Tag: زندگی

  • خبردار، مسلسل رات کی شفٹ کرنے سے زندگی کے چھ سال کم ہو سکتے ہیں

    خبردار، مسلسل رات کی شفٹ کرنے سے زندگی کے چھ سال کم ہو سکتے ہیں

    طبی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ مسلسل رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد کی صحت بری طرح متاثر ہوسکتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق مسلسل رات کی شفٹ میں کام کرنے سے ایک انسانی زندگی سے چھ سال کا عرصہ کم ہو سکتا ہے.

    آج ہم گلوبل ولیج میں رہتے ہیں، جہاں‌ زندگی کی تیز رفتاری سے مقابلہ کرنے کے لیے دن کے ساتھ ساتھ رات کے اوقات میں بھی ادارے اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں. اس کے لیے اسٹاف ہائر کیا جاتا ہے، جو شام یا رات کے اوقات میں کام کرتا ہے.

    ایک حالیہ تحقیق کے مطابق طویل عرصے تک رات کی شفٹ میں کام نے والے بھی اپنے اوقات کار سے غیرمطمئن رہتے ہیں.

    اس کا سبب یہ ہے کہ انھیں ایسے وقت پر کام کرنا پڑتا ہے جب باڈی کلاک (وقت کا اندازہ لگانے والی جسمانی صلاحیت) بدن کو نیند کے لیے تیار کر رہی ہوتی ہے، ایسے افراد کے لیے دن کی نیند خاطر خواہ ثابت نہیں ہوتی.

    مزید پڑھیں: پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    اسی طرح جب وہ سونے جاتے ہیں، تو انھیں نیند نہیں آتی اور یوں ان کی طرز زیست میں ایک خلا پیدا ہوجاتا ہے.

    ایک برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رات کی شفٹ میں کام کرنے سے انسان کی زندگی میں سے چھ سال تک کا عرصہ کم ہو سکتا ہے۔

    اس کا ایک سبب قدرتی روشنی سے محرومی بھی ہے، خیال رہے کہ دن میں دستیاب دھوپ دفتر کی روشنی سے 250 مرتبہ زیادہ روشن ہوتی ہے۔

  • دماغ کی بہترین کارکردگی کا وقت کون سا ہے؟

    دماغ کی بہترین کارکردگی کا وقت کون سا ہے؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا دماغ دن کے کس حصے میں تخلیقی کام اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتا ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارا جسم اور دماغ ایک گھڑی کی مانند چلتا اور وقت بدلتا ہے۔

    ان کے مطابق ہمارا دماغ مختلف اوقات میں مختلف کیفیات کا حامل ہوتا ہے اور اس دوران وہ مختلف کام سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس دوران ہماری کارکردگی کے معیار میں بھی فرق آجاتا ہے۔

    ایک ماہر کیمیائی حیات کے مطابق ہمارا دماغ اور جسم سب سے زیادہ چاک و چوبند اور فعال صبح کے اختتام پر ہوتا ہے۔

    ماہرین کے وقت جب ہم صبح اٹھتے ہیں تو اس وقت سے لے کر اگلے چند گھنٹوں تک ہمارا دماغ نیند کے زیر اثر ہوتا ہے۔ اس دوران ہمارے جسم کا درجہ حرارت بھی کم ہوتا ہے اور ہمیں غنودگی محسوس ہوتی رہتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ذہین بنانے والے 6 مشغلے

    بالآخر دن کے وسط سے ذرا قبل جسم کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہوتا ہے۔ یہ عمل دوپہر کے کھانے تک جاری رہتا ہے۔

    دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد ہمارے خون میں شوگر کی مقدار میں کمی اور انسولین کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ وہ عمل ہے جو ہمیں تھکن اور غنودگی کا احساس دلاتا ہے اور ہم کچھ دیر آرام کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔

