجود ہے۔

    گزشتہ برس اسی قسم کا انکشاف مشتری کے سب سے بڑے چاند گینی میڈ کے بارے میں بھی ہوا تھا جب سائنسدانوں نے اس کی سطح کے نیچے ایک سمندر دریافت کیا تھا۔ اس سمندر کے پانی کی مقدار زمین پر موجود تمام پانی سے بھی زیادہ تھی۔

    سائنسدانوں کو اس کا سراغ ہبل ٹیلی اسکوپ کی موصول شدہ تصاویر میں ارورا روشنیوں کے ذریعہ ملا تھا۔ ارورا روشنیاں وہ رنگ برنگی روشنیاں ہیں جن کا نظارہ قطب شمالی میں رات کے وقتکیا جاسکتا ہے۔ یہ روشنیاں چاند یا سیارے کی بیرونی سطح سے نکلتی ہیں اور اس بات کے شواہد فراہم کرتی ہیں کہ جس سطح سے وہ خارج ہو رہی ہیں، اس سطح کے نیچے کیا ہے۔

    jupitar-4

    واضح رہے کہ سیارہ مشتری کو نظام شمسی کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے اور اس کے 50 سے زائد چاند ہیں۔

    رواں برس ناسا کی 1.1 بلین ڈالر مالیت کی خلائی گاڑی جونو کامیابی سے مشتری کے مدار میں اتر چکی ہے جہاں یہ مشتری کے بارے میں مختلف معلومات جمع کر رہی ہے۔

    ناسا سنہ 2020 میں ایک روبوٹک خلائی جہاز مشتری کے چاند یوروپا کے مدار میں بھیجنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے تاکہ اس چاند کے بارے میں قریب سے درست معلومات جمع کی جاسکیں۔

  • خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    خوش رہنا آج کل کے دور میں ایک مشکل عمل بن چکا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ خوشی کو حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔

    یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ خوشی بلند و بالا گھروں، لمبی لمبی گاڑیوں اور برانڈڈ جوتوں اور ملبوسات میں نہیں بلکہ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں ہے۔ اپنی پسند کی کوئی کتاب پڑھنا، کوئی نئی ڈش کھانا، کسی ایسی جگہ جانا جہاں آپ پہلے نہ گئے ہوں، کسی کی معمولی سی مدد کردینا، گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا، یہ وہ تمام کام ہیں جن سے خوشی حاصل کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: خوش و خرم افراد کی 9 عادات

    جس طرح کچھ عادات اپنا کر خوشی حاصل کی جاسکتی ہے اسی طرح کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو خوشی کو ہم سے دور کردیتی ہیں۔ جن لوگوں میں یہ عادات ہوتی ہیں وہ چاہ کر بھی خوش نہیں ہو پاتے۔

    کہیں آپ میں تو یہ عادات نہیں پائی جاتیں؟

    :جذبات کو دبانا

    ls-2

    غصہ، ناراضگی، غم، خوشی یا جوش۔ یہ وہ جذبات ہیں جنہیں وقت پر ظاہر نہ کیا جائے تو یہ انسان کو غیر مطمئن کر سکتے ہیں۔ خوش رہنے والے افراد اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کرتے ہیں۔

    ان کے خوش رہنے کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ وہ کوئی بات دل میں نہیں رکھتے اور یوں ان کا دل و دماغ ہلکا پھلکا رہتا ہے۔

    :جذبات کو مستقل جگہ دینا

    ls-4

    جس طرح جذبات کا اظہار کرنا ضروری ہے اسی طرح انہیں مستقل اپنے اوپر طاری کیے رکھنا بھی غلط ہے۔ اگر آپ غصہ یا ناراضگی کو کافی دیر تک خود پر طاری رکھیں گے تو آنے والے بہت سے لمحہ جو خوش ہو کر گزارے جاسکتے ہیں، کھو دیں گے۔

    :اپنے آپ کو غلط سمجھنا

    ls-3

    اپنے بارے میں منفی خیالات رکھنا احساس کمتری کو جنم دیتا ہے اور احساس کمتری کا شکار لوگ کبھی خوش نہیں رہ سکتے۔

    اپنے اندر برائیوں اور خامیوں کو تلاش کرنا اور انہیں درست کرنا اچھی بات ہے۔ لیکن اسے دماغ پر طاری کر کے خود کو دوسروں سے کمتر سمجھنا آپ کی ساری خوشیوں کو ملیا میٹ کرسکتا ہے۔

    :بے مقصد چیزوں پر توجہ دینا

    ls-1

    ایسی چیزیں جو آپ کو خوشی اور اطمینان نہیں دیتیں انہیں توجہ دینا چھوڑ دیں۔ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا شکار کرنے والے افراد، حالات اور واقعات سے زیادہ سے زیادہ دور رہنے کی کوشش کریں۔

    :خوشی کو چیز سمجھنا

    ls-5

    ناخوش رہنے والے افراد خوشی کو بھی کوئی ’چیز‘ سمجھتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ کوئی انہیں یہ چیز ڈبہ میں پیک کر کے پیش کرے گا اور اسے کھولتے ہی وہ دنیا کے سب سے خوش رہنے والے انسان بن جائیں گے۔

    خوشی دراصل محسوس کرنے کی چیز ہے۔ مثبت سوچ رکھنے والے افراد پھول کھلتا دیکھ کر بھی خوش ہوجاتے ہیں۔ لیکن منفی سوچ رکھنے والے سب کچھ حاصل کر کے بھی خوش نہیں رہ سکیں گے۔

  • مریخ پر ایک سال گزارنے کے بعد کیا ہوگا؟

    مریخ پر ایک سال گزارنے کے بعد کیا ہوگا؟

    واشنگٹن: اگر سیارہ مریخ پر کچھ عرصہ گزارا جائے تو کیا ہوگا؟

    اسی سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے ’مصنوعی مریخ‘ پر بھیجی گئی ٹیم صحیح سلامت لوٹ آئی ہے۔ 6 افراد پر مشتمل یہ ٹیم گذشتہ برس 28 اگست کو وہاں بھیجی گئی تھی۔

    یہ ’مصنوعی مریخ‘ دراصل مریخ کی طرز پر بنائی گئی ایک سفید گنبد کی عمارت تھی جو ہوائی میں ایک دور دراز علاقہ میں ناسا کی جانب سے بنائی گئی تھی۔ 20 فٹ بلند یہ دو منزلہ عمارت مکمل طور پر بند تھی اور اس کے اندر مریخ جیسا مصنوعی ماحول بنایا گیا تھا۔

    mars-2

    تین خواتین اور 3 مردوں پر مشتمل 6 افراد کی ٹیم نے یہاں ایک سال کا عرصہ گزارا۔

    اس تجربہ کا مقصد اس بات کا مشاہدہ کرنا تھا کہ مریخ پر رہنے سے انسانی جسم و ذہن پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

    عمارت کے اندر رہنے والی ٹیم نے ایک سال یکساں موسم میں گزارا۔ ان کا باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں تھا اور وہ تمام وقت خلائی لباس میں ملبوس رہے۔ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا محدود تھیں جس میں پاؤڈر کی شکل میں پنیر اور ڈبہ بند ٹونا مچھلی شامل تھی۔ ٹیم نے پانی کو بھی ری سائیکل کر کے استعمال کیا۔

    ٹیم کے ایک رکن کے مطابق ان کے لیے سب سے پریشان کن چیز یکسانیت تھی۔ تجربہ سے واپس آنے کے بعد 200 طبی و سائنسی ماہرین اب ٹیم کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ان کے اندر کیا کیا تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ ناسا مریخ کی جانب ایک روبوٹک مشن بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ اس تجربے کی کامیابی کے بعد انسانوں کو بھی مریخ پر بھیجا جائے گا۔

  • خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں؟

    خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں؟

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ بوڑھے ہوچکے ہیں؟ اگر ہاں تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ آپ کی عمر زیادہ ہوگئی ہے، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ اس خیال سے متفق ہیں کہ آپ بوڑھے ہوچکے ہیں۔

    سائنس کا ماننا ہے کہ ہماری سوچوں کا ہماری صحت اور زندگی پر بہت اثر پڑتا ہے۔ آپ نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہوگا جن کے پاس ایسی ’صلاحیت‘ ہوتی ہے کہ وہ کچھ برا سوچیں تو وہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح جو شخص لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے خود کو بیمار ظاہر کرتا ہے وہ اصل میں بیمار رہنے لگتا ہے۔