    بعد ازاں شام کے وقت ہمارا دماغ نئے سرے سے چاک و چوبند ہوتا ہے، گو کہ یہ فعالیت صبح جیسی نہیں ہوتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت اگر ہمیں پرسکون، آرام دہ اور اپنی پسند کا ماحول میسر آسکے تو یہ وقت تخلیقی کام کے لیے موزوں ترین ہے۔

    مزید پڑھیں: تخلیقی صلاحیت کو مہمیز کرنے والے 5 راز

    ان کے مطابق شام کے وقت کسی پر فضا مقام، ساحل سمندر یا پارک میں وقت گزارنا، ٹھنڈی ہواؤں سے لطف اندوز ہونا اور سبزے سے آنکھوں کو معطر کرنا تخلیقی صلاحیتوں کو مہمیز کرسکتا ہے۔

  • خوشی حاصل کرنے کا انوکھا مگر آسان طریقہ

    خوشی حاصل کرنے کا انوکھا مگر آسان طریقہ

    کیا آج کل کی مصروف زندگی آپ کو خوش نہیں ہونے دیتی اور بے پناہ مصروفیات آپ کو اپنے ساتھ الجھا کر رکھتی ہیں؟ تو پھر خوش ہونے کا آسان طریقہ جان لیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو کچھ نیا سیکھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے آپ کو بہت سے پیسے خرچ کر کے اور کہیں داخلہ لے کر کچھ سیکھنے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ گھر بیٹھے انٹرنیٹ یا کتاب کی مدد سے بھی کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں جیسے غیر ملکی اقسام کے کھانے سیکھنا، کوئی زبان سیکھنا یا کسی کام کو کرنے کا طریقہ سیکھنا۔

    امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جب آپ کچھ نیا سیکھتے ہیں تو آپ کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: خوش رہنے کا آسان نسخہ

    اس سے آپ اپنی شخصیت اور زندگی کو بامعنی محسوس کرنے لگتے ہیں یوں پہلے کی نسبت آپ خوش رہنے لگتے ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ہم میں سے ہر شخص فطری طور پر سیکھنا اور آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ نیا سیکھنا احساس دلاتا ہے کہ ہم اپنے موجودہ مقام سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    اسی طرح جب ہم اس سیکھے ہوئے کو اپنی زندگی میں عمل میں لاتے ہیں، جیسے گھر کی سجاوٹ، پھولوں کی سجاوٹ ، ایونٹ مینجمنٹ یا کرافٹنگ تو ہمیں نئے پن اور اطمینان کا احساس ہوتا ہے جو ہمارے اندر خوشی پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق روٹین سے ہٹ کر کچھ نئے کھانوں کی تراکیب سیکھنا یا دوستوں کے ساتھ نئی زبان، کوئی آلہ موسیقی بجانا سیکھنا، یا کوئی نیا کھیل سیکھنا آپ کو خوش رکھ سکتا ہے۔

  • پاکستانی شہری نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر سعودی خاتون کی جان بچالی

    پاکستانی شہری نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر سعودی خاتون کی جان بچالی

    ریاض : سعودی میں مقیم پاکستانی ٹینکر ڈرائیور نے پائی وے پر حادثے کا شکار سعودی خاتون کی جان بچا کر انسانیت کی تاریخ رقم کردی۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے عسیر ریجن کے المجاردہ کمشنری سے 70 کلو میٹر دور ہائی وے پر ایک گاڑی اچانک حادثے کا شکار ہوئی جس کے بعد گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ حادثے میں گاڑی چلانے والی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی ہلاک ہوگئی جبکہ ان کی دوسری ساتھی شدید زخمی ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملازمت کی غرض سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ٹینکر ڈرائیور نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر متاثرہ خاتون کی جان بچائی۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اس موقع پر اگر پاکستانی ڈرائیور آگ بجھانے کے لیے اپنا ٹینکر پیش نہ کرتے تو ممکنہ طور پر دوسری خاتون بھی جھلس کر ہلاک ہوجاتیں۔