    دراصل یہ ہماری ذہنی کیفیات ہوتی ہیں جو ہمارے جسم کو یہ بتاتی ہیں کہ اب جسم کو ایسے ظاہر کرنا ہے۔ اس کی ایک مثال یوں ہے کہ اگر ہمیں بخار ہو لیکن ہم اسے نظر انداز کر کے کام میں لگے رہیں تو بخار ہمارے کام میں ذرا بھی رکاوٹ نہیں بنے گا، لیکن جہاں ہم نے سوچا کہ، ’مجھے بخار ہے، آج مجھے کام نہیں کرنا چاہیئے‘، وہیں بخار شدت سے ہم پر حملہ آور ہوگا اور ہم کوئی بھی کام کرنے سے مفلوج ہوجائیں گے۔

    old-3

    ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق جب ہم خیال کرتے ہیں کہ ہم بوڑھے ہوگئے ہیں اور نئے نئے تجربات کرنے سے یہ سوچ کر کتراتے ہیں کہ اب ہم اسے نہیں کر سکتے، تو ہمارا جسم حقیقت میں تیزی سے بوڑھا ہونے لگتا ہے۔

    سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لیے بوڑھے، اور بڑھاپے میں چست رہنے والے افراد کا انتخاب کیا۔ انہوں نے دیکھا کہ وہ افراد جو بڑھاپے میں بھی چست تھے، دراصل وہ کبھی بھی یہ سوچ کر کسی کام سے پیچھے نہیں ہٹتے تھے کہ زائد العمری کی وجہ سے اب وہ اسے نہیں کرسکتے۔

    وہ نئے تجربات بھی کرتے تھے اور ایسے کام بھی کرتے تھے جو انہوں نے زندگی میں کبھی نہیں کیے۔ یہی نہیں وہ ہمیشہ کی طرح اپنا کام خود کرتے تھے اور بوڑھا ہونے کی توجیہہ دے کر اپنے کاموں کی ذمہ داری دوسروں پر نہیں ڈالتے تھے۔

    old-2

    ماہرین نے دیکھا کہ ایسے افراد بڑھاپے میں لاحق ہونے والی عام بیماریوں جیسے جوڑوں میں درد، دماغی امراض اور جسمانی بوسیدگی کا شکار کم تھے۔

    اس کے برعکس بوڑھے دکھنے والے افراد ہر کام سے یہی سوچ کر پیچھے ہٹ جاتے تھے کہ وہ اب بوڑھے ہوگئے ہیں اور یہ کام نہیں کرسکتے۔ وہ جسمانی طور پر کم غیر فعال تھے اور نتیجتاً کئی ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار تھے۔

    لہٰذا اب جب بھی آپ خود کو بوڑھا خیال کریں تویاد رکھیں کہ یہ عمل آپ کو سچ مچ، تیزی سے بوڑھا کرسکتا ہے۔

  • کینسر کو شکست دینے والی ماڈل

    کینسر کو شکست دینے والی ماڈل

    کینسر ایک جان لیوا مرض ہے اور بہت کم باہمت افراد ایسے ہوتے ہیں جو اس خطرناک مرض سے لڑ پاتے ہیں۔ لیکن اس مرض سے جیتنے کے بعد وہ اپنی بے شمار جسمانی صلاحیتیں اور خوبصورتی کھو بیٹھتے ہیں۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں ایسی ہی ایک 17 طالبہ اینڈریا سیریا کینسر کے مرض کا شکار ہو کر اپنی زلفوں کو کھو بیٹھی۔

    خوش قسمتی سے جلد ہی اس کے کینسر کی تشخیص ہوگئی اور علاج کے لیے اس کی کیمو تھراپی شروع کردی گئی۔ کیمو تھراپی کے بعد اس کے بال جھڑنا شروع ہوگئے۔

    وہ بتاتی ہے، ’جب میرے بال جھڑنا شروع ہوئے تو مجھے لگا کہ میری ساری خود اعتمادی ختم ہوگئی۔ میں سوچتی تھی کہ اب میں دنیا کا سامنا کیسے کروں گی‘۔

    لیکن اس نے شکست ماننے سے انکار کردیا۔ اس نے بالوں کے بغیر ہی ایک فیشن شوٹ کروانے کا ارادہ کیا تاکہ خود کو یقین دلا سکے کہ وہ اب بھی خوبصورت ہے۔

    اس کا فیشن شوٹ کرنے والے فوٹوگرافر کا کہنا ہے کہ جب اینڈریا اس کے سامنے یہ آئیڈیا لے کر آئی تو وہ بہت حیران ہوا۔ لیکن جب نتیجہ سامنے آیا تو وہ خود بھی دنگ رہ گیا۔