    سعودی عرب کے محکمہ شہری دفاع کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی ڈرائیور 10 منٹ پہلے پہنچ جاتے تو شاید ڈرائیور دوسری خاتون بھی ہلاک ہونے سے بچ جاتیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محکمہ شہری دفاع کے اہلکار نے پاکستانی ڈرائیور کی زبردست الفاظ میں پذیرائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں انعام سے نوازنے کے لیے اعلیٰ حکام سے بات کریں گے۔

  • مستقبل میں لوگ زیر سمندر شہروں میں زندگی بسر کریں گے، ٹائم ٹریولر کا دعویٰ

    مستقبل میں لوگ زیر سمندر شہروں میں زندگی بسر کریں گے، ٹائم ٹریولر کا دعویٰ

    لندن : برطانیہ میں 2030 سے آنے والے نوجوان نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں کینیڈا، امریکا اور میکسیکو میں شامل ہوجائے گا اور تینوں ملکر ’ایک طاقتور ملک‘ بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مستقبل یا ماضی سے حال میں آنے کے مناظر عموماً فلموں میں تو دکھے جاتے ہیں لیکن برطانیہ میں ایک نوجوان نے حقیقت میں سنہ 2030 سے آج کے زمانے میں آنے کا دعویٰ کیا تھا جو اب نئے نئے انکشافات سے دنیا کو مزید حیرت میں مبتلا کررہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مستقبل سے آنے والے نوح نامی نوجوان نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کی بڑتی ہوئی آلودگی ایک مسئلہ بن جائے گی جس کے باعث بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے ہوں گے۔

    ٹائم ٹریولر نوح نے یوٹیوب کے چینل ایپکس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’لوگ خلاء کا دورہ کرنے وہاں رہائش بھی اختیار کرریں گے اور ہمارے پاس زیر سمندر بھی شہر موجود ہیں‘۔

    ٹائم ٹریولر کا کہنا تھا کہ دنیا کی بڑتی ہوئی آلودگی ایک مسئلہ بن جائے گی جو ہمیں مستقبل میں کچھ منفرد اور عجیب طریقوں سے زندگی گزارنے پر مجبور کرے گی۔

    نوح نے دعویٰ کیا کہ ’اصل میں خود زیر سمندر آباد شہروں میں سے ایک کا دورہ کرچکا ہوں، میں آپ کو بتاتا ہوں وہ واقعی بہت کمال ہیں‘۔

    نوح نے بتایا کہ ’آپ آبدوز سے سفر کریں گے جو آپ کو ایک بہت بڑے زیر سمندر شہر میں لے جائے گی جو ہر اس چیز سے مزین ہوگا جو زمین پر ہوتی ہیں‘۔

    خیال رہے کہ 2017 میں دنیا بھر میں آلودگی کی سطح 7 اعشاریہ 5 ارب تک پہنچ گئی تھی، سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ زمین میں زمین 9 سے 10 ارب آلودگی اپنے اندر جمع کرنے کی صلاحیت ہے۔

    مستقبل سے زمانہ حال میں آنے والے نوجوان نے دعویٰ کیا کہ سنہ 2028 میں کینیڈا، امریکا اور میکسیکو میں شامل ہوکر ایک طاقتور ملک تشکیل دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں نوح خبروں کی شہ سرخیوں کی زینت بنا ہو بلکہ اس سے قبل بھی نوح کئی ایسے دعوے کرچکا ہے جس نے ساری دنیا کو حیرت زدہ کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نوجوان کی بریگزٹ کے بارے میں پیشگوئی

    نوح کا کہنا تھا کہ میں ماضی میں واپس آیا ہوں تاکہ لوگوں کو مستقبل کے حوالے حقیقت بیان کرسکوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یوٹیوب پر جاری ہونے والی ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید اور طنز و مزاح سے بھرپور تبصرے کیے تھے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’2030 سے آنے والے شخص ہمارے جیسے کپڑے کیوں پہنے ہوئے ہیں‘۔

  • لاکھوں سال بعد بالآخر خوشی کا راز مل گیا

    لاکھوں سال بعد بالآخر خوشی کا راز مل گیا

    خوشی آج کل کے دور میں ایک نایاب شے بن چکی ہے۔ چاروں جانب مسئلے مسائل، پریشانیاں خوش ہونے کا موقع ہی نہیں دیتے۔ جب ہم ناخوش ہوتے ہیں تو اس کا اثر ہماری زندگی اور تعلقات پر بھی پڑتا ہے۔

    ناخوشی ہمارے اندر سے زندہ رہنے کی خواہش کو ختم کر دیتی ہے اور ہماری صلاحیتوں، ہمارے کام کرنے کے جذبہ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو ہزاروں سال کی تحقیق کا نچوڑ بتانے جارہے ہیں جن میں خوش رکھنے والے کچھ راز مشترک ثابت ہوئے۔

    بامعنی رشتے

    ایسے رشتے جس میں کوئی شخص اپنے آپ کو مجبور، کمتر اور بے سکون محسوس کرے، زندگی سے خوشیوں کے رنگ اور معنویت چھین لیتے ہیں۔

    اگر آپ زندگی میں خوش رہنا چاہتے ہیں تو صرف ایسے رشتوں کے ساتھ رہیں جو آپ کو خوشی دینے کا سبب بنیں اور زندگی میں آپ کو آگے بڑھنے میں مدد دیں۔ وہ رشتے جو آپ کا ذہنی سکون چھین لیں انہیں اپنی زندگی سے نکال باہر کریں۔

    شکر گزاری

    شکر گزاری ایک ایسی عادت ہے جو انسانی اعصاب کو پر سکون کرتی ہے۔ یہ دل و دماغ کو مطمئن کر کے حسد اور جلن کے منفی خیالات سے چھٹکارہ دلاتی ہے اور آپ کو خوش رکھتی ہے۔

    اپنے آپ کو حاصل نعمتوں پر شکر گزار ہوں، یقیناً ہر شخص مزید آگے بڑھنا اور بہت کچھ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے پہلے سے موجود نعمتوں کی ناشکری مت کریں۔

    دوسروں کی مدد کریں

    آپ بہت کچھ پا کر بھی خوشی کے اس درجے تک نہیں پہنچ سکتے جو خوشی آپ کو دوسروں کی مدد کرنے سے حاصل ہوگی۔ اپنی نعمتوں میں دوسروں کو بھی حصہ دار بنائیں اور ان کے مشکل وقت میں ان کے کام آئیں۔

    خوش باش لوگوں کے ساتھ رہیں

    کیا آپ جانتے ہیں ہمارے آس پاس موجود افراد بھی ہماری زندگیوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آپ جن افراد کے ساتھ رہتے ہیں ان کا اثر قبول کرنے لگتے ہیں۔ ناکام افراد کے ساتھ رہنا آپ کو بھی ناکام اور ناخوش افراد کے ساتھ رہنا آپ کو بھی ناخوش بناتا ہے۔

    اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو خوش باش لوگوں کے ساتھ رہیں اور ان کی خوشیوں میں حصہ دار بنیں۔

    صحت بڑی دولت ہے

    جسمانی و دماغی طور پر صحت مند رہنا بھی آپ کو خوش رکھتا ہے۔ جسمانی صحت کے لیے متوازن غذائیں کھانا اور ذہنی صحت کے لیے منفی جذبات سے بچنا ضروری ہے۔ پھل اور سبزیوں کا باقاعدہ استعمال آپ کو خوش رکھ سکتا ہے۔

  • وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    دن بھر تھکے ہارے ہونے کے بعد جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو قدرتی طور پر آرام کرنا چاہتے ہیں۔ آرام کرنے کے لیے سونا، اور لیٹنا تو معمول کی بات ہے لیکن بعض افراد کوئی ایسا کام سر انجام دیتے ہیں جو ان کو پسند ہوتا ہے۔