    آئیے آپ بھی یہ خوبصورت تصاویر دیکھیئے۔

    cancer-1

    cancer-2

    cancer-3

    cancer-4

  • خود اعتماد افراد کی 8 عادات

    خود اعتماد افراد کی 8 عادات

    دنیا میں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو خود پر اور اپنی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔ وہ یقین کی دولت سے مالا مال ہوتے ہیں اور اپنے لیے کسی کام کو ناممکن نہیں سمجھتے۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ خود اعتمادی اور ہر معاملے میں اعتماد کا مظاہرہ کرنا کامیابی کی علامت ہے۔ پر اعتماد لوگوں کی کچھ عادات ہوتی ہیں جن کو اپنا کر آپ بھی پراعتماد اور اس کے بعد کامیاب لوگوں کی فہرست میں شامل ہوسکتے ہیں۔

    بہانے بازی سے گریز

    پراعتماد لوگ بہانے بازی سے گریز کرتے ہیں۔ وہ اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور انہیں درست کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    دنیا کے بے شمار کامیاب لوگوں کو ابتدا میں بے شمار مسائل کا سامنا پڑا۔ اگر وہ ان مسائل کو بڑا سمجھ کر ان کے آگے ہار مان جاتے تو آج دنیا ان سے ناواقف ہوتی۔ کامیاب لوگ چھوٹے چھوٹے مسائل اور ناکافی وسائل کی شکایت کرنے کے بجائے انہیں نظر انداز کرتے ہیں اور اپنا سفر جاری رکھتے ہیں۔

    آرام دہ ’زون‘ سے باہر نکلنا

    پراعتماد لوگ آرام دہ زندگی گزارنے سے گریز کرتے ہیں۔ یاد رکھیں آرام دہ طرز زندگی آپ کے خوابوں کو قتل کردیتا ہے اور آپ کوئی مشکل اٹھانے کے قابل نہیں رہتے۔ پراعتماد لوگ ایسے طرز زندگی کو چھوڑ کر مشکل اور چیلنجنگ زندگی گزارتے ہیں۔

    آج کا کام آج کرنا

    پراعتماد لوگ آج کا کام آج ہی کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ اسے کل پر نہیں ٹالتے۔

    لوگوں کو پرکھتے نہیں

    لوگوں کو پرکھنا آپ کا کام نہیں۔ جس طرح آپ اپنی زندگی میں لوگوں کی مداخلت ناپسند کرتے ہیں اسی طرح کوئی یہ نہیں چاہے گا کہ آپ بھی دوسروں کی زندگی پر فیصلہ صادر کریں۔ لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں اور اپنے مقصد پر توجہ مرکوز رکھیں۔

    مقابلہ بازی سے گریز

    پراعتماد لوگوں کا مقابلہ اپنے آپ سے ہوتا ہے۔ وہ دوسروں سے مقابلہ کرنے سے گریز کرتے ہیں جس کے باعث وہ حسد اور جلن جیسے منفی جذبات سے محفوط رہتے ہیں۔

    دوسروں سے مقابلہ کرنے سے گریز اس لیے بھی کرنا چاہیئے کیونکہ ہر شخص کے حالات زندگی مختلف ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے آپ جس شخس کی کامیابی سے جلن کا شکار ہوں اس نے اپنا بچپن نہایت مشکل حالات میں گزارا ہو۔

    لوگوں کو خوش یا مطمئن رکھنا آپ کا کام نہیں

    لوگوں کی خوشی کا خیال رکھنا، یا کسی چیز کے بارے میں یقین دہانی کروانا آپ کا مسئلہ نہیں۔ اگر آپ ان کی خوشی کا خیال رکھیں گے تو اپنی خوشی سے محروم ہوجائیں گے۔

    زندگی کے حقائق کو قبول کرنا

    پراعتماد لوگ خوابوں میں رہنے کے بجائے زندگی کے تلخ و شیریں حقائق کو قبول کرتے ہیں اور ان کا سامنا کرتے ہیں۔

    lf-3

    خود کو محدود نہ کرنا

    خود کو محدود مت کریں۔ نئے نئے تجربات کرتے رہیں چاہے آپ عمر کے کسی بھی حصہ میں ہوں۔ کوئی کام کرنا نہیں بھی آتا تب بھی اسے کرنے کی کوشش کریں اور اپنی صلاحیتوں کو وسعت دیں۔

    یاد رکھیں! خود اعتمادی کامیابی کی سیڑھی ہے۔ جو افراد خود اعتمادی سے محروم ہوتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