    اس طریقے سے دراصل وہ اپنے ذہن کو تازہ دم کرتے ہیں۔ کچھ افراد ٹی وی دیکھتے ہیں، کچھ موسیقی، پینٹنگ یا لکھنے لکھانے کا کام کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ کام ایسے ہیں جنہیں کر کے ہم بیک وقت اپنی تھکن میں کمی اور دماغی استعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کام کون سے ہیں۔

    ٹی وی کی جگہ کتاب پڑھیں

    2

    کتاب پڑھنا اور مطالعہ کرنا آپ کی معلومات اور تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے جبکہ اس کے لیے آپ کو کوئی خاص مشقت بھی نہیں کرنی پڑتی۔ آپ اپنی سہولت کے مطابق آرام دہ حالت میں لیٹ یا بیٹھ کر مطالعہ کرسکتے ہیں۔

    اس کے برعکس ٹی وی دیکھنا آپ کے دماغ پر بوجھ ڈالتا ہے اور زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنا موٹاپے اور امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    کمپیوٹر گیمز

    3

    ویسے تو ماہرین کمپیوٹر گیمز کھیلنے کو نقصان دہ عادت خیال کرتے ہیں لیکن کم وقت کے لیے کمپیوٹر گیمز کھیلے جائیں تو یہ آپ کی فوری فیصلہ کرنے اور حالات کے مطابق حکمت عملی اپنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔

    غیر ملکی زبان میں فلمیں

    4

    غیر ملکی فلموں کو ڈب کے بجائے ان کی اصل زبان میں ہی دیکھا جائے۔ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ مختلف زبانیں سیکھنے، بولنے اور سننے سے دماغ فعال ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی اور استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دن میں کچھ وقت کا وقفہ

    5

    دن بھر کام کے دوران کچھ دیر کا وقفہ لیں اور اس دوران چائے یا گرین ٹی سے لطف اندوز ہوں۔ یہ آپ کے تھکے ہوئے اعضا کو پرسکون کرے گا اور آپ دوبارہ کام کرنے کے لیے تازہ دم ہوجائیں گے۔

    قیلولہ

    sleep

    دن میں 20 سے 30 منٹ کا قیلولہ نہ صرف آپ کی جسمانی توانائی میں اضافہ کرے گا بلکہ آپ کے دماغ کو بھی چاق و چوبند بنائے گا۔

    ذہین لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا

    6

    ایسے لوگ جن کا علم، تجربہ اور مطالعہ آپ سے وسیع ہو ان کے ساتھ وقت گزاریں اور گفتگو کریں۔ اس سے آپ کی دماغی وسعت میں اضافہ ہوگا اور آپ چیزوں کو نئے زاویوں سے دیکھنے اور پرکھنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    بحث و مباحث میں حصہ لیں

    8

    اپنے جیسی دماغی استعداد کے حامل افراد سے مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے کریں۔ بحث آپ کے خیالات اور نظریات کو نئے زاویے فراہم کرے گی۔

    تازہ ہوا میں چہل قدمی

    7

    روز صبح تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں۔ یہ آپ کے دماغ سے منفی خیالات کو ختم کر کے اس کی استعداد اور آپ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

  • رقم کو خرچ کرنے کی درست جگہ کون سی ہے؟

    رقم کو خرچ کرنے کی درست جگہ کون سی ہے؟

    ہم اپنی زندگی میں بہت محنت کر کے پیسہ کماتے ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہمیں حاصل ہونے والی رقم کم ہے یا زیادہ، بس اس میں ہم اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنا لیں۔

    اس کے لیے ہم بہت سی اشیا خریدتے ہیں۔ اچھے سے اچھا گھر بناتے ہیں، بڑی گاڑی خریدتے ہیں، مہنگے ملبوسات، گھڑیاں اور آرائشی اشیا لیتے ہیں، لیکن یہ تمام اشیا کیا واقعی ہماری محنت کی کمائی کا صحیح مصرف ہیں؟

    ماہرین کا خیال ہے کہ ’نہیں‘، ان کے مطابق ہمیں اپنی رقم کو اشیا خریدنے کے بجائے نئے تجربات حاصل کرنے پر خرچ کرنا چاہیئے۔

    امریکا کی کارنیل یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی 20 سالہ طویل تحقیق سے علم ہوا کہ چیزوں کے بجائے تجربات پر رقم خرچ کرنا نہ صرف رقم کا صحیح مصرف ہے بلکہ یہ ہمیں خوشی بھی دیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بھاری رقوم خرچ کر کے ملنے والی چیزوں سے جو خوشی حاصل ہوتی ہے وہ جلد ہی ماند پڑ جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں ہم کچھ عرصہ خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں۔ اس کے برعکس تجربات ہماری شخصیت کا حصہ بن جاتے ہیں۔

    مثال کے طور پر کوئی مہنگی گھڑی خریدنا ہماری صلاحیت یا شخصیت کو ظاہر نہیں کرتا، لیکن اگر لوگوں کو معلوم ہوگا کہ آپ ایک مشکل اور دشوار گزار راستے پر ٹریکنگ کر چکے ہیں تو یقیناً ان کی نظر میں یہ آپ کی شخصیت کا مثبت پہلو ہوگا۔

    نئے تجربات کرنا منصوبہ بندی سے لے کر اختتام تک آپ کو خوش رکھتے ہیں، اس کے برعکس اشیا آپ کو بے چینی میں مبتلا کردیتی ہیں کہ لوگ انہیں دیکھیں اور سراہیں۔

    رقم کے اس استعمال سے آپ کس حد تک متفق ہیں؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

    مزید پڑھیں: دولت مند افراد پرتعیش اشیا سے بیزار

  • آپ کی زندگی کے 2 بہترین سال کون سے ہیں؟

    آپ کی زندگی کے 2 بہترین سال کون سے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں آپ کی زندگی کے 2 بہترین سال کون سے ہیں؟

    شاید آپ کا جواب ہو کہ وہ وقت جو آپ نے کالج میں گزارا، یا وہ وقت جب آپ کسی تفریحی مقام پر گئے، یا پھر وہ جب آپ نے اپنی پسندیدہ نوکری حاصل کی۔

    ماہرین نے بالآخر اس بات کا جواب ڈھونڈ لیا ہے کہ کسی انسان کی زندگی کے سب سے بہترین سال کون سے ہوتے ہیں۔

    لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پالیٹیکل سائنس نے 17 سے 85 سال کے درمیان 23 ہزار افراد کا انٹرویو کیا۔ ان افراد سے ان کی زندگی، عادات، تعلقات اور اپنی زندگی سے وابستہ امیدوں کے بارے میں دریافت کیا گیا۔

    انٹرویو کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ انسان کی زندگی کے وہ 2 سال بہترین ہوتے ہیں جب وہ 23 اور 69 سال کی عمر میں ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 23 سال کی عمر میں لوگ جوش و جذبے سے بھرپور اور مستقبل کے بارے میں نہایت پرامید ہوتے ہیں۔

    اس عمر میں وہ چیلنجز قبول کرنے سے نہیں گھبراتے، جبکہ ہر کام کو نہایت دلجمعی سے انجام دیتے ہیں۔

    اسی طرح 69 سال کی عمر وہ عمر ہوتی ہے جب انسان تمام بے معنی ذہنی دباؤ اور پریشانیوں سے آزاد ہوجاتا ہے اور تمام عمر کی گئی اپنی محنت کا پھل کھاتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • نئے سال کے ارادوں میں صبح جلدی اٹھنا بھی شامل ہے؟ پڑھیں مددگار طریقے

    نئے سال کے ارادوں میں صبح جلدی اٹھنا بھی شامل ہے؟ پڑھیں مددگار طریقے

    آج سال نو کا پہلا دن ہے۔ اگر آپ نے نئے سال میں بہت سے کام کرنے کے ارادے باندھ رکھے ہیں تو یقین جانیں ان کی تکمیل کا پہلا قدم سحر خیزی ہے۔

    صبح جلدی اٹھنا ایک بہترین طرز زندگی کی علامت ہے۔ سحر خیزی کی عادت نہ صرف طبی طور پر فائدہ مند ہے بلکہ یہ زندگی کے دیگر پہلوؤں میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    بعض لوگوں کے لیے صبح اٹھنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ وہ لاکھ چاہیں تب بھی جلدی نہیں اٹھ پاتے نتیجتاً ان کی صبح کلاسز چھوٹ جاتی ہیں، وہ ہونے علیٰ الصبح والی میٹنگز میں شامل نہیں ہوپاتے جبکہ صبح ہونے والی تمام سرگرمیوں میں وہ دیر سے شریک ہوتے ہیں۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی تجاویز بتارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ صبح جلدی اٹھ سکتے ہیں۔

    تھکے ہوئے ہیں تو سوجائیں

    عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہر رات مقررہ وقت پر ہی سونا بہتر ہے۔ یہ غلط ہے۔ سونے کے لیے بستر پر اسی وقت جانا چاہیئے جب آپ تھکے ہوئے ہوں تاکہ جیسے ہی آپ لیٹیں آپ کو 5 منٹ کے اندر نیند آجائے۔

    اگر آپ مقررہ وقت پر بستر پر لیٹ گئے ہیں اور آپ کو نیند نہیں آرہی تو آپ اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ اس صورت میں آپ کو دیر سے نیند آئے گی اور آپ اگلی صبح تھکن کا شکار ہوں گے۔

    مقررہ وقت پر اٹھیں

    سونے کے برعکس اٹھنے کا وقت مقرر کریں اور روز صبح اسی وقت اٹھیں۔ اگر آپ سونے کا وقت مقرر کریں گے تو روز اسی وقت پر خود بخود آپ کی آنکھ کھل جائے گی۔

    اگر آپ رات کو دیر سے سوئے ہیں تب بھی صبح جلدی اٹھنے سے آپ جلدی تھک جائیں گے اور رات جلد سوجائیں گے یوں آہستہ آہستہ آپ کا معمول بہتر ہوتا جائے گا۔

    الارم ’سنوز‘ کو بھول جائیں

    الارم میں لگے سنوز کے بٹن کو بھول جائیں اور الارم کی پہلی گھنٹی پر اٹھ جائیں۔ اگر آپ کو 6 بجے اٹھنا ہے تو ساڑھے 5 کے بجائے 6 بجے کا ہی الارم لگائیں اور الارم بجتے ہی اٹھ جائیں۔

    انگڑائی لیں

    کیا آپ نے پالتو جانوروں کو غور سے دیکھا ہے؟ یہ نیند سے اٹھنے کے فوراً بعد بھرپور انگڑائیاں لیتے ہیں۔ انگڑائی جسم میں خون کی روانی کو تیز کرتی ہے۔

    رات سونے سے پہلے انگڑائی لینا نیند لانے میں معاون جبکہ نیند سے اٹھنے بعد سستی دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    پانی پئیں

    نیند سے اٹھنے کے فوراً بعد ایک تو گہرے سانس لیں۔ اس کے بعد ایک گلاس پانی پئیں۔ یہ دونوں چیزیں آپ کے دماغ کو بھرپور آکسیجن فراہم کرے گی۔

    حرکت کریں

    نیند سے اٹھنے کے بعد بستر پر نہ لیٹے رہیں بلکہ اٹھ کر حرکت کریں۔ زیادہ بہتر ہے کہ اٹھنے کے بعد آپ اپنے آفس جانے کے لیے کپڑوں اور جوتوں کی تیاری کریں۔

    یہ نیند بھگانے میں آپ کی مدد کرے گی اور آپ کو تیاری کے لیے جلدی اٹھنے پر بھی مجبور کرے گی۔